یہ واقعہ مہاراشٹر کے ٹھانے میں 24 جون کو اس وقت ہوا، جب مسلم ٹیکسی ڈرائیور سواری کو لےکر لوٹ رہا تھا اور بیچ راستے میں اس کی ٹیکسی خراب ہو گئی۔معاملے میں 3 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
یہ واقعہ متھرا کے آنیور گاؤں کا ہے، جہاں بدھ کو الٹی، دست اور پیٹ میں درد کی شکایت پر لوگوں کو گاؤں کے ہی ہاسپٹل میں داخل کرایا گیا۔ بیمار ہوئے 100 سے زیادہ لوگوں میں 50 بچے بھی شامل ہیں۔
ملزم نے بتایا کہ اس سے رائٹ ونگ گروپ کے ممبروں نے رابطہ کیا تھا۔انھوں نے ہندو مذہب پر تقریر ، گئو کشی، مسلم شدت پسندی اور لو جہاد پر ویڈیو دکھائے ۔اس کے علاوہ بندوق چلانے اور بم بنانے کی ٹریننگ دی گئی۔
منگل دیر رات پٹنہ کے آگم کنواں میں ایک بے قابو کار نے فٹ پاتھ پر سو رہے 4 بچوں کو کچل دیا، اس میں تین بچوں کی موت ہو گئی۔ اس کے بعد مشتعل بھیڑ نے گاڑی میں سوار 2لوگوں کی پٹائی کی، جس میں گاڑی چلانے والےنو جوان کی موت ہو گئی۔
مذہبی آزادی سے متعلق کمیشن یو ایس سی آئی آر ایف نےگزشتہ21 جون کو جاری کی گئی رپورٹ میں کہا تھا کہ ہندوستان میں 2018 میں گائے کے کاروبار یا گئو کشی کی افواہ پر اقلیتی کمیونٹی، خاص طو رپر، مسلمانوں کے خلاف انتہاپسند ہندو گروہوں نے تشدد کیا ہے۔
راجیہ سبھا میں وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے ذریعے دیے گئے تحریری جواب کے مطابق نوٹ بندی سے پہلے چار نومبر، 2016 تک 17.97 لاکھ کروڑ روپے کی کرنسی چلن میں تھی، لیکن اب یہ رقم بڑھکر 21.71 لاکھ کروڑ روپے ہو گئی ہے۔
فارنرز ٹریبونل کے سامنے پولیس نے یہ قبول کیا کہ انہوں نے 2016 میں ٹریبونل کے ذریعے غیر ملکی قرار دی گئی مدھومالا داس کی جگہ مدھو بالا منڈل کو حراست میں بھیج دیا تھا۔
گزشتہ 21 جون کو امریکی وزارت خارجہ کے ذریعے جاری بین الاقوامی مذہبی آزادی سے متعلق رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ہندوستان میں گائے کے کاروبار یا گئو کشی کی افواہ پر اقلیتی کمیونٹی،بالخصوص مسلمانوں کے خلاف انتہاپسند ہندو گروپوں نے تشدد کیا ہے۔
ہریانہ کانگریس کے ترجمان وکاس چودھری کو فریدآباد کے سیکٹر 9 میں اس وقت گولی ماری گئی، جب وہ جم سے نکلکر کار میں بیٹھ رہے تھے۔ ہاسپٹل میں علاج کے دوران ان کی موت ہو گئی۔
ٹرمپ کا یہ بیان ایسے وقت پر آیا ہے جب ایک دن پہلے ہی امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے کہا کہ ہندوستان امریکہ ایک اہم ساجھےدار ہے اور امریکی-ہندوستانی ساجھے داری نئی اونچائیوں پر پہنچنے لگی ہے۔
رہنماؤں کی شان میں قصیدے پڑھنے کے اس دور میں آمنے سامنے بیٹھکر آنکھوں میں آنکھیں ڈالکر سخت اور مشکل سوالوں کے لئے معروف کرن تھاپر کی کتاب ‘میری ان سنی کہانی’ کو پڑھنا باعث تسکین ہے، کیونکہ عدم اتفاق اور سوال پوچھنا ہی جمہوریت کی طاقت ہے۔
مدھیہ پردیش حکومت نے گئوکشی ممنوعہ قانون 2004 میں ترمیم کو منظوری دی ہے۔ اس بل کو حکومت اسمبلی کے مانسون سیشن میں پیش کر منظور کرانا چاہتی ہے۔
21 جون کو بھی بہا رکے کئی حصوں میں بجلی گرنے سے 12 سے زیادہ لوگوں کی موت ہوگئی تھی ۔
نوئیڈا پولیس اس پہل کے تحت اسکولوں اور کالجوں میں فیڈ بیک فارم تقسیم کرے گی، جس میں خواتین سے مشورے مانگے جائیں گے کہ وہ ان علاقوں کے بارے میں بتائیں ،جہاں اینٹی رومیو اسکواڈ کی ضرورت ہے۔
یہ دیکھنا اور سمجھنا دلچسپ ہے کہ سیکولرزم کے حوالے سے رائٹ ونگ کی دلیل کیا ہے۔ یقین کیجئے، سیکولرزم کے بارے میں ان کی جو دلیل ہے، وہ نہ صرف بہت کنونسنگ ہے بلکہ بہت مضبوط بھی ہے۔ ایک لمحے کے لئے آپ بھی سر نگوں ہو جائیں گے۔ مگر حقیقت یہ ہے کہ ان کی یہ دلیل سراب کی سی ہے۔
باہر کیے گئے لوگوں کی نئی فہرست میں جن لوگوں کے نام شامل ہیں یہ وہ لوگ ہیں جن کے نام گزشتہ سال 30 جولائی کو جاری این آر سی کے مسودہ میں شامل تھے، لیکن بعد میں وہ اس کے اہل نہیں پائے گئے۔
معاملہ بہار کے نالندہ ضلع کا ہے۔ آٹھ سالہ بچےکے والد کا الزام ہے کہ وہ اپنے بچے کو لے جانے کے لئے ایمبولینس کے لئے ہاسپٹل میں چکر لگاتے رہے لیکن ہاسپٹل انتظامیہ کے ذریعے ایمبولینس دستیاب نہیں کرائے جانے پر ان کو مجبوراً اپنے بیٹے کی لاش کندھے پر لادکر گھر لے جانا پڑا۔
جھارکھنڈ میں 24 سالہ نوجوان کا پیٹ-پیٹکر قتل کئے جانے کے واقعہ کو’ گھناؤنا جرم ‘قرار دیتے ہوئے مودی حکومت میں وزیر مختار عباس نقوی نے کہا کہ جو بھی لوگ اس میں شامل ہیں، ان کے خلاف سخت کارروائی ہو۔
بی جے وائی ایم کے صدر اوم پرکاش سنگھ کا کہنا ہے کہ ، جمعہ کی نماز کے لیے جی ٹی روڈ کو بند کردیا جاتا ہے ۔ اس کی وجہ سے مریضوں کی موت ہوجاتی ہے۔ لوگ وقت پر اپنے دفتر نہیں پہنچ پاتے ۔
گڑگاؤں پولیس کے پی آر او سبھاش بوکن نے کہا کہ متاثرین کو ہاسپٹل میں داخل کرایا گیا ہے۔ ہاسپٹل سے چھوٹنے کے بعد دونوں کو گرفتار کر لیا جائےگا۔ بر آمد کئے گئے میٹ کو ٹیسٹ کے لئے لیب میں بھیج دیا گیا ہے۔
گزشتہ18 جون کو وزیراعلی نتیش کمار کے مظفرپور دورے پر جانے کے دوران ہری ونش پور گاؤں کے لوگوں نے چمکی بخار سے بچوں کی موت اور پانی کی کمی کو لےکر سڑک کا گھیراؤ کیا تھا، جس کی وجہ سے پولیس نے ایف آئی آر درج کی ہے۔ نامزدلوگوں میں تقریباً آدھے درجن وہ لوگ ہیں جن کے بچوں کی موت چمکی بخار سے ہوئی ہے۔
راجستھان کے سری گنگا نگر ضلع میں ایک کسان نے قرض کی وجہ سے مبینہ طور پر سلفاس کی گولیاں کھاکر خودکشی کر لی۔ حالانکہ، ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ سچن پائلٹ کا دعویٰ ہے کہ مرنے والے کسان پر قرض نہیں تھا۔
جموں وکشمیر پولیس نے مدیر غلام جیلانی قادری کو سوموار کی رات کو گرفتار کیا تھا۔قادری کو منگل کی دوپہر کو ضمانت دیتے ہوئے سرینگر کےچیف جسٹس مجسٹریٹ نے جموں و کشمیر پولیس کو پھٹکار لگاتے ہوئے کہا کہ آپ 26 سالوں سے کیا کر رہے تھے۔
ویڈیو: بہار کے مظفر پور میں چمکی بخار سے ہو رہی بچوں کی موت پر حکومت کی بے فکری اور مین اسٹریم میڈیا کی سطحی صحافت پر جے این یو کے پروفیسر ڈاکٹر وکاس باجپئی اور سینئر صحافی براج سوین سے ارملیش کی بات چیت۔
دیتاری نایک کا کہنا ہے کہ جب سے ان کو پدم شری ایوارڈ ملا ہے، لوگ ان کی شہرت کا حوالہ دےکر ان سے کوئی کام کرانے کو تیار نہیں ہیں۔ وہ چینٹیوں کے انڈے کھانے کو مجبور ہیں۔ اڑیسہ کے تال بیترنی گاؤں کے رہنے والے نایک کو پہاڑ کھودکر نہر بنانے کے لئے پدم شری ایوارڈ سے اسی سال نوازا گیا تھا۔
ویڈیو: جھارکھنڈ کے سرائے کیلا کھرساواں ضلع میں ایک شخص کی لوگوں نے پیٹ پیٹ کر جان لے لی۔ الزام ہے کہ 18 جون کو ایک مسلم نوجوان کو بے رحمی سے کئی گھنٹوں تک ایک پول سے باندھ کر پیٹا گیا۔ اس سے جبراً جئے شری رام اور جئے ہنومان کے نعرے لگوائے گئے۔ اسی موضوع پر تفصیل سے اظہا رخیال کر رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔
سرینگر سے نکلنے والے اردو روزنامہ آفاق کے مدیر اور مالک غلام جیلانی قادری کو سوموار دیر رات ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ 1992 میں ہوئے ایک معاملے میں ٹاڈا کورٹ کے سمن پر ایسا کیا گیا، وہیں قادری کے رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد ان کو پریشان کرنا ہے۔
سہراب الدین شیخ کو 2005 میں مبینہ طور پر فرضی انکاؤنٹر میں مارا گیا تھا۔2018 میں ایک خصوصی عدالت نے گجرات اور راجستھان کے پولیس افسروں سمیت 22 لوگوں کو اس معاملے میں بری کر دیا تھا۔
انٹرنیشنل ڈاکیومنٹری فلم فیسٹیول میں ٹاپ فیچر لینتھ ڈاکیو منٹری کا ایوارڈ پاچکی فلم وویک رائٹ ونگ انتہا پسندوں کے تشدد اور دلت تحریک پر مبنی ہے۔ مرکزی وزارت اطلاعات و نشریات کا دعویٰ ہے کہ اس فلم کو دکھانے سے لاء اینڈ آرڈر کا مسئلہ پیدا ہو سکتا ہے۔
مغربی بنگال کے ایک مدرسہ ٹیچر کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ 20 جون کو اس وقت ہوا جب وہ ٹرین سے جنوبی 24 پرگنہ ضلع کے ہگلی جا رہے تھے۔ الزام ہے کہ ٹرین میں کچھ لوگ جئے شری رام کے نعرے لگا رہے تھے،انھوں نے ان کو بھی نعرے لگانے کو کہا،انکار کرنے پر مار پیٹ کی گئی اور ٹرین سے دھکہ دے دیا گیا۔
جھارکھنڈ کے سرائےکیلا کھرساواں ضلع میں 17 جون کو چوری کے شک میں تبریز انصاری کی بےرحمی سے گھنٹوں پٹائی کی گئی، جس کے بعد انہوں نے ہاسپٹل میں دم توڑ دیا۔ ان سے جبراً ‘جئے شری رام ‘ اور ‘جئے ہنومان ‘ کے نعرے بھی لگوائے گئے تھے۔
اڑیسہ کے بالاسور سے پہلی بار رکن پارلیامان بننے والے پرتاپ چندر سارنگی وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت میں مرکزی وزیر مملکت ہیں۔ پارلیامنٹ میں اپنی پہلی تقریر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک ٹکڑے ٹکڑے گینگ کو کبھی قبول نہیں کرےگا۔
ملک کی سب سے بڑی سرکاری ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی بی ایس این ایل نے حکومت سے کہا کہ کمپنی نقدی کے بحران سے جوجھ رہی ہے اور کام کاج جاری رکھنے کے لئے اس کے پاس پیسے نہیں ہیں۔
ملک میں بارش کا موسم 1 جون سے شروع ہوکر 30 ستمبر تک چلتا ہے، لیکن 22 جون تک مانسون میں اوسطاً 39 فیصد کی کمی درج کی گئی ہے۔
امریکہ کے ذریعے تیار ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ ہندوستان میں گئو کشی کے نام پر ہندو انتہا پسند گروپوں کے ذریعے اقلیتی کمیونٹیز، خاص طورپر مسلمانوں پر حملے 2018 میں بھی جاری رہے ۔حالانکہ ہندوستان نے امریکہ کی اس رپورٹ کو خارج کیا ہے۔
یہ واقعہ شاہجہاں پور ضلع میں تھانہ روضہ کے تحت آنے والے ایک گاؤں کا ہے۔ مونگ پھلی کو لے تنازعہ ہوا تھا۔ جس کو لے کر دو فریقوں کے درمیان پنچایت ہو رہی تھی۔
کورٹ نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومت 7 دن کے اندر بتائیں کہ انہوں نے انسفلائٹس سے ہو رہی بچوں کی موت کو روکنے کے لئے کیا قدم اٹھائے ہیں۔
مہاراشٹر کے وزیر سبھاش دیش مکھ نے اسمبلی میں بتایا کہ سال 2015 سے 2018 کے دوران جن 12021 کسانوں نے خودکشی کی، ان میں سے 6888 کسان سرکاری مدد کے حقدار تھے۔
ریزرو بینک آف انڈیا کے ڈپٹی گورنر ویرل آچاریہ نے اپنی مدت کار پوری ہونے سے 6 مہینے پہلے ہی استعفیٰ دے دیا ہے۔ اس سے پہلے دسمبر 2018 میں آر بی آئی کے گورنر ارجت پٹیل نے حکومت کے ساتھ اختلافات کی وجہ سے اپنی مدت کار پوری ہونے سے 9 مہینے پہلے استعفیٰ دے دیا تھا۔
یہ واقعہ جھارکھنڈ کے کھارساون ضلع کا ہے، جہاں 18 جون کو ایک مسلم نوجوان کو بےرحمی سے کئی گھنٹوں تک پیٹا گیا۔ اس سے جبراً جئے شری رام اور جئے ہنومان کے نعرے لگوائے گئے۔