کانگریس رہنما گورو گگوئی نے شہریت قانون (سی اے اے)کو ووٹوں کے لیے سماج کو تقسیم کرنے والا بی جے پی کا سیاسی ہتھیار بتایا ہے۔ گگوئی نے کہا کہ اسمبلی انتخاب میں آسام کی پہچان اور ترقی دونوں داؤ پر ہیں۔ آسام میں پارٹی کے اقتدار میں آنے پرسی اے اے کو نافذ نہیں کرنے دیا جائےگا۔
آسام اسمبلی انتخابات سے پہلے ریاست میں مقتدرہ بی جے پی پر شہریت قانون پر بولنے سے بچنے کا الزام لگ رہا ہے، جبکہ سی اے اے مخالف تحریکوں سے نکلی سیاسی پارٹیوں کے ساتھ اپوزیشن پارٹیاں اس کو بڑا مدعا بنانے میں لگی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ کسی بھی قیمت پر سی اے اے نافذ نہیں ہونے دیں گی۔
انتخابی اصلاحات کی سمت میں کام کرنے والی تنظیم ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹکٹ ریفارمز نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ سال 2016 سے 2020 کے دوران ہوئے انتخابات میں کانگریس کے 170ایم ایل اے دوسری پارٹیوں میں شامل ہوئے جبکہ بی جے پی کے صرف 18ایم ایل اے نے دوسری پارٹیوں کا دامن تھاما۔
نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس کے پاس شکایت آئی تھی کہ نیٹ فلکس پر نشر ہونے والی ویب سیریز بامبے بیگمس میں دکھایا گیا ہے کہ نابالغوں کا جنسی سرگرمیوں اورمنشیات کے استعمال میں ملوث ہوناعام بات ہے۔
خاتون کا الزام ہے کہ ان کی شادی سال 2019 میں جبراً کرائی گئی تھی۔انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ میکہ والوں کی طرف سے اس کے جنسی رجحان کا علاج کرانے کے لیے دباؤ بنایا جا رہا ہے۔
راجپوت کمیونٹی کی کھاپ پنچایت نے کہا کہ جینس جیسےملبوسات مغربی کلچر کا حصہ ہیں اور خواتین کو ساڑی، گھاگھرا اورسلوارقمیص جیسے روایتی ہندوستانی ملبوسات پہننا چاہیے۔ پنچایت نے وارننگ دی ہے کہ جو بھی اس حکم کی خلاف ورزی کرتے پائے جا ئیں گے انہیں سزا دی جاسکتی ہےاوران کا بائیکاٹ کیا جا سکتا ہے۔
بی جے پی حامی ایک رائٹ ونگ گروپ کی جانب سے اےآئی یوڈی ایف کے سربراہ مولانا بدرالدین اجمل کی پرانی تقریر کو نشر کرتے ہوئے اجمل کے ‘اسلامی مملکت’بنانے کی بات کہنے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔ سال 2019 میں یوٹیوب پر اپ لوڈ تقریر کے اصل ویڈیو میں وہ اس دعوے کے بالکل الٹ بات کہہ رہے ہیں۔
اکتوبر 2020 میں ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا تھا کہ مغربی بنگال کے ہر ضلع میں بم بنانے والی فیکٹریاں ہیں۔ ایک آر ٹی آئی درخواست کے جواب میں وزارت داخلہ نے 3 مارچ 2021 کو بتایا کہ اس کے پاس ایسی کوئی جانکاری نہیں ہے۔
سویڈن کے اس انسٹی ٹیوٹ کی رپورٹ کے مطابق سال 2014 میں بی جے پی اور نریندر مودی کی فتح کے بعد سے ملک کا جمہوری ڈھانچہ کافی کمزور ہوا ہے اور اب یہ‘آمریت ’ کی حالت میں ہے۔
سویڈن کے ایک ٹی وی چینل کےمطابق2017 کے اواخر میں بس بنانے والی کمپنی سکینیا کے آڈیٹرس کوکمپنی کے ذریعے ہندوستان کے مرکزی وزیر برائے روڈ ٹرانسپورٹ و قومی شاہراہ کو تحفہ کے طور پر ایک لگزری بس دینے کے اشارے ملے تھے۔ مرکزی وزیر نتن گڈکری کے دفتر نے الزامات کوخارج کرتے ہوئے انہیں متعصب، فرضی اور بے بنیاد بتایا ہے۔
محمود پراچہ دہلی فسادات سے متعلق کئی معاملوں میں وکیل ہیں۔ دہلی پولیس کی اسپیشل سیل ٹیم نےاس سے پہلے بھی دسمبر 2020 میں بھی پراچہ کے دفتر پر چھاپےماری کی تھی۔ اس دوران سرچ ٹیم نے ان کے کمپیوٹر اورمختلف دستاویزوں کو ضبط کرنے پر زور دیا، جن میں کیس کی تفصیلی جانکاری تھی۔
لوک سبھا میں مرکزی حکومت نے ایک حالیہ جواب میں بتایا تھا کہ سال 2016-2019 کے بیچ یو اے پی اے کے تحت درج معاملوں میں سے محض 2.2 فیصدی میں سزا ہوئی ہے۔
وزیر مملکت برائے داخلہ جی کشن ریڈی نے لوک سبھا میں بتایا کہ ایک اگست 2019 کے بعد سے کئی علیحدگی پسندرہنماؤں، پتھراؤ کرنے والوں سمیت 627 لوگوں کو حراست میں لیا گیا تھا، جن میں سے 454 لوگوں کو رہا کیا جا چکا ہے۔ پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت کوئی بھی نظربند نہیں ہے۔
اتر پردیش کے سردھنا سے بی جے پی ایم ایل اے سنگیت سوم پر سال 2013 میں مظفرنگر میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات کے پہلے سوشل میڈیا پر بھڑکاؤ ویڈیو اپ لوڈ کرنے کا معاملہ درج کیا گیاتھا۔ ایس آئی ٹی نے خصوصی عدالت میں کلوزر رپورٹ داخل کر کےکہا کہ سوم کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا۔
ویڈیو: انتخاب سے قبل ایک سروے میں پتہ چلا ہے کہ مغربی بنگال میں ترنمول کانگریس چیف ممتابنرجی تیسری بار اقتدار میں آ سکتی ہیں۔ اس سروے پر بی جے پی رہنما ششر بجوریا اور ماہر اقتصادیات پرسین جیت بوس سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
مرکز کے نئےسوشل میڈیا ضابطوں کے دائرے میں آن لائن نیوز پبلشر بھی ہیں۔ دی وائر اور دی نیوز منٹ کے بانی دھنیا راجیندرن کی طرف سے دہلی ہائی کورٹ میں دائر عرضی میں کہا گیا ہے کہ یہ ضابطےڈیجیٹل میڈیا کو کنٹرول کرنے کی کوشش کرتے ہیں،جو اس کے بنیادی آئی ٹی ایکٹ 2000 کے منافی ہے۔
ویڈیو:ایک ریسرچ میں انکشاف ہوا ہے کہ دہلی کے پرائیویٹ اسکولوں میں مسلم طلبا کو پری پرائمری سطح پر داخلے کے لیےجدوجہدکرنی پڑ رہی ہے۔ محض تین فیصدمسلم طلبہ کو ہی اسکول میں داخلہ مل پا رہا ہے۔ اس موضوع پر ریسرچ کرنے والی جنت فاطمہ فاروقی سےمکل سنگھ چوہان کی بات چیت۔
ملک کےسابق چیف الیکشن کمشنرایس وائی قریشی نے اپنی نئی کتاب‘دی پاپولیشن متھ:اسلام، فیملی پلاننگ اینڈ پالیٹکس ان انڈیا’ میں کہا ہے کہ مسلمانوں نے آبادی کے معاملے میں ہندوؤں سے آگے نکلنے کے لیے کوئی سازش نہیں کی ہے اور ا ن کی تعداد ملک میں ہندوؤں کی تعداد کو کبھی چیلنج نہیں دے سکتی۔
راجستھان کے ہنومان گڑھ ضلع کا معاملہ۔ متاثرہ کی نانی کا الزام ہے کہ ان کی نواسی کے ساتھ ریپ کرنے والے پردیپ وشنوئی نے ہی اسے زندہ جلایا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی میں نظر آ رہے نوجوان کی پہچان نہیں ہو پائی ہے۔ وشنوئی کے رول کی جانچ کی جا رہی ہے۔
گجرات میں سورت کی ایک عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ استغاثہ یہ ثابت کرنے کے لیے ٹھوس، قابل اعتماد اور تسلی بخش شواہد پیش کرنے میں ناکام رہا کہ ملزم سیمی سے وابستہ تھے اور کالعدم تنظیم کی سرگرمیوں کو رفتار دینے کے لیے جمع ہوئے تھے۔
پچھلے سال مارچ میں دہلی کا نظام الدین مرکز کو رونا ہاٹ اسپاٹ بن کر ابھرا تھا۔ تبلیغی جماعت کے اجتماع میں شرکت کرنے والے کئی لوگوں کے کورونا وائرس سے متاثر پائے جانے کے بعد 31 مارچ 2020 سے ہی یہ بند ہے۔
جی او ایم رپورٹ کے مطابق حکومت نواز کالم نگارکنچن گپتا نے جون 2020 میں وزرا کو ‘چین کی کمیونسٹ پارٹی کی طرف سے راجیو گاندھی فاؤنڈیشن کو دیے ڈونیشن’ کو لےکر خبر پھیلانے کی تجویز دی تھی۔ کئی میڈیا اداروں کی شائع خبریں دکھاتی ہیں کہ بی جے پی نے اس تجویز کو سنجیدگی سے لیا تھا۔
دہلی فسادات کے ایک ملزم کے بیان سےمتعلق دستاویز لیک ہونے پر دہلی ہائی کورٹ نے کہا کہ اگر آپ کے افسر نے اس کو لیک کیا تو یہ اختیارات کا غلط استعمال ہے اور اگر اسے میڈیا نے کہیں سے لیا ہے تو یہ چوری ہے۔ اس لیے کسی بھی صورت میں یہ جرم ہے۔
دنیا میں جمہوریت پرنظر رکھنے والے ایک معتبر ادارےفریڈم ہاؤس کی نئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سیاسی حقوق اورشہری آزادی میں تنزلی 2019 میں نریندر مودی کے دوبارہ چنے جانے کے بعد ہی شدید ہو گئی تھی اور عدلیہ کی آزادی بھی دباؤ میں آ گئی تھی۔ اس پر وزارت خارجہ نے کہا کہ ہندوستان کو ‘پند ونصیحت ’ کی ضرورت نہیں ہے۔
ہری دوار ضلع میں مذبح خانوں (سلاٹر ہاؤس) پر فوراً روک لگانے کی مانگ کو لےکر اتراکھنڈ کے وزیر ستپال مہاراج کی قیادت میں ہری دوار کے مقامی ایم ایل اےنےوزیر اعلیٰ ترویندر سنگھ راوت کو ایک مارچ کو ایک خط سونپا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہری دوارملک کی روحانی اورثقافتی راجدھانی ہے۔ یہاں سلاٹر ہاؤس کا کوئی جواز نہیں ہے۔
گراؤنڈ رپورٹ: شمال – مشرقی دہلی کے موج پور علاقے میں پچھلے سال ہوئے فرقہ وارانہ فسادات کے دوران تمام دکانوں کو نقصان پہنچایا گیا تھا۔ دکانداروں کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے جتنے نقصان کا دعویٰ کیا تھا، اس سے کافی کم معاوضہ انہیں دیا گیا۔
ویڈیو: دہلی فسادات کے ایک سال بعد بھی لوگ خوف میں جی رہے ہیں۔ فسادات میں ہوئے جان ومال کے نقصان کی بھرپائی ہو پانا ناممکن ہے۔ د ی وائر نے شیو وہار کے لوگوں سے بات کر کے ان کی پریشانی کو جاننے کی کوشش کی ۔
دہلی میں زرعی قوانین کے خلاف چل رہے کسانو ں کے احتجاج کی گونج پوروانچل میں بھی سنائی دی، جہاں بستی ضلع میں بھارتیہ کسان یونین کے قومی صدرنریش ٹکیت نے کسان پنچایت کا اہتمام کیا اور جم کر بی جے پی اورمرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
گجرات کے وزیر اعلیٰ وجئے روپانی نے گودھرا میں ایک انتخابی ریلی کے دوران کہا کہ ان کی سرکار ایک مارچ سے شروع ہو رہے ودھان سبھاسیشن میں لو جہاد کے خلاف قانون لانا چاہتی ہے تاکہ ہندو لڑکیوں کے اغوا اور تبدیلی مذہب کو روکا جا سکے۔
دہلی پولیس کے مطابق دنگے کو لےکرقل 755 کیس درج کیے گئے تھے، جس میں سے 400 معاملوں کو نمٹایا جا چکا ہے۔ اب تک 1753 لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا، جس میں 933 مسلم اور 820 ہندو ہیں۔
اس سے پہلے بی جے پی کی یووامورچہ کی رہنما پامیلا گوسوامی کے پاس مبینہ طور پر کوکین ملنے کے بعد انہیں ان کے ایک دوست اور نجی سکیورٹی گارڈ کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا۔ پامیلا نے بی جے پی کےقومی جنرل سکریٹری کیلاش وجئے ورگیہ کے اسسٹنٹ راکیش سنگھ پر سازش کرنے کا الزام لگاتے ہوئے معاملے کی سی آئی ڈی جانچ کی مانگ کی تھی۔
باندی پورہ کے آزادصحافی سجاد گل نے ایک تحصیلدار کے ذریعے ایک گاؤں میں مبینہ غیرقانونی تعمیرات ہٹانے اور گاؤں والوں کو ہراساں کرنےکے الزام پر ایک رپورٹ لکھی تھی۔ گل نے کہا کہ اس کے بعد تحصیلدار نے انتقامی جذبے سے ان کی ملکیت میں توڑ پھوڑ کی اور ان پر معاملہ درج کروایا۔
ویڈیو: گزشتہ سال 23 فروری کو کپل مشرا نے ایک ویڈیو ٹوئٹ کیا تھا، جس میں وہ دہلی کے موج پور ٹریفک سگنل کے پاس سی اے اے کی حمایت میں جمع بھیڑ کوخطاب کرتے دیکھے جا سکتے ہیں۔ اس کے اگلے دن راجدھانی دہلی کے کچھ علاقوں میں فرقہ وارانہ تشددبرپا ہوا تھا۔ دی وائر کے اجئے آشیرواد اور عصمت آرا کی ان سے بات چیت۔
ویڈیو: موجودہ دور میں سیاست اور میڈیا کے بڑے پلیٹ فارم ایسے قابل رحم حالت میں ہیں کہ خود ہی لطیفہ بن گئے ہیں۔ دوسری طرف سنجیدہ صحافیوں یا کامیڈینس کے تبصرے سے کبھی سرکار ، تو کبھی عدلیہ کو تکلیف پہنچ رہی ہے۔ ان مدعوں پرسینئر صحافی پریہ درشن اور ٹی وی اینکر میناکشی شیوران سے تبادلہ خیال کر رہے ہیں ارملیش۔
ویڈیو: ہریانہ اور اتر پردیش میں تیزی سے کسان مہاپنچایت پھیل رہے ہیں، جہاں کھل کر حکومت کی پالیسیوں کے بارے میں چرچہ کی جا رہی ہے اور کسانوں کو زرعی قانون اور اس سے متعلق پہلوؤں کو سمجھانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس بارے میں بتا رہے ہیں سیاسی امور کے لیےدی وائر کے ایڈیٹر اجئے آشیرواد۔
کسانوں کے احتجاج سے ہوئے سیاسی نقصان کو بے اثر کرنے کےمقصد سے بی جے پی کی جانب سےمختلف ریاستوں میں بیٹھکیں کی جا رہی ہیں۔گڑگاؤں میں ہوئی ایسی ہی ایک بیٹھک کا ویڈیو سوشل میڈیا پر سامنے آیا ہے جہاں پارٹی کے سینئررہنماؤں سے ایک کارکن کسانوں کو ‘بہکانے کا منتر’دینے کی بات کہتا نظر آ رہا ہے۔
کسانوں کے احتجاج سےمتعلق ٹول کٹ شیئر کرنے کے معاملے میں گرفتار دشا روی کو ضمانت دیتے ہوئے دہلی کی ایک عدالت نے کہا کہ معاملے کی ادھوری اور غیرواضح جانچ کو دیکھتے ہوئے کوئی ٹھوس وجہ نہیں ہے کہ بنا کسی مجرمانہ ریکارڈ کے کسی 22 سالہ لڑکی کے لیے ضمانت کے اصول کو توڑا جائے۔
پولیس نے بتایا کہ جموں اینڈ کشمیریونائٹیڈ کسان فرنٹ کے صدر موہندر سنگھ اور جموں کے گول گجرال کےمندیپ سنگھ کو گرفتار کیا گیا ہے۔پولیس کے مطابق ان دونوں نے لال قلعے پر ہوئے تشدد میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا اور اس کے اصل سازش کار تھے۔ لال قلعے کےگنبد پر چڑھنے کے الزام میں ایک دوسرےشخص کو بھی پکڑا گیا ہے۔
بی جے پی رہنما کپل مشرانے یہ بیان‘دہلی رائٹس2020:د ی ان ٹولڈ اسٹوری’نام کی کتاب کے رسم اجراکے موقع پر دیا۔ مشرا نے کہا کہ جب بھی سڑکیں بند کی جائیں گی اور لوگوں کو کام پر یا بچوں کو اسکول جانے سے روکا جائےگا تو اس کو روکنے کے لیے وہاں ہمیشہ کپل مشرا ہوگا۔
کورونا کے علاج کے دعوے کے ساتھ لانچ ہوئی پتنجلی کی‘کورونل’کو وزارت آیوش سے ملے سرٹیفیکیٹ کو ڈبلیو ایچ او کی منظوری اور رام دیو کے ذریعے کورونل کو 150 سے زیادہ ممالک میں فروخت کرنے کی اجازت ملنے کا دعویٰ شک کے دائرے میں ہے۔ ساتھ ہی اس کو لےکر انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے بھی سوال اٹھائے ہیں۔