شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں گزشتہ جمعہ کو اترپردیش کے گورکھپور، بہرائچ، فیروز آباد، کانپور، بھدوہی، بلند شہر، میرٹھ، فرخ آباد، سنبھل وغیرہ شہروں میں بڑے پیمانے پر تشدد ہوا تھا۔
جمعہ کوشہریت ترمیم قانون کے خلاف میں ہوئے مظاہروں میں اتر پردیش کے مختلف شہروں میں کم سے کم 15 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ میرٹھ میں پانچ لوگوں کی موت ہوئی، کانپور، بجنور اور فیروزآباد میں دودو لوگوں کی موت اورمظفرنگر، سنبھل اور وارانسی میں ایک ایک شخص کی موت ہوئی تھی۔
‘دی ہندو’کے صحافی عمر راشد کو لکھنؤ میں گزشتہ جمعہ کو پولیس نے حراست میں لیا تھا۔ صحافی کے مطابق، پولیس نے ان پر شہریت قانون کے خلاف لکھنؤ میں ہوئے تشدد کی سازش کرنے کا الزام لگایا اور ان پر فرقہ وارانہ تبصرے بھی کیے۔
عدالت کے حکم کے بعد حراست میں لئے گئے 8 نابالغوں کو سنیچر کی صبح کو رہا کیا گیا۔ دریاگنج میں جمعہ کو شہریت ترمیم قانون کے خلاف ہوئے پرتشدد مظاہرہ کے تعلق سے بھیم فوج چیف چندرشیکھر سمیت اب تک 16 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے باہر ہوا مظاہرہ۔
کانگریس کی حکومت والی ریاستوں کے وزیراعلیٰ کے علاوہ مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی آندھر پردیش کے وزیراعلی جگن موہن ریڈی این آر سی کی مخالفت کر چکے ہیں۔ وہیں، بی جے پی کے ایک اور معاون رام ولاس پاسوان کی قیادت والی ایل جے پی نے کہا کہ ملک بھر میں ہو رہے مظاہرے بتاتے ہیں کہ مرکزی حکومت سماج کے ایک بڑے طبقے کے درمیان غلط فہمی کو دور کرنے میں ناکام رہی ہے۔
وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے11 دسمبر کو جاری پہلی ایڈوائزری کی مذمت کرتے ہوئے ایڈیٹرس گلڈ نے حکومت سے اس کو واپس لینے کو کہا تھا۔ دوسری ایڈوائزری جاری ہونے کے بعد ترنمول کے ایم پی ڈیریک اوبرائن نے کہا کہ یہ خبر پہنچانے والے کو […]
گوہاٹی ہائی کورٹ نے جمعرات شام سے موبائل انٹرنیٹ خدمات بحال کرنے کا حکم دیا تھا اس کے بعد جمعہ کی صبح سے وہاں انٹرنیٹ خدمات کو بحال کر دیا گیا۔
راج ٹھاکرے نے کہا کہ ،میں امت شاہ کو مبارکبا ددیتا ہوں کہ انہوں نے اقتصادی بحران سے دھیان ہٹانے کے لیے یہ کھیل کھیلا ۔ا س ملک میں عوام کو پہلے ہی بنیادی سہولیات نہیں مل رہی ہیں ایسے میں باہری لوگوں کو بلانا ٹھیک نہیں ہے۔
جئے پور میں 13 مئی 2008 کو ہوئے سلسلے وار بلاسٹ میں 80 لوگوں کی موت ہوئی تھی اور تقریباً 170 زخمی ہوئے تھے۔ راجستھان کی ایک خصوصی عدالت نے معاملے میں 4 ملزمین محمد سرور اعظمی، محمد سیف،محمد سلمان اور سیف الرحمن کو مجرم ٹھہرایا جبکہ ایک ملزم شہباز حسین کو الزام سے بری کر دیا تھا۔
شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں جمعہ کو دہلی کے دریا گنج میں ہوئے تشدد سے متعلق معاملے میں پولیس نے 15 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔
ملک بھر میں جاری شہریت ترمیم قانون کےخلاف احتجاج اور مظاہرے کے بیچ کرناٹک بی جے پی رہنما سی ٹی روی نے کہا کہ اگر ریاست میں اکثریت نے اپنا صبر و تحمل کھو دیا تو صورت حال وہی ہوگی جو گودھرا کے بعد ہوئی تھی۔
فیصلہ سناتے ہوئے نئی دہلی کی تیس ہزاری کورٹ نے ایم ایل اے کلدیپ سینگر پر 25 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی لگایا ہے، جس کو امدادی رقم کے طور پر متاثرہ کو دیا جائےگا۔
صدرجمہوریہ رامناتھ کووند کو بھیجے گئے خط میں ٹیچرس ایسوسی ایشن نے لکھا ہے کہ وہاٹس ایپ سے امتحان لینے کے انتظامیہ کے فیصلے سے جے این یو پوری دنیا کی تعلیمی دنیا میں ایک مذاق بن جائے گا۔
علی گڑھ پولیس کی طرف سے درج ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ 15 دسمبر کی رات ہوئے تشدد کے دوران مظاہرین نے دیسی پستول سے پولیس پر فائرنگ کی تھی۔ ایف آئی آر میں علی گڑھ اسٹوڈنٹ یونین کے صدرکا نام بھی شامل ہے۔
احمد آباد پولیس نے بتایا کہ 50 لوگوں کو نامزد کیا گیا ہے۔ کانگریس کاؤنسلر شہزاد خان پٹھان سمیت 49 لوگوں پر قتل کی کوشش ،فسادات پھیلانے اور پولیس کو پیٹنے کا الزام ہے۔
مرشدآبادپولیس نے بتایا کہ رادھامادھبتلاگاؤں کے کچھ لوگوں نےسیالدہ- لال گولالائن پر جا رہے ایک ریل انجن پر لنگی ٹوپی پہنےکچھ لڑکوں کو پتھر پھینکتے دیکھا اور پکڑکرپولیس کے حوالے کر دیا۔ ان میں ایک مقامی بی جے پی کارکن بھی شامل ہے۔
کورٹ نے کہا، کیا کوئی قلمکار یاآرٹسٹ پرامن مظاہرہ نہیں کر سکتا، اگر وہ سرکار کے کسی فیصلے سے متفق نہیں ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق،اترپردیش میں شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں ہو رہے مظاہروں کے دوران 6 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔
کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بی ایس یدورپا نے کہا ہے کہ ریاست میں شہریت ترمیم قانون نافذ کیا جائے گا۔وہیں اترپردیش کے ڈی جی پی کا کہنا ہے کہ لکھنؤ میں ہوئی اس موت کا مظاہرہ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
شہریت ترمیم قانون کے خلاف لکھنؤ میں جمعرات کوتشدد کی خبریں سامنے آئین تھیں جس میں ایک فردکی موت ہو گئی اور16 پولیس اہلکاروں سمیت کئی لوگ زخمی ہو گئے تھے۔
چنئی پولیس کا کہنا ہے کہ ولور کوٹم میں شہریت ترمیم قانون کے خلاف مظاہرہ کی اجازت نہیں دی گئی تھی،اس کےباوجود مظاہرہ اور احتجاج ہوا۔
شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں آسام کے مختلف اضلاع میں ہوئے پرتشددمظاہرہ کے بعد وہاں موبائل انٹرنیٹ خدمات بند کر دی گئی تھیں۔ مظاہرے کے دوران پانچ لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔
اتر پردیش کے سنبھل میں اگلے حکم تک انٹرنیٹ خدمات پر روک لگائی گئی۔ لکھنؤ میں ایک ٹی وی چینل کے او بی وین میں آگ لگائی گئی۔ مئو شہر میں بھی ہوا پتھراؤ۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں کئی اساتذہ نے خاموش جلوس نکالا۔
گجرات کے وزیراعلیٰ وجئے روپانی نے دعویٰ کیا کہ کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹی شہریت ترمیم قانون اور مجوزہ این آر سی کے خلاف کچھ ریاستوں میں ہو رہے مظاہروں کے لیے ذمہ دار ہیں۔
پپو یادو نے کہا کہ ،سن لیں نتیش-مودی- شاہ آپ کا بینڈ بجانے کو جنتا ہے تیار۔ آپ کا ہندو مسلم کا ایجنڈہ ہونے والا ہے بےکار۔ نئی دہلی : شہریت ترمیم قانون کے خلاف ملک گیر احتجاج اوربند کی حمایت میں جن ادھیکار پارٹی کے چیف اور […]
اختیارات کا غلط استعمال کرنے کے الزام میں صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو ان کے عہدے سے ہٹانے کے لئے امریکی وفد نے 230-197 کی اکثریت سے مواخذہ کی تجویز پاس کر دی۔ اب یہ معاملہ ری پبلکن پارٹی کی اکثریت والے سینیٹ میں سماعت کے لئے جائےگا۔
راجدھانی دہلی میں شہریت ترمیم قانون کے خلاف مظاہرہ ہو رہا ہے۔ ان مظاہروں کو روکنے کے لیے دہلی کے کئی علاقوں میں دفعہ 144 نافذ کرنے کے ساتھ انٹر نیٹ خدمات پر بھی پابندی لگائی گئی ہے۔
شبانہ اعظمی اس وقت ملک میں نہیں ہیں اس لیے انہوں نے ویڈیوز شیئر کرکےشہر یت ترمیم قانون کو لے کر ہورہے ملک گیر احتجاج کے ساتھ اپنی حمایت کا اظہار کیا ہے۔
معاملہ روہتاس ضلع کے راموڈیہہ گاؤں کا ہے، جہاں 4 لوگوں نے اتوار کی صبح ایک نابالغ سے ریپ کی کوشش کی۔ منگل کو خود کو میڈیا اہلکار بتا کر ملزمین کے رشتہ دار متاثرہ کے گھر پہنچے اور اس کو گولی مار دی۔
عرضی گزاروں کے وکیل نے کورٹ سے گزارش کی کہ شنوائی جلدی کی جائے اور اتنے دن بعد کاوقت طے نہ کیا جائے۔ حالانکہ کورٹ نے ان کی یہ مانگ قبول نہیں کی۔ اس پر وکیلوں نے ‘شیم، شیم’ کا نعرہ لگایا۔
دہلی پولیس کے ذریعے حراست میں لیے جانے والوں میں یوگیندر یادو،دھرم ویر گاندھی،اسٹوڈنٹ لیڈر عمر خالد،کانگریس رہنما سندیپ دیکشت، سوراج انڈیا کے دہلی صدر کرنل جئےویر، آئیسا صدر سچیتا ڈے، یونائیٹڈ اگینسٹ ہیٹ کے رہنما ندیم خان سمیت کئی لوگ شامل ہیں۔
ریاست کے ڈی جی پی او پی سنگھ نے ٹوئٹ کرکے جانکاری دی کہ 19 دسمبر کے دن لوگوں کو اکٹھاہو نے کی کوئی اجازت نہیں دی گئی ہے۔
ملک بھر میں شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں ہورہے احتجاج اور مظاہرہ کو روکنے کے لیے دہلی سمیت ملک کے الگ الگ حصوں میں دفعہ144 نافذ کر دی گئی ہے۔ حالانکہ، دفعہ144 کی خلاف ورزی کرتے ہوئےلوگ سڑکوں پر اتر کر شہریت ترمیم قانون کی مخالفت کر رہے ہیں اور اس کو واپس لینے کی مانگ کر رہے ہیں۔
ایئر ٹیل کے علاوہ ووڈافون نے بھی کہا ہے کہ حکومت کی ہدایت پر دہلی میں موبائل خدمات کو بند کیا گیاہے۔اگلا حکم آنے پر روک کو ہٹایا جائے گا۔ آج دہلی سمیت ملک کے مختلف حصوں میں شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔
شہریت ترمیم قانون کے خلاف آج ملک بھر میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔ دہلی میں لال قلعہ کے پاس دفعہ144 لگا دی گئی ہے۔
پیرس واقع نگرانی تنظیم’رپورٹرس ودآؤٹ بارڈرس ‘کےسربراہ کرسٹوف ڈیلوئر نے کہا کہ جمہوریممالک میں زیادہ تر صحافیوں کو ان کے کام کے لئے نشانہ بنایا جا رہا ہے، جو کہ جمہوریت کے لئے ایک بڑا چیلنج ہے۔
معاملہ جنوبی کنڑ ضلع کا ہے، جہاں آر ایس ایس رہنما کے ایک اسکول کی سالانہ تقریب میں بچوں نے بابری مسجد کے انہدام کو ایک ڈرامے کی صورت میں پیش کیا تھا۔ پدوچیری کی لیفٹنٹ گورنر کرن بیدی بھی اس پروگرام کا حصہ تھیں، جس کے لیے سی پی آئی (ایم)نے ان کے استعفیٰ کی مانگ کی ہے۔
غیر ملکی یونیورسٹیوں کے طالبعلموں نے حکومت ہند کولکھے ایک خط میں کہا، یہ معاملہ کسی بھی جمہوریسماج کے ضمیر کو جھنجھوڑ دیتا ہے۔
شہریت ترمیم قانون: کرائم شو ساودھان انڈیا پیش کرنے والے اداکار سشانت سنگھ نے کہا کہ جب میرے بچے بڑے ہوںگے اور پوچھیںگے کہ جب طالب علموں پر ظلم کیا جا رہا تھا، تب میں کیا کر رہا تھا تو میرے پاس جواب ہونا چاہیے۔
بہار کی جن ادھیکار پارٹی کے صدر راجیش رنجن عرف پپو یادو کے گھر میں نظر بند کیے جانے کے دعویٰ پر پر پٹنہ پولیس نے کہا کہ ان کو گھر کے اندر نظر بند نہیں کیا گیا بلکہ یہ امن کی بحالی اور سکیورٹی کے لحاظ سے احتیاط کے طور پر اٹھایا گیا ایک قدم ہے۔