الہ آباد میں مقامی صحافیوں کےذریعے23اور 24 جون کو شہرکےمختلف گھاٹوں پر موبائل سے بنائے گئے ویڈیو اورکھینچی گئی تصویروں میں میونسپل کی ٹیم کو ان لاشوں کو باہر نکالتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔میئر نے بتایا ہے کہ اس طرح ملی لاشوں کی آخری رسومات کروائی جا رہی ہیں۔
اتر پردیش پولیس نے بارہ بنکی میں غیر قانونی طور پر ایک مسجد کو منہدم کرنے کی رپورٹ کو لےکرجمعرات کی شب دی وائر اور اس کے دو صحافیوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔مسجد کو مبینہ طور پر مقامی انتظامیہ کے ذریعے گزشتہ مئی میں منہدم کیا گیا تھا، جس کی خبر ہندوستان اور بیرون ملک میں دی وائر سمیت کئی دیگر میڈیا اداروں نے شائع کی تھی۔
اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے کووڈ 19 کی ممکنہ تیسری لہر سے مقابلہ کرنے کے لیےریاستی سرکار کے رویے پر سرزنش کی اورکہا کہ جہاں مہاماری کے دوران جنگی پیمانے پر کام کرنے کی ضرورت ہے، وہیں عمل میں تاخیر کے لیے نوکر شاہی رکاوٹیں پیدا کی جا رہی ہیں۔
سائنس اور ٹکنالوجی سے متعلق پارلیامنٹ کی اسٹیڈنگ کمیٹی کی بیٹھک کے دوران کئی اپوزیشن رہنماؤں نے ویکسین کی خریداری، قیمت اوردو ٹیکوں کے بیچ بڑھائے گئے وقفے کو لےکرسوال کرنے کی خواہش کا اظہار کیا، جس کی بی جے پی رہنماؤں نے شدید مخالفت کی۔
رام دیو کے ذریعےایلوپیتھی کواسٹپڈ اور دیوالیہ سائنس بتانے کو لےکرمختلف صوبوں میں ان کے خلاف شکایتیں درج کی گئی ہیں۔ رام دیو نے کچھ ایف آئی آرکو ایک ساتھ ملاکر دہلی منتقل کرنے کے ساتھ عبوری راحت کے طور پر مجرمانہ شکایتوں کی جانچ پر روک لگانے کی گزارش کی ہے۔
مدھیہ پردیش کے گوالیار شہر کے ایک میڈیکل کالج کا معاملہ۔آر ٹی آئی کارکن گوالیارواقع گجرا راجہ میڈیکل کالج میں ایم بی بی ایس داخلے میں مبینہ دھاندلی کی جانچ چاہتے ہیں کہ باہری لوگوں نے دھوکہ دھڑی کرکے مقامی لوگوں کے کوٹے میں داخلہ حاصل کر لیا ہے۔
اتر پردیش حکومت نے اے ٹی ایس اور پولیس کو مذہب تبدیل کروانے والےملزمین کے مالی لین دین کی جانچ کرنے اور ان کی ملکیت کوضبط کرنے کی ہدایت دی ہے۔
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا ہے کہ اتر پردیش سے متعددلاشیں ندی میں بہہ کر مغربی بنگال آ گئی ہیں۔ مالدہ ضلع میں ہم نے کچھ لاشیں دیکھی ہیں۔ ہم نے ان میں سے کچھ کی آخری رسومات ادا کر دی ہے۔
ملک میں کورونا مہاماری کےقہرکےدوران انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نےتشویش کا اظہار کیا تھا کہ کورونل سمیت کووڈ 19کے لیےغیر منظور شدہ دواؤں کا استعمال کرنے سے موت کی شرح میں اضافہ ہو سکتا ہے۔اس حقیقت کے باوجود ہریانہ سرکار کی جانب سے پتنجلی مصنوعات کی خریداری کو منظوری دی گئی۔
گزشتہ سال اکتوبر میں سامنے آئے مبینہ ٹی آر پی چھیڑ چھاڑ معاملے میں ممبئی پولیس نے مقامی عدالت میں ضمنی چارج شیٹ داخل کی ہے،جس میں ری پبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی اور چینل چلانے والی کمپنی اےآرجی آؤٹ لائر کے چار لوگوں کو ملزم بنایا گیا ہے۔
اس سال فروری میں ای ڈی نے نیوزکلک کے دفتر کے ساتھ ادارےکے کئی عہدیداروں اور صحافیوں کے گھروں پر چھاپےماری کی تھی۔ ای ڈی نے کہا تھا کہ چھاپے مبینہ منی لانڈرنگ معاملے سے جڑے تھے اور ایجنسی ادارے کو غیرممالک کی مشتبہ کمپنیوں سے رقم ملنے کی جانچ کر رہی تھی۔
غازی آباد پولیس نےسوموار دیر شام نوٹس جاری کر ٹوئٹر انڈیا کے ایم ڈی کو آگاہ کیا کہ اگر وہ 24 جون کو اس کے سامنے پیش نہیں ہوئے تو اسے جانچ میں رکاوٹ کے مترادف مانا جائےگا اور قانونی کارروائی کی جائےگی۔
ٹوئٹرکی جانب سے یہ کارروائی یوپی پولیس کے ذریعےمبینہ طور پرفرقہ وارنہ کشیدگی کو بڑھاوا دینے کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے خلاف چل رہی جانچ کے مد نظر کی گئی ہے۔ غازی آباد کے لونی میں ایک بزرگ مسلمان کے ساتھ مارپیٹ، ان کی داڑھی کاٹنے اور انہیں‘جئے شری رام’بولنے کے لیے مجبور کرنے کے واقعہ سے متعلق ویڈیو/خبر ٹوئٹ کرنے کو لےکردی وائر اور ٹوئٹر کے ساتھ کئی صحافیوں اور رہنماؤں کے خلاف کیس درج کیا گیا ہے۔
سماجوادی پارٹی کےرہنما امید پہلوان ادریسی نے مذہبی وجوہات سے حملے کا شکار ہونے کا دعویٰ کرنے والے 72سالہ عبدالصمد سیفی کے ساتھ فیس بک لائیوکیا تھا۔الزام ہے کہ اتر پردیش کے غازی آباد کے لونی علاقے میں چار نوجوانوں نے سیفی کو ‘جئے شری رام’کے نعرے لگانے کو مجبور کیا تھااور اس کی داڑھی کاٹنے کے ساتھ ان کے ساتھ مارپیٹ کی تھی۔
اتر پردیش کے غازی آباد کے لونی میں گزشتہ پانچ جون کو ایک بزرگ مسلمان پرحملہ کرنے کےمعاملے میں پولیس نے ٹوئٹر انڈیا کےایم ڈی کو نوٹس بھیج کر جانچ میں شامل ہونے کے لیے کہا ہے۔ معاملے سے متعلق ویڈیو/خبر ٹوئٹ کرنے کو لےکر دی وائر اور ٹوئٹر سمیت کئی صحافیوں کے خلاف کیس درج کیا گیا۔ اس بیچ عدالت نے بزرگ پر حملے کے ملزم9 لوگوں کو ضمانت دے دی ہے۔
چار بار ایشیائی کھیلوں میں طلائی تمغہ جیتنے والےملکھا سنگھ نے 1958دولت مشترکہ کھیلوں میں بھی طلائی تمغہ حاصل کیا تھا۔ حالانکہ ان کی بہترین کارکردگی 1960 کے روم اولمپکس میں تھی، جس میں وہ 400 میٹرکےفائنل میں چوتھے مقام پر رہے تھے۔ گزشتہ13 جون کو ان کی85سالہ بیوی نرمل کور بھی موہالی کے ایک نجی اسپتال میں کورونا وائرس سے اپنی جنگ ہار گئی تھیں۔
آئی ایم اے کی چھتیس گڑھ اکائی کےعہدیداروں نے الزام لگایا کہ رام دیو کی گمراہ کن جانکاری اور بیان کی وجہ سے ماڈرن میڈیکل سائنس کے استعمال سے صحت یاب ہو رہے 90 فیصدی سے زیادہ مریض تشویش کی حالت میں آ جائیں گے۔
ڈبلیو ایچ او اور ایمس کی تازہ ترین سیرو پریویلنس اسٹڈی کے مطابق سارس – سی اووی 2 کی سیرو پازیٹوٹی شرح بالغان کی آبادی کی بہ نسبت بچوں میں زیادہ ہے اس لیے یہ امکان نہیں ہے کہ مستقبل میں کووڈ 19 کا موجودہ ویرینٹ دو سال اور اس سے زیادہ کی عمر کے بچوں کو تقابلی طور پرزیادہ متاثر کرےگا۔
اتر پردیش کے غازی آباد کے لونی میں گزشتہ پانچ جون کو ایک بزرگ مسلمان پرحملہ کرنے کا معاملہ سامنے آیا تھا۔متاثرہ کاالزام تھا کہ حملہ آوروں نے ان کی داڑھی کاٹ دی تھی اور ان سے جبراً ‘جئے شری رام’ کا نعرہ لگانے کو کہا تھا۔اس معاملے سے متعلق ویڈیو/خبر ٹوئٹ کرنے کو لےکر دی وائر سمیت کئی صحافیوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
رہا ہونے کے بعد دیوانگنا کلیتا نے کہا کہ ہم ایسی خواتین ہیں، جو سرکار سے ڈرتی نہیں ہیں۔ سرکار لوگوں کی آواز اور اختلاف رائے کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔ نتاشا نروال نے کہا کہ ہمیں جیل کے اندر زبردست حمایت ملی ہے اور ہم یہ جدوجہد جاری رکھیں گے۔ آصف اقبال تنہا نے کہا کہ سی اے اے ، این آرسی اور این پی آر کے خلاف لڑائی جاری رہےگی۔
رام مندر کے لیے زمین کی خریداری میں مبینہ بدعنوانی کو اب تک کا سب سے بڑا ‘مذہبی گھپلا’قرار دیا جارہا ہے۔
لکش دیپ کی کارکن اورفلمساز عائشہ سلطانہ نے کہا تھا کہ اس یونین ٹریٹری کے ایڈمنسٹریٹر پرفل پٹیل کھوڑا ایک حیاتیاتی ہتھیار ہیں، جن کا استعمال مرکزی حکومت کے ذریعے یہاں کے لوگوں پر کیا جا رہا ہے۔مسلم اکثریتی لکش دیپ حال ہی میں پیش کی گئیں تجاویز کو لےکر تنازعہ میں گھرا ہوا ہے۔ وہاں کے ایڈمنسٹریٹر پرفل کھوڑا پٹیل کو ہٹانے کی مانگ کی جا رہی ہے۔
اتر پردیش کے غازی آباد کے لونی علاقے میں عبدالصمد سیفی نام کے ایک بزرگ مسلمان پر حملہ کرنے اور انہیں‘جئے شری رام’ کہنے پر مجبور کرنے کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ اس سلسلے میں دہلی کے تلک مارگ تھانے میں دی گئی ایک شکایت میں اداکارہ سورا بھاسکر، ٹوئٹر کے ایم ڈی منیش ماہیشوری، دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی، ٹوئٹر انک، ٹوئٹر انڈیا اور آصف خان کا نام شامل ہے۔
گزشتہ 15جون کو دہلی ہائی کورٹ سےضمانت ملنے کے لگ بھگ 48 گھنٹے بعد بھی نتاشا نروال، دیوانگنا کلیتا اور آصف اقبال تنہا جیل میں ہیں۔ اس بیچ پولیس نے بدھ کو سپریم کورٹ کا بھی دروازہ کھٹکھٹاکر دہلی ہائی کورٹ کے ضمانتی حکم پر فوراً روک لگانے کی اپیل کی ہے۔
دی وائر سمیت دیگر میڈیا اداروں نے اتر پردیش کے غازی آباد کے لونی علاقے میں ایک بزرگ مسلمان پر حملہ کر انہیں ‘جئے شری رام’ کہنے پر مجبور کرنے کا الزام لگانے سے متعلق خبر شائع کی تھی۔ اس کو لےکر دی وائر اور دیگرتمام لوگوں کے خلاف یوپی پولیس نے کیس درج کر دیا ہے۔
اتر پردیش پولیس نے پچھلے سال پانچ اکتوبر کو ہاتھرس جانے کے راستے میں کیرل کے ایک صحافی صدیق کپن سمیت چار نوجوانوں کو گرفتار کیا تھا۔ ان پر الزام لگایا تھا کہ ہاتھرس گینگ ریپ اورقتل معاملے کے مدنظر فرقہ وارانہ تشدد بھڑ کانے اور سماجی ہم آہنگی کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ یوپی سرکار نے دعویٰ کیا تھا کہ کپن صحافی نہیں، بلکہ انتہا پسند تنظیم پی ایف آئی کے ممبر ہیں۔
جے این یو کی طالبعلم نتاشا نروال ، دیوانگنا کلیتا اور جامعہ ملیا اسلامیہ کےطالبعلم آصف اقبال تنہا پرشمال- مشرقی دہلی میں فروری 2020 میں ہوئے فرقہ وارانہ تشددکے لیے سازش کرنے کاالزام لگایا ہے۔ تینوں کو مئی 2020 میں یواے پی اے کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔
اتر پردیش میں غازی آباد کے لونی میں یہ واقعہ گزشتہ پانچ جون کو رونماہوا۔ اس سے متعلق ویڈیو کچھ دن پہلے ہی سوشل میڈیا پر سامنے آیا ہے۔ اس مبینہ ویڈیو جس میں بلندشہر کے رہنے والے عبدالصمدسیفی کو کم از کم دو ملزمین کے ذریعےپیٹتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ان میں سے ایک سیفی کو مارتا ہے اور ان کی داڑھی کاٹنے کی کوشش کرتا ہے۔
بیربھوم ضلع کے لابھ پور، بول پور اور سینتھیا سے لےکر ہگلی کے دھنیاکھلی میں بی جے پی کارکنوں نے رکشہ پر لاؤڈاسپیکر لگاکر اعلان کیا کہ انہیں بی جے پی کو لےکر غلط فہمی ہو گئی تھی اور اب وہ ٹی ایم سی میں جانا چاہتے ہیں۔ بی جے پی کا الزام ہے کہ ٹی ایم سی کے ڈرانے دھمکانے کی وجہ سے کارکن ایسا کر رہے ہیں۔
لکش دیپ کی کارکن اور فلمساز عائشہ سلطانہ نے کہا تھا کہ مرکز ایڈمنسٹریٹرپرفل پٹیل کو ‘حیاتیاتی ہتھیار’کی طرح استعمال کر رہا ہے، اس کو لےکر بی جے پی کی مقامی اکائی نے ان پر سیڈیشن کا معاملہ درج کروایا ہے۔ بی جے پی رہنماؤں نے سلطانہ کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی کی پوری اکائی پٹیل کی ‘جمہوریت مخالف، عوام دشمن اور خطرناک پالیسیوں کی خرابیوں’سے واقف تھی۔
کورونا مہاماری کی دوسری لہر کے دوران گنگا میں بہتی لاشوں کو دیکھ کر گجراتی شاعرہ پارل کھکر نے ایک نظم لکھی تھی۔ گجرات ساہتیہ اکادمی کی اشاعت میں اس کو لےکر کہا گیا ہے کہ لفظوں کا ان طاقتوں کے ذریعےغلط استعمال کیا گیا، جو مرکز اور اس کےقوم پرست نظریے کے مخالف ہیں۔
معاملہ علی گڑھ کا ہے، جہاں ایک ہندوفیملی نے جلیسر کے پیر بابا میں اپنی عقیدت کی وجہ سے اپنے گھر میں دو چھوٹی مزار بنائی ہوئی تھیں۔ بجرنگ دل کے کارکنوں کے ذریعے‘ہندوؤں کےتبدیلی مذہب کی سازش کرنے’کا الزام لگانے کے بعد انہیں ہٹا دیا گیا۔
سپریم کورٹ کی سرزنش کے بعدسات جون کو وزیراعظم نریندر مودی نے ٹیکہ کاری پالیسی میں تبدیلی کا اعلان کیا اور پرانی پالیسی کے لیے صوبوں کو ذمہ دار ٹھہرا دیا۔ حالانکہ آلٹ نیوز کی پڑتال بتاتی ہے کہ دو وزرائے اعلیٰ کے بیانات کو چھوڑ دیں تو کسی بھی صوبے نے خود ویکسین خریدنے کی مانگ نہیں کی تھی۔
انفیکشن اورا موات کے اعدادوشمار چھپانے کے الزام لگنے کے بعد پچھلے مہینے ایک پی آئی ایل کی عرضی پر شنوائی کرتے ہوئے پٹنہ ہائی کورٹ نے نتیش کمار سرکار سے مہاماری کی دوسری لہر کے دوران گاؤں میں کووڈ 19 سے ہوئی اموات کا حساب دینے کو کہا تھا۔ عدالت نے ضلع واراموات کے اعدادوشمار بھی پیش کرنے کو کہا تھا۔
ویڈیو:اتر پردیش کے گورکھپورواقع گورکھ ناتھ مندر کے آس پاس کے ایک درجن سے زیادہ گھروں کو ہٹاکر مبینہ طور پر مندر کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے پولیس فورسز کی تعیناتی کو لےکر وہاں ہنگامہ مچا ہوا ہے۔متاثرین کا الزام ہے کہ دباؤ میں ان سے ایک کاغذ پر دستخط کروائے گئے اور پوری جانکاری نہیں دی گئی۔ وہیں انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ تمام لوگوں نے بنا دباؤ کے دستخط کیے ہیں۔
پارس اسپتال کے مالک کا ایک مبینہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا، جس میں وہ ماک ڈرل کے طور پر پانچ منٹ کے لیے کووڈ اور غیر کووڈ وارڈ میں آکسیجن سپلائی بند کرنے کی بات کہہ رہے ہیں۔ الزام ہے کہ اس دوران 22 مریضوں کی موت ہوئی۔ معاملہ سامنے آنے کے بعد ان کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔
اتر پردیش میں آگرہ واقع پارس اسپتال کا معاملہ۔ اسپتال کے مالک کا ایک مبینہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے، جس میں وہ ماک ڈرل کے طور پر پانچ منٹ کے لیےکورونا مریضوں کی آکسیجن بند کرنے کی بات کہہ رہے ہیں۔ یہ واقعہ 26 اپریل کا بتایا جا رہا ہے۔ الزام ہے کہ اس دوران 22 مریضوں کی موت ہوئی۔
دہلی پولیس نے مقامی عدالت میں دائر عرضی میں کہا تھا کہ دہلی دنگوں سے جڑے معاملوں میں گرفتار عمر خالد اور خالد سیفی کو ہتھکڑی لگاکر پیش کرنے کی اجازت دی جائے کیونکہ یہ دونوں انتہائی جوکھم والے قیدی ہیں۔ عدالت نے اس سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ عرضی تکنیکی بنیاد پر مناسب نہیں ہے۔
یونین ٹریٹری لکش دیپ کےایڈمنسٹریٹر پرفل کھوڑا پٹیل کچھ اہتمام لےکر آئے ہیں، جس کے تحت اس مسلم اکثریتی جزیرے سے شراب نوشی سےپابندی ہٹانے، بیف(گائے کا گوشت) پر پابندی لگانے اورساحلی علاقوں میں ماہی گیروں کے جھونپڑے توڑے جانے ہیں۔ ان میں انتہائی کم جرائم والے لکش دیپ میں اینٹی غنڈہ ایکٹ لانا اور دو سے زیادہ بچوں والوں کو پنچایت انتخاب لڑنے سے روکنے کا بھی اہتمام بھی شامل ہے۔
سال2017 میں تمل ناڈو کے ترنیلویلی ضلع کلکٹردفترمیں ساہوکار کے ذریعےبہت زیادہ سود کی مانگ سے پریشان ہوکر ایک ہی فیملی کے چارممبروں نے خودسوزی کر لی تھی۔ کارٹونسٹ بالامرگن نے ایک کارٹون بنایا تھا، جس میں اس وقت کے ضلع کلکٹر، پولیس کمشنر اور تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ خاموش تماشائی بن کرواقعہ کو دیکھ رہے تھے اور ان کے نجی اعضانوٹوں سے ڈھکے ہوئے تھے۔