عام طور پر یو پی ایس سی کے ذریعے منعقد آئی اے ایس، آئی ایف ایس یا دوسری مرکزی سروسوں کے امتحان میں منتخب افسروں کو کیریئر میں لمبا تجربہ حاصل کرنے کے بعد جوائنٹ سکریٹری کے عہدے پر تعینات کیا جاتا ہے۔
گزشتہ اکتوبر مہینے میں سینٹرل انفارمیشن کمیشن نے وزیر اعظم دفتر کو 2014 سے 2017 کے درمیان مرکزی وزراء کے خلاف ملی بد عنوانی کی شکایتوں، ان پر کی گئی کارروائی اور بیرون ملک سے لائے گئے بلیک منی کے بارے میں جانکاری دینے کا حکم دیا تھا۔
سی آئی سی نے یہ بھی حکم دیا ہے کہ پی ایم او اس جانکاری کا انکشاف کرے کہ مودی حکومت میں دوسرے ملکوں سے کتنا کالا دھن لایا گیا اور اس کا کتنا حصہ ہندوستانی شہریوں کے بینک کھاتوں میں ڈالا گیا۔
زیادہ تر سینئر نوکرشاہوں کا کہنا ہے کہ نریندر مودی حکومت کو لیٹرل انٹری کے بارے میں اور زیادہ وضاحت دینے کی ضرورت ہے۔ نئی دہلی:مرکزی نوکرشاہی کے حصے میں لیٹرل انٹری (آئی اے ایس سے الگ افسروں کی انٹری) کی اجازت دینے کی مرکزی حکومت کی پہل […]
وزیر اعظم نریندر مودی کے دفتر کی نئی پہل کامیاب ہوتی ہے تو یونین پبلک سروس کمیشن(یوپی ایس سی) کے ذریعے کرایا جانے والا سول سروس اگزام میں اچھا مظاہرہ کرنا ہی آپ کی پسند کی آل انڈیا سروس میں داخل ہونے کے لئے کافی نہیں رہ جائےگا۔