سابق مرکزی وزیر سوامی چنمیانند سرسوتی نے شاہجہاں پور کے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کے اس فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے عدالت کا رخ کیا تھا، جس میں ان کے خلاف درج ریپ کے معاملےکو واپس لینے کی مانگ والی ریاستی حکومت کی عرضی کومنظور کرنے سے انکار کر دیا گیا تھا۔
سپریم کورٹ کے جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس نوین سنہا کی بنچ نے عرضی کو یہ کہتے ہوئے خارج کر دیا کہ الہ آباد ہائی کورٹ نے چنمیانند کو ضمانت دینے والے حکم میں وجہ دی تھی اور اس لئے اس میں کسی مداخلت کی ضرورت نہیں ہے۔
چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کے سامنے معاملے کا ذکر کرتے ہوئے عرضی گزار نے کہا، ’ملزم طاقتور شخص ہے۔ متاثرہ کی زندگی خطرے میں ہے۔‘
اتر پردیش کے شاہجہاں پور کی ایک اسٹوڈنٹ کے جنسی استحصال معاملے میں پچھلے سال 20 ستمبر کو گرفتارسابق مرکزی وزیر اور بی جے پی رہنما سوامی چنمیانند کو تین فروری کو ضمانت ملی ہے۔
اتر پردیش کے شاہجہاں پور کی قانون کی ایک اسٹوڈنٹ کے جنسی استحصال کےمعاملے میں سابق مرکزی وزیر اوربی جے پی رہنما سوامی چنمیانند کو گزشتہ سال 20 ستمبر کو گرفتار کر کے جیل بھیجاگیا تھا۔
سابق مرکزی وزیر اوربی جے پی رہنما سوامی چنمیانند پر ریپ کا الزام لگانے کے بعد23 سالہ قانون کی اسٹوڈنٹ کو اسپیشل جانچ ٹیم نے 25 ستمبر کو بلیک میل کرنے اور پانچ کروڑ کی رنگداری مانگنے کےالزام میں گرفتارکر لیا تھا۔ ابھی وہ جیل میں ہے۔
فیک نیوز: رپورٹر نے جب ان سے پوچھا کہ وہ مودی کے نام کیا پیغام دینا چاہتی ہیں تو انہوں نے کہا کہ یہ کام کرنے کا وقت ہے جب کہ مودی صرف باتیں ہی کرتے ہیں۔
ویڈیو: اتر پردیش کے بلند شہر میں مبینہ گئو کشی کے بعد ہوئے تشدد کے کلیدی ملزم کو ضمانت مل گئی ہے۔ دوسری طرف سابق مرکزی وزیر اور بی جے پی رہنما چنمیانند پر ریپ کا الزام لگانے والی طالبہ کو رنگداری مانگنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ان مدعوں پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔
بی جے پی رہنما اور سابق مرکزی وزیر چنمیانند پر جنسی استحصال کا الزام لگانے والی طالبہ کو بدھ کو اسپیشل جانچ ٹیم نے گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد عدالت نے ان کو 14 دن کی عدالتی حراست میں جیل بھیج دیا۔متاثرہ کے والد کا کہنا ہے کہ پولیس کےپاس کوئی ثبوت نہیں ہے ، وہ صرف دباؤ بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔
پولیس نے متاثرہ کے خلاف جبراً وصولی کا معاملہ بھی درج کیا ہے۔ متاثرہ نے گرفتاری سے چھوٹ کے لیے شاہجہاں پور کی مقامی کورٹ میں اپیل کی تھی۔
سابق مرکزی وزیر اور بی جے پی رہنما چنمیا نند سے پانچ کروڑ روپیہ کی رنگداری مانگنے کے الزام میں پولیس نے تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے ۔ چنمیانند پر لاء کی ایک اسٹوڈنٹ نے ریپ کا الزام لگایا ہے۔
اتر پردیش کے شاہجہاں پورواقع سوامی شکدیوانند ودھی مہاودیالیہ کی لاء اسٹوڈنٹ نے سابق مرکزی وزیر اور بی جے پی رہنما سوامی چنمیانند پراستحصال اور کئی لڑکیوں کی زندگی برباد کرنے کاالزام لگایا ہے۔چنمیانند کو 14 دنوں کی عدالتی حراست میں بھیجا گیا ہے۔
کانگریس نے اپنے بیان میں کہا کہ ، چنمیانند کے پیچھے کون ہے؟ ان کی مدد کو ن کر رہا ہے؟ چنمیانند کی گرفتاری کیوں نہیں ہو رہی ہے؟ یہ حکومت کب تک خاموش رہے گی؟ 300 دنوں کا جشن منانے والی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت خاموش کیوں ہے؟ تتلی اڑانے والے وزیر اعظم نریندر مودی خاموش کیوں ہیں؟
گزشتہ سال اتر پردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت نے چنمیانند کے خلاف درج ریپ اور اغوا کے معاملے واپس لینے کا فیصلہ کیا تھا۔
کانگریس نے اتر پردیش کی گورکھپور لوک سبھا سیٹ سے مدھوسودن تیواری کو انتخابی میدان میں اتارا۔ بی جے پی نے گورکھپور سے اداکار روی کشن کو ٹکٹ دیا ہے۔
بی جے پی کے سینئر رہنما اور سابق وزیر مملکت سوامی چنمیانند پر چل رہے ریپ کیس میں مقامی عدالت نے ریاستی حکومت کے مقدمہ واپس لینے کی عرضی کو خارج کرتے ہوئے ضمانتی وارنٹ جاری کیا ہے۔
نفرت پھیلانے والی تقریر کرنے والے رکن پارلیامان / ایم ایل اے کی تعداد کے لحاظ سے بی جے پی کی حکومت والی ریاست اتر پردیش سر فہرست ہے۔ ریاست میں فرقہ وارانہ تشدد کے معاملوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
مبینہ ریپ وکٹم نے صدر جمہوریہ کو بھیجے ایک خط میں حکومت کے اس قدم پر اعتراض درج کراتے ہوئے چنمیانند کے خلاف وارنٹ جاری کرنے کی مانگ کی ہے۔