جینت سنہا بی جے پی کے فرقہ وارانہ نظریہ کا ’پڑھا-لکھا ‘ چہرہ ہیں
مرکزی وزیر جیسے اور بھی کئی ہیں جو ایک امیر اور تعلیم یافتہ بیک گراؤنڈ سے آتے ہیں، جو دکھتے لبرل ہیں لیکن جن کے من میں فرقہ وارانہ سڑاند بھری ہوتی ہے۔
مرکزی وزیر جیسے اور بھی کئی ہیں جو ایک امیر اور تعلیم یافتہ بیک گراؤنڈ سے آتے ہیں، جو دکھتے لبرل ہیں لیکن جن کے من میں فرقہ وارانہ سڑاند بھری ہوتی ہے۔
غور طلب ہے کہ ایک مہینے پہلے ہی سابق صدر پرنب مکھرجی سنگھ کے صدر دفتر ناگپورمیں ایک پروگرام میں شامل ہو چکے ہیں۔
تنظیمیں چاہے کوئی بھی ہوں ان سب کی فکر ایک ہی ہے: ہندو دھرم کی رکشا کے نام پر مسلمانوں، عیسائیوں اور دلتوں سے بے انتہا نفرت کا اظہار اور اپنے مقصد کے حصول کے لئے جھوٹ اور فریب کے ساتھ تشدد اور دہشت گردی کا استعمال۔
آئندہ 7 جولائی کو جئے پور میں ہونے والے وزیر اعظم کے جلسے میں ہنگامہ کے خدشہ کی وجہ سے حکومت اس کے لئے بی جے پی کے نظریہ سے جڑے لوگوں کو ہی دعوت بھیج رہی ہے۔
اگر آپ برقع نہیں پہنتی ہیں تو آپ کو اس طریقے سے سزا دی جائے گی کہ آپ کی بیٹی آپ کی گود میں ہوگی اور آپ کے سر کے بال کاٹ دیے جائیں گے،اور اس طرح بال کاٹنے والے یہ لوگ کہتے ہیں کہ یہ دنیا کو فتح کر لیں گے۔
اس خبر پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مولانا کلب جواد نے کہا ہے کہ بکل نواب اور ان کے ساتھیوں نے جو فیصلہ کیا ہے وہ ان کی اپنی نجی رائے ہے ۔باقی شیعہ کمیونٹی نے 2019کے لوک سبھا انتخاب میں کسی پارٹی کو اپنی حمایت دینے کا ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔
مدرسے میں مسلم مدرس کے ذریعے ہندو مذہب کا مذاق،راہل گاندھی کی مذہبی پہچان اور یوگا کی تصویروں کے درمیان ہندوستانی ہائی کمیشن کے ٹوئٹ کا سچ۔
سینئر کانگریسی رہنما دگوجئے سنگھ پہلے بھی سنگھ پر دہشت گردی کو بڑھاوا دینے کا الزام لگا چکے ہیں۔
مراٹھی قلمکار ونئے ہاردیکر نے سوال اٹھایا کہ ایمرجنسی کے دوران جیل میں ڈال دئے گئے لوگوں کے مقابلے میں آر ایس ایس کے کارکن زیادہ تھے۔ کیا حکومت ان کو نقد انعام دینا چاہتی ہے۔
عید کی چھٹی کو لے کر ممتا بنرجی کی نوٹس،شہلا کے خلاف ایف آئی آر، راہل کا بیان اور دگووجئے سنگھ کا ٹوئٹ۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے بی جے پی میں خزانچی سے جڑا تنازعہ اور بیڈ بینک پر ونود دوا کا تبصرہ۔
بی جے پی حکومت سماجی تنظیموں کو زمین الاٹ کرنے کے لئے اتنی اتاولی ہے کہ سیلف گورننس اور اربن ڈیولپمنٹ منسٹر شری چند کرپلانی کہہ رہے ہیں کہ چاہے مجھے جیل ہی کیوں نہ جانا پڑے، لیکن سماجی اداروں کو رعایتی شرح پر زمینیں الاٹ کی جائیںگی۔
اہم سوال مسلمانوں کے سامنے ہے کہ کیا وہ سیکولر پارٹیوں کا دامن تھامے رکھیں، جنہیں ان کی تعلیم و ترقی سے کوئی دلچسپی نہیں اور جو ان کو صرف ووٹ بینک کی نظر سے دیکھتے ہیں۔
پرنب دا آپ ناگ پور میں سنگھ کو یہ نہیں بتا پائے کہ نہرو کی بھارت ماتا اور ہیڈگیوار کی بھارت ماتا میں زمین و آسمان کا فرق ہے۔اسی لئے آپ یہ فرق کرنے میں بھی چوک گئے کہ بھارت ماتا کے عظیم سپوت ہونے کی بنیادی کسوٹی کیا ہے۔
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے سابق صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی کے ناگپور میں سنگھ کے پروگرام میں شامل ہونے پر ممتازصحافی آرتی جے رتھ اور سینئر صحافی رشید قدوائی سے ارملیش کی بات چیت
میں منموہن سنگھ کی طرح غلام نہیں ہوں، مجھے جو ٹھیک لگ رہا ہے میں وہ انجام دے رہا ہوں، آج ہندوستان کو آر ایس ایس جیسی تنظیم کی بہت ضرورت ہے!
ویڈیو: ناگپور واقع سنگھ ہیڈکوارٹر میں سابق صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی کے ذریعے آر ایس ایس کارکنان کو مخاطب کیے جانے پر دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند سے دی وائر ہندی کے ایگزیکٹو ایڈیٹر برجیش سنگھ کی بات چیت۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈرلال کرشن اڈوانی نے کہا؛اس طرح کے کھلے پن سے ہی ہمارے مشترکہ خوابوں کاہندوستان بنے گا۔
آر ایس ایس کے پروگرام میں پرنب مکھرجی کا حاضر ہو جانا ہی’ سب کچھ‘ ہے۔انہوں نے کیا بولا اور کیا نہیں ، اسکا کوئی مطلب نہیں۔سنگھ کوبس ان کی حاضری سے سروکار تھا۔سنگھ کو جو چاہئے تھا، اس نے حاصل کر لیا۔ کل شام کو جب پرنب […]
سابق صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی کی بیٹی نے اپنے والد کو نصیحت دیتے ہوئے کہا کہ سنگھ آپ کے خطاب کو بھو ل جائے گا اور تصویریں رہ جائیں گی ،جن کو فرضی بیانوں کے ساتھ پھیلایا جائے گا۔
ویڈیو: سابق ہندوستانی صدر پرنب مکھرجی کے ناگپور میں آر ایس آیس کے پروگرام میں جانے پر دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن اور دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند کی بات چیت۔
پرنب مکھرجی کو لےکر ہمارے دل میں اتنی عزت ہے ان کے بارے میں تھوڑا سا اور جان لیں تو باتوں کو سمجھنے میں کافی آسانی ہوگی۔
2015 میں آر ایس ایس کی جانب سے اس کی شروعات کی گئی تھی ۔واضح ہوکہ وزیر اعظم نریند رمودی کے پی ایم ہاؤس میں اس طرح کی تقریبات نہ کیے جانے کے فیصلے کے فوراً بعد یہ قدم اٹھایا گیا تھا۔
کرناٹک کے نئے وزیراعلیٰ بی ایس یدورپا کو غیر قانونی کان کنی معاملے میں بد عنوانی کی وجہ سے 2011 میں وزیراعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا تھا۔ حالانکہ 2016 میں اسپیشل سی بی آئی عدالت نے ان کو اس معاملے سے بری کر دیا تھا۔
گجرات میں جن سنگھ کی بنیاد رکھنے والوں میں سے ایک وجوبھائی نے سال 2002 میں نریندر مودی کے لئے اپنی روایتی اسمبلی سیٹ چھوڑ دی تھی۔ نئی دہلی: کرناٹک کے گورنر وجوبھائی والا گجرات میں بی جے پی کے سب سے سینئر رہنماؤں میں سے ایک رہے […]
یہ صحیح ہے کہ تقسیم سے ہندوستانی مسلمانوں کا سب سے زیادہ نقصان ہوا، لیکن اس کے لئے جناح یا مسلم لیگ کو قصوروار ٹھہرانا تاریخ کا صحیح سبق نہیں ہے۔
ملک کی سیکولر سیاست کی ان ‘متنازعہ‘ احاطوں پر اوڑھی گئی خاموشی نے ہندوتوا کے لئے راستہ آسان کر دیا ہے۔ آج کے وقت میں ہندوتوا کے سامنے کسی بھی قسم کا کوئی چیلنج نہیں ہے۔
جن کے اکابرین نے خود کبھی انگریزوں سے لوہا نہیں لیا اور اپنی ساری توانائی عوام کو مذہب کے نام پر تقسیم کرنے میں لگائی ، وہی آج ملک میں دیس بھکتی کے “ٹھیکیدار” بن بیٹھے ہیں۔
ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں محمد علی جناح کی تصویر کو لے کر ہوئے تنازعہ پر یونیورسٹی کے اساتزہ سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر طارق منصور نے کہا کہ بامبے ہائی کورٹ اور سابرمتی آشرم سمیت کئی جگہوں پر بھی جناح کی تصویر لگی ہے اور اب تک کسی کو ان تصویروں سے کوئی پریشانی نہیں ہوئی۔
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں محمد علی جناح کی تصویر کو لے کر ہوئے تنازعہ اور اس کی میڈیا کوریج پر سینئر جرنلسٹ صبا نقوی اور پروفیسر سلل مشرا کے ساتھ ارملیش کی بات چیت
ہریانہ کے وزیراعلیٰ نے کہا کہ پہلے سب کچھ ٹھیک چل رہا تھا لیکن حال ہی میں کھلے میں نماز پڑھنے کے معاملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ نماز اس کے طےشدہ مقام پر پڑھی جائے، نہ کہ عوامی مقامات پر۔
بھگوا تنظیموں اور آن لائن پلیٹ فارموں کا یہی ہتھکنڈہ ہے کہ وہ ہندو عوام میں اس بات کو لیکر دہشت پھیلاتے ہیں کہ ہندوستان کا ہندو خطرے میں ہے!
مودی حکومت کے آنے کے بعد تعلیم کے میدان میں بہت احتیاط کے ساتھ اس نظریہ کو آگے بڑھانے کی کوشش کی جا رہی ہے، جس کا ملک کے فطری مزاج کے ساتھ کوئی میل نہیں ہے۔
سینٹرل ٹورزم منسٹر کے جے الپھونس نے کہا کہ یو پی اے حکومت نے بھی ہمایوں کا مقبرہ، تاج محل اور جنتر منتر سمیت پانچ یادگاروں کو رکھ رکھاؤ کے لئےنجی اکائیوں کو سونپا تھا۔
امریکی حکومت کے ذریعے قائم کیے گئے ایک کمیشن نے عالمی مذہبی آزادی پر اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کہا ہے کہ ملک میں جاری بھگواکرن مہم کے شکار مسلمان، عیسائی، سکھ، بدھ، جین اور دلت ہندو ہیں۔
بی جے پی کے اندرونی ذرائع کا ماننا ہے کہ اسیمانند کے ساتھ آکر کام کرنے سے ریاست میں پارٹی کےہندو توا نظریات کو طاقت ملےگی۔
وزیر اعظم کے نام لکھے ایک خط میں ریٹائرڈ نوکرشاہوں نے کہا کہ یہ خط صرف اجتماعی شرم یا اپنی تکلیف کو آواز دینے کے لئے نہیں بلکہ سماجی زندگی میں زبردستی شامل کر دی گئی نفرت اور تقسیم کے ایجنڈے کے خلاف لکھا گیا ہے۔
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے امبیڈکر پر سیاست اور میڈیا کوریج پر جے این یو کے پروفیسر وویک کمار اور سینئر جرنلسٹ پورنیما جوشی کے ساتھ ارملیش کی بات چیت۔
راج گرو کے رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ وہ پورے ملک کے انقلابی تھے اور ان کا نام کسی خاص تنظیم سے نہیں جوڑا جانا چاہئے۔