خبریں

یوپی: مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجئے مشرا کو قتل کے معاملے میں بری کیے جانے کی اپیل پر 16 مئی کو سماعت

مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجئے مشرا ‘ٹینی’ اور دیگر کے خلاف لکھیم پور کھیری ضلع کے تکونیہ پولیس اسٹیشن میں ایک  24 سالہ نوجوان کے قتل کے سلسلے میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ وہیں مرکزی وزیر کے بیٹے آشیش مشرا پر گزشتہ سال ضلع میں تشدد کے دوران چار کسانوں اور ایک صحافی کو ایس یو وی سے کچل کر ہلاک کردینے کا الزام ہے۔

اجئے مشرا۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

اجئے مشرا۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے 2003 کے ایک قتل معاملے میں مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجئے مشرا ‘ٹینی’ کو بری کیے جانے کے خلاف ایک سرکاری  اپیل پر آخری  سماعت کے لیے 16 مئی کی تاریخ مقرر کی ہے۔

جسٹس رمیش سنہا اور سروج یادو کی بنچ نے جمعرات کو یہ فیصلہ شکایت گزار کی طرف سے دائر درخواست پر دیا، جس نے 2003 میں اس معاملے میں ایف آئی آر درج کرائی تھی۔

شکایت گزار کے وکیل سشیل کمار سنگھ نے دلیل دی کہ حکومت نے قتل کیس میں مشرا کو بری کرنے کے خلاف اپیل دائر کی تھی، جبکہ مدعی کی جانب سے بری کیے جانے کے حکم کو ریویو پٹیشن دائر کرکے چیلنج دیا گیا تھا۔

وکیل نے کہا کہ 22 نومبر 2013 کو چیف جسٹس نے اپیل پر جلد سماعت کا حکم جاری کیا تھا۔

اپیل پر بنچ نے 12 مارچ 2018 کو سماعت مکمل کرنے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا، لیکن بعد میں بنا شنوائی  بنچ نےاپیل کو دوبارہ سماعت کے لیے لگا دیا جس کے بعد بھی اس اپیل پر تاحال فیصلہ نہیں ہو سکا۔

لکھیم پور کھیری ضلع کے تکونیہ پولیس اسٹیشن میں 24 سالہ پربھات گپتا کے قتل معاملے میں اجئے کمار مشرا ‘ٹینی’ اور دیگر کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ پربھات کو 2003 میں تکونیہ علاقے میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔

لکھیم پور کھیری میں ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت نے 2004 میں مشرا اور دیگر ملزمان کو ناکافی شواہد کی بنیاد پر بری کر دیا تھا۔ اس معاملے میں متاثرہ خاندان کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی۔

معلوم ہو کہ مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجئے کمار مشرا ‘ٹینی’ کے بیٹے آشیش مشرا گزشتہ سال اتر پردیش کے لکھیم پور کھیری ضلع میں تشدد کے دوران چار کسانوں اور ایک صحافی کوایس یو وی سے کچل کرہلاک کردینے کے ملزم ہیں۔ اس تشدد کے دوران کل آٹھ افراد مارے گئے۔ تین دیگر مرنے والوں میں دو بی جے پی کارکن اور مرکزی وزیر کے ایس یو وی کا ڈرائیور شامل ہے۔

آشیش مشرا فی الحال ضمانت پر باہر ہیں، لیکن تشدد میں مارے گئے کسانوں کے رشتہ داروں نے سپریم کورٹ سے اپیل کی ہے کہ 10 فروری کو الہ آباد ہائی کورٹ کی طرف سے ملزمین کو دی گئی ضمانت کو ردکیا جائے۔ آشیش مشرا کو ضمانت ملنے سے پہلے وہ چار ماہ تک حراست میں تھے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)