کرناٹک میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی صدر نلن کمار کتیل نے ایک تقریب میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس سال ہونے والے اسمبلی انتخابات میں لوگوں کو سڑکوں، نالوں اور دیگر چھوٹے مسائل پر بات نہیں کرنی چاہیے، ‘لو جہاد’ کو روکنے کے لیے لیے بی جے پی کی ضرورت ہے۔
نئی دہلی: کرناٹک بی جے پی کے ریاستی صدر نلن کمار کتیل نے کہا ہے کہ اس سال ہونے والے اسمبلی انتخابات میں ریاست کے لوگوں کو ‘سڑکوں، نالوں اور دیگر چھوٹے مسائل’ کی فکر کرنے کے بجائے ‘لو جہاد’ کے مسئلہ کو ترجیحات میں رکھناچاہیے۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق، نلن کمار نے یہ تبصرہ کانگریس کے اس بیان پر کیا ہے، جس میں پارٹی نے کہا تھا کہ ‘بی جے پی اپنی ناکامیوں اور بدعنوانی کو چھپانے کے لیے فرقہ وارانہ تنازعات کا استعمال کرتی ہے’۔
منگلورو شہر کے انتخابی حلقوں میں پارٹی کارکنوں کو آئندہ انتخابات کے لیے تیار کرنے کے لیےسوموار کو منعقدہ ‘بوتھ وجے ابھیان’ کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئےکتیل نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی ) پر پابندی لگانے کے مرکز کے قدم کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ اس سے بہت سے ہندو کارکنوں کی جان بچانے میں مدد ملی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اس گروہ نے کئی قتل کی سازش کی تھی۔
انہوں نے پارٹی کارکنوں سے کہا، لہٰذا میں نے ان سے کہا کہ وہ سڑکوں، گٹر، نالوں اور دیگر چھوٹے مسائل کے بارے میں بات نہ کریں… اگر یہ مسئلہ آپ کے بچوں کی زندگی سے متعلق ہے – لو جہاد – تو اسے روکا جانا چاہیے، اس لیے ہمیں بی جے پی (حکومت بنانے کے لیے) کی ضرورت ہے۔
کتیل کی تقریر کا ایک ویڈیو (کنڑ سے ترجمہ) ٹوئٹ کرتے ہوئےکرناٹک کانگریس نے سوموار کو لکھا، ریاست کی ترقی، روزگار اور تعلیم معمولی ایشوز ہیں! یہ شرمناک ہے کہ بی جے پی نے اپنے پارٹی کارکنوں سے کہا کہ وہ ترقی، جو اس نے بہت کم کیا ہے، کے بارے میں بات نہ کریں۔
سوموار کو بی جے پی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئےکتیل نے الزام لگایا کہ پی ایف آئی پابندی عائد ہونے سے پہلے ریاست میں فسادات برپا کر رہی تھی۔ بی جے پی لیڈر نے دعویٰ کیا کہ اس گروپ نے ہندو کارکنوں کو نشانہ بناتے ہوئے’قتل کی ایک سیریز’ کی منصوبہ بندی کی تھی۔
انہوں نے کہا، اگر پی ایف آئی پر پابندی نہ لگائی گئی ہوتی، تو آج ہمارے درمیان اسٹیج پربی جے پی کے لیڈر مونپا بھنڈاری اور (جنوبی کنڑ کے) ہری کرشن بنٹوال نہ ہوتے۔ ایم ایل اے وید ویاس کامت یہاں نہیں وہتے۔ ان کی تصویروں پر گل پوشی ہوتی۔
غورطلب ہے کہ 31 دسمبر کو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بنگلورو میں کہا تھا کہ اسمبلی انتخابات کرناٹک کے لوگوں کے لیے ایک آپشن ہے کہ وہ ایودھیا اور بدری ناتھ جیسے ہندو عبادت گاہوں کو فروغ دینے والوں اور ٹیپو سلطان کی شان میں قصیدہ پڑھنے والوں میں سے ایک کا انتخاب کریں۔
Categories: خبریں