خبریں

مہاراشٹر: اذان کے وقت لاؤڈ اسپیکر پر بھجن نہ بجے، یہ ہدایت دینے والے پولیس کمشنر کا تبادلہ

ایم این ایس کے سربراہ راج ٹھاکرے نے مہاراشٹر حکومت کو الٹی میٹم دیا تھا کہ وہ 3 مئی تک مساجد کے باہر نصب لاؤڈ اسپیکر کو ہٹالے، ورنہ وہ لاؤڈ اسپیکر پر ہنومان چالیسہ بجائیں گے۔ اس کے جواب میں ناسک پولیس کمشنر دیپک پانڈے نے ہدایات جاری کی تھیں کہ مسجد کے 100 میٹر کے دائرے میں لاؤڈ اسپیکر پر کسی کو بھجن یا گانے بجانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

ناسک کے پولیس کمشنر  رہے دیپک پانڈے۔

ناسک کے پولیس کمشنر  رہے دیپک پانڈے۔

نئی دہلی: دو دن پہلے ہی ناسک کے پولیس کمشنر دیپک پانڈے نے ایک ہدایت جاری کی تھی کہ اذان سے 15 منٹ پہلے اور 15 منٹ بعد تک مسجد کے 100 میٹر کے دائرے میں  کسی کو بھی لاؤڈ سپیکر پربھجن یا  گانے بجانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق، ہدایت جاری ہونے کے صرف دو دن بعد ان کا تبادلہ کر دیا گیا ہے۔

بتا دیں کہ پانڈے نے اس سلسلے میں 18 اپریل (سوموار) کو ہی ہدایات جاری کی تھیں۔ اس دوران انہوں نے شہر کے مذہبی مقامات کو 3 مئی سے پہلے لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کی اجازت لینے کی بھی ہدایت دی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ جو مذہبی مقامات ایسا نہیں کریں گے، ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، جس میں انہیں ممکنہ طور پر پولیس اپنی حراست میں لے سکتی ہے۔

ہدایت میں کہا گیا کہ ہر چرچ، مندر، گرودوارہ یا مسجد کو ناسک پولیس کمشنر کے دفتر میں درخواست داخل کرکے لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کی اجازت حاصل کرنی ہوگی۔

پانڈے کی  یہ ہدایت مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کے سربراہ راج ٹھاکرے کی طرف سے مہاراشٹر حکومت کو دیے گئے اس الٹی میٹم کے جواب میں تھی، جس میں مہاراشٹر حکومت سے کہا گیا تھا کہ وہ 3 مئی تک مساجد کے باہر سے لاؤڈ اسپیکر ہٹا لے۔ انہوں نے دھمکی دی تھی کہ اگر ایسا نہیں ہوا تو وہ لاؤڈ اسپیکر پر ہنومان چالیسہ بجائیں گے۔

پانڈے کی نئی تقرری اسپیشل انسپکٹر جنرل (خواتین پر مظالم کی روک تھام کا محکمہ) کے طور پر کی گئی ہے، جسے سائیڈ لائن پوسٹنگ کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

پانڈے کے تبادلہ کو اس خط سے بھی جوڑا جا رہا ہے، جو اس ماہ کے شروع میں مہاراشٹر کے پولیس ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی) کو لکھا گیا تھا، جس میں انہوں نے ریونیو حکام پر شہریوں کو ہراساں کرنے اور ریاست کے لینڈ مافیا کے ساتھ مل کر کام کرنے کا الزام لگایا تھا۔

میڈیا میں یہ الزام لگانے پر ریاستی محصولات کے وزیر بالاصاحب تھوراٹ نے پانڈے کی تنقید کی تھی۔

تاہم، خط میں پانڈے نے مطالبہ کیا تھا کہ ریونیو افسران اور ایگزیکٹو مجسٹریٹس کے اختیارات پولیس کو منتقل کیے جائیں۔انہوں نے اپنے خط میں ریونیو افسران کو ‘آر ڈی ایکس’ (ایک دھماکہ خیز مادہ) اور ایگزیکٹو مجسٹریٹ کو ‘ڈیٹونیٹر’ کہا تھا۔

اس سلسلے میں مہاراشٹر کی کابینہ نے پانڈے کی زبان پر عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا۔

پانڈے کی جگہ پولیس کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (وی آئی پی سیکورٹی) جینت نائکنوارے اب ناسک پولیس کمشنر ہوں گے۔

مہاراشٹر حکومت نے بدھ کے روز ایک بڑے ردوبدل میں دیپک پانڈے سمیت تقریباً 40 سینئر پولیس افسران کو ترقی دی  ہےیا ان کا تبادلہ کیا ہے۔

متعدد سرکاری احکامات میں تبادلوں اور ترقیوں کا اعلان کیا گیا۔

وہیں، پولیس فورس میں بڑے پیمانے پر ردوبدل کرنے کے ایک دن بعد مہاراشٹر کے محکمہ داخلہ نے جمعرات کو پانچ انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس) افسران کی ترقیوں اور تبادلوں پر پابندی لگا دی۔

بتادیں کہ مہاراشٹر میں مہا وکاس اگھاڑی کی حکومت ہے، جس میں محکمہ داخلہ شرد پوار کی قیادت والی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے پاس ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)