مدھو کشور اور پرشانت بھوشن (فوٹو:فیس بک /رائٹرس)

فیک نیوز پھیلانے کا الزام لگاتے ہوئے پرشانت بھوشن نے مدھو کشور کے خلاف کیس درج کرایا

سینئر وکیل پرشانت بھوشن نے  مدھو کشور کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔انہوں نے کہا کہ ؛ ان کے جھوٹ کا پردہ فاش کرنے کا وقت آگیا ہے۔ نئی دہلی :سینئر وکیل پرشانت بھوشن نے سماجی کارکن اور قلمکار مدھو کشور کے خلاف جھوٹے انفارمیشن ٹوئٹ کرنے کو […]

Gangrape-and-Murder

’منھ پھیر‌کرگزر جانے ‘ کا وقت اب نہیں رہا، کٹھوعہ کے بعد تو بالکل نہیں

اس طرح کے پاگل پن اور درندگی کے عالم میں ہمارا پورا وجود ساکت ہو جاتا ہے۔ ایک مایوسی بھرا سناٹا سب کو اپنی چپیٹ میں لے لیتا ہے۔ مگر پھر ایک مقام وہ بھی آتا ہے، جہاں یہی مایوسی ایک خوف ناک غصے میں تبدیل ہو جاتی […]

فوٹو:رائٹرس

کیاہیومین رائٹس کمیشن کی رپورٹ کے بعد بھی سیمی سے جڑے زیر سماعت قیدیوں کو انصاف مل پائےگا؟

ہیومین رائٹس کمیشن نے ایک جانچ میں بھوپال سینٹرل جیل میں سیمی سے جڑے زیر سماعت قیدیوں کے ساتھ زیادتی کی شکایتوں کو صحیح پایا ہے اور ا س کے لیے جیل اسٹاف کے خلاف قانونی کارروائی کی سفارش کی ہے۔

IMG_20180415_061341

بک ریویو : عصمت چغتائی کے بہانے فکشن تنقیدسے سوال پوچھتی کتاب…؟

کیا یہ کتاب صحیح معنوں میں عصمت کو زیادہ اور پورے طور پرسمجھاتی ہے،اورجب آپ پطرس بخاری تک کو اپنی کتاب میں شامل کر رہے ہیں تو کیا یہ ضروری نہیں کہ منٹوکی وہ تحریر بھی شامل کریں جو کئی معنوں میں اس کا ردعمل ہے اور پھر منٹو سے زیادہ عصمت کا ہمعصر کون ہوگا بھلا؟

fake 4

جگنیش کی گرفتاری،ٹائمز ناؤ کی بریکنگ نیوزاور مودی کے دعووں کا سچ

ٹی وی چینلوں کے بریکنگ نیوز کی اشاعت کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور یہ سلسلہ جب حقیقت کے برعکس ہوتا ہے تو میڈیا کی ذمّہ داری پر سوال کھڑے کرتا ہے۔ ٹائمز ناؤ نے اس بار بھی اپنی بریکنگ نیوز میں جھوٹے دعوے کیے۔

فوٹو : رائٹرز

الیاس احمد گدی: کوئلہ مزدوروں کا قصہ گو…

جو کام مہا شویتا دیوی نے بنگلہ میں کیا ہے،وہی کام الیاس احمد گدی اردو فکشن میں انجام دے رہے تھے۔گدی انسانی تاریخ کو استحصال کی تاریخ تصور کرتے ہیں اور انسان کے تمام مسائل کی جڑ میں بھوک کو ذمہ دار قرار دیتے ہیں، جس کے سبب انسان پلو والے آم بھی کھانے کو مجبور ہوتا ہے۔

پی سی جوشی/  فوٹو : کارواں میگزین

یوم پیدائش پر خاص:  نہرو کے بعد ملک کے دوسرے مقبول رہنما پی سی جوشی کون تھے

پی سی جوشی کی فعال قیادت ہی تھی کہ پارٹی اپنی سیاسی سمجھ کو عوام کے درمیان لے جانے میں کامیاب رہی۔ انہوں نےفاشسٹ قدموں کی آہٹ اس وقت سن لی تھی جب ان کے ہی کمیونسٹ دوستوں کے علاوہ دوسرےمکتبہ فکر کے لوگ اس خطرہ کو بہت ہلکے میں لے رہے تھے۔

جموں و کشمیر کے کٹھوا میں آٹھ سال کی معصوم آصفہ کے ساتھ ریپ ہوا جس کے بعد اس کا قتل کر دیا گیا تھا۔ وہیں اتر پردیش کے اناؤ میں بی جے پی کے ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر پر ایک نابالغ نے گینگ ریپ کا الزام لگایا ہے/فوٹو بشکریہ : ٹوئٹر /اے این آئی

اگر ان دو بچیوں کو انصاف نہیں ملا تو …

بھاڑ میں گئے ہندو اور بھاڑ میں گئے مسلمان۔ بھاڑ میں گیا اپوزیشن اور بھاڑ میں گئی حکومت۔ بھاڑ میں گئی دلیل اور بھاڑ میں بکواس، بھاڑ میں گئی روحانیت۔ بھاڑ میں گیا میں اور بھاڑ میں گئے آپ سب۔ اگر ان دو لڑکیوں کو انصاف نہیں ملا تو سمجھ لو بھاڑ میں گیا ملک۔ اگر ان دو لڑکیوں کو انصاف نہیں ملا تو یہ ملک اس شرمندگی سے کبھی نہیں باہرآ پائے‌گا۔

آر بی آئی کے سابق گورنر رگھو رام راجن /فوٹو : پی ٹی آئی

نوٹ بندی کا فیصلہ سوچ سمجھ کر نہیں لیا گیا تھا : سابق آر بی آئی گورنر

آر بی آئی کے سابق گورنر رگھو رام راجن نے کہا کہ مرکز کی مودی حکومت کا خیال تھا کہ نوٹ بندی کے بعد بیسمنٹ میں نوٹ چھپاکر رکھنے والے لوگ سامنے آئیں‌گے اور معافی مانگ‌کر کہیں‌گے کہ ہم اس کے لئے ٹیکس دینے کو تیار ہیں۔

مارک زکربرگ (فوٹو : رائٹرس)

رویش کا بلاگ : گلوبل الیکشن کمشنر مارک زکربرگ کا شکریہ

ہندوستان کے الیکشن کمشنر کو ایک تھینک یو نوٹ جلدہی مارک زکربرگ کو بھیج دینا چاہئے کیونکہ فیس بک تو اس کا پارٹنر ہے۔ جہاں دنیا کے ادارے الیکشن میں فیس بک کے سازشی کردار کو لےکر محتاط ہیں وہیں ہندوستان کا الیکشن کمیشن فیس بک سے قرار‌کر چکا ہے۔

کمپیوٹر بابا /فوٹو بشکریہ : فیس بک

مدھیہ پردیش : وزیر مملکت بنائے گئے بابا نرمدا میں غیر قانونی کھدائی روک پائیں‌گے : میدھا پاٹکر

شیوراج حکومت نے پانچ باباؤں کو وزیر مملکت بناکر نرمدا کے تحفظ کا کام سونپا ہے۔ پاٹکر نے سوال اٹھایا کہ کیا ان باباؤں کو پتا ہے کہ ندی پر بنے باندھوں کی وجہ سے کتنا نقصان ہو رہا ہے؟

Unnao rape case

ہم بھی بھارت: اناؤ ریپ معاملہ

ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیے اتر پردیش کے اناؤ میں بی جے پی ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر پر لگے ریپ کے الزام پر آل انڈیا پروگریسو وومینس ایسوسی ایشن کی سکریٹری کویتا کرشنن اور دی وائر کے اجئے آشروادسے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت