شیوسینا رکن پارلیامان سنجے راؤت نے کہا کہ ہم اتحاد کے دھرم پر عمل کرتے ہیں۔ ہمارے پاس اختیار اور بھی ہیں لیکن اس اختیار کو منظور کرنے کا گناہ ہم نہیں کرنا چاہتے۔ شیوسینا ہمیشہ سچ اور پالیسی کی سیاست کرتی آئی ہے۔
وشو ہندو پریشد کے جنرل سکریٹری پراندے نے کہا کہ ملک میں ہندوؤں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے شہریت بل میں ترمیم کی ضرورت ہے۔
یورپی یونین کے 27 رکن پارلیامان کا وفد منگل کو جموں وکشمیر کا دورہ کررہا ہے۔ یہ وفد آرٹیکل 370 کے زیادہ تر اہتماموں کو ہٹائے جانے کے بعد وہاں کی صورتحال کا جائزہ لے گا۔ آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد جموں و کشمیر کے حالات کا جائزہ لینے گئی کانگریس سمیت کئی پارٹیوں کے رہنماؤں کو واپس بھیج دیا گیا تھا۔
وزیر تعلیم نے افسروں سے کہا ہے کہ وہ متنازعہ حکمراں ٹیپو سلطان پر مشتمل باب کو تاریخ کی نصابی کتابوں سے ہٹانے کے بی جے پی ایم ایل کے مطالبے پر غور کریں اور تین دن میں رپورٹ دیں ۔
بڑھی ہوئی اجرت کے تحت ، غیر تربیت یافتہ مزدوروں کے لئے کم از کم اجرت 14842 روپے مہینے ، نیم تربیت یافتہ مزدوروں کے لئے 16341 روپے اورتربیت یافتہ مزدوروں کے لئے 17991 روپے مہینے طے کی گئی ہے۔
بلند شہر میں 3 دسمبر 2018 کو مبینہ گئو کشی کو لے کر ہوئے تشدد میں انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ کا قتل کر دیا گیا تھا۔ تشدد میں سمت نامی شخص کی بھی موت ہو گئی تھی، جس کو بعد میں پولیس نے سبودھ کمار سنگھ کے قتل کا ملزم بنایا تھا۔
ایک سال کی تاخیرسے جاری کئے گئے این سی آر بی کے اعداد و شمار کے مطابق،سال 2017 میں ملک میں فسادات کے کل 58729 معاملے درج کیے گئے۔ ان میں سے 11698 فسادات بہار میں ہوئے۔2017 میں ہی ملک میں کل 723 فرقہ وارانہ / مذہبی فسادات ہوئے۔ ان میں سے اکیلے بہار میں 163 معاملے ہوئے، جو کسی بھی صوبے سے زیادہ ہے۔
حال ہی میں چیف جسٹس رنجن گگوئی نے مرکزی حکومت کو ایک خط لکھکر سپریم کورٹ میں اپنے بعد سب سے سینئر جج ایس اے بوبڈے کو چیف جسٹس بنانے کی سفارش کی تھی۔
ویڈیو: ہندوستان میں کملیش تیواری قتل معاملے کے بعدسوشل میڈیا پر مسلمانوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ ا س موضوع پر سماجی کارکن عمر خالد کے ساتھ پروفیسر اپوروانند کی بات چیت۔
اتوار کی رات 11 بجے دہلی میں اوسطاًایئر کوالٹی انڈیکس یعنی اے کیو آئی 327پرتھی۔ 2018 میں دیوالی کے بعد یہ 600 کےاعداد و شمار کو پارکر گیا تھا، جو محفوظ سطح سے بارہ گنا زیادہ ہے۔
اتر پردیش کے ایٹا ضلع میں بھی ایک نو جوان کا مبینہ طور پر نشے میں دھت اس کے دوستوں نے سریا سے پیٹ پیٹکر قتل کر دیا۔
عراق میں بدعنوانی اور بے روزگاری کی مخالفت میں گزشتہ ایک اکتوبر سے حکومت مخالف مظاہرہ چل رہا ہے۔ اکتوبر میں مظاہرہ کے دوران اب تک تقریباً231 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔
یہ دورہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے، جب امریکی رکن پارلیامان کے ایک گروپ نے جموں وکشمیر کے حالات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
شیوسینا نے اپنے ماؤتھ پیس‘سامنا’میں فلم شعلہ کے اس ڈائیلاگ سے ملک میں اقتصادی بحران اور تیوہاروں کے موقع پر بازاروں سے غائب رونق کے لیے سرکار کی نوٹ بندی اور غلط طریقے سے جی ایس ٹی کونافذ کرنے کو ذمہ دار بتایا ہے۔
انٹرویو: اتر پردیش کے باغپت ضلع کے جوہری گاؤں کی دو عورتیں-چندرو اور پرکاشی تومر’شوٹر دادی’کے نام سے مشہور ہیں۔ 60 کی عمر میں مقامی رائفل کلب میں شوٹنگ سیکھکر کئی ریکارڈ بنا چکیں ان دونوں عورتوں کی زندگی پر بنی ہندی فلم ‘سانڈ کی آنکھ’حال ہی میں ریلیز ہوئی ہے۔ان شوٹر دادیوں سے ریتو تومر کی بات چیت۔
پاکستان نے دوسری بار ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کے طیارے کو اپنے ایئر اسپیس کے استعمال کی اجازت دینے سے انکار کیا ہے۔ پاکستان کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر میں حقوق انسانی کی مبینہ خلاف ورزی کی وجہ سے ایسا کیا گیا ہے۔ وہیں ہندوستان نے پاکستان کی اس حرکت کی شکایت آئی سی اے اوسے کی ہے۔
کشمیر چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ عاشق نے بتایا کہ ریاست میں لگی پابندیوں کی وجہ سے کل نقصان کا اندازہ لگانا مشکل ہے کیونکہ حالات ابھی تک معمول پر نہیں آپائے ہیں۔ کاروباری کمیونٹی کو سنگین جھٹکا لگا ہے اور ان کا اس سے باہر نکل پانا مشکل لگتا ہے۔
ویڈیو: اردو شاعری اور مغل بادشاہوں کی دیوالی کے بارے میں بتا رہی ہیں یاسمین رشیدی۔
مودی حکومت جمہوریت کی جن علامتوں کو سنجونے کا دعویٰ کرتی ہے، وہ ان کوختم کر چکی ہے۔
اس کتاب میں سیڈیشن جیسے پیچیدہ موضوع پراس طرح اور عام فہم زبان میں بات کی گئی ہے کہ پرائمر بھی اس کو سمجھ سکتا ہے۔اس میں میں کچھ ایسے بھی اہم سیڈیشن معاملات پر گفتگو کی گئی ہے جس کا عام طور پر سیڈیشن سے متعلق مباحث میں ذکر نہیں ہوتا۔
لارسن کی پوسٹ کو دلیپ دھامی نامی شخص نے اپنے ٹوئٹ میں استعمال کیا ، دلیپ کے ٹوئٹ کوہربیر سنگھ نے ری ٹوئٹ کیا اور ہربیر کے ری ٹوئٹ کو طارق فتح نے ری ٹوئٹ کیا!! اس طرح جھوٹے دعووں کا ایک تسلسل سوشل میڈیا پر بنتا چلاگیا۔
ایسے میں جب ملک میں خواتین کی کوئی حقیقی نمائندگی ہی نہیں بچی اور حکومت میں ویمن پاور کی مثال مانی جانے والی نام نہاد رہنما بی جے پی رہنماؤں یاحامیوں کے ذریعے کئےاستحصال کے کئی معاملوں پر منھ سلکر بیٹھ چکی ہیں، تو کیسےحکومت سے کسی انصاف کی امید لگائی جائے؟
الیکشن کمیشن کی سفارش پر وزارت قانون نے 22 اکتوبر کو اس فیصلے کو نافذ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ موجودہ نظام میں ، صرف فوجی ، سی آر پی ایف اور بیرون ملک کام کرنے والے سرکاری ملازمین کے ساتھ ساتھ الیکشن ڈیوٹی میں تعینات ملازمین کو ہی پوسٹل بیلٹ سے حق رائے دہی حاصل ہے۔
وزارت داخلہ کے ایک خط سے پتہ چلا ہے کہ آلوک ورما کے جی پی ایف اور دیگر فائدے پر روک لگا دی گئی ہے، کیونکہ وہ غیر قانونی طور پر چھٹی پر چلے گئے۔ گزشتہ سال سی بی آئی ڈائریکٹر رہنے کے دوران آلوک ورما اور اس وقت کے خصوصی ڈائریکٹر راکیش استھانا نے ایک دوسرے پر بد عنوانی کے الزام لگائے تھے، اس کے بعد حکومت نے آلوک ورما کو عہدے سے ہٹا دیا تھا۔
بی جے پی رہنما منوہر لال کھٹر نے کہا کہ ہم نے ہریانہ میں حکومت بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔ گورنر نے ہماری تجویز کو منظور کر ہمیں مدعو کیا ہے۔
خصوصی رپورٹ : حال ہی میں کابینہ نے این جی ٹی میں وزارت ماحولیات کے دوسینئر افسروں کو ماہرین کے طور پر ممبر بنانے کی منظوری دی ہے۔ ان کی مدت کارپانچ سال کے بجائے تین سال طےکی گئی ہے۔ ماہرین ماحولیات کا الزام ہے کہ مدت کار کو گھٹاکر مرکزی حکومت این جی ٹی کی خودمختاری کو متاثر کرنا چاہتی ہے۔
اس بارے میں جاری سرکاری حکم میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر ری آرگنائزیشن ایکٹ 2019 کے تحت ان کمیشن کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ حکم 31 اکتوبر سے مؤثر ہوں گے۔
ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنس کی رپورٹ کے مطابق دہلی کے 14 شیلٹر ہوم میں رہنے والی لڑکیوں کو سزا کے طور پر ان کی شرمگاہوں میں مرچی ڈالنے، جسم پر کھولتا پانی پھینکنے اور کھانا نہ دینے جیسے کئی سنگین معاملے سامنے ہیں۔
آر ٹی آئی کارکنوں نے نئے اصولوں کو انفارمیشن کمیشن کی آزادی اور ان کی خودمختاری پر حملہ قرار دیا ہے۔
اڑیسہ حکومت کے چیف سکریٹری اے کے کے مینا نے پی ایم سی بینک گھوٹالے اور کچھ دوسرے اقتصادی اداروں کی خستہ ہوتی صورتحال کے بعد سرکاری محکموں کو ایک خط لکھا ہے ۔
کشمیری لسانی منظرنامے سے اردو کو ہٹانے سے اردو بولنے والوں اور دیگرزبان کے بولنے والوں میں شورِش پیدا ہونے کا خدشہ ہے ، جبکہ کشمیری پہلے ہی بہت چوٹ کے شکار بن چکےہیں۔ کیایہ ایک مناسب وقت ہے کہ کسی زبان کی بحث کے ذریعے ان زخموں پر ابلتے ہوئے تیل کو پھینک دیا جائے، جس کے خطرات ابھی پوری طرح ماپے نہیں گئے ہیں؟
مجاہد آزادی اور بیباک صحافی گنیش شنکر ودیارتھی،جنگ آزادی کے دوران نہ صرف انقلابیوں کے ساتھ سرگرم تھے، بلکہ اپنے اخبار ‘پرتاپ ‘میں بھی آزادی کا جذبہ جگا رہے تھے۔ یوم پیدائش کی مناسبت سے ان کامضمون ملاحظہ کیجیے ۔
سینٹرل پالیوشن کنٹرول بورڈ کے اعداد و شمار کے مطابق، نئی دہلی کے نہرو نگر، اشوک وہار، جہانگیرپوری، روہنی، وزیرپور، بوانا، منڈکا اور آنند وہار میں ایئر کوالٹی انڈیکس بالترتیب : 340، 335، 339، 349، 344، 363، 381 اور 350 ریکارڈ کیا گیا۔
حالانکہ ہندوستان کانٹریکٹ نافذ کرنے اور پراپرٹی رجسٹر کرنے جیسے شعبے میں عالمی سطح پر 163ویں اور 154ویں مقام پر ہے۔
پروفیسر ایس اے آر گیلانی دہلی یونیورسٹی کے ذاکر حسین کالج میں عربی پڑھاتے تھے۔ ان کو سال 2001 میں پارلیامنٹ پر حملے کی سازش رچنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا لیکن سپریم کورٹ نے ثبوتوں کے فقدان میں ان کو بری کر دیا تھا۔
سرساسے الیکشن جیتے گوپال کانڈا نے بنا شرط بی جے پی کو حمایت دینے کی بات کہی ہے، جس پربی جے پی کی سینئر رہنما اوما بھارتی نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ہریانہ میں ہماری سرکار ضرور بنے، لیکن یہ طے کیجیے کہ جیسے بی جے پی کے کارکن صاف ستھری زندگی کے ہوتے ہیں، ہمارے ساتھ ویسے ہی لوگ ہوں۔
گزشتہ 15 اکتوبر کو اتر پردیش حکومت نے اعلان کیا تھا کہ وہ 25 ہزار ہوم گارڈ جوانوں کو کام سے ہٹا دےگی، کیونکہ سپریم کورٹ کی نئی ہدایات کے مطابق ان کو تنخواہ نہیں دے سکتی ہے۔ ہوم گارڈ مستقل ملازم نہیں ہوتے، معاہدے کی بنیاد پر ان کی تقرری کی جاتی ہے۔ ان کو روزانہ کے کام کے حساب سے ادائیگی کی جاتی ہے۔
ہریانہ کی 90 اسمبلی سیٹوں میں سے بی جے پی کو 40 سیٹوں پر جیت ملی ہے۔ وہیں کانگریس کے کھاتے میں 31 اور جے جے پی کے کھاتے میں 10 سیٹیں آئی ہیں۔
ویڈیو: ملک کے انتظامیہ میں نوکر شاہی پر آئی سابق آئی اے ایس افسر نریش چندر سکسینہ سے ان کی کتاب ’وہاٹ ایلس دی آئی اے ایس اینڈ وہائی اٹ فیلس ٹو ڈیلیور‘ پر بات کر رہے ہیں دی وائر کے بانی مدیر ایم کے وینو۔
ویڈیو: ہریانہ اور مہاراشٹر اسمبلی کے الیکشن نتائج پر دی وائر کے اجئے آشیرواد اور سیاسی تجزیہ کار سجن کمار کے ساتھ عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔