فکر و نظر

کیا ہم سیلاب اور سوکھے جیسی مصیبتوں کے عادی ہوتے جا رہے ہیں؟

اگر حکومتیں ناسمجھ نہیں تو پھر شاید بےحد شاطر ہو گئی ہیں۔ وہ یہ سوال بحث میں نہیں آنے دینا چاہتی ہیں کہ آخر اب ہرسال سوکھا، سیلاب اور ژالہ باری کیوں ہونے لگی ہے؟ ہماری زندگی کاسب سے بڑا حصہ اب سیلاب، سوکھا، طوفان، سنامی، گردباد، ژالہ […]

اب سیکولر دلیلوں سے مسلمانوں کو مارنے کی کوشش ہورہی ہے: پروفیسر اپوروانند

گجرات فساد (2002) میں منہدم عبادت گاہوں کے معاوضے کو لے کر سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے پر پروفیسر اپوروانند کا تبصرہ گجرات فساد (2002) میں عباد ت گاہوں اور مقبروں کے انہدام کے سلسلے میں ایک معاملے کی سماعت میں سپریم کورٹ نے بڑا فیصلہ سنایا ہے […]

کرگل-سکردو کے بچھڑے لوگ : سرحدوں میں گم روشنی

 یہ درد وہی محسوس کر سکتا ہے جس کی ماں سکردو(بلتستان)میں گزر چکی ہو اور اس کی موت کی خبر کئی سالوں بعد  اس کے بیٹے کوکرگل میں مل جائے ، غرض یہ کی لائن آف کنڑول صرف  دو علاقوں کو تقسیم ہی نہیں کرتی بلکہ رشتوں  ،جذبات […]

خوف زدہ کون: جج، گرمیت رام رحیم یا ہریانہ سرکار

انتظامیہ پر ایسا خوف ضرور طاری تھا کہ سزا سنانے کے لیے مجرم کو عدالت میں نہیں لایا  گیا بلکہ جج جگدیپ سنگھ  کو روہتک کے سوناریا جیل میں جہاں تین دن قبل مجرم قرار دیے جانے کے بعد رام رحیم کو رکھا گیا تھا جانا پڑا اور […]

لوگ ڈیروں میں کیوں جاتے ہیں؟

روحانی قدروں اور باباؤں کی نجی کرشمائی اپیل کے علاوہ پنجاب کے ڈیرے اپنے پیروکاروں میں ایک طرح کے تحفظ کا احساس بھی بیدار کرتے  ہیں۔ لوگ ڈیروں میں کیوں جاتے ہیں؟ کسی عقیدت مند کے ڈیرہ جانے کے قدر واحساس کو کمتر کہے بغیر  یہ سمجھنا غلط […]

اتحاد کا مظاہرہ یا تیجسوی کے نام پرگمشدہ زمین کی تلاش کی قواعد ؟

راشڑیہ جنتا دل کی بھاجپا بھگاؤ دیش بچا ؤریلی کامیاب رہی، اس طرح کا قیاس لگا یا جا رہا تھا کہ صوبے میں آئے شدید سیلاب کی وجہ سے لوگ نہیں آئیں گے۔ لیکن ریکاڑد توڑ بھیڑ نےیہ دکھا دیا کہ لالو یادو کی مقبولیت میں کوئی کمی […]

بد عنوانی کے سنگین الزام کے بعد بھی کسی شخص کو چیف جسٹس بنایا جا سکتا ہے ؟

جسٹس دیپک مشرا کو ملک کا چیف جسٹس بنائے جانے پر سوال اٹھا رہے ہیں سابق وزیر قانون شانتی بھوشن۔ نوٹ : یہ مضمون جسٹس دیپک مشرا کے چیف جسٹس بننے کے اعلان کے بعد مرتب کیا گیا تھا ۔جسسٹس دیپک مشرا نے پیر کو 45ویں چیف جسٹس […]

ہندوستانی مسلم خواتین کی سماجی سرگرمیاں اورمذہبی طبقہ کا ردعمل

عورتوں کے معاملات میں قدم قدم پرمذہب اورروایت کا حوالہ دینے والی یہ ذہنیت اس بات کوآسانی کے ساتھ بھول جاتی ہے کہ اس ملک میں خواتین کوان کے حقوق کی ضمانت خودآئین دیتا ہےاورجنس کی بنیاد پرکسی قسم کی تفریق قانونی اوراصولی طورپرممکن نہیں۔  پچھلے چند مہینوں […]

کرنل پروہت کو ضمانت : دہشت گردی کے خلاف کاروائی اور حکومت کا دوہرا پیمانہ

دہشت گردی کی کاروائی میں دوہرا پیمانہ اختیار کیا جا رہا ہے۔ دہشت گردی کے جرم میں ملوث ہندو شدت پسند وں کو اکثربے قصور مانا جارہا ہے اور دلیل یہ دی جارہی ہے کہ اکثریتی طبقہ سے متعلق لوگ قطعی اس طرح کی کاروائی انجام نہیں دےسکتے […]

ریل حادثات لا پرواہی کا نتیجہ

ریلوے میں پیسوں کی کمی کا رونا رویا جاتا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ بھرتی سے لے کر تبادلوں تک میں کرپشن اور  پیسے لے کر مفت میں سفر کرانے کے باوجود ریلوے دولاکھ کروڑ روپے کاریونیو اکٹھا کرکے دیتا ہے۔ صرف ٹکٹ کینسی لیشن پر وصول […]

دیندیال اپادھیائے کو مہاتما گاندھی کے برابر کھڑا کرنے کی کوشش کتنا صحیح ہے؟

کیا یہ مضحکہ خیز نہیں ہوگا کہ ہندو مسلم یکجہتی اور فرقہ وارانہ نیک نیتی کے لئے شہادت دینے والے گاندھی کو ان لوگوں کے برابر کھڑا کر دیا جائے جو مسلمانوں کو ہی ‘مسئلہ’ مانتے تھے۔ ‘دیندیال اپادھیائے کی بی جے پی کے لئے ویسی ہی اہمیت […]

لوگوں کا بھیڑ میں بدلنا اور قاتل ہو جانا ترقی کا کیسا مقام ہے؟

بھیڑ کو سیاست اور اقتدار مل ‌کر پیدا کرتے ہیں۔ انہیں ہدایت  دیتے ہیں۔ پھر بھیڑ ان کے قابو سے بھی باہر نکل جاتی ہے۔ وہ کسی کی نہیں سنتی۔  29 ستمبر 2006 کو مہاراشٹر کے بھنڈارا ضلعے کے کھیرلانجی میں زمین کے تنازعہ میں بھیالال بھوت مانگے […]

اخبار نامہ : پاکستان نے ستر سال میں کیا کھویا اور کیا پایا؟

ملک کے سب سے بڑے انگریزی اخبار ڈان نے پاکستان کی ستر سالہ تاریخ پر سولہ خصوصی رپورٹوں کی ایک سیریز کی اشاعت کا اعلان کیا ہے۔ ً پاکستان اور ڈان کے ستر سال ً نام کی اس سیریز کے پہلے مضمون میں 1947 سے 1951 تک کے […]

آخر وندے ماترم کہنے میں کیا حرج ہے؟

یہ ہیں آنند مٹھ کے اقتباسات ‘ اب آپ خود ہی اندازہ لگا لیجیے کہ بندے ماترم میں ہندوستان کتنا ہے ؟خیراس کتاب کو ہندو مذہب کے لحاظ سے صحیح مان بھی لیا جائے تو ہندوؤں کی مذہبی عقیدت میں دوسرے مذہب کے لوگ کیوں شریک ہوں‘اور کیا اس ستیہ سناتن دھرم میں دلتوں کے لیے کوئی جگہ ہے؟

کیا کشمیر کا خصوصی کردار خطرے میں ہے ؟

اٹانومی اور سیلف رول کے ایجنڈوں کے خواب دیکھنا دور کی بات ہے ،فی الحال جس تیز رفتار ی سے مودی سرکار اور اسکی ہم نوا ریاستی حکومت کشمیریوں کے تشخص اور انفرادیت کو پامال کرنے کے حوالے سے جنگ آزمائی کے راستے پر چل نکلی ہے اس […]

سیلاب سے تباہ حال سیمانچل مرکزی اور ریاستی حکومت کے تعصب کا شکار

پورے بہار میں سیلاب سے اب تک 72 افراد کی موت ہو چکی ہے ۔ اس وقت سیمانچل خاص طور پر ارریہ، فاربس گنج، جوگبنی، پورنیہ، کشن گنج کا پورا علاقہ زبردست تباہی کی زد میں ہے۔نیپال سے پانی چھوڑے جانے اور مسلسل موسلادھار بارش سے یہ صورت […]

کون ہیں جو دیوتا ہونے کی صلاحیت رکھتے ہیں، جِن کے لِئے صحافی ایک کہانی بن جائیں : رویش کمار

مسلمان کو مارنے کے لئے آپ کو تیار نہیں کیا جا رہا ہے۔ ایک دن کسی کو بھی مارنے کے لئے آپ کا استعمال کیا جائے‌گا۔ جھارکھنڈ میں بچّا چوری کی افواہ میں نعیم اَور حلیم کے ساتھ اُتّم اَور گَنگیش کو بھی مارا گیا۔ اسپیکر صاحبہ کا […]

کیوں قانون بننے کے 24 سال بعد بھی گندگی ڈھونے کی روایت ختم نہیں ہوئی؟

گندگی اور فضلہ ڈھونے کے کام سے جُڑے مزدوروں کی بازآبادی کے لئے خودروزگار اسکیم کے  اولین  سالوں میں 100 کروڑ روپیے کے آس پاس مختص کیا گیا تھا، جبکہ 2014-15 اَور 2015-16 میں اِس اسکیم پر کچھ بھی خرچ نہیں ہوا۔ گندگی  ڈھونے کی مختلف شکلوں کو […]

کیا اسکول میں فیل کرنے سے بچّے زندگی میں‘ پاس ’ ہو جائیں گے؟

تعلیم کے حق قانون کو گزشتہ سات سال میں مناسب طریقے سے نافذ کیا گیا یا نہیں، اس کا اندازہ کسی نے نہیں کیا۔ سبھی نے اپنی ناکامی کو بچوں پر تھوپ دیا اور بچوں کی کسی نے پیروی تک نہیں کی۔ کابینہ نے منظوری دے دی ہے […]

سنگھ پریوار کی کہانی، تاریخی واقعات کی زبانی

ہندوستان چھوڑو تحریک کے ڈیڑھ سال بعد برٹش راج کی بمبئی حکومت نے ایک میمو میں خوشی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا تھا کہ سنگھ نے پوری ایمانداری سے خود کو قانون کے دائرے میں رکھا۔ خاص طور پر اگست 1942 میں بھڑکی بدامنی میں وہ شامل نہیں […]

میدھا پاٹکر کی تحریک، امت شاہ کی آمد اور مقبول عام ماما

مدھیہ پردیش کے میڈیا میں سردار سروور باندھ‌کے ڈوب علاقے میں آئے نثرپور کی نقل مکانی کا شور 2004  کے ہرسود جیسا نہیں ہے، جبکہ چینل اور اخبار پہلے سے کہیں زیادہ ہیں۔ سیاست میں اپنی قطعی دلچسپی نہیں ہے۔ سنا ہی ہے کہ امت شاہ تھوڑے دن […]

مارچ فار سائنس : سڑک پر اترے ملک کے ہزاروں سائنس داں

جی ڈی پی کا تین فیصدی سائنسی تحقیق اور دس فیصدی تعلیم پر خرچ کرنے کی مانگ کو لےکر بدھ کے روز ملک بھر میں ہزاروں کی تعداد میں سائنس داں اور ماہر تعلیم سڑک پر اترے۔ دلّی میں مارچ فار سائنس۔ (فوٹو بشکریہ : رامپھل سہاگ / […]

رویش کمار کا بلاگ:سب سے بڑا جھوٹ یہ کہنا ہے کہ ہندوستان کی کوئی پارٹی بدعنوانی سے لڑ رہی ہے

اگر ساری پارٹیاں  بی جے پی میں شامل ہو جائیں تو ہو سکتا ہے کہ وزیر اعظم ٹی وی پر اعلان کر دیں کہ ہندوستان سے سیاسی بد عنوانی ختم ہو گئی  ہے کیونکہ سب میرے ساتھ آ گئے ہیں۔ بد عنوانی پر پردہ ڈالنے کے لئے سیکولرازم […]