ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز اور اتر پردیش الیکشن واچ نے کہا ہےکہ یوپی میں حلف لینے والے 45 نئے وزیروں میں سے 22 نے اپنے خلاف مجرمانہ معاملوں کا اعلان کیا ہے اور ان میں سے زیادہ تر پر سنگین الزامات ہیں۔
نئی دہلی: اے ڈی آر نے سنیچر کو کہا کہ اتر پردیش میں حلف لینے والے 45 نئے وزیروں میں سے 22 نے اپنے خلاف مجرمانہ مقدمات کا اعلان کیا ہے اور ان میں سے زیادہ تر کو سنگین الزامات کا سامنا ہے۔
اتر پردیش الیکشن واچ اور ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز (اے ڈی آر) نے چیف منسٹر سمیت 53 وزیروں کے حلف ناموں کا مطالعہ کیا ہے۔
اے ڈی آر کی رپورٹ کے مطابق، 22 (49 فیصد) وزیروں نے اپنے خلاف مجرمانہ مقدمات کا اعلان کیا ہے اور 20 (44 فیصد) وزیروں نے اپنے خلاف سنگین الزامات کی اطلاع دی ہے۔
اے ڈی آر سنگین مجرمانہ معاملوں کو ایسےغیر ضمانتی جرائم کے طور پر بیان کرتا ہے جس کے لیے زیادہ سے زیادہ سزا 5 سال یا اس سے بھی زیادہ ہوسکتی ہے، جس میں مار پیٹ، قتل، اغوا، ریپ، انسداد بدعنوانی ایکٹ کے تحت جرائم اور خواتین کے خلاف جرائم جیسے سنگین مجرمانہ مقدمات شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، بالخصوص وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اعلان کیا ہے کہ ان کے خلاف کوئی معاملہ نہیں ہے۔ ان کے پچھلے دور حکومت میں یوپی حکومت نے آدتیہ ناتھ کے خلاف مقدمات واپس لے لیے تھے – جس میں ہیٹ اسپیچ کا مقدمہ بھی شامل تھا۔
تجزیہ سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ وزیروں کی بڑی تعداد کروڑ پتی ہے۔ جن 45 وزیروں کے حلف ناموں کا تجزیہ کیا گیا، ان میں سے 39 (87 فیصد) کروڑ پتی ہیں اور ان کے اوسط اثاثوں کا تخمینہ نو کروڑ ہے۔ ان 45 وزیروں میں سے پانچ خواتین ہیں۔
ان کے حلف نامے کے مطابق تلوئی حلقہ سے مینکیشور شرن سنگھ نے 58.07 کروڑ روپے کی سب سے زیادہ ملکیت کا اعلان کیا ہے۔ ایم ایل سی دھرم ویر سنگھ سب سے کم ملکیت والے وزیر ہیں، جن کی کل ملکیت42.91 لاکھ روپے ہے۔
اے ڈی آر نے کہا کہ نو (20 فیصد) وزیروں نے اپنی تعلیمی اہلیت کلاس 8 اور کلاس 12 کے بیچ بتائی ہے، جبکہ 36 (80 فیصد) وزیر گریجویٹ ہیں۔
اے ڈی آر نے بتایا کہ بیس (44 فیصد) وزیر نے اپنی عمر 30 سے 50 سال کے درمیان بتائی ہے ، جبکہ 25 (56 فیصد) وزیر نے کہا کہ ان کی عمر 51 سے 70 سال کے درمیان ہے۔
تجزیہ کیے گئے45 وزیروں میں سے صرف پانچ (11 فیصد) خواتین ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، اے ڈی آر نے تین دیگر ریاستوں کے حلف ناموں کا بھی تجزیہ کیا جنہوں نے حال ہی میں نئی اسمبلیوں کا انتخاب کیا ہے، جس میں پایا گیا کہ نو وزیروں (بشمول وزیر اعلیٰ) ہماچل پردیش اور منی پور کےچھ وزیروں میں سےکسی نے اپنے خلاف کسی مجرمانہ معاملے کا اعلان نہیں کیا ہے۔
وہیں، پنجاب میں 11 میں سے 7 وزیر (64 فیصد) نے اپنے حلف ناموں میں مجرمانہ معاملوں کا اعلان کیا ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں