ادبستان

sir syed_amu

جب سرسید نےگھنگھرو باندھے

سر سید کے رفیق مولوی سید اقبال علی نے اپنے سفرنامہ پنجاب میں اس دورے کی تفصیلات لکھی ہیں۔ وہ لکھتے ہیں کہ امرتسر میں یوروپی قومی تھیئٹر کے نام سے صاحبان و خانُمانِ افرنگ ایک ہال میں اپنا کھیل تماشا رچا رہے تھے جس پر ٹکٹ لگا تھا جس سے ہونے والی آمدن یورپیئن عوام کی بہبود کے لیے وقف تھی۔

Photo: Twitter/@KensingtonRoyal

کیٹ مڈلٹن کوئی عام شہزادی نہیں ، ایک تمیز دار بہو ہیں…

ہمارے دیسی مرد بھی کمال ہیں کہ ان کے تبصرے سے تو برطانوی شہزادی اور مستقبل کی ملکہ بھی محفوظ نہیں۔ ان کا بس چلے تو اسٹیچو آف لبرٹی کا بھی سر ڈھک آئیں اور خود باقی ماندہ بے پردہ عورتوں کو گھورتے پھریں۔

مارگریٹ ایٹ وڈ اور برنارڈین ایورسٹو(فوٹو بہ شکریہ: اے این آئی)

مارگریٹ ایٹ وڈ اور برنارڈین ایورسٹو نے مشترکہ طور پر جیتا 2019 کا بکر پرائز

بکر کے اصولوں کے مطابق اس ایوارڈ کو بانٹا نہیں جا سکتا،لیکن جیوری نے ،اصولوں کو توڑتے ہوئے ، مارگریٹ ایٹ وڈ اور برنارڈین ایورسٹو کو مشترکہ فاتح قراردیا۔ ایورسٹویہ ایوارڈ پانے والی پہلی سیاہ فام خاتون ہے۔

فوٹو: pixabay

میں موہن داس کرم چند گاندھی اب بابائے قوم نہیں کہلانا چاہتا…

آج ملک کو حقیقی  باپ کی ضرورت ہے، میرے جیسے صرف نام کے باپ سے کام نہیں چلنے والا ہے۔ آج بڑے-بڑے فیصلے ہو رہے ہیں۔ 56انچ کا سینہ دکھانا پڑ رہا ہے۔ ایسا باپ جو پبلک کو کبھی تھپڑ دکھائے تو کبھی لالی پاپ، اوراپنے طے کئے […]

2017_9largeimg28_Thursday_2017_184339711

خصوصی تحریر: مہاتما گاندھی کا خیالی انٹرویو

ایماندرای کی بات یہ ہے کہ مجھے خودنہیں معلوم کہ میرا یوم پیدائش کیوں منایاجاتا ہے۔ میرا خیال ہے، سیاستدانوں کو شاید اس کی ضرورت ہے،تاکہ سال میں کم از کم ایک بار وہ اس بات کا ڈھونگ رچ سکیں کہ وہ میرے اور میرے نظریات کے پیروکار ہیں۔

خیام، فوٹو: ٹوئٹر

خیام کی موجودگی میں یقین ہوتا ہے کہ آج کی موسیقی نظریں زیادہ چراتی ہے باتیں کم کرتی ہے

ویڈیو: ہندوستانی سنیما کے عظیم موسیقار خیام کے بارے میں بتارہی ہیں یاسمین رشیدی ۔ خیام ان موسیقاروں میں رہے جو مانتے ہیں کہ پہلے گیت لکھے جائیں دھن بعد میں تیا رہو۔یوں سوچیں تو آج کی موسیقی میں ویرانی کا احساس ہوتا ہے۔

فوٹو: سوشل میڈیا

خیام، جن کی موسیقی میں خاموشی اپنی فطرت کے ساتھ بول اٹھتی ہے…

ایک مذہبی گھرانے میں بچپن سے ہی آوازوں کے پیچھے بھاگنے والے خیام کو ان کے جرم کی سزا سنائی گئی اور گھر کے دروازے بند کر دئے گئے۔اب فلموں کے عاشق خیام ہیں اور پیچھے بند دروازہ۔ مگر ان کی دستک کسی اور دروازے پر تھی ،جس کی تھاپ میں زندگی کو رقص کرنا تھا۔

فوٹو، یو ٹیوب/ پی ٹی آئی

خیام ہندوستانی موسیقی کے سنہری دور کے آخری رتن تھے…

یہ خیام کا فن تھا کہ انہوں نے قدامت کو یوں جدت دی کہ گویا لافانی کر دیا۔ اگر خیام نے صرف ایک دھن بنائی ہوتی تو وہ تب بھی اسی مرتبے پر فائز ہوتے جس پہ کہ ہوئے۔ اور وہ دھن تھی میر تقی میر کی غزل کی جوانہوں نے ساگر سرحدی کی فلم بازار کے لیے بنائی۔

فوٹو بہ شکریہ، اعجاز خان فیس بک

جس کشمیری چائلڈ ایکٹرکو نیشنل ایوارڈ ملا، اس کو خبر تک نہیں

اُردوفلم حامد کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ جموں و کشمیر میں مواصلاتی نظام کے بند ہونے کی وجہ سے فلم کے مرکزی کردار طلحہ ارشد ریشی سے رابطہ نہیں ہو سکا ہے ۔ ریشی کو حامد فلم کے لیے بیسٹ چائلڈ ایکٹر کا نیشنل فلم ایوارڈ دیا گیا ہے۔

Illustration: Pariplab Chakraborty

افسانہ: ’ لنچنگ‘

بوڑھی عورت کو جب یہ بتایا گیا کہ اس کے پوتے سلیم کی’لنچنگ‘ ہو گئی ہے تو اس کی سمجھ میں کچھ نہ آیا۔ اسے اندازہ تھا کہ انگریزی کے لفظ اچھے ہوتے ہیں اور اس کے پوتے کے بارے میں بھی یہ کوئی اچھی خبر ہے۔

Samay Ki Kasak

انگریزی نظموں کا خیال انگیز انتخاب ’سمے کی کسک‘

اس مجموعے میں شامل تراجم شاعر کی تخلیقی دبازت اور فنی ہنر مندی کا اس طرح نقش پیش کرتے ہیں کہ ہر نظم ایک جیتے جاگتے تجربے کی طرح حواس پر وارد ہوتی ہے جس کے لیے سکریتا پال اور ریکھا سیٹھی داد و تحسین کی مستحق ہیں۔ […]

Narendra-Modi-Karan-Thapar-1024x511

کرن تھاپر کے مشہور پروگرام کے پیچھے کی ان سنی کہانیاں

رہنماؤں کی شان میں قصیدے پڑھنے کے اس دور میں آمنے سامنے بیٹھ‌کر آنکھوں میں آنکھیں ڈال‌کر سخت اور مشکل سوالوں کے لئے معروف کرن تھاپر کی کتاب ‘میری ان سنی کہانی’ کو پڑھنا باعث تسکین ہے، کیونکہ عدم اتفاق اور سوال پوچھنا ہی جمہوریت کی طاقت ہے۔

UmraoJan

ورق در ورق: مثنوی امراؤجان کو نئے تناطر میں منقلب کرتی ایک کتاب

مراؤ جان کے دلچسپ اور خیال انگیز نثری متن کو شعری اظہار کا محور بنانا اور اس کی تخلیقی دبازت کو ایک نئے حسی تناطر میں منقلب کرنا بہت دشوار گزار عمل ہے مگر مقام مسرت ہے کہ ایک ایسے عہد میں جب نئی نسل میں اپنے کلاسیکی سرمایہ، قدیم اصناف اور زبان و بیان کے مختلف پیرایوں بشمول بحور سے شناسائی مفقود ہوتی جا رہی ہے، نوجوان ناقد رشید اشرف نے مرزا رسوا کی بے مثال نثری کاوش کو عہد ماضی کی مقبول صنف ‘مثنوی’ کا پیرایہ عطا کیا ہے۔

Hate

گجرات 2002 کے ’کل‘اور’آج‘ سے روشناس کرواتی ہوئی ایک کتاب

فسادات نہ ہوئے ہوتے تو مودی اس ملک کے وزیر اعظم نہیں بن سکتے تھے۔ آخر فسادات کے دوران کچھ لوگوں نے ایک فرقے کے تئیں شدید بلکہ شدید ترین ’نفرت‘ کا اظہار کیوں کیا؟ اور کیا ’نفرت‘ میں اچانک ہی شدت آئی تھی یا بتدریج اور کیا اس میں کبھی کوئی کمی بھی آسکتی ہے؟ ریواتی لعل نے تین بنیادی کرداروں پر ساری توجہ مرکوز کرکے مذکورہ سوالوں کے جواب دینے کی کامیاب کوشش کی ہے۔

BJP_Reuters

بی جے پی کیسے جیتتی ہے…؟

مودی ایک ایسے قائد کے طو رپر سامنے لائے گئے جو پاکستان کو سبق دے سکتا تھا اور اعلیٰ ذات کی خواہشات کی تکمیل بھی کرسکتا تھا۔ قوم پرستی کے جذبے کو اس حد تک پروان چڑھایاگیاکہ’نوٹ بندی’ اور’جی ایس ٹی’ کے بداثرات نظر انداز کرکے لوگوں کے ووٹ بی جے پی کو گئے۔

‘فکرفردا’ناشر101پبلشرزاینڈ کمیونکیٹرز، پہلی منزل 101،مین روڈ، ذاکرنگر نئی دہلی25

اردو صحافت: بندگلی سےآگے …

اخبارات کے کالم نگاروں کا موازنہ آپ نیوز چینلوں کے اینکرز سے کر سکتے ہیں کہ چینلوں کی تعداد جس رفتار سے بڑھی ہے، اچھے اینکرز کی اہمیت و مقبولیت بڑھتی گئی ہے لیکن جس طرح چینلوں پربہت سے بھانڈ اورمسخرے میڈیا کی رسوائی کا سامان کرتے ہیں، ہمارے درمیان بھی قلم کی روشنائی سے اپنی روسیاہی کاسامان کرنے والوں کی کمی نہیں ہے۔

anjuman

انجمن ترقی اردو (ہند) کے زیر اہتمام اردو کی تھیٹر ریپیٹری کا آغاز

اردو تھیٹر کی زبوں حالی کے پیشِ نظر انجمن ترقی اردو (ہند)نئی دہلی، نے اپنے مرکزی دفتر اردو گھر میں ایک روزہ ورک شاپ کے سا تھ اپنی ریپیٹری کا آغاز کیا ہے۔جہاں باقاعدہ مشقِ سخن کا آغاز یکم مئی سے شام 5 بجے سے 7 بجے تک ہوا کرے گا۔

Book Front Page

ورق در وق: اقبال کے فکر وفن پر انگریزی میں تنقیدی مضامین کے اردو تراجم

۔ یہ تراجم محض عبارت کی روانی یا ترجمہ پر اصل کے گمان جیسی مقبول خوش گمانیوں کی بھی تکذیب کرتے ہیں اور ایک نیا علمی محاورہ قائم کرتے ہیں جس کے لیے پروفیسر عبد الرحیم قدوائی داد و تحسین کے مستحق ہیں۔

Capture

ورق در ورق: خیام شناسی

کتاب کے آخر میں پروفیسر اخلاق احمد نے عمرخیام کی رباعیات کا انتخاب مع اردو تراجم کے شامل کیا ہے۔ تراجم منظوم نہیں ہیں تاہم سلاست زبان اور محاورے کا خاص لحاظ رکھا گیا ہے۔

Screenshot 2019-04-07 at 4.30.32 AM

ورق در ورق: سہیل کاکوروی کی طویل ترین محاوراتی غزل

سہیل کاکوروی کی تخلیقی تازہ کاری کا احساس ان اشعار کے انگریزی تراجم سے بھی کیا جا سکتا ہے۔ اردو محاوروں کو انگریزی میں منتقل کرنا بہت مشکل ہے کہ محاوروں کی جڑیں مقامی اور مذہبی اقدار میں پیوست ہوتی ہیں۔اسی طرح ہندی میں محض رسم الخط نہیں بدلا گیا ہے بلکہ مشکل اردو الفاظ کی فرہنگ بھی درج کی گئی ہے۔