ایلگار پریشد معاملے میں ملزم بنائے گئے سماجی کارکن اور ماہر تعلیم ڈاکٹر آنند تیلتمبڑے نے اپریل 2020 میں عدالت کے فیصلے کے بعد این آئی اے کے سامنے خودسپردگی کی تھی۔ دو سال گزرنے کے باوجود ان کے خلاف الزامات ثابت نہیں ہو سکے ہیں۔ ان کی اہلیہ رما تیلتمبڑے نے ان دو سالوں کا تکلیف دہ تجربہ تحریر کیا ہے۔
سپریم کورٹ کے احکامات پر جانےمانے کارکن اور قلمکار آنند تیلتمبڑے نے 14 اپریل کو این آئی اے کے سامنے سرینڈر کیا تھا جس کے بعد ان کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔
بھیما کورےگاؤں معاملے میں ملزم سماجی کارکن گوتم نولکھا نے یو اے پی اے قانون کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایسے قانون انصاف کے عمومی تصورکو برباد کر دیتے ہیں۔ نئی دہلی: منگل کو خودسپردگی سے پہلے ایک کھلا خط لکھتے ہوئےسماجی کارکن گوتم نولکھا نے یو […]
میں دیکھ رہا ہوں کہ میراہندوستان برباد ہو رہا ہے، میں آپ کو اس طرح کے خوفناک لمحے میں ایک امید کے ساتھ لکھ رہا ہوں۔ آج بڑے پیمانے پر تشدد کو بڑھاوا مل رہا ہے اور لفظوں کے مطلب بدل دیے گئے ہیں ،جہاں ملک کو تباہ کر نے والے محب وطن بن جاتے ہیں اور عوام کی بے لوث خدمت کرنے والے غدار۔
بامبے ہائی کورٹ نے ایلگار پریشد-بھیما کورےگاؤں معاملے میں ملزم ورنن گونجالوس اور دیگر کی ضمانت عرضی پر سماعت کرتے ہوئے کہا کہ’وار اینڈ پیس ‘جیسی کتابیں ریاست کے خلاف مواد کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔’ وار اینڈ پیس ‘روسکے شہرہ آفاق ادیب لیو ٹالسٹائی کا ناول ہے۔
سماجی کارکن آنند تیلتمبڑے پر بھیما کورےگاؤں تشدد اور ماؤوادیوں سے مبینہ تعلقات کے الزامات کو امریکہ اور یورپ کے ماہر تعلیم نے قانون کا غلط استعمال بتاتے ہوئے کہا کہ یہ جمہوریت پر سنگین حملہ ہے۔
ویڈیو: آج کی ماسٹر کلاس میں سماجی کارکن آنند تیلتمبڑے کی ممکنہ گرفتاری پر اپوروانندکا نظریہ۔
بامبے ہائی کورٹ نے آنند تیلتمبڑے کی پیشگی ضمانت سے متعلق عرضی پر شنوائی 11 فروری تک کے لیے ملتوی کر دی۔
پونے پولیس نے بھیما – کورے گاؤں تشدد اور ماؤوادیوں سے مبینہ تعلق رکھنے کے الزم میں سپریم کورٹ سے ملے عبوری تحفظ کے باوجود سنیچر کو سماجی کارکن اوراسکالر آنند تیلتمبڑے کو گرفتار کرلیا تھا۔
بھیما-کورےگاؤں تشدد میں مبینہ کردار اور ماؤوادیوں سے مبینہ تعلقات کے معاملے میں سپریم کورٹ نے گزشتہ14 جنوری کو دلت اسکالر اور سماجی کارکن آنند تیلتمبڑے کی گرفتاری سے عبوری تحفظ کی مدت4 ہفتے اور بڑھا دی تھی۔