خبریں

گڑگاؤں: مذہب کو نشانہ بناتے ہوئے دو مسلمانوں کے ساتھ مارپیٹ کی گئی: پولیس

پولیس نے بتایا کہ گڑگاؤں کے سیکٹر-45 میں رماڈا ہوٹل کےقریب بہار کے رہنے والے عبدالرحمٰن اور ان کے دوست محمد اعظم سے دو افراد نے مبینہ طور پر موبائل فون چھیننے کے بعد مار پیٹ کی اور ان کے مذہب کی توہین کی ۔ حملہ آوروں نے انہیں  خنزیر  کا گوشت کھلانے کی بات بھی کہی  اور  کوئی سفید پاؤڈر کھانے کو مجبور کیا۔

(فوٹوبہ شکریہ: indiarailinfo)

(فوٹوبہ شکریہ: indiarailinfo)

نئی دہلی: ہریانہ کے گڑگاؤں میں دو افراد نے مبینہ طور پر دو مسلمانوں سے ان کا موبائل فون چھیننے کے بعدان کے مذہب کی توہین کی اور ان کے ساتھ مار پیٹ کی۔ پولیس نے سوموار کو یہ جانکاری دی۔

متاثرین کی پہچان بہار کے  عبدالرحمن اور ان کے دوست محمد اعظم کے طور پر کی گئی ہے۔

پولیس نے بتایا کہ حملہ آوروں نے انہیں سور کا گوشت کھلانے کی بات کہی اور ان میں سے ایک نے متاثرین کو کوئی سفید پاؤڈر کھانے کومجبور کیا۔

یہ واقعہ یہاں سیکٹر 45 میں واقع رماڈا ہوٹل کے پاس رات 9.15 بجے کے قریب پیش آیا، اس وقت  رحمان اور اعظم مدرسے سے چندہ جمع کرنے کے بعد اپنی موٹر سائیکلوں پر چکر پور جا رہے تھے۔ دونوں کو حملہ آوروں نے روکا۔

اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس (صدر) امن یادو نے بتایا کہ واقعے کے بعد سیکٹر 40 پولیس اسٹیشن میں ایک کیس درج کیا گیا اور پولیس نے ایک ملزم کی شناخت امت کے طور پر کرلی ہے۔

اے سی پی یادو نے کہا کہ پولیس ملزمین کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ متاثرین نے بتایا کہ جب وہ ہوٹل کے قریب رکے تو ایک شخص کار میں ان کے پاس آیا اور پوچھا کہ وہ وہاں کیا کر رہے ہیں؟

یادو کے مطابق اس شخص کے سوال پر رحمان اور اعظم نے کہا کہ وہ اپنے گھر جا رہے تھے اور ایسے ہی وہاں رک گئے۔ اس کے بعد اس شخص نے ایک اور شخص کو وہاں بلایا اور دونوں نے متاثرہ کے مذہب کی توہین کی  اور ان کے ساتھ مار پیٹ  کی۔

اے سی پی نے کہا کہ حملہ آوروں میں سے ایک نے اپنی کار سے سفید پاؤڈر نکال کر اعظم کے منہ میں ڈال دیا۔ اس کے بعد حملہ آور موبائل فون اور موٹر سائیکل لے کر فرار ہو گئے۔ اے سی پی نے بتایا کہ بعد میں موٹرسائیکل پاس میں  ہی ایک جگہ پر پڑی ہوئی پائی گئی۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق، پولیس نے بتایا کہ متاثرین کے گھٹنوں پر چوٹ کے نشان ہیں۔

صدر کے اسسٹنٹ کمشنر پولیس امن یادو نے کہا، ہم الزامات اور واقعات کی ترتیب کی تصدیق کر رہے ہیں۔ متاثرین نے الزام لگایا کہ ملزمین نے ان کے عقیدے کو نشانہ بناتے ہوئے توہین آمیز کلمات کہے، ان پر حملہ کیا اور ان کے فون چھین لیے۔ موٹرسائیکل موقع کے قریب کھڑی پائی گئی تھی۔

پولیس نے بتایا کہ سیکٹر 40 تھانے میں نامعلوم ملزمین کے خلاف دفعہ 323 (جان بوجھ کر چوٹ پہنچانا)، 379بی (دھمکی دینا)، 295اے (کسی بھی طبقے کے مذہبی جذبات یا مذہبی عقائد کی توہین کے ارادے سےجان بوجھ کر اور بدنیتی پر مبنی کام کرنا) وغیرہ کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)