اردو خبر

تہاڑ جیل، دہلی (فوٹو : رائٹرس)

کورونا وائرس: جیلوں میں بھیڑ کم کرے‌ گی دہلی حکومت، قیدیوں کو دے‌ گی خصوصی پیرول اور فرلو

کورونا وائرس وبا کے مدنظر دہلی ہائی کورٹ میں عرضی داخل کر کے دو وکیلوں نے جیلوں میں بھیڑ کم کرنے کی مانگ کی تھی اور کہا تھا کہ 5200 قیدیوں کی صلاحیت والی تہاڑ جیل میں 12100 سے زیادہ قیدیوں کو رکھا گیا ہے اور ملک میں زیادہ تر جیلوں کی ٹھیک ایسی ہی حالت ہے۔

corona

پرائیویٹ لیب میں کورونا جانچ کے لیے ضابطہ جاری، ہندوستانی کمپنیوں کے میڈیکل کٹ کو اجازت ملی

وزارت صحت کی جانب سےجاری احکامات کے مطابق پرائیویٹ لیبس کووڈ 19 کی جانچ کر سکتے ہیں لیکن اس کے لیے استعمال ہونے والے میڈیکل کٹس یوایس ایف ڈی اے یا یورپین سی ای سے مصدقہ ہونا چاہیے۔ حالانکہ بعد میں سرکار نے اس پر وضاحت دی۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

کورونا وائرس سے نپٹنے کے لیے لاک ڈاؤن کافی نہیں: ڈبلیو ایچ او

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ کورونا کی ویکسین کو بازار میں آنےمیں کم سے کم ایک سال کا وقت لگ سکتا ہے۔ لاک ڈاؤن ہٹنے کے بعد وائرس تیزی سے نہ پھیلے اس کے لئے پبلک ہیلتھ سروس کو بہتر اور درست کرنے کی ضرورت ہے۔

علامتی تصویر(فوٹو : رائٹرس)

کورونا وائرس: ڈیٹول نے بند کیا صابن کو غیر مؤثر دکھانے والا اشتہار

لائف بوائے صابن بنانے والی ہندوستان یونی لیور لمیٹڈ نے ممبئی ہائی کورٹ میں عرضی داخل کر کے کہا تھا کہ جب کورونا وائرس سے بچاؤ کے لئے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن(ڈبلیو ایچ او)نے صابن اور پانی کا استعمال کرنے کی ہدایات جاری کی ہے، تب ڈیٹول ہینڈ واش کے اشتہار میں صابن کی ٹکیہ کو بیکار، غیرمؤثر اور جراثیم سے ہونے والی بیماری سے نہیں بچا سکنے والا بتایا جا رہا ہے۔

پچھلےہفتے سے ہی سپریم کورٹ کیمپس میں آنے والے وکیلوں کی تھرمل اسکریننگ کی جا رہی تھی۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

کو رونا وائرس: سپریم کورٹ میں سیل ہوں گے وکیلوں کے چیمبر، ویڈیو کانفرنسنگ سے ہوگی ضروری معاملوں کی شنوائی

کو رونا وائرس کے مدنظر سپریم کورٹ نے وکیلوں کے کورٹ احاطہ میں آنے پر روک لگاتے ہوئے اگلے حکم تک ان کے چیمبر سیل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ بےحد ضروری ہونے پروکیل سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدرکی اجازت سے کیمپس میں آئیں گے۔

فروغ انسانی وسائل کے مرکزی وزیر رمیش پوکھریال نشنک ، فوٹو: پی ٹی آئی

کورونا وائرس: ایچ آرڈی کی اساتذہ اور نان ٹیچنگ اسٹاف کو گھر سے کام کر نے کی صلاح

فروغ انسانی وسائل کے مرکزی وزیر رمیش پوکھریال نشنک نے بتایا کہ اس مدت میں اساتذہ کو ڈیو ٹی پر ہی مانا جائےگا۔ اس کے ساتھ ہی یہ سسٹم مستقل اور کانٹریکٹ پر کام کرنے والے اساتذہ پر بھی نافذ رہےگا۔

علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی

رویش کا بلاگ: کورونا کو لے کر تیاریاں نمک کے برابر اور عوام بیٹھی ہے تھالی بجانے

کوروناوائرس : دو مہینے سے پوری دنیا میں کو رونا کو لےکر دہشت کا ماحول ہے۔ سرکاریں دن رات جاگ رہی ہیں لیکن اس کے بعد بھی بہار میں اس کی تیاری کا عالم یہ ہے کہ مریض ہاسپٹل میں مر گیا۔ اس کی لاش لےکر گھر کے لوگ چلے گئے اور اس کے کئی گھنٹے بعد پٹنہ میں بتایا جاتا ہے کہ جو مرا ہے اس کی رپورٹ کو رونا پازیٹو ہے۔ بہار کے چیف سکریٹری نے ہی بولا ہے کہ اس مریض کے مر جانے کے بعد جانچ رپورٹ آئی ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

کوروناوائرس: راجستھان حکومت نے 31 مارچ تک پوری ریاست کو لاک ڈاؤن کیا

راجستھان حکومت نے اس لاک ڈاؤن سے ضروری خدمات کو پوری طرح سے باہر رکھا ہے۔ حالانکہ اس دوران سرکاری اور پرائیویٹ سبھی دفتر، شاپنگ مال، دکانیں، کارخانے سبھی بند رہیں گے۔پبلک ٹرانسپورٹ کی خدمات بھی پوری طرح سے بند رہیں گی۔

فوٹو: پی ٹی آئی

کورونا وائرس: ملک میں کل لگے گا جنتا کرفیو، انفیکشن کے معاملے 300 تک پہنچے

وزیراعظم نریندر مودی نے کو رونا وائرس سے نپٹنے کے لیے اتوار22 مارچ کو ‘جنتا کرفیو’ کی پیروی کرنے کی اپیل لوگوں سے کی تھی۔ سبھی میل اور ایکسپریس ٹرین میں 22 مارچ سے کھان پان خدمات پر روک۔ وزارت صحت نے اسپتالوں سے خاطر خواہ تعداد میں […]

فوٹو: رائٹرس

مرکز نے سپریم کورٹ میں کہا-شہریوں کا این آر سی تیار کرنا ضروری

گزشتہ سال دسمبر میں دہلی کے رام لیلا میدان میں وزیر اعظم نریندر مودی نےملک بھر میں این آرسی نافذ کرنے کی بات کو خارج کرتے ہوئے کہا تھا کہ 2014 سے لےکر اب تک کہیں بھی ‘این آرسی’ لفظ پربات نہیں ہوئی ہے۔

فائل فوٹو بہ شکریہ ، ٹوئٹر

دبئی کی شہزادیاں، مودی حکومت اور عرب حکمرانوں کی قربتیں

مودی جب سے برسراقتدار آئے ہیں، عرب ممالک انہیں کچھ زیادہ ہی سر آنکھوں پر بٹھا رہے ہیں۔ ملک میں اقلیتوں کے تئیں خوف و ہراس کی فضا، ہندو تنظیموں اور حکومت کی طرف سے آئے دن دل آزار بیانات، شہریت کے نئے قانون اور دہلی کے فسادات بھی عرب حکمرانوں کو پسیج نہیں پا رہے ہیں۔ عرب حکمراں آخر مودی حکومت کی منہ بھرائی کیوں کر رہے ہیں؟ یہ کسی کی سمجھ میں نہیں آرہا ہے۔

نیشنل کانفرنس کے رہنما اور جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ (فوٹو : پی ٹی آئی)

مرکز اور جموں و کشمیر اگلے ہفتہ بتائیں کہ کیا عمر عبداللہ رہا ہو رہے ہیں: سپریم کورٹ

آئین کے آرٹیکل 370 کے زیادہ تر اہتماموں کو ہٹاتے ہوئے جموں وکشمیر کا خصوصی درجہ ختم کرنے کے مرکزی حکومت کے گزشتہ سال پانچ اگست کے فیصلے کےبعد سے ہی سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ حراست میں ہیں۔

  مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ(فوٹو : پی ٹی آئی)

مرکز نے سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کر کے کہا، سی اے اے کسی بھی بنیادی حق کی خلاف ورزی نہیں کرتا

مرکز نے اپنے حلف نامے میں دعویٰ کیا ہے کہ شہریت قانون کسی ہندوستانی سے متعلق نہیں ہے۔ کیرل اور راجستھان کی حکومتوں نے اس کے آئینی جواز کو چیلنج دیتے ہوئے آرٹیکل 131 کے تحت عرضی دائر کی ہے۔ اس کے علاوہ اس کو لےکر اب تک 160عرضیاں دائر کی جا چکی ہیں۔

آسام کی 10 ضلع جیلوں میں ڈٹینشن سینٹر بنائے گئے ہیں۔ گولپاڑا ضلع جیل (فوٹو : عبدالغنی)

آسام میں گزشتہ سال ڈٹینشن سینٹر میں 10 لوگوں کی موت: حکومت

مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ جی کشن ریڈی نے لوک سبھا میں بتایا کہ آسام کے چھے ڈٹینشن سینٹر، جہاں غیر ملکی قرار دیے گئے یا مجرم غیر ملکیوں کو رکھا جاتا ہے۔ ان میں 3331 لوگوں کو رکھا گیا ہے۔ اس سے پہلے حکومت نے بتایا تھا کہ گزشتہ تین سال میں آسام کے ڈٹینشن سینٹر میں 29 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔

(فوٹو : رائٹرس)

کیرالہ کے بعد، راجستھان نے شہریت ترمیم قانون کے آئینی جواز کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا

راجستھان حکومت کی طرف سے داخل عرضی میں کہا گیا ہے کہ مرکزی حکومت کے ذریعے لایا گیا شہریت ترمیم قانون آئین کے اصل جذبہ کے برعکس ہے اور یہ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ اس قانون کے آئینی جواز کو چیلنج دیتے ہوئے سپریم کورٹ […]

فوٹو بہ شکریہ: خواب تنہا کلیکٹیو

آئی آئی ٹی کانپور کی جانچ کمیٹی  نے کہا، فیض کی نظم گانے کا وقت اور جگہ صحیح نہیں تھا

آئی آئی ٹی کانپور کے طلبا کے ذریعے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ہوئی دہلی پولیس کی بربریت اور جامعہ کے طلبا کی حمایت میں فیض احمد فیض کی نظم ‘ہم دیکھیں گے’ کو اجتماعی طور پر گائے جانے پر فیکلٹی کے ایک ممبر نے اعتراض کیاتھا۔

فوٹو: ٹوئٹر@tahirhussainaap

کیا طاہر حسین کے مکان پر لڑکی کے ساتھ انہونی ہوئی؟

فیک نیوز راؤنڈ اپ : دہلی فسادات کے بعد سدرشن نیوز کی ایک رپورٹر نے دعویٰ کیا کہ وہ عام آدمی پارٹی کے کونسلر طاہر حسین کے مکان سے رپورٹ کر رہی ہیں۔ جہاں ان کوکسی خاتون کے جلے ہوئے کپڑے، انڈر گارمنٹس، جلا ہوا پرس وغیرہ ملے ہیں۔ رپورٹر نے دعویٰ کیا کہ یہاں ایک خاتون کو گھسیٹ کر لایا گیا تھا اور اس کے ساتھ زیادتی کی گئی تھی پھر اس کو قریب کے نالے میں ڈال دیا گیا۔

فوٹو بہ شکریہ: وکی پیڈیا

افغانستان: بل رچرڈسن اور زلمے خیل زاد کے سفارتی مشن

اگر آپ غور کریں تو معلوم ہوگا کہ چند ہفتے قبل قطر کے دارالحکومت دوحہ میں امریکہ اور طالبان کے درمیان طے پائی گئی ڈیل اور 22سال قبل کابل میں رچرڈسن کے معاہدے کے مندرجات میں شاید ہی کوئی فرق ہے۔مگر اس معاہدہ پر عمل درآمد نہ کرنے اور لیت و لعل کی وجہ سے خطے میں قتل و غارت گری کا ایک ایسا بازار گرم ہوگیاکہ چنگیز خاں و ہلاکو خان کی روحیں بھی تڑپ رہی ہوں گی۔

پہلو خان کی تصویر/ فوٹو: رائٹرس

پہلو خان لنچنگ: دونوں قصوروار نابالغوں کو 3 سال کے لئے جووینائل ہوم  بھیجا گیا

راجستھان کے الور میں پہلو خان کا پیٹ پیٹ کر قتل کرنے کے معاملے کے جانچ افسروں نے کہا کہ جب جرم ہوا اس وقت دونوں مجرم نابالغ تھے۔ اب وہ 18-21 سال کے ہیں، اس لئے ان کو جووینائل ہوم بھیجنے کی سزا سنائی گئی ہے۔

(فوٹو : پی ٹی آئی)

کشمیر میں صرف انٹرنیٹ نہیں، کشمیریوں کی زندگی کے کئی دروازے بند تھے

گزشتہ 5 مارچ کو سات مہینے کے بعد جموں و کشمیر میں انٹرنیٹ سے پابندی ہٹائی گئی ہے۔ ایک طبقے کا ماننا تھا کہ یہ پابندی امن امان کی بحالی کے لئے ضروری تھی ، حالانکہ مقامی لوگوں کے مطابق یہ پابندی تفریح یا سوشل میڈیا پر نہیں بلکہ عوام کے جاننے اور بولنے پرتھی۔

Supreme-Court_PTI

سیڈیشن قانون کے غلط استعمال کو روکنے کے لئے ہدایت دینے کی عرضی سپریم کورٹ نے ٹھکرائی

کرناٹک کے بیدر میں ایک اسکول میں کھیلےگئےڈرامے کو لےکر درج ہوئی سیڈیشن کی ایف آئی آر رد کرانے کے لئے ایک ہیومن رائٹس کارکن کے ذریعے سپریم کورٹ میں دائر عرضی میں کہا گیا تھا کہ ایسے معاملوں میں ایف آئی آر درج کرنے سے پہلے شکایت کی جانچ کے لئے ایک کمیٹی بنائی جانی چاہیے۔

شاہین اسکول میں بچوں سے پوچھ تاچھ کرتی پولیس (فوٹو : ویڈیو گریب)

کرناٹک اسکول معاملہ: عدالت نے کہا -سی اے اے مخالف ڈرامہ سیڈیشن نہیں، سبھی ملزمین کو ضمانت

بیدر کی ضلع عدالت نے اسکول انتظامیہ کے پانچ لوگوں کو پیشگی ضمانت دیتے ہوئے کہا کہ یہ اسکولی بچوں کے ذریعے کھیلا گیا ڈرامہ سماج میں کسی بھی طرح کا تشدد یا بے یقینی کا ماحول پیدا نہیں کرتا اور پہلی نظر میں سیڈیشن کا معاملہ نہیں بنتا۔