خبریں

روپیہ اب تک کی سب سے نچلی سطح پر، کانگریس نے کہا – معیشت پر مرکز نے بلڈوزر چلایا

سوموار کو روپیہ امریکی ڈالر کے مقابلے 60 پیسے ٹوٹ کر 77.50 کی ریکارڈ نچلی سطح پر بند ہوا۔ اس پر مرکز کو نشانہ بناتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ وزیر اعظم ملک کی معاشی اور سماجی حقیقتوں کو چھپا کر نہیں رکھ سکتے۔ اب انہیں معیشت پر توجہ دینی چاہیے نہ کہ میڈیا کی سرخیوں کو سنبھالنے پر۔

(فوٹو : پی ٹی آئی)

(فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: غیرملکی منڈیوں میں امریکی کرنسی کی مضبوطی اور غیر ملکی سرمائے کے مسلسل اخراج کی وجہ سے روپیہ سوموار کوامریکی ڈالر کے مقابلے 60 پیسے ٹوٹ کر ریکارڈ نچلی سطح 77.50 (عارضی) پر بند ہوا۔

فاریکس ٹریڈرز (غیر ملکی کرنسی کے تاجروں) نے کہا کہ افراط زر کے حوالے سے بڑھتے ہوئے خدشات اور عالمی مرکزی بینکوں کی جانب سے شرح میں مزید اضافے کے خدشات کے درمیان سرمایہ کار خطرہ مول لینے سےبچ رہے ہیں۔

انٹربینک فارن ایکسچینج مارکیٹ میں روپیہ امریکی ڈالر کے مقابلے  77.17 کی قیمت پر کمزور کھلااور پھر 77.50 پر بند ہوا، جو گزشتہ بند قیمت کے مقابلے  60 پیسے کی گراوٹ کو ظاہر کرتا ہے۔

دن میں کاروبار کے دوران روپیہ 77.52 کی اپنی اب تک کی سب سے نچلی سطح پر آگیا۔ اس سے قبل گزشتہ ہفتے جمعہ کو روپیہ 55 پیسے کی گراوٹ کے ساتھ 76.90 کی قیمت پر بند ہوا تھا۔

گزشتہ دو تجارتی سیشنوں میں امریکی کرنسی کے مقابلے روپے کی قدر میں 115 پیسے کی کمی ہوئی ہے۔

دریں اثنا، چھ بڑی کرنسیوں کے مقابلے امریکی ڈالر کی طاقت کا اندازہ لگانے والا ڈالر انڈیکس 0.33 فیصد بڑھ کر 104 ہو گیا۔

عالمی آئل اسٹینڈرڈ برینٹ کروڈ فیوچر 1.68 فیصد کی گراوٹ کے ساتھ 110.50 ڈالر فی بیرل پر آگیا۔

معیشت پر حکومت نے بلڈوزر چلایا، روپیہ کو ‘آئی سی یو’ میں پہنچایا: کانگریس

دوسری طرف، کانگریس نے سوموار کو امریکی ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں گراوٹ پر مرکزی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے الزام لگایا کہ حکومت نے اپنی مفلوج پالیسی، مذہبی تنازعات اور بدعنوانی سے معیشت کو بلڈوز کر دیا ہے اور روپے کو ‘آئی سی یو’ میں پہنچا دیا ہے۔

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے ایک فیس بک پوسٹ میں کہا، ڈالر کے مقابلے روپیہ کی قیمت 77.4 روپے کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ وزیراعظم پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 100 روپے اور ایل پی جی کی قیمت میں 1000 روپے سے زائد اضافے کا ہدف پہلے ہی حاصل کر چکے ہیں۔ اب روپے کے 100 کی طرف جانے کی باری ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا، ہندوستان ایک سنگین اقتصادی بحران میں گھرا ہوا ہے۔ آنے والے وقتوں میں یہ بحران مزید گہرا ہوگا اور ایسی صورتحال پیدا ہوگی جو ہندوستانی شہریوں نے پہلے کبھی نہیں دیکھی ہوگی۔

راہل گاندھی نے کہا، وزیراعظم ہندوستان کی معاشی اور سماجی حقیقتوں کو چھپا کر نہیں رکھ سکتے۔ اب وقت آگیا ہے کہ حالات کو قبول کیا جائے اور پروپیگنڈے کے ذریعے توجہ ہٹانے کے بجائے حل کی طرف کام کیا جائے۔

ایک ٹوئٹ میں گاندھی نے لکھا، مودی جی روپے کےگرنے پر منموہن جی کی تنقید کیا کرتے تھے۔ روپیہ آج اپنی کم ترین سطح پر ہے۔ لیکن میں آپ پر آنکھیں بند کرکے تنقید نہیں کروں گا۔ روپے کی گراوٹ برآمدات کے لیے اچھی ہے بشرطیکہ ہم برآمد کنندگان کو سرمائے کے ساتھ مدد کریں اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں مدد کریں۔ اپنی معیشت کو سنبھالنے پر توجہ دیں، میڈیا کی سرخیوں پر نہیں۔

وہیں پارٹی کے چیف ترجمان رندیپ سرجے والا نے بھی مرکزی حکومت کو نشانہ بنایا۔

انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا، ملک میں 75 سالوں میں پہلی بار ڈالر کے مقابلے روپیہ  کی قیمت 77.41 روپے کی کم ترین سطح پر چلی گئی ہے۔ 75 سالوں میں پہلی بار روپیہ آئی سی یو میں ہے اور بی جے پی کے’مارگ درشک منڈل’ کی طے عمر کو پار کر گیا ہے۔ وزیر اعظم کی عمر کو تو وہ پہلے ہی  پارکر چکا ہے۔

انہوں نے کہا، چاروں طرف مہنگائی کا شور ہے اور لوگوں کا معیشت سے اعتماد اٹھ چکا ہے۔ ملک میں سرمایہ کاری نہیں آرہی بلکہ واپس چلی گئی ہے۔ کرپشن، مفلوج پالیسی  اور مذہب کی بنیاد پر بدامنی کی وجہ سے ہمارے یہاں سرمایہ کاری نہیں ہے۔ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کے باعث روپے کی قدر میں بھی کمی ہوئی ہے۔

سرجے والا نے دعویٰ کیا، مودی حکومت صرف ہندو مسلم تنازعہ پیدا کرکے معیشت کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ جب بدامنی ہوگی، کرپشن ہوگی، مفلوج پالیسی  ہوگی، تب روپیہ کمزور ہوگا ہی۔

سوموار کو دہلی کے شاہین باغ علاقے میں میونسپل کارپوریشن کی انسداد تجاوزات کارروائی سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا، نفرت کی سیاست، مذہبی تقسیم کی سیاست، ہندو مسلم تنازعہ کی سیاست، بلڈوزر کی سیاست نے ملکی معیشت پر بلڈوزر چلا دیا ہے۔ بی جے پی نے بھی روپے پر بلڈوزر چلا دیا ہے۔ نتیجہ یہ ہے کہ 75 سالوں میں پہلی بار ہندوستانی روپیہ اب ایک ڈالر کے مقابلے 77 روپے 41 پیسے ہو گیا ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)