مرکز اور مہاراشٹر حکومت میں بطور معاون شیوسینا کے ذریعے بی جے پی حکومت کی کافی تنقید کرنے کے باوجود شیوسینا نے آئندہ لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کے ساتھ اتحاد کیا ہے۔
اب تک ہماری جمہوریت کی تاریخ یہی رہی ہے کہ جس نے بھی اقتدار کے تکبر میں خود کو رائےووٹر سے بڑا سمجھنے کی حماقت کی،ووٹراس کو اقتدار سے بے دخل کرکے ہی مانے۔صاف ہے کہ ووٹ کی ایسی سیاست سے ووٹر کو نہیں، ان کو ہی ڈر لگتا ہے جو ڈرانے کی سیاست کرتے ہیں
ایک تجزیے کے مطابق اگر بی ایس پی اور کانگریس آئندہ الیکشن ساتھ ساتھ لڑتے ہیں تو دونوں پارٹیوں کو فائدہ ہوگا۔
ایک ہی دن عید منانے سے اتحاد کا سیدھا اور صاف پیغام ضرور جائے گا کہ اسی دن پورا ملک ایک ساتھ چھٹی بھی منا لے گا۔ مختلف مِلی و مذہبی گروپوں، تنظیموں اور اداروں کو اس سمت میں پہل کرنی چاہئے۔
ذرائع کے مطابق ؛بی جے پی نے شیو سینا سے ان کے لیے مہاراشٹر کابینہ میں اگلے پھیر بدل کے دوران جگہ بنانے اور مرکز میں شیو سینا کے سینئر لیڈروں کو جگہ دینے کا وعدہ کیا ہے۔
آئندہ سال ہونے والے عام انتخابات کے پیش نظر ہندو قوم پرست آخری ترپ کا پتا یعنی نیشنلزم پر بحث کروا کر، پاکستان کا حوا کھڑا کرکے اور کشمیر میں لائن آف کنٹرول کو گر م رکھ کر ہندوؤں کو خوف کی نفسیات میں مبتلا کرکے سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کریں گے ۔