سیلم پور

شہریت ترمیم قانون: اترپردیش میں تشدد کے دوران 15 لوگوں کی موت، 700 سے زیادہ گرفتار

شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں گزشتہ جمعہ کو اترپردیش کے گورکھپور، بہرائچ، فیروز آباد، کانپور، بھدوہی، بلند شہر، میرٹھ، فرخ آباد، سنبھل وغیرہ شہروں میں بڑے پیمانے پر تشدد ہوا تھا۔

عدالت کی دہلی پولیس کو ہدایت، دریاگنج میں حراست میں لئے گئے لوگوں سے وکیلوں کو ملنے دیں

عدالت کے حکم کے بعد حراست میں لئے گئے 8 نابالغوں کو سنیچر کی صبح کو رہا کیا گیا۔ دریاگنج میں جمعہ کو شہریت ترمیم قانون کے خلاف ہوئے پرتشدد مظاہرہ کے تعلق سے بھیم فوج چیف چندرشیکھر سمیت اب تک 16 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے باہر ہوا مظاہرہ۔

رویش کا بلاگ: پولیس کی بربریت پر میڈیا خاموش کیوں ہے؟

ہر بار یہ کہنا کہ باہری لوگوں نے تشدد کیا پولیس کے جواب پر شک پیدا کرتا ہے۔ کیا پولیس کے اس تشدد کو نہیں دکھایا جانا چاہیے؟ ایسے کئی ویڈیو وائرل ہو رہے ہیں ۔ ہر جگہ سے پولیس کے تشدد سے جڑے سوالوں اور ویڈیو کوصاف کر دیا گیا ہے۔ چینلوں پر صرف لوگوں کے تشدد کے ویڈیو ہیں یا خبروں کی پٹی میں لکھا ہے کہ بھیڑ نے تشدد کیا۔

ویڈیو: شہریت قانون پر سیلم پور میں ہنگامے اور تشدد کا سچ

ویڈیو: شہریت قانون کی مخالفت میں دہلی کے سیلم پور میں منگل کو مظاہرہ پر تشدد ہوگیا تھا ۔تقریباً ساڑھے تین گھنٹے تک پتھربازی اور آگ زنی کی خبریں آئیں ۔ دی وائر کے شیکھر تیواری نے سیلم پور کے لوگوں سے بات کی اور حالات کا جائزہ لیا۔