گزشتہ 23 مارچ کوگجرات میں سورت کی ایک عدالت نے کانگریس رہنما راہل گاندھی کو ان کے مبینہ ‘مودی سرنیم’ والے تبصرے کے لیے ان کے خلاف دائر 2019 کے مجرمانہ ہتک عزت کے معاملے میں دو سال جیل کی سزا سنائی تھی۔ اس کے اگلے دن انہیں لوک سبھا سے نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق، پنجاب کے کسان لیڈر بلبیر سنگھ راجیوال نے کہا کہ ستیہ پال ملک نے بہادری سے پلوامہ کاپردہ فاش کیا۔ کسان ان کے ساتھ ہیں۔ جموں و کشمیر کے گورنر رہے ملک نے دی وائر کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ پلوامہ دہشت گردانہ حملہ حکومت کی غلطی کی وجہ سے ہوا تھا۔
سی پی آئی (ایم) لیڈربرندا کرات اور کے ایم تیواری کی جانب سےمرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر اور بی جے پی کے رکن پارلیامنٹ پرویش ورما کے خلاف ہیٹ اسپیچ پر ایف آئی آر درج کرنے کی اپیل والی عرضی نچلی عدالت اور دہلی ہائی کورٹ خارج کر چکے ہیں۔ اب سپریم کورٹ نے اس سلسلے میں دہلی پولیس کو نوٹس بھیجا ہے۔
پلوامہ حملے کے حوالے سے جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک کی طرف سے مودی حکومت پر لگائے گئے الزامات کے بارے میں انڈین آرمی کے سابق سربراہ جنرل (ریٹائرڈ) شنکر رائے چودھری نے کہا ہے کہ پلوامہ میں جان و مال کے نقصان کی بنیادی ذمہ داری وزیر اعظم کی قیادت والی حکومت کی ہے، جسے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال مشورہ دیتے ہیں۔
صحافی کرن تھاپر کے ساتھ بات چیت میں جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک نے گوتم اڈانی اور نریندر مودی کےقریبی تعلقات سےمتعلق الزامات پر کہا، ‘مجھے نہیں معلوم کہ مودی صاحب کو کوئی مشورہ دیتا ہےیا نہیں، میں دے رہا ہوں کہ مہربانی کرکے اڈانی سے ہاتھ چھڑا لیجیے۔ لوگ یہ ماننے لگے ہیں کہ اڈانی کے فنانشیل معاملات میں ان کی دلچسپی ہے۔
سینئر صحافی کرن تھاپر سے بات کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ صرف کشمیریوں نے پیدا نہیں کیا ہے، 50 فیصدی دہلی نے پیدا کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت ہند نے اس ریاست میں کبھی بھی منصفانہ انتخابات نہیں کروائے، ایک بار تو نتائج ہی بدل دیے تھے۔
قومی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین اقبال سنگھ لال پورہ کے مطابق، وہ تمام ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کو خط لکھ کر ان کمیشنوں کے قیام کی درخواست کرتے رہے ہیں، لیکن اب تک کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ صرف 17 ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے دہلی نے ہی ان کا قیام کیا ہے۔
صحافی کرن تھاپر سے بات کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کے سامنےان کےایک وزیر اور گوا کے وزیر اعلیٰ کے خلاف بدعنوانی کے معاملات اٹھائے تھے، جن پر انہوں نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ اس کے بجائے آناً فاناً میں ان کا تبادلہ کر کے میگھالیہ بھیج دیا۔
کرن تھاپر سے بات کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ پلوامہ حملہ مرکزی وزارت داخلہ کی نااہلی اور لاپرواہی کا نتیجہ تھا۔
عتیق احمد کے بیٹے اسد احمد اور ایک دوسرےشخص کو گزشتہ 13 اپریل کو جھانسی میں اتر پردیش پولیس نے انکاؤنٹر کے دوران مار گرایا تھا۔ اس سے قبل عتیق نے یہ کہتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا کہ اسے ڈر ہے کہ اسےفرضی انکاؤنٹر میں مار دیا جائے گا۔
کرناٹک میں گزشتہ سال مسلم طالبات کے حجاب پہننے اور حلال گوشت کی فروخت پر بڑا تنازعہ کھڑا ہو گیا تھا۔ ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ اور سینئر بی جے پی لیڈر بی ایس یدی یورپا نے اس سلسلے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ یہ ایسے مسائل تھے، جن کی ضرورت نہیں تھی۔ ہندو اور مسلمانوں کو بھائی بہن کی طرح رہنا چاہیے۔
چھتیس گڑھ میں مقتدرہ کانگریس نے کچھ دن پہلے بی جے پی کی ریاستی اکائی کے ارکان پر پارٹی کے سرکاری ہینڈل سمیت سوشل میڈیا کے ذریعے نفرت پھیلانے کا الزام لگاتے ہوئے پولیس سے شکایت کی تھی۔ پولیس نے بی جے پی کے ان عہدیداروں سے کہا ہے کہ وہ اس طرح کی پوسٹ سے متعلق حقائق پر مبنی بیانات پیش کریں۔
اکتوبر 2021 میں ستیہ پال ملک نے دعویٰ کیا تھا کہ جب وہ جموں و کشمیر کے گورنر تھے، تب آر ایس ایس کے ایک سینئرعہدیدار نے انہیں ‘امبانی’ سے متعلق دو فائلوں کومنظوری دینے کے لیے 300 کروڑ روپے کی رشوت کی پیشکش کی تھی۔ ایک حالیہ انٹرویو میں انہوں نے آر ایس ایس کے اس عہدیدار کا نام رام مادھو بتایا تھا۔
ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے یوم پیدائش پر کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی نے ایک مضمون میں کہا ہے کہ حکمراں جماعت آئینی اداروں کا غلط استعمال کر رہی ہے، انہیں تباہ کر رہی ہے اور ان کی آزادی، مساوات، بھائی چارے اور انصاف کی بنیاد کو کمزور کر رہی ہے۔
واقعہ اندور کے لسوڑیا تھانہ حلقے کا ہے، جہاں ایک 11 سالہ لڑکے کو مبینہ طور پر مارا پیٹا گیا اور مذہبی نعرہ لگانے کو مجبور کیا گیا۔ پولیس نے معاملہ درج کرلیا ہے، تمام ملزم نابالغ ہیں۔
مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے حال ہی میں ہندوستان میں مسلمانوں کی صورتحال کو اس بنیاد پر درست قرار دیا تھا کہ ملک میں ان کی آبادی بڑھ رہی ہے۔ تاہم، انہوں نے اس بات پر توجہ نہیں دی کہ ہندوستانی مسلمان، بالخصوص عوامی زندگی میں، کم نمائندگی کے سنگین بحران کا سامنا کر رہے ہیں۔
اتر پردیش کے میرٹھ ضلع کے پالدا گاؤں میں مبینہ طور پر ایک ہندو شخص کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ ان کےاہل خانہ نے کچھ مسلم نوجوانوں پر اس کا الزام لگایا تھا۔ اس قتل کیس میں چار افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس نے کہا ہے کہ مسلمانوں کے گھروں کو آگ لگانے کی کوشش کرنے والوں کی نشاندہی کرکے مقدمہ درج کیا جائے گا۔
پولیس نے بتایا کہ ہریانہ کے سونی پت ضلع کے صندل کلاں گاؤں میں اتوار کی رات تقریباً 9 بجے مسلح افراد نے مبینہ طور پر نماز پڑھ رہے لوگوں پر حملہ کیا اور مسجد میں توڑ پھوڑ کی تھی۔ اس معاملے میں تین لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے، چھ حراست میں ہیں۔
اتوار کو کراول نگر میں منعقدہ ‘ہندو راشٹر پنچایت’ میں بی جے پی لیڈر اوریونائٹیڈ ہندو فرنٹ کے بین الاقوامی ورکنگ صدر جئے بھگوان گوئل نے علاقے میں مسلمانوں کو مکانات فروخت نہ کرنے اور ان کے ساتھ کوئی کاروبار نہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ان کا مقصد شمال–مشرقی دہلی کو پہلا ‘ہندو راشٹر ضلع ‘ بنانا ہے۔ پولیس نے تقریب کی منظوری نہ لینےکے حوالے سے مقدمہ درج کر لیا ہے۔
اتر پردیش کے آگرہ ضلع کا معاملہ۔ رام نومی پر گئو کشی کی واردات ہوئی تھی اور گائے کا گوشت برآمد کیا گیا تھا۔ اس سلسلے میں اکھل بھارت ہندو مہاسبھا کے عہدیداروں نے کچھ مسلم نوجوانوں کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی تھی۔ تاہم کال ریکارڈ سے پتہ چلا کہ ملزم ایک ماہ سے زائد عرصے سے جائے وقوعہ پر نہیں گئے تھے۔
غیر قانونی مزاروں کو منہدم کرنے کی بات کہتے ہوئے اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے کہا ہے کہ یہ نیا اتراکھنڈ ہے، یہاں تجاوزات کرنا تودور اس کے بارے میں اب کسی کوسوچنا بھی نہیں چاہیے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ وہ کچھ مہینوں کے بعد ریاست میں یکساں سول کوڈ کا قانون بھی نافذ کریں گے۔
مرکزی وزارت داخلہ نے فارن کنٹری بیوشن (ریگولیشن) ایکٹ 2010 کی مبینہ خلاف ورزیوں کے لیے آکسفیم انڈیا کے کام کاج کی سی بی آئی جانچ کی سفارش کی ہے۔ دعویٰ کیا گیا ہے کہ آکسفیم انڈیا نے مبینہ طور پر کمیشن کی صورت میں اپنے ساتھیوں اور ملازمین کے توسط سے سی پی آر کو فنڈز بھیجے۔
اتر پردیش بی جے پی کے ترجمان اور وکیل پرشانت پٹیل امراؤ نے 23 فروری کو ایک ٹوئٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ تمل ناڈو میں 15 مہاجر مزدوروں کو ہندی بولنے کی وجہ سے مارا پیٹا گیا، جن میں سے 12 کی موت ہو گئی۔ اس دعوے کو فرضی قرار دیتے ہوئے تمل ناڈو پولیس نے ان کے خلاف غلط جانکاری پھیلانے کا مقدمہ درج کیا تھا۔
ویڈیو: 2022 میں ہنومان جینتی کے موقع پر دہلی کے جہانگیر پوری میں شوبھا یاترا کے دوران پرتشدد تصادم کے بعد کئی دنوں تک کشیدگی رہی۔ اس سال سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے تاکہ دوبارہ ایسا نہ ہو۔ اس کے باوجود جہانگیرپوری میں مایوسی دیکھنے کو ملی۔
این سی ای آر ٹی نے مہاتما گاندھی، ان کے قاتل ناتھورام گوڈسے اور آر ایس ایس پر 1948 میں لگی پابندی سے متعلق مواد کوبارہویں جماعت کی سیاسیات اور تاریخ کی کتابوں سے ہٹا دیا ہے۔ اس پر مہاتما گاندھی کے پڑپوتے تشار گاندھی نے کہا کہ کتابوں سے اس طرح کے مواد کو ہٹانے سے ‘سنگھ پریوار کی غلط معلومات کی مہم’ کو مزید قبولیت ملے گی۔
دہرادون کے ڈی ایم کے سامنے دوسری جماعت کے ایک طالبعلم کے والدین نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ ان کے بیٹے نے اسکول کی ایک کتاب میں والدین کے لیے اردو کے لفظ پڑھ کر انھیں ‘امی اور ابو’ کہا۔انہوں نے ان الفاظ کے استعمال کو ‘مذہبی عقیدے پر حملہ’ قرار دیتے ہوئے کتاب پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ویڈیو: اسکول کی نصابی کتابوں سے مغلیہ تاریخ، مہاتما گاندھی، ان کے قاتل ناتھورام گوڈسے اور آر ایس ایس سے متعلق مواد کو ہٹانے کے موضوع پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن اور دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند۔
کرناٹک کے بی جے پی ایم ایل اے اور باغبانی کے وزیر منی رتن نے انتخابی مہم کے ایک پروگرام میں عیسائی برادری پر مذہب تبدیل کرانے کا الزام لگاتے ہوئے ان پر حملہ کرنے کی اپیل کی تھی۔ الیکشن افسران کی شکایت پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
رام نومی کے موقع پر مذہبی جلوسوں کے دوران مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے تشدد کے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے 57 ممالک کے گروپ آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن(او آئی سی) یعنی تنظیم تعاون اسلامی نے ہندوستانی حکام سے مسلم کمیونٹی کے تحفظ، حقوق اور وقار کو یقینی بنانے کی اپیل کی ہے۔ ہندوستان نے اس بیان کو’فرقہ وارانہ ذہنیت’ کی مثال قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی ہے۔
تلنگانہ بی جے پی کے صدر بندی سنجے کمار نے کہا کہ یہ ریاست کی بھارت راشٹر سمیتی (بی آر ایس) حکومت کی طرف سے وزیر اعظم نریندر مودی کے تلنگانہ دورہ کےلیے کیے جارہے انتظامات کو سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے۔ پارٹی نے کہا کہ سنجے کی گرفتاری حکمراں بی آر ایس میں خوف اور انارکی کی نشاندہی کرتی ہے۔
راجیہ سبھا ممبر کپل سبل نے این سی آر بی کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ 2014 سے 2020 کے درمیان 5415 فرقہ وارانہ فسادات رپورٹ ہوئے ہیں۔ صرف سال 2019 میں 25 فرقہ وارانہ فسادات ہوئے ہیں۔ امت شاہ نے بہار میں ایک ریلی کے دوران دعویٰ کیا تھا کہ بی جے پی کی حکومت میں فسادات نہیں ہوتے ہیں۔
اتر پردیش کے بریلی ضلع کے کرن پور گاؤں کا معاملہ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم میں پتہ چلا ہےکہ کسان کی موت دم گھٹنے سے ہوئی۔ حالانکہ اہل خانہ نے دبنگوں پر قتل کا الزام لگایا ہے۔ پولیس نے کہا کہ اس الزام کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔
وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) نے گزشتہ اتوار کو گڑگاؤں میں ‘بھویہ بھگوا یاترا’ کا اہتمام کیا تھا۔ گڑگاؤں پولیس حکام نے کہا کہ یہ ریلی غیر قانونی تھی، کیونکہ اس کے لیے اجازت نہیں لی گئی تھی۔ تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ ابھی تک اس میں ملوث افراد کی شناخت نہیں ہوسکی ہے اس لیے اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔
راجیہ سبھا ایم پی کپل سبل نے الزام لگایا کہ جیسے جیسے ہم 2024 کے قریب پہنچ رہے ہیں، بی جے پی فرقہ وارانہ تشدد، نفرت انگیز تقریر، اقلیتوں کو ہراساں کرنے، ای ڈی، سی بی آئی، الیکشن کمیشن کا استعمال کرتے ہوئے اپوزیشن کو نشانہ بنانے جیسے منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔
گزشتہ 18 مارچ کو مرکزی وزیر قانون کرن رجیجو نے ایک پروگرام میں کہا تھاکہ ‘تین یا چار’ ریٹائرجج ‘اینٹی انڈیا’ گینگ کا حصہ ہیں، جو چاہتے ہیں کہ عدلیہ اپوزیشن کا رول ادا کرے۔ان کےاس بیان کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ملک کے 300 سے زائد وکیلوں نے خط لکھ کر ان سے عوامی طور پراپنا بیان واپس لینے کی مانگ کی ہے۔
سپریم کورٹ میں اپنی درخواست میں کیرالہ کے ایک صحافی نے مہاراشٹر پولیس کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی مانگ کی ہے۔ ان کا الزام ہے کہ عدالت کی ہدایت کے باوجود کچھ ہندوتوا تنظیموں کی جانب سے منعقدریلیوں میں اشتعال انگیز اور نفرت انگیز تقاریر کو روکنے کے لیے پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔
پولیس کے مطابق، یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب جلگاؤں سے ناسک ضلع کےوانی تک نکالا گیا ایک مذہبی جلوس پالدھی گاؤں سے گزرا۔ اس سلسلے میں دو ایف آئی آر درج کی گئی ہیں، جن میں ہندو کمیونٹی کے 9 اور مسلم کمیونٹی کے 63 افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔ وہیں،45 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
بامبے لائرز ایسوسی ایشن نے عدالت عظمیٰ میں دائر اپنی درخواست میں کہا ہےکہ نائب صدر جگدیپ دھن کھڑ اور مرکزی وزیر قانون کرن رجیجو نے آئین میں ‘عدم اعتماد’ کا اظہار کرتے ہوئےاس کے ادارے یعنی سپریم کورٹ پر حملہ کرکے آئینی عہدوں کے لیے اپنے آپ کو نااہل ثابت کر دیا ہے۔
مرکز نے راجیہ سبھا کو بتایا ہے کہ اس کے پاس ‘شیل کمپنیوں’ کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے، جبکہ حکومت نے 2018 اور 2021 کے درمیان 238223 شیل کمپنیوں کی نشاندہی کی تھی اور 2017 میں ایک ٹاسک فورس بھی تشکیل دی تھی۔ عام طور پر ٹیکس چوری سمیت غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث کمپنیوں کو’شیل کمپنی’ کہا جاتا ہے۔
جب سے پنجاب پولیس نے امرت پال سنگھ کی تلاش شروع کی ہے، تمام صحافیوں اور نیوز پورٹل کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کو معطل کر دیا گیا ہے۔ اس بات کی جانکاری نہیں ہے کہ ایسے کتنے اکاؤنٹ پر پابندی لگائی گئی ہے۔سسپنڈ کیے گئے اکاؤنٹ میں وکیل اور حقوق کے کارکن بھی شامل ہیں۔