ADR

(علامتی تصویر بہ شکریہ: فلکر/مونیٹو)

قومی سیاسی جماعتوں کو ملنے والے تقریباً 60 فیصد فنڈ ’نا معلوم ذرائع‘ سے آتے ہیں: اے ڈی آر

ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز کی رپورٹ کے مطابق، 2022-23 میں چھ قومی پارٹیوں کی طرف سے آمدنی کے طور پر اعلان کیے گئے 3076.88 کروڑ روپے میں سے 59 فیصد سے زیادہ نا معلوم ذرائع سےآئے تھے۔ اس میں الیکٹورل بانڈ سے ہونے والی آمدنی کا حصہ 1510.61 کروڑ روپے یا 82.42 فیصد تھا۔ بڑا حصہ بی جے پی کو ملا۔

 (تصویر بہ شکریہ: فلکر/پیٹر گبنس)

اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے الیکٹورل بانڈز کے بارے میں جانکاری شیئر کرنے کے لیے عدالت سے جون تک کا وقت مانگا

گزشتہ 15 فروری کو الیکٹورل بانڈ اسکیم کو رد کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے اسٹیٹ بینک آف انڈیا کو حکم دیا تھا کہ وہ اپریل 2019 سے اب تک خریدے گئے الیکٹورل بانڈز کی تفصیلات 6 مارچ تک فراہم کرے، جسے الیکشن کمیشن 13 مارچ تک اپنی سرکاری ویب سائٹ پر شائع کرے گا۔

 (علامتی تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

سال 2022-23 میں الیکٹورل ٹرسٹوں کے ذریعے دیے گئے عطیات میں سے بی جے پی کو 70 فیصد سے زیادہ ملا: اے ڈی آر

ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز (اے ڈی آر) کے ایک تجزیہ کے مطابق، پانچ الیکٹورل ٹرسٹوں کو مالی سال 2022-23 میں کل 366.49 کروڑ روپے موصول ہوئے، جس میں بی جے پی کو سب سے زیادہ 259.08 کروڑ روپے ملا۔ بی آر ایس کو 90 کروڑ روپے اور وائی ایس آر کانگریس، عآپ اور کانگریس کو مجموعی طور پر 17.40 کروڑ روپے ملے۔

(علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس)

سوشل میڈیا: نفرت کی یہ چکی چوبیسوں گھنٹے چلتی رہتی ہے

نفرت انگیز پیغامات پھیلانے میں حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی کے سوشل میڈیا ڈپارٹمنٹ کا کردار کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے۔ 2014 کے انتخابات کے دوران ہی ہندوستان نے اس فن میں مہارت حاصل کر لی تھی جس نےنریندر مودی کی قیادت میں بی جے پی کو اقتدارمیں لانے میں اہم رول ادا کیا۔ تب سے لے کر اب تک ہندوستان میں نفرت کی سیاست نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا اور اب یہ ہندوستانی پارلیامنٹ تک پہنچ چکی ہے۔

 (علامتی تصویر بہ شکریہ: Twitter/@airnews_ddn)

ملک کے 107 ایم پی اور ایم ایل اے کے خلاف ہیٹ اسپیچ کے معاملے درج: اے ڈی آر

اے ڈی آر اور نیشنل الیکشن واچ نے پچھلے پانچ سالوں میں ملک میں ہوئے اسمبلی اور لوک سبھا انتخابات میں ناکام امیدواروں کے علاوہ تمام موجودہ ایم پی اور ایم ایل اے کے حلف ناموں کا تجزیہ کیا ہے۔ اس کے مطابق ہیٹ اسپیچ سے متعلق اعلانیہ معاملوں میں 480 امیدوار ریاستی اسمبلیوں، لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے انتخابات میں حصہ لے چکے ہیں۔

(تصویر: پی ٹی آئی)

بی جے پی نے اس سال پانچ ریاستوں کے انتخابات میں 344 کروڑ روپے خرچ کیے، 2017 سے 58 فیصد زیادہ

الیکشن کمیشن کو دی گئی انتخابی اخراجات کی تفصیلات میں بی جے پی نے بتایا ہے کہ اس سال پانچ ریاستوں کے انتخابات میں اس نے 344.27 کروڑ روپے خرچ کیے، جبکہ پارٹی نے پانچ سال پہلے انہی ریاستوں میں 218.26 کروڑ روپے خرچ کیے تھے۔ تاہم، کانگریس نے بھی ان ریاستوں میں 2017 کے مقابلے 80 فیصد زیادہ 194.80 کروڑ روپے خرچ کیے۔

یوگی آدتیہ ناتھ کی تقریب حلف برداری کے دوران بی جے پی رہنماؤں کے ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی اور گورنر آنندی بین پٹیل۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

یوپی کے کم از کم 22 وزیروں کے خلاف مجرمانہ معاملے درج: اے ڈی آر

ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز اور اتر پردیش الیکشن واچ نے کہا ہےکہ یوپی میں حلف لینے والے 45 نئے وزیروں میں سے 22 نے اپنے خلاف مجرمانہ معاملوں کا اعلان کیا ہے اور ان میں سے زیادہ تر پر سنگین الزامات ہیں۔

(فوٹو بہ شکریہ: پی ٹی آئی)

بدعنوانی کی جڑ: الیکشن میں ہوشربا اخراجات

سینٹر فار میڈیا اسٹڈیز کی ایک رپورٹ کے مطابق 2019کے انتخابات میں ہندوستان میں سیاسی پارٹیوں اور الیکشن کمیشن نے کل ملا کر 600بلین روپے خرچ کیے۔ جس میں حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی نے 270بلین روپے خرچ کیے۔ یعنی فی ووٹر 700روپے خرچ کیے گئے ہیں اور ایک پارلیامانی حلقہ میں 100کروڑ یعنی ایک بلین روپے خرچ کیے گئے۔ تقریباً200بلین روپے ووٹروں میں بانٹے گئے، 250بلین روپے پبلسٹی پر خرچ کیے گئے اور 50بلین روپے لاجسکٹکس وغیرہ پر خرچ کیے گئے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

سال 2016 سے 2020 کے بیچ پارٹی بدلنے والے لگ بھگ 45 فیصدی ایم ایل اے بی جے پی میں شامل: اے ڈی آر

انتخابی اصلاحات کی سمت میں کام کرنے والی تنظیم ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹکٹ ریفارمز نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ سال 2016 سے 2020 کے دوران ہوئے انتخابات میں کانگریس کے 170ایم ایل اے دوسری پارٹیوں میں شامل ہوئے جبکہ بی جے پی کے صرف 18ایم ایل اے نے دوسری پارٹیوں کا دامن تھاما۔

A woman casts her vote at a polling station during the sixth phase of the general election, in New Delhi, India, May 12, 2019. REUTERS/Anushree Fadnavis - RC1C65C4F5F0

دہلی نے بےداغ امیج کے امیدواروں کے مقابلے مجرمانہ معاملوں کے 26 ملزمین کو ایم ایل اے منتخب کیا: اے ڈی آر

ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمس اور دہلی الیکشن واچ کی رپورٹ کے مطابق، دہلی میں صرف 8 ایم ایل اے ہیں، جن کے خلاف کوئی کیس درج نہیں ہے اور انہوں نے ان امیدواروں کو ہرایا، جن کے خلاف مجرمانہ معاملے درج ہیں۔

(علامتی فوٹو : پی ٹی آئی)

لوک سبھا انتخاب میں تشہیر پر بی جے پی نے کیا سب سے زیادہ  خرچ: اےڈی آر

انتخابی اصلاحات سے متعلق ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک رفارمس کی رپورٹ کے مطابق، بی جے پی نے انتخاب میں 1141.72 کروڑ روپے خرچ کیے، وہیں کانگریس نے لوک سبھا انتخاب میں 626.36 کروڑ روپے خرچ کیے۔

 سینٹرل انفارمیشن کمیشن

چندہ دینے والوں کی شناخت مخفی رکھنے کی مانگ کر نے والوں کے نام بتائے مرکز: سی آئی سی

اس کو لےکر دائر کی گئی آر ٹی آئی پر صحیح سے کارروائی نہیں کرنے کو لےکر سی آئی سی نے مرکزی وزارت خزانہ کے محکمہ مالیاتی امور، محکمہ معاشی امور اور محکمہ ریونیو اور الیکشن کمیشن کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے۔

الیکشن کمیشن (فوٹو : پی ٹی آئی)

الیکٹورل بانڈ: الیکشن کمیشن نے وزارت قانون کے علاوہ پارلیامانی کمیٹی کو بھی خط لکھ کر کیا تھا تشویش کا اظہار

 الیکشن کمیشن نے راجیہ سبھا کی پارلیامانی کمیٹی کو بتایا تھا کہ یہ وقت میں پیچھے جانےوالا قدم ہے اور اس کی وجہ سے سیاسی جماعتوں کی فنڈنگ سے جڑی شفافیت پر اثر پڑے‌گا۔ نئی دہلی: الیکشن کمیشن نے صرف وزارت قانون ہی نہیں بلکہ راجیہ سبھا کی […]

نئی دہلی  میں واقع بی جے پی ہیڈ کوارٹر (فوٹو : پی ٹی آئی)

الیکٹورل بانڈ اسکیم کا ڈرافٹ بننے سے پہلے ہی بی جے پی کو اس کے بارے میں جانکاری تھی: آر ٹی آئی

پارٹی نے اس وقت کے وزیر خزانہ ارون جیٹلی کو خط لکھ‌کرکہا تھا کہ الیکٹورل بانڈ کو بنا کسی سیریل نمبر یا کسی پہچان‌کے نشان کے جاری کیا جانا چاہیے، تاکہ بعد میں چندہ دینے والوں کا پتہ لگانے کے لئے اس کا استعمال نہ کیا جا سکے۔

Narendra-Modi-Reuters

مودی کے ساتھ میٹنگ کے بعد الیکٹورل بانڈ پر پارٹیوں اور عوام کی رائے لینے کے اہتمام کو ہٹایا گیا

آر ٹی آئی کے تحت حاصل کئے گئے دستاویزوں سے پتہ چلتا ہے کہ جب الیکٹورل بانڈ منصوبہ کا ڈرافٹ تیار کیا گیا تھا تو اس میں سیاسی جماعتوں اور عوام کے ساتھ صلاح اورمشورے کا اہتمام رکھا گیا تھا۔ حالانکہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ میٹنگ کے بعد اس کو ہٹا دیا گیا۔

(فوٹو : رائٹرس)

آر ٹی آئی کے تحت انکشاف، 91 فیصدی سے زیادہ الیکٹورل بانڈ 1 کروڑ روپے کے خریدے گئے

اس کے علاوہ ایک مارچ 2018 سے 24 جولائی 2019 کے بیچ خریدے گئے کل الیکٹورل بانڈ میں سے 99.7 فیصدی بانڈ 10 لاکھ اور ایک کروڑ روپے کے تھے۔ تقریباً 80 فیصدی الیکٹورل بانڈ نئی دہلی میں بھنائے گئے ہیں۔

فوٹو بہ شکریہ : پی آئی بی

الیکٹورل بانڈ: وزارت قانون، چیف الیکشن کمشنر نے 1فیصد ووٹ شیئر کی شرط پر اعتراض کیا تھا

حالاں کہ وزارت خزانہ نے ان اعتراضات کو درکنار کیا اور یہ اہتمام رکھا کہ وہ رجسٹرڈ سیاسی پارٹیاں ہی الیکٹورل بانڈ کے ذریعے چندہ لینے کے اہل ہو ں گے جنہوں نے پچھلے لوک سبھا یا اسمبلی انتخاب کے دوران ایک فیصدی ووٹ حاصل کیا ہو۔

KARAN FAIZAN IV 19 NOV.01_00_15_15.Still011

میڈیا بول: جے این یو کا سچ اور الیکٹورل بانڈ کا سرکاری فراڈ

ویڈیو: میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں فیس میں اضافے کے خلاف چل رہے مظاہرے اور آر بی آئی کے ذریعے الیکٹورل بانڈ کی مخالفت سے متعلق خبر پر سی پی آئی (ایم ایل)کی پولت بیورو ممبر کویتا کرشنن، قلمکار سہیل ہاشمی اور سینئر صحافی نتن سیٹھی سے سینئر صحافی ارملیش کی بات چیت۔

سابق وزیر خزانہ ارون جیٹلی اور سابق آر بی آئی گورنر ارجیت پٹیل (فوٹو : پی ٹی آئی)

مودی حکومت نے الیکٹورل بانڈ پر آر بی آئی کے سبھی اعتراضات کو خارج کر دیا تھا: رپورٹ

آر بی آئی نے کہا تھا کہ الیکٹورل بانڈ اور آر بی آئی ایکٹ میں ترمیم کرنے سے ایک غلط روایت شروع ہو جائے‌گی۔ اس سے منی لانڈرنگ کو بڑھاوا ملے‌گا اور م سینٹرل بینکنگ قانون کے بنیادی اصولوں پر ہی خطرہ پیدا ہو جائے‌گا۔

(فوٹو بہ شکریہ: پی ٹی آئی)

2 سالوں میں سیاسی پارٹیوں کو ملا 985 کروڑ روپے چندہ، 915 کروڑ اکیلے صرف بی جے پی کو: رپورٹ

ایسوسی ایشن آف ڈیموکریٹک ریفارمس نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ گزشتہ2 مالی سالوں میں سیاسی پارٹیوں کو کارپوریٹ سے ملنے والے چندے میں 160 فیصدی کا اضافہ ہوا ہے۔ ساتھ ہی الیکشن کمیشن کو سیاسی پارٹیوں کے ذریعے چندہ دینے والوں کے پین کارڈ سمیت کئی ضروری جانکاریاں نہیں دی گئیں۔

(فوٹو : پی ٹی آئی)

مودی کابینہ میں51 وزیر کروڑپتی، 22 پر مجرمانہ معاملے : اے ڈی آر

انتخابی کارروائی سے متعلق ریسرچ ادارہ اے ڈی آر کے مطابق، سب سے زیادہ امیر شیرومنی اکالی دل کی ہرسیمرت کور بادل ہیں، جن کی جائیداد 217 کروڑ روپے ہے۔ پیوش گوئل کی جائیداد 95 کروڑ روپے ہے۔ گروگرام سے منتخب راؤاندرجیت سنگھ تیسرے سب سے امیر وزیر ہیں اور ان کی جائیداد 42 کروڑ روپے ہے۔

حلف لیتے ہوئے اڑیسہ کے وزیراعلی نوین پٹنایک(فوٹو بہ شکریہ : اے این آئی)

اڑیسہ: نوین پٹنایک نے لگاتار پانچویں بار لیا وزیراعلیٰ عہدے کا حلف

اڑیسہ کے گورنر گنیشی لال نے وزیراعلیٰ نوین پٹنایک کے ساتھ ان کے 11 ایم ایل اے کو کابینہ وزیر اور 9 کو ریاستی وزیر کا حلف دلایا۔ پٹنایک نے اڑیسہ میں لگاتار پانچویں بار وزیراعلیٰ بننے کا ریکارڈ بنایا ہے۔

اٹارنی جنرل  کے کے  وینو گوپال۔ (فوٹو : پی ٹی آئی)

سی جے آئی جنسی استحصال معاملہ: مرکزی حکومت سے اختلاف کے سبب استعفیٰ دے سکتے ہیں اٹارنی جنرل

دی وائر کی خصوصی رپورٹ: سی جے آئی پر لگے جنسی استحصال کے الزامات کی جانچ‌کر رہی کمیٹی میں ایک باہری ممبر شامل کرنے کی مانگ کرتے ہوئے اٹارنی جنرل کےکے وینو گوپال نے سپریم کورٹ کے تمام ججوں کو خط لکھا تھا۔اس پر مرکزی حکومت کے ذریعے ان کو وضاحت دینے کو کہا گیا کہ یہ ان کی’ذاتی رائے ‘ہے نہ کہ مرکز کی۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

الیکٹورل بانڈ کے ذریعے ملے چندے کی جانکاری الیکشن کمیشن کو دیں سیاسی  پارٹیاں: سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے سبھی پارٹیوں کو ہدایت دی ہے کہ 30 مئی تک وہ الیکٹورل بانڈ کی رقم اور اس کے چندہ دینے والوں کے نام سمیت تمام جانکاری سیل بند لفافے میں الیکشن کمیشن کو دیں۔ کورٹ نے کہا کہ اس معاملے میں آخری فیصلہ تفصیلی سماعت کے بعد لیا جائے‌گا۔

الیکشن کمیشن(فوٹو : رائٹرس)

رائے دہندگان کو سیاسی جماعتوں کو مل رہے پیسے کے ذرائع جاننے کا حق نہیں: اٹارنی جنرل وینو گوپال

سپریم کورٹ میں الیکٹورل بانڈ کے خلاف عرضی کی سماعت پوری، آج آئے‌گا فیصلہ۔ شنوائی میں مرکزی حکومت کی طرف سے اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال نے کہا کہ الیکٹورل بانڈ بلیک منی پر روک لگانے کے لئے ایک تجربہ ہے اور لوک سبھا انتخاب تک عدالت کو اس میں دخل نہیں دینا چاہیے۔

فوٹو : پی ٹی آئی

الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں کہا، الیکٹورل بانڈ سے سیاسی چندے کی شفافیت پر خطرہ ہے

کمیشن نے کہا کہ الیکٹورل بانڈ اسکیم اور کارپوریٹ فنڈنگ کو محدود نہ کرنے سے سیاسی جماعتوں کو ملنے والے چندے کی شفافیت پر سنگین اثر پڑے‌گا۔ سیاسی جماعتوں کو غیر منضبط غیر ملکی فنڈنگ کی اجازت ملے‌گی اور اس سے ہندوستانی پالیسیاں غیر ملکی کمپنیوں سے متاثر ہو سکتی ہیں۔

فوٹو: پی ٹی آئی

2014 میں دوبارہ ایم پی بنے 153 رہنماؤں کی ملکیت میں 142فیصد اضافہ،بی جے پی کے سب سے زیادہ رہنما شامل: رپورٹ

الیکشن واچ اور ایسوسی ایشن فار ڈیمو کریٹک رفارمس کی رپورٹ کے مطابق بی جے پی کے 72 رہنماؤں کی ملکیت میں 7.54 کروڑ روپے کا اوسط اضافہ ہوا ہے ، جبکہ کانگریس کے 28 رہنماؤں کی ملکیت میں اوسط 6.35 کروڑ روپے کا اضافہ ہوا ہے۔

(فوٹو : پی ٹی آئی)

کیا مودی حکومت نے الیکٹورل بانڈ معاملے میں پارلیامنٹ کو گمراہ کیا ؟

الیکشن کمیشن نے گزشتہ 26 مئی 2017 کو وزارت قانون کے سکریٹری کو خط لکھ‌کر اپنی تشویش کا اظہار نہیں کیا تھا۔ اس کے بعد وزارت قانون نے کمیشن کے اعتراضات کو شامل کرتے ہوئے وزارت خزانہ کے محکمہ اخراجات کو تین خط بھیجا تھا۔

(فوٹو : پی ٹی آئی)

کیا ملک کی سیاست ہمیشہ اسی طرح لوٹ کھسوٹ والی رہی ہے؟

ملک میں ارب پتیوں کی تیزی سے بڑھتی تعداد کے درمیان آپ روتے رہیے کہ سیاست کا زوال ہو گیا ہے اور اب وہ سماجی خدمت یا ملک کی خدمت کا ذریعہ نہیں رہی،ان اکثریت والوں کو کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ انہوں نے اس حالت کو سماجی و ثقافتی پہچان بھی دلا دی ہے۔

Anil-Goswami-Ranjit-Sinha-PTI

کیا ہماری نوکرشاہی مجرم سیاست دانوں کے حق میں کام کرتی ہے؟

کیا ہمارے سیاست داں نوکرشاہی کی  ملی بھگت کے بغیر ہی کالا دھن جمع کرنے اورطرح طرح کے جرم کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں؟ یکم نومبر 2017 کو سیاست دانوں پر چل رہے مجرمانہ مقدموں کی فوری سماعت اور قصوروار ثابت ہونے والے نیتاؤں کو انتخاب لڑنے سے روکنے […]