ہریانہ کے سونی پت ضلع کا معاملہ۔الزام ہے کہ پانچ اگست کو دیر رات پڑوس میں رہنے والے چار نوجوان بہار سےسونی پت آئی خاتون کے گھر میں گھسے اور ان کی دو نابالغ بیٹیوں کے ساتھ ریپ کیا۔ چاروں ملزمین کو گرفتار کر لیا گیاہے۔ خاتون کے شوہر کی لگ بھگ ایک دہائی پہلے موت ہو چکی ہے۔ وہ تبھی سے اپنے پریوار کی دیکھ بھال کر رہی ہیں۔ پچھلے مہینے ہی وہ بہار سے سونی پت آئی تھیں۔
نئی دہلی: ہریانہ کے سونی پت ضلع میں چار نوجوانوں نے دو نابالغ بہنوں کا ان کی ماں کے سامنے ہی گینگ ریپ کیا اور پھر انہیں جبراً جراثیم کش دوا پلا دیا، جس سے دونوں کی موت ہو گئی۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، 35 سال کی ایک خاتون بہتر زندگی کی تلاش میں پچھلے مہینےاپنی دو بیٹیوں اور دو بیٹوں کے ساتھ بہار سے ہریانہ کے سونی پت آئی تھیں۔
گزشتہ پانچ اگست کو رات لگ بھگ ایک بجے بغل کےکرایے کےمکان میں رہنے والےچار لوگ ان کے گھر میں گھسے اور مبینہ طور پر ماں کے سامنے ہی ان کی دونوں بیٹیوں(عمر 15 اور 11 سال)کا ریپ کیا اور مخالفت کرنے پر انہیں جبراً جراثیم کش دوا پلا دیا۔
اس دوران ان کے دونوں بیٹے(عمر 18 اور 14 سال)چھت پر سو رہے تھے۔ دونوں بچیوں کو علاج کے لیے دہلی اسپتال لے جایا گیا، جہاں ان کی موت ہو گئی۔پولیس کے مطابق، چاروں ملزم مزدور ہیں، جن کی عمر 22 سے 25سال کے بیچ ہے اور انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ان کے پاس سے جراثیم کش دوا بوتلیں بھی برآمد کی گئی ہیں۔ معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔
خاتون نے جمعرات کو بتایا،‘میں کیسے بھول سکتی ہوں کہ انہوں نے کیا کیا؟ انہوں نے پہلے مجھے اور میری بیٹیوں کو جان سے مارنے کی دھمکی دی اور ہمیں نہیں چلانے کو کہا۔ مجھے کمرے کے ایک کونے میں بٹھا دیا گیا۔ اس دوران ایک شخص مجھے پکڑے ہوئے تھا۔ دوسروں نے میری بیٹیوں کا ریپ کیا۔ وہ مدد کے لیے چلا رہی تھیں، لیکن میں انہیں بچانے کے لیے کچھ نہیں کر سکی۔ میں نے کبھی خود کو اتنا بے بس محسوس نہیں کیا۔’
خاتون کا کہنا ہے کہ ملزم اپنے ساتھ جراثیم کش دوا لےکر آئے تھے۔
پولیس کے مطابق،‘ملزمین نےخاتون کو چپ رہنے کی دھمکی دی تھی۔خاتون اتنا ڈری ہوئی تھیں کہ ملزمین کے ذریعے ان کی بیٹیوں کو جبراً جراثیم کش دوا پلائے جانے کے بعد ان کی طبیعت بگڑنے پر خاتون نے سبھی سے کہا کہ ان کی بیٹیوں کو سانپ نے کاٹ لیا ہے۔’
خاتون کہتی ہیں،‘وہ لوگ بہت ڈراونے تھے اور انہوں نے مجھ سے کہا کہ وہ میرے سبھی بچوں کو مار دیں گے۔ میں کیا کر سکتی تھی؟’
خاتون کے بڑے بیٹے نے کہا،‘جو کچھ ہوا، اس کے بارے میں کاش ماں ہمیں بتا دیتی لیکن وہ ڈری ہوئی تھی اور پوری رات رو رہی تھی۔ میں نے ان سے پوچھنے کی کوشش کی، لیکن انہوں نے کچھ نہیں کہا۔صبح لگ بھگ چھ بجے میری بہنوں نے سر درد کی شکایت کی۔ انہیں الٹیاں ہو رہی تھیں۔ میں نے اپنی ماں سے دوبارہ پوچھا لیکن اس نے کچھ نہیں کہا۔’
متاثرہ فیملی بچیوں کے علاج کے لیے12کیلومیٹر دوردہلی کےایک اسپتال میں پہنچا۔ اسپتال میں ایک بچی کو مردہ قرار دیا گیا، جبکہ دوسرےکی علاج کے دوران موت ہو گئی۔
ایس ایچ او روی کمار کا کہنا ہے،‘خاتون ہمیں کچھ بتانے کو تیار نہیں تھیں کہ کیا ہوا تھا۔ ڈاکٹروں کو خاتون کا بیان مضحکہ خیز لگا، جس کے بعد ہمارے افسروں نے ان سے (خاتون)پوچھ تاچھ کی۔ بعد میں خاتون نے بتایا کہ ان کے گھر کے ساتھ والے مکان میں رہنے والے چار لوگوں نے ان کی بیٹیوں کا ریپ کیا۔ آٹوپسی میں ریپ اور زہر دیے جانے کی تصدیق ہوئی ہے۔’
نیشنل کمیشن فارشیڈول کاسٹ(این سی ایس سی)کے چیئرمین وجئےسامپلا نے معاملے پر نوٹس لیتے ہوئے ہریانہ سرکار کو نوٹس بھیجتے ہوئے افسروں سے 19 اگست تک رپورٹ مانگی ہے۔این سی ایس سی کے ترجمان نے کہا، ‘متاثرین کے لیےانصاف کو یقینی بنانے کے لیےکمیشن نے چیف سکریٹری ، ہریانہ سرکار، ڈی جی پی، ہریانہ پولیس، ڈپٹی کمشنر(سونی پت)، ایس پی (سونی پت)کو نوٹس بھیجے ہیں۔’
بچیوں کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ان کی ملزمین سے پہلے کبھی بات نہیں ہوئی تھی۔ لڑکیاں پاس کے کھیتوں میں کام کرتی تھیں، ان کے بھائی اور ماں کنسٹرکشن سائٹ پر کام کرتے تھے۔یہ فیملی ایک کمرے کے اپنے مکان کافی ماہ 1100 روپے کرایہ کی ادائیگی کرتی تھی۔
اہل خانہ کا کہنا ہے کہ واقعہ کے بعد ان کے پاس کوئی روزگار نہیں ہے اور پڑوسیوں نے بھی ان سے منھ موڑ لیا ہے۔خاتون کے شوہر کی لگ بھگ ایک دہائی پہلے موت ہو چکی ہے اور وہ تبھی سے اپنی فیملی کی دیکھ بھال کر رہی ہیں۔
خاتون کہتی ہے،‘بہار میں میرے والدین اور ساس سسر نے مدد نہیں کی، لیکن ہم خوش تھے۔ میری بیٹیاں پیاری اور شرمیلی تھیں۔ چھوٹی بیٹی بہار میں اسکول میں بھی پڑھی تھی۔ وہ پڑھنے میں بہت تیز تھی۔’
Categories: خبریں