Author Archives

جہانگیر علی

فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/BJP4JnK

جموں و کشمیر: جموں خطے میں حد بندی کے عمل سے بی جے پی کو کتنا فائدہ ہوا؟

جموں و کشمیر میں 2022 میں از سر نو انتخابی حلقوں کی حد بندی کی گئی تھی، جس کے بعد جموں میں اسمبلی نشستوں کی تعداد 37 سے بڑھ کر 43 ہو گئی تھی۔ تاہم، انتخابی اعداد و شمار کے تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ بی جے پی کو اس سے کوئی خاص فائدہ نہیں ہوا۔

وزیر اعظم کی ایک ریلی میں شامل ہوئے بی جے پی کارکن اور دیگر افراد۔ (تصویر بہ شکریہ: عبید مختار)

جموں و کشمیر انتخابات: اعداد و شمار کے لحاظ سے وادی کشمیر میں بی جے پی کا مظاہرہ کیسا رہا؟

الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کیے گئے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2008 کے اسمبلی انتخابات میں فی سیٹ اوسطاً 2 فیصد سے بھی کم ووٹ حاصل کرنے والی بھارتیہ جنتا پارٹی نے اس بار جن 19 سیٹوں پر اپنے امیدوار اتارے تھے، وہاں اس کا ووٹ فیصد بڑھ کر اوسطاً 6.76 فیصد ہو گیا۔

انجینئر رشید کی پارٹی کا پوسٹر۔ (تصویر: دی وائر)

کشمیر: کیا انتخابات سے قبل انجینئر رشید کو ملی ضمانت مین اسٹریم پارٹیوں کی مشکلات میں اضافہ کر سکتی ہے؟

ایک دہائی بعد جموں و کشمیر میں ہونے والے اسمبلی انتخابات سے پہلے جیل سے لوک سبھا کا انتخاب جیتنے والے انجینئر رشید کی ضمانت پراندازہ لگایا جا رہا ہے کہ رشید کی عوامی اتحاد پارٹی بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی پراکسی ہے۔

علامتی تصویر (بہ شکریہ: X/@BJP4JnK)

جموں و کشمیر: اسمبلی انتخابات سے قبل بی جے پی  میں اندرونی خلفشار

بی جے پی نے آئندہ اسمبلی انتخابات کے لیے اپنے امیدواروں کی فہرست جاری کی اور بعد میں اس کو واپس لے لیا، کیوں کہ نئے امیدواروں اور حال ہی میں بی جے پی میں شامل ہونے والے لوگوں کے انتخاب پر پرانے قائدین میں عدم اطمینان کی بات کہی جا رہی ہے۔

نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ۔ (تصویر: دیوی دت)

جموں و کشمیر: ہائی کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں فاروق عبداللہ کے خلاف ای ڈی کی چارج شیٹ کو خارج کیا

نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ اور دیگر کے خلاف ای ڈی کا معاملہ بی سی سی آئی گرانٹ کے 43.69 کروڑ روپے کے مبینہ غلط استعمال کے لیے سی بی آئی کی جانب سے چارج شیٹ داخل کرنے کے بعد درج کیا گیا تھا۔ عبداللہ 2001 سے 2011 تک جموں و کشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر تھے۔

آر آر سوین۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@KathuaPolice)

جموں و کشمیر: ڈی جی پی کا علاقائی جماعتوں پر دہشت گردی کو بڑھاوا دینے کا الزام، سیاسی جماعتوں کا شدید ردعمل

جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ ڈی جی پی آر آر سوین نے دعویٰ کیا ہے کہ کشمیر کے مرکزی دھارے کے لیڈروں کے دہشت گردی سے وابستہ ہونے کے ’خاطرخواہ شواہد‘ موجود ہیں۔ اس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کشمیر کی سیاسی جماعتوں نے ان پر ایک مخصوص سیاسی نظریے اور سیاسی جماعت کے لیے کام کرنے کا الزام لگایا ہے۔

اننت ناگ انتخابی حلقہ میں نیشنل کانفرنس کی ریلی۔ تصویر بہ شکریہ: X/@JKNC_

اننت ناگ: لوک سبھا الیکشن کی تاریخ تبدیل، نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے ’سازش‘ قرار دیا

الیکشن کمیشن کا یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اس انتخابی حلقہ کے اہم ووٹر، قبائلی گجر اور بکروال برادریوں کے لوگ اپنی سالانہ نقل مکانی کےلیے پیر پنجال کی پہاڑیوں کی طرف روانہ ہونے کو تیار ہیں۔ کمیشن کے اس فیصلے کو ‘بدقسمتی’ بتاتے ہوئے جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے الزام لگایا کہ یہ ‘خانہ بدوش گجر-بکروال آبادی کو ووٹ کے حق سے محروم کرنے کی سازش’ ہے۔ وہیں محبوبہ مفتی نے خبردار کیا کہ ووٹنگ ملتوی کرنے کی کسی بھی کوشش سے ‘الیکشن کی ساکھ کو نقصان پہنچے گا۔’

علامتی تصویر، وکی میڈیا کامنس

پولیس نے کشمیر میں پریس کی آزادی کے حوالے سے رپورٹنگ کے لیے بی بی سی کے خلاف کارروائی کی دھمکی دی

کشمیر میں صحافیوں اور رپورٹنگ کی صورتحال پر بی بی سی نے اپنی ایک رپورٹ میں وادی کےبعض صحافیوں اور مدیران سے بات چیت کی ہے، جنہوں نے بتایا ہے کہ وہ واقعات کی رپورٹنگ کے حوالے سےحکام کی طرف سے پیدا کیے گئے ‘خوف اور دھمکی’ کے ماحول کی وجہ سے ‘گھٹن’محسوس کر تے رہے ہیں۔

کشمیر والا ویب سائٹ کا لوگو۔ (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک)

جموں و کشمیر: حکومت نے ’دی کشمیر والا‘ کی ویب سائٹ اور سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر روک لگائی

آزاد میڈیا آرگنائزیشن ‘دی کشمیر والا’ کے بانی مدیر فہد شاہ دہشت گردی کے الزام میں 18 ماہ سے جموں کی جیل میں بند ہیں، جبکہ اس کے ٹرینی صحافی سجاد گل بھی پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جنوری 2022 سے اتر پردیش کی جیل میں بند ہیں۔ ادارے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت کی اس کارروائی کے علاوہ انہیں سری نگر میں اپنے مالک مکان سے دفتر خالی کرنے کا نوٹس بھی ملا ہے۔

(بائیں سے) بشارت پیر، کشمیر یونیورسٹی اور آغا شاہد علی۔ (تصویر بہ شکریہ: ٹوئٹر/فیس بک/یوٹیوب اسکرین گریب)

کشمیر: دو یونیورسٹیوں نے آغا شاہد علی اور بشارت پیر کو ایم اے کے نصاب سے ہٹایا

کشمیر کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں سے ایک کشمیر یونیورسٹی نے ایم اے انگلش کے نصاب سےآغا شاہد علی کی تین نظمیں اور بشارت پیر کی ایک یادداشت کو ہٹا دیا ہے۔ وہیں کلسٹر یونیورسٹی سری نگر نے بھی علی کی دو نظموں کو نصاب سے باہرکر دیا ہے۔

(فوٹوبہ شکریہ: اے این آئی)

جموں و کشمیر: کشتواڑ میں مدارس کو سیل کرنے والے مقامی انتظامیہ کے احکامات عدالتی جانچ کے دائرے میں

جموں خطہ کے کشتواڑ ضلع میں دو مدارس کو مقامی انتظامیہ نے ایف سی آر اے کے اصولوں کی خلاف ورزی کرنے والے ٹرسٹ کے ساتھ الحاق کی وجہ سے بند کرنے کے احکامات جاری کیے تھے، حالانکہ جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے اس پر روک لگا دی تھی۔ اس کے باوجود مدارس کو سیل کر دیا گیا۔

سوموارکو سری نگر کے پولو ویو بازار میں سیکورٹی اہلکاروں کی تعداد عام شہریوں سے زیادہ تھی۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

سری نگر میں جی-20 اجلاس: سخت سیکورٹی، خالی سڑکیں اور مندوبین کے سلسلے میں خاموشی

پچھلی کانفرنسوں کی نفی کرتے ہوئے جموں و کشمیر انتظامیہ نے کانفرنس میں شرکت کرنے والے مندوبین کے نام اور ان کے عہدوں کو خفیہ رکھا ہے۔ چین، سعودی عرب اور ترکی نے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ مصر اور عمان نے بھی حصہ نہیں لیا۔

التجا مفتی۔ (فوٹو بہ شکریہ: یوٹیوب ویڈیو گریب)

پاسپورٹ جاری کرنے میں پولیس کے اعتراض پر محبوبہ مفتی کی بیٹی نے پوچھا — کیا میں دہشت گرد ہوں

جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی کو اس ہفتے کے شروع میں عدالتی مداخلت کے بعد ‘مشروط’ پاسپورٹ جاری کیا گیا تھا۔ ہائی کورٹ میں دائر ایک درخواست کے جواب میں سری نگر کے ریجنل پاسپورٹ آفیسر نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر پولیس سی آئی ڈی انہیں پاسپورٹ جاری کرنے کے حق میں نہیں ہے۔

عبدل راشد ڈار۔ (تصویر اسپیشل ارینجمنٹ)

جموں و کشمیر: فوج کی حراست سے ’غائب ہونے‘ کے دو ماہ بعدملی کشمیری نوجوان کی لاش

جموں و کشمیر کے کپواڑہ ضلع کے کنن گاؤں کے رہنے والے 35 سالہ عبدل راشد ڈار کو گزشتہ سال 15 دسمبر کو 41 راشٹریہ رائفلز کےجوانوں نے پولیس کو مطلع کیے بغیر ان کے گھر سے حراست میں لیا تھا۔ راشد کے اہل خانہ نے حراست میں ان کےقتل کاالزام لگایا ہے ،جبکہ فوج نے کسی بھی طرح کی گڑ بڑی سے انکار کیا ہے۔

محبوبہ مفتی پس منظر میں ان کی پرانی فیئر ویو رہائش گاہ۔ (فائل فوٹو)

کشمیر: سیکورٹی فورسز نے محبوبہ مفتی سے چھپایا کہ ان کا نیا گھر ’غیر محفوظ‘ ہے

پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی 2005 سے جس گھر میں رہ رہی تھیں، وہ ان سے خالی کرا لیا گیاتھا، جس کے بعد وہ 28 نومبر کو سری نگر سے کچھ فاصلے پر اپنی بہن کے گھر منتقل ہو گئی تھیں۔ اس سے قبل پولیس اور دیگر سکیورٹی ایجنسیوں کی جانب سے اس گھر کی سکیورٹی کا دو بار جائزہ لیا گیا، لیکن ان رپورٹس کے نتائج سے مفتی کوآگاہ نہیں کیا گیا۔

رہائی کے بعد محمد منان ڈار ۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

کشمیری صحافی کو ضمانت، عدالت نے کہا – ثبوت نہیں، این آئی اے کی جانب سے لگائے گئے الزامات قیاس آرائیوں پر مبنی

اکتوبر 2021 میں سری نگر کے فوٹو جرنلسٹ محمد منان ڈار کو این آئی اے نے دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ دہلی کی ایک عدالت نے ان کو ضمانت دیتے ہوئے کہا کہ محض کچھ پوسٹرز، بینرز یا دیگر قابل اعتراض مواد کی موجودگی دہشت گردانہ سرگرمیوں کا مقدمہ بنانے کے لیے کافی نہیں ہے۔

(علامتی تصویر: فلکر)

جموں و کشمیر: اپوزیشن نے پرسنل ڈیٹا بیس قانون لانے کو ’نگرانی کی حکمت عملی‘ بتایا

دستاویز کے مطابق، مرکز کے زیر انتظام علاقے میں ہر خاندان کو سرکاری خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے کے لیے ‘جموں کشمیر فیملی آئی ڈی’ کے نام سے ایک یونک الفا نیومیرک کوڈ (منفرد الفاعددی کوڈ) فراہم کیا جائے گا۔ یہ ہریانہ کے ‘فیملی آئی ڈی ایکٹ 2021’ کی طرز پر لاگو کیا جائے گا۔

(تصویر:اسپیشل ارینجمنٹ)

جموں و کشمیر: آرٹیکل 370 کو ہٹائے جانے کے تین سال بعد بھی حریت لیڈر میر واعظ عمر نظر بند ہیں

مودی سرکار کی جانب سے 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے سے ایک دن قبل سرکردہ ریاستی رہنماؤں کو نظر بند کر دیا گیا تھا، جن میں حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق بھی تھے۔ حریت کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ریاستی حکام نے میر واعظ پر لگائے گئے الزامات کی تفصیلات بتانے سے انکار کردیا ہے۔

بی جے پی کے اعلیٰ رہنماؤں کے ساتھ مبینہ طورپر طالب کی یہ تصویر سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے۔ دی وائر کی طرف سے آزادانہ طور پر اس کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔ (بہ شکریہ: ٹوئٹر)

جموں و کشمیر: گرفتار لشکر کمانڈر کو بی جے پی نے حال ہی میں بنایا تھا سوشل میڈیا انچارج

تین جولائی کو جموں و کشمیر پولیس نے ‘وانٹیڈدہشت گرد’ اور ‘لشکر طیبہ کا کمانڈر’ بتاتے ہوئے طالب حسین شاہ کو گرفتار کیا ہے، جنہیں گزشتہ مئی میں بی جے پی کے اقلیتی سوشل میڈیا ونگ کا انچارج بنایا گیا تھا۔ اب طالب کو بے دخل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے بی جے پی نے دعویٰ کیا کہ وہ پارٹی کی اعلیٰ قیادت کو قتل کرنے کا منصوبہ بنا رہا تھا۔

گوہر گیلانی ، فوٹو بہ شکریہ : ٹوئٹر

جموں و کشمیر: مصنف اور صحافی گوہر گیلانی کا وارنٹ گرفتاری جاری

شوپیاں کےایگزیکٹیو مجسٹریٹ نےگرفتاری وارنٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ گوہر گیلانی لگاتارعوامی امن وامان کو متاثرکر رہے ہیں۔ انہیں 7 فروری کو عدالت میں پیش ہونے کے لیے بلایا گیا تھا، لیکن وہ حاضر نہیں ہوئے۔

لیہہ (فوٹوبہ شکریہ: وکی میڈیا کامنس)

لداخ: محکمہ ریونیو کی نوکریوں سے اردو جاننے کی لازمی اہلیت کو ختم کرنے کے فیصلے پر تنازعہ

لداخ کے محکمہ ریونیو میں نوکریوں کے لیے اردو زبان کی اہلیت کو ختم کرنے کے فیصلے پر مقامی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ یہ ضلع لیہہ اور مسلم اکثریتی کارگل کے بیچ نظریاتی اختلافات پیدا کرنے کے مقصد سےاٹھایاگیافرقہ وارانہ قدم ہے، لیکن اس سے سیاسی فائدہ نہیں ہوگا، بس ایڈمنسٹریشن کی سطح پرمسائل پیدا ہوں گے۔

شاہ گنڈ میں شوکت احمد گنائی کا خاندان۔ (تصویر: جہانگیر علی/ دی وائر)

ٹی-20 میں پاکستان کی جیت: جیل گئے کشمیری طالبعلموں کے گھر والے دہشت میں، نہیں ہو رہی ضمانت پر شنوائی

اتر پردیش کی آگرہ یونیورسٹی سے منسلک ایک پرائیویٹ کالج کےتین طالبعلموں کو 24 اکتوبر کو پاکستان کےٹی -20کرکٹ ورلڈ کپ میں ہندوستان کو شکست دینے کے چار دن بعد جیل بھیج دیا گیا تھا ان کی ضمانت کی درخواستوں کی سماعت نہ ہونے سے ان کے گھر والے مایوس ہیں۔

گزشتہ13 دسمبر کو ہوئے بند کے دوران ایک چوک پر سناٹا۔ (فوٹو اسپیشل: ارینجمنٹ)

لداخ کے لوگ مودی حکومت سے ناراض کیوں ہیں؟

اگست 2019 میں جموں و کشمیر سے الگ کرکے مرکز کے زیر انتظام علاقہ لداخ بنائے جانے کے بعد سے اس کو مکمل ریاست کا درجہ دینے اوریہاں کے باشندوں کو زمین اور ملازمت کے تحفظ کی ضمانت دینے کا مطالبہ آئے دن ہوتا رہتا ہے۔عام طور پر لداخ کےمسلم اکثریتی کارگل اور بودھ اکثریتی لیہہ کے علاقے ایک دوسرے سے بنٹے رہتے ہیں، لیکن اس بار لوگوں نے متحد ہو کر خطے کی آئینی سلامتی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔

(فوٹو:  پی ٹی آئی)

سری نگر انکاؤنٹر میں تین مشتبہ دہشت گردوں کی موت، عینی شاہدین نے پولیس کے دعووں پر سوال اٹھایا

سری نگر میں 24 نومبر کی شام پولیس انکاؤنٹرمیں تین مشبہ دہشت گردوں کو مار گرایا گیا تھا، لیکن مقامی لوگوں اور عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ جن لڑکوں کو پولیس نے انکاؤنٹر میں مارا، وہ نہتے تھے اور سڑک کنارے کھڑے تھے۔

خرم پرویز(فوٹوبہ شکریہ:  ٹوئٹر)

حقو ق انسانی کے کشمیری کارکن خرم پرویز گرفتار، انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں نے کیا رہائی کا مطالبہ

این آئی اے نےسوموار کو صوبے میں حقوق انسانی کے سرگرم کشمیری کارکن خرم پرویز کو گرفتار کیا ہے۔اس سے پہلےٹیررفنڈنگ سےمتعلق ایک معاملے میں رواں سال کی شروعات میں سری نگر میں ان کے گھر اور دفترکی تلاشی لی گئی تھی۔انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں نے اس قدم کی تنقید کرتے ہوئے حراستی تشدد کے خطرے کے مدنظرتشویش کا اظہارکیا ہے۔

انکاؤنٹر میں مارے گئے محمد الطاف بھٹ کے سوگواراہل خانہ۔ (تمام فوٹو: فیضان میر)

کشمیر: حیدر پورہ انکاؤنٹر میں مارے گئے شہریوں کے اہل خانہ نے کہا، ان کا استعمال ہیومن شیلڈ کے طور پر ہوا

گزشتہ15نومبر کو سری نگر کے حیدر پورہ علاقے میں ایک شاپنگ کمپلیکس میں دہشت گردوں سے انکاؤنٹر کے دوران دو مشتبہ دہشت گردوں کی موت کے ساتھ ہی دو شہریوں کی بھی موت ہوئی تھی ۔ ان میں سے ایک شاپنگ کمپلیکس کے مالک محمد الطاف بھٹ اور دوسرے ڈینٹسٹ ڈاکٹر مدثر گل شامل ہیں۔ پولیس نے دونوں کےدہشت گردوں کا ساتھی ہونے کا دعویٰ کیا ہے، جبکہ ان کے اہل خانہ کاالزام ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے ان کا استعمال ‘ہیومن شیلڈ’کے طور پر کیا۔

ارشد یوسف پال کی ماں اور دوسرے رشتہ دار(فوٹو: فیضان میر)

پاکستان کی حمایت میں نعرے بازی: گرفتار کشمیری طلبا کے اہل خانہ کے پاس کیس لڑنے کے پیسے نہیں

اتر پردیش کےآگرہ میں انجینئرنگ کی پڑھائی کر رہےکشمیر کےتین طالبعلموں کو گزشتہ24 اکتوبر کو ہندوستان پاکستان کے بیچ ٹی20ورلڈ کپ کرکٹ میچ میں پاک کی جیت پر جشن منانے کے الزام میں سیڈیشن سے متعلقہ دفعات میں گرفتار کیا گیا ہے۔تینوں طالبعلم غریب گھروں سے ہیں اور پرائم منسٹر اسپیشل اسکالر شپ اسکیم کے تحت پڑھ رہے ہیں۔ ان کے اہل خانہ نے انہیں معاف کرنے کی اپیل سرکار سے کی ہے۔

شاہد احمد راتھر۔(فوٹو: فیضان میر)

کشمیر: سی آر پی ایف کی گولی سے مزدور کی موت، گھر والوں نے کہا-جان بوجھ کر ماری گئی گولی

شوپیاں ضلع میں پیش آئے اس واقعہ میں مارے گئےشخص کی پہچان شاہد احمد راتھر کےطور پر ہوئی ہے، جو ایک مزدور تھے۔سی آر پی ایف نے دعویٰ کیا کہ دہشت گردوں کی طرف سے ہوئی گولی باری کا جواب دیتے وقت یہ واقعہ پیش آیا۔ اس واقعہ پر وادی کے مین اسٹریم کی پارٹیوں نے سخت ردعمل دیتے ہوئےغیرجانبدارانہ جانچ کی مانگ کی ہے۔

جائے وقوع پر پہنچےسیکیورٹی فورسز۔ (فوٹو: فیضان میر)

جنوبی کشمیر میں دہشت گردوں نے بہار کے دو اور مزدوروں کو گولی مار کر ہلاک کیا

یہ واقعہ کلگام ضلع میں پیش آیا۔یہ جنگجو تنظیم ‘دی ریزسٹنس فرنٹ’کے بانی عباس شیخ کا آبائی ضلع ہے، جس نے سیکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ ساتھ کشمیر میں رہنے والے مقامی اور غیر مقامی اقلیتوں پر حالیہ حملوں کی زیادہ تر ذمہ داری قبول کی ہے۔ رواں ماہ میں اب تک شہریوں کو نشانہ بنانے والی فائرنگ میں11 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

کشمیر کے ماتا برگھ شکھا بھگوتی مندر میں کی گئی توڑ پھوڑ (فوٹو: ویڈیوگریب)

کشمیر: قدیم  مندر میں توڑ پھوڑ، پولیس نے مقدمہ درج کیا

جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع میں گزشتہ سنیچر کو نامعلوم لوگوں نےمٹن علاقے میں پہاڑ پرواقع ماتا برگھ شکھابھگوتی مندرمیں توڑ پھوڑ کی۔یہ واقعہ ایسےوقت میں رونماہوا،جب مرکزی حکومت1990 کی دہائی کی شروعات میں گھاٹی چھوڑکر گئے کشمیری پنڈتوں کی بازآبادی کو لےکر قدم اٹھا رہی ہے۔

(علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی)

جموں وکشمیر: یو اے پی اے-پی ایس اے ملزمین سے رابطہ رکھنے والے سرکاری ملازم برخاست کیے جائیں گے

جموں وکشمیر کے جنرل ایڈمنسٹریشن کی جانب سے15ستمبر کو جاری کیے گئے نئے ضابطوں سے جموں وکشمیر کے چھ لاکھ سرکاری ملازمین کی اظہار رائے کی آزادی شدید طور پرمتاثر ہو سکتی ہے۔ کارکنوں کا کہنا ہے کہ یو اے پی اے اور پی ایس اے کا استعمال اختلافات کو دبانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔

گیلانی کے انتقال کے بعد سری نگر کے حیدر پورہ میں 02 ستمبر کو تعینات پولیس اہلکار۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

جموں و کشمیر: کیسے سید گیلانی کی لاش اہل خانہ سے لےکر عجلت میں تجہیز و تکفین کے عمل کو انجام دیا گیا

سابق حریت رہنما سید علی شاہ گیلانی کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ پہلے جموں وکشمیر پولیس اس بات پر رضامند ہوئی تھی کہ ان کے اہل خانہ ان کی تجہیز وتکفین کے انتظامات کر سکیں گے، لیکن بعد میں پولیس ان کی لاش لے کر چلی گئی۔

عمران قیوم کے والد۔ (فوٹو: منیب الاسلام)

’پولیس نے میرے بھائی کو ماردیا اور اب وہ نہیں چاہتے کہ ہم اس کی قبر پر دعا بھی کر پائیں‘

گزشتہ دنوں جموں وکشمیر پولیس نے ایک انکاؤنٹر میں عمران قیوم نام کےایک شخص کو دہشت گرد بتاتے ہوئے مار گرانے کے بعد ان کو دفن کر دیا۔عمران کے اہل خانہ نے پولیس کے دعووں کی تردیدکرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فرضی انکاؤنٹر تھا۔ انہوں نے معاملے کی جانچ کے لیےلیفٹیننٹ گورنراورسینئر پولیس افسران کو خط بھی لکھا ہے۔

(فائل فوٹو: رائٹرس)

جموں و کشمیر: مبینہ انکاؤنٹر میں مارے گئے لڑکے کے والد پر یو اے پی اے کے تحت معاملہ درج

سرینگر کے باہری علاقے لاوے پورہ میں29-30 دسمبر کو ایک مبینہ انکاؤنٹر میں تین مشتبہ دہشت گردوں کو مار گرایا گیا تھا، جس میں سے ایک16سال کا تھا۔ یہ اس طرح کا دوسرا واقعہ ہے، جس میں انکاؤنٹر میں مارے گئے مبینہ دہشت گرد کے اہل خانہ کے خلاف پولیس نے یو اے پی اے کے تحت معاملہ درج کیا ہے۔