وزارت اطلاعات و نشریات کا کہنا ہے کہ 22 فروری کو اے بی پی نیوز اور ترنگا ٹی وی نے پلوامادہشت گردانہ حملے کو لےکر پاکستانی فوج کے ترجمان آصف غفور کی پریس کانفرنس کو نشرکیا تھا، جو پروگرام کوڈ کے اہتماموں کی خلاف ورزی ہے۔
میگھالیہ ہائی کورٹ کے جسٹس ایس آر سین نے دسمبر 2018 کے ایک فیصلے میں کہا تھا کہ بٹوارے کے بعد ہندوستان کو ہندوراشٹر بنایا جانا چاہیے تھا۔ اس تبصرے کو ہٹانے کو عرضی پر شنوائی کرتے ہوئے سی جے آئی رنجن گگوئی کی بنچ نے ہائی کورٹ سے جواب مانگا ہے۔
فوجی افسروں کی بیٹیوں کی طرف سے داخل عرضی میں کہا گیا ہے کہ پتھراؤ کرنے والوں کے خلاف سیلف ڈیفنس کے لئے کی گئی کارروائی پر بھی معاملے درج کئے جا رہے ہیں۔اس طرح کے واقعات کو لے کر وہ پریشان ہیں۔
فارین سکریٹری وجئے گوکھلے نے کہا کہ یہ حملہ کوئی فوجی کارروائی نہیں تھی بلکہ احتیاتاً اٹھایا گیا قدم تھا،جس کا مقصد دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانا تھا۔دہشت گردوں کے اس کیمپ کا انتخاب یہ دھیان میں رکھتے ہوئے کیا گیا تھا کہ عام شہریوں کو کوئی نقصان نہ پہنچے ۔
پولیس نے بتایا کہ جرم میں بائیک اور کار کا استعمال کیا گیا تھا۔ ریوا آئی جی نے کہا کہ بائیک کی نمبر پلیٹ پر ’رام راجیہ ‘ لکھا ہوا تھا اور جرم میں استعمال کی گئی کار میں بی جے پی کا جھنڈا لگا تھا۔
صحافی پریہ رمانی نے می ٹو مہم کے تحت سابق مرکزی وزیر ایم جے اکبر پر جنسی استحصال کا الزام لگایا تھا، جس کے بعد اکبر نے ان کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرایا تھا۔
مالی سال 2018 کی شروعات میں اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے ریٹائر ہورہے 12ہزار لوگوں کی جگہ صرف 10ہزار لوگوں کی تقرری کی کارروائی شرو ع کی۔
مہاراشٹر نو نرمان سینا کے چیف راج ٹھاکرے نے کہا کہ پلواما حملے میں شہید ہوئے 40 جوان’ سیا ست کا شکار‘ ہوئے ہیں۔
ہندوستانی فلمساز گنیت مونگا کے سکھیا انٹرٹین منٹ کے ذریعے پروڈیوس کی گئی اس فلم کو ایوارڈ ونگ فلمساز Rayka Zehtabchiنے ڈائریکٹ کیا ہے ۔
ریاستی حکومت کے 6 غیرقبائلی کمیونٹیز کو مستقل رہائش کا سرٹیفکیٹ دینے کے خلاف مظاہرے کے دوران مظاہرین نے نائب وزیر اعلیٰ کے گھر کو آگ لگا دی تھی۔ اتوار کو وزیراعلیٰ کی رہائش کے باہر دھرنے کے دوران ہوئے تشدد میں دو لوگوں کی موت ہو گئی […]
کانگریس صدر راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ موجودہ حکومت آر ٹی آئی قانون کو ہی تباہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بد عنوانی پر حملے کے کئی طریقے ہیں جن میں لوک پال بھی ہے، لیکن اس کی اجازت ہی نہیں دی جا رہی۔
وزیر اعظم اسکالرشپ کے تحت ملک بھر کے کالجوں، اداروں اور یونیورسٹیوں میں جموں و کشمیر کے ذہین طلبا کو داخلہ دیا جاتا ہے۔
آسام کے بارپیٹا ضلع کے رہنے والے اور فی الحال کولکاتہ میں تعینات ہندوستانی فوج کے ایک صوبےدار کو آسام میں شہریت کی لڑائی لڑنی پڑ رہی ہے۔
برانچ مینجر کا کہنا ہے کہ، مظاہرہ کرنے والوں کو لگا کہ ہم پاکستانی ہیں۔ہم اس نام کا استعمال تقریباً 53 سالوں سے کر رہے ہیں۔ اس کے مالک ہندو ہیں۔
سپریم کورٹ میں دفعہ 35 اے پر 25 فروری کو شنوائی کا امکان۔ مرکزی حکومت نے جموں وکشمیر میں پیرا ملٹری فورسز کی 100 اضافی کمپنیاں تعینات کرنے کا حکم دیا۔
یو جی سی چیئرمین ڈی پی سنگھ نےکہا کہ اعلیٰ تعلیمی اداروں کو اپنے نصاب کا از سر نو جائزہ لینے اور آنے والے 5 سالوں میں مہیا ہونے والے روزگار کے مواقع کا تجزیہ کرنے کی ضرورت ہے۔
24 سالہ جبران نظیر کا الزام ہے کہ ٹریفک سگنل پر تنازعہ ہونے کے دوران جب انھوں نے بتایا کہ وہ جموں و کشمیر کے ہیں تب دو لوگون نے مل کر ان کی پٹائی کر دی۔
سپریم کورٹ کی بنچ اس بات کو بھی طے کرے گی کہ اس معاملے کی شنوائی کھلی عدالت میں ہونی ہے یا نہیں۔ عام آدمی پارٹی کے رہنما سنجے سنگھ کے ذریعے دائر ریویو پیٹیشن کو بھی اسی میں شامل کیا گیا ہے۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نے کہا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے 14 طلبا پر لگایا گیا سیڈیشن کا چارج ثبوتوں کی کمی کی وجہ سے واپس لے لیا گیا ہے۔
کانگریس کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اگر وزیر اعظم نریندر مودی کوپلواما دہشت گردانہ حملہ ہونے کی جانکاری تھی تو فوٹو شوٹ اور عوامی اجلاس کرکے انہوں نے غیرسنجیدگی کا مظاہرہ کیوں کیااور اگر دو گھنٹوں تک اتنے بڑے حملے کے بارے میں جانکاری نہیں تھی تو یہ ملک کی حفاظت سے جڑا ایک سنگین سوال ہے۔
ایم ایچ آر ڈی نے کہا،شاہ رخ خان کو اعزازی ڈگری دینا صحیح نہیں ہوگا کیونکہ ان کو پہلے ہی مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی سے ڈاکٹریٹ کی اعزاز ی ڈگری سے نوازا جا چکا ہے۔
یہ معاملہ آسام کے گولا گھاٹ ضلع کا ہے ۔پولیس نے بتایا کہ مرنے والوں کی تعدادمیں اضافہ ہونے کا امکان ہے ،کیوں کہ شراب پینے کی وجہ سےجمعرات کی رات کئی لوگوں کو ہاسپٹل لایا گیا تھا۔
جموں و کشمیر کے پلواما میں دہشت گردانہ حملے کے بعد کشمیریوں کے ساتھ بد سلوکی کی خبروں پر این ایچ آر سی نے مرکزی وزارت داخلہ ،ایم ایچ آر ڈی اورمغربی بنگال ،اتراکھنڈ ،اتر پردیش کی ریاستی حکومتوں کو نوٹس جاری کیا ہے۔
وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے کہا ،ملک میں احتجاج کرنے کا حق سب کو ہے اور مودی مخالف ہونے کا مطلب ملک مخالف ہونا بالکل نہیں ہے۔
کشمیری طلبا نے کہا کہ حملہ آوروں نے ہم سے کمرے خالی کر 4 دنوں کے اندر کشمیر لوٹ جانے کو کہا۔ ہمیں وارننگ دی گئی کہ اگر ہم واپس نہیں گئے تو وہ ہمیں مار ڈالیں گے۔
عرضی میں کہا گیا ہے کہ یہ لوگ جموں و کشمیر جیل میں مقامی قیدیوں کو ورغلاتے ہیں ۔
ملائم سنگھ یادو نے سماجوادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی کے گٹھ بندھن کو لے کر اکھلیش کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آخر کس بنیاد پر آدھی سیٹیں بی ایس پی کو دی گئیں۔ ایس پی کے ہی لوگ پارٹی کو کمزور کر رہے ہیں۔
پولیس کا دعویٰ ہے کہ ان کا تعلق جیش محمد سے ہے۔پولیس نے کہا کہ ہم اس کی بھی جانچ کر رہے ہیں کہ وہ یہاں پلواما حملے کے پہلے آئے ہیں یا بعد میں۔
نیتی آیوگ نے جمعرات کو منسٹری آف لیبر سے سروے کی کارروائی شروع کرنے اور 27 فروری کو اس کے نتائج پیش کرنے کے لیے کہا ہے تاکہ اس کو مارچ کے پہلے ہفتے میں جاری کیا جاسکے۔
سپریم کورٹ نے مرکز اور 10 ریاستوں کو نوٹس جاری کیا ہے ۔ کورٹ نے کہا ہے کہ ریاستوں کے نوڈل افسر کشمیری اور دیگر اقلیتوں کے خلاف تشدد اور امتیازی سلوک کو روکیں۔
سپریم کورٹ کے اس حکم سے 16 ریاستوں کے آدیواسی متاثر ہوںگے۔عدالت نے کہا، ریاستی حکومتیں یہ یقینی بنائیں گی کہ جہاں دعوے خارج کرنے کے حکم پاس کر دئے گئے ہیں، وہاں سماعت کی اگلی تاریخ کو یا اس سے پہلے نکالا جانا شروع کر دیا جائےگا۔
اس سے پہلے 17 فروری کو جموں و کشمیر انتظامیہ نے میرواعظ عمر فاروق کے ساتھ چار دیگر علیحدگی پسند رہنماؤں شبیر شاہ، ہاشم قریشی، بلال لون اور عبد الغنی بھٹ کی سکیورٹی واپس لے لی تھی۔
راجستھان میں سوائن فلو کے سب سے زیادہ 3508 معاملے سامنے آئے،جس میں سے 127 لوگوں کی موت ہو گئی۔ اس معاملے میں گجرات دوسرے نمبر پر ہے،جہاں اس وائرس سے 1983 لوگ متاثر ہوئےجن میں سے 71 لوگوں کی موت ہو گئی۔
جموں و کشمیر میں پلواما دہشت گردانہ حملے میں مارے گئے جوان اجئے کمار کی آخری رسومات کی ادائیگی میں مرکزی ریاستی وزیر ستیہ پال سنگھ، اتر پردیش حکومت میں وزیر سدھارتھ ناتھ سنگھ اور میرٹھ سے بی جے پی ایم ایل اے راجیندر اگروال شامل ہوئے تھے۔
یہ سروے تعلیمی شعبے میں کام کرنے والے ایک این جی او انڈس ایکشن نے کیا ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 13 ریاستوں اور یونین ٹیریٹری ریاستوں کے پاس آر ٹی ای کے تحت اسکولوں میں پڑھنے والے طلبا کی تعداد کے بارے میں جانکاری نہیں ہے۔
بھارتیہ کسان یونین نے مظفر نگر واقع تروینی مل کے باہر مظاہرہ کر یہاں کام کر رہے کشمیری مزدوروں کو واپس بھیجنے کی مانگ کی ہے۔
اس سے پہلے مارچ 2018 کو کسانوں نے اپنی مانگوں کے ساتھ ناسک سے ممبئی تک لمبی ریلی کی تھی۔ الزام ہے کہ مہاراشٹر کی فڈنویس حکومت نے کسانوں کی مانگوں کو پورا نہیں کیا ہے، اس کی وجہ سے کسان ایک بار پھرمظاہرہ کرنے کو مجبور ہوئے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ 37 سیٹوں پر ایس پی اور 38 سیٹوں پر بی ایس پی اپنے امیدوار میدان میں اتارے گی ۔
گزشتہ بدھ کو شکراللہ نام کے پاکستانی قیدی کی چار دیگر قیدیوں کے ساتھ مبینہ طور پر ٹی وی کی آواز تیز کرنے کو لےکر جھڑپ ہوئی، جس کے بعد ان میں سے ایک نے پتھر کی پٹری سے شکراللہ پر حملہ کیا۔ پاکستان نے اس پر اپنی تشویش کا اظہارکرتے ہوئے ہندوستان سے جواب مانگا ہے۔
گجرات حکومت نے بہادری کے انعام پانے والے 39 لوگوں پر محض دو لاکھ چار ہزار روپے خرچ کئے ہیں۔ اشوک چکر پانے والوں کو اتر پردیش 32 لاکھ، پنجاب 30 لاکھ، مدھیہ پردیش 20 لاکھ، راجستھان 18 لاکھ اور دہلی 25 لاکھ دیتی ہے۔