میڈیا رپورٹ کے مطابق، پنجاب کے کسان لیڈر بلبیر سنگھ راجیوال نے کہا کہ ستیہ پال ملک نے بہادری سے پلوامہ کاپردہ فاش کیا۔ کسان ان کے ساتھ ہیں۔ جموں و کشمیر کے گورنر رہے ملک نے دی وائر کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ پلوامہ دہشت گردانہ حملہ حکومت کی غلطی کی وجہ سے ہوا تھا۔
نئی دہلی: پنجاب اور ہریانہ کے کسانوں اور کھاپ پنچایت رہنماؤں کے ایک گروپ نے مبینہ طور پر جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے، جنہوں نے دی وائر کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں پلوامہ حملے کے سلسلے میں مودی حکومت کو شید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
انٹرویو میں ملک نے کہا تھا کہ 2019 میں کشمیر کے پلوامہ میں سی آر پی ایف کے جوانوں کے قافلے پر ہوادہشت گردانہ حملہ، جس میں 40 جوان شہید ہوئے تھے، حکومت کی غلطی کی وجہ سے ہوا اور جب انہوں نے وزیر اعظم اور این ایس اے اجیت ڈوبھال کو اس کے بارے میں بتایا تب ان لوگوں نے انہیں (ملک) خاموش رہنے کو کہا۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق، اتوار کو کسانوں کی کچھ تنظیموں اور کھاپ پنچایتوں کے کئی لیڈروں نے ملک کی حمایت کا اظہار کیا۔ پنجاب کے کسان لیڈر بلبیر سنگھ راجیوال نے کہا، ‘ستیہ پال ملک نے بہادری سے پلوامہ کاپردہ فاش کیا۔ کسان ان کی ڈھال ہیں۔ وہ ایسے ہی رہیں۔ تمام کسان تنظیمیں ان کے ساتھ ہیں۔
اخبار نے بتایا،جند ضلع کے کنڈیلا گاؤں میں، آل کاسٹ کنڈیلا کھاپ نے ملک کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے اوم پرکاش کنڈیلا کی صدارت میں ایک میٹنگ کی۔ میٹنگ کے بعد کھاپ کے ترجمان جگت سنگھ ریڈھو نے جموں و کشمیر کے سابق گورنر کے ذریعہ اٹھائے گئے ایشوز کی سپریم کورٹ کے جج سے تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ملک ‘حقائق کے بغیر الزامات نہیں لگا سکتے’۔
مرکزی حکومت کے اب منسوخ شدہ زرعی قوانین کے خلاف سال بھر چلنے والے کسانوں کے احتجاج کے دوران بی جے پی سے تعلق رکھنے والے ستیہ پال لیڈر ملک نےکسانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا تھا اور ان کی طرف سے وزیر اعظم سے رابطہ کرنے کا دعویٰ بھی کیا تھا۔
Categories: خبریں