ایم جے اکبر معاملے میں صحافی پریہ رمانی پر ہتک عزت کا الزام طے
صحافی پریہ رمانی نے سابق مرکزی وزیر ایم جے اکبر پر جنسی استحصال کا الزام لگایا تھا، جس کے بعد اکبر نے ان کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرایا تھا۔
صحافی پریہ رمانی نے سابق مرکزی وزیر ایم جے اکبر پر جنسی استحصال کا الزام لگایا تھا، جس کے بعد اکبر نے ان کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرایا تھا۔
2002 کے گلبرگ سوسائٹی قتل عام کے متاثرین امتیاز پٹھان نے گجرات کے کھیڑا اور فیروز پٹھان نے گاندھی نگر لوک سبھا سیٹ سے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کر دیا ہے۔
درخواست گزاروں نے ریویو پیٹیشن میں ’دی ہندو‘اخبار کے ذریعے شائع رافیل ڈیل سے متعلق دستاویز پیش کئے تھے۔ اس پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے اٹارنی جنرل نے کہا کہ ایسی جانکاری کو شنوائی میں شامل نہیں کیا جا سکتا کیونکہ ان کو’خصوصی اختیارات ‘کے تحت تحفظ حاصل ہے۔
الیکشن کمیشن نے سیاسی پارٹیوں اورامیدواروں سے انتخابی تشہیر میں فوج کی تصویریں لگانے اور ا ن کی سرگرمیوں کو شامل کرنے سے منع کیا ہوا ہے۔ منگل کو ایک ریلی میں وزیر اعظم مودی نے پہلی بار ووٹ دینے والوں سے کہا تھا کہ اپنا ووٹ ان کے نام پر دیں جنہوں نے بالاکوٹ ہوائی حملے کو انجام دیا۔
یہ معاملہ ہریدوار کے لکسر کا ہے۔ 65 سالہ کسان ایشور چند شرما نے سوسائڈ نوٹ میں بینک سے 5 لاکھ کا لون دلانے والے ثالثی پر پیسے کے لیے ان کو بلیک میل کرنے کا الزام لگایا ہے۔
کانگریس کا انتخابی منشور کم از کم یوں بامعنی ہے کہ فوری طور پر ہی سہی، ملک کے سیاسی ڈسکورس میں تبدیلی کے اشارے مل رہے ہیں۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ، یہ کہہ رہے ہیں کہ ملک سے ہم سیڈیشن کا قانون ہٹائیں گے ۔ میں ذرا کانگریس والوں سے کہتا ہوں کہ آئینے میں جاکر اپنا منھ دیکھو۔
نکسلیوں نے دنتے واڑہ میں بارودی سرنگ میں بلاسٹ کر کے اس حملے کو انجام دیا ہے۔
مودی حکومت کے دعوے اور ان کی زمینی حقیقت پر اسپیشل سیریز: نومبر 2017 میں مودی حکومت نے وومین امپاورمنٹ کے لئے مہیلا شکتی کیندر نام کی ایک اسکیم شروع کی، جس کے تحت ملک کے 640 ضلعوں میں مہیلا شکتی کیندر بنائے جانے تھے۔ 2019 تک ایسے 440 مرکز بنانے کا ہدف تھا، لیکن اب تک صرف 24 مرکز ہی بنے ہیں۔ ساتھ ہی کسی بھی ریاست نے ان مراکز میں کام شروع ہونے کی رپورٹ نہیں دی ہے۔
این سی ای آر ٹی نے 10 ویں کلاس کی کتاب سے جن تین ابواب کو ہٹایا ہے، ان میں سے ایک ہند وستان -چین خطے میں راشٹرواد کا عروج، دوسرا کہانیوں کے ذریعے معاصر دنیا کی تاریخ کی تفصیل اور تیسرا دنیا کے شہروں کی ترقی شامل ہے۔
بی جے پی کے بانی نے مخالفین کو اینٹی نیشنل کہنے پر اعتراض کیا ہے، جو مودی-شاہ کی حکمت عملی اور مہم کا اہم حصہ رہا ہے۔ ایسا ہی کچھ لال کرشن اڈوانی نے 1970 کی دہائی کے وسط میں ایمرجنسی کے وقت جیل میں بند ہونے کے دوران بھی لکھا تھا۔
ویڈیو: میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیےلوک سبھا الیکشن سے پہلے لانچ ہوئے نمو ٹی وی پر سینئر صحافی پرنجائے گہا ٹھاکرتا،دی وائر کے بانی مدیر ایم کے وینو سے ارملیش کی بات چیت۔
الیکشن کمیشن نے وزارت خزانہ کو یہ مشورہ حال ہی میں مدھیہ پردیش، کرناٹک، آندھر پردیش اور تمل ناڈو میں سیاسی رہنماؤں یا ان سے جڑے لوگوں کے ٹھکانوں پر محکمہ ٹیکس کے مارے گئے چھاپوں کے حوالے سے دیاہے۔ کمیشن نے کہا کہ ایسی کارروائی کی جانکاری اس کے افسروں کے علم میں ہونی چاہیے۔
الیکشن کےقصے:1957 کے لوک سبھا انتخاب میں متھرا سے کانگریس اور جن سنگھ کے امیدواروں کو شکست دیتے ہوئے آزادانہ طورپر لڑے راجا مہیندر پرتاپ سنگھ نے جیت حاصل کی تھی ۔ اٹل بہاری واجپائی اتر پردیش میں لکھنؤ، بلرام پور اور متھرا سیٹ سے انتخاب لڑے تھے اور بلرام پور سے جیتکر لوک سبھا پہنچے تھے۔
خط میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں کی جانب اشارہ کیا گیا ہے اور یہ کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے درج کی گئی زیادہ تر شکایتوں پر کس طرح سے کوئی مؤثر کارروائی نہیں کی ہے۔
فیس بک اینڈ لائبریری کی رپورٹ کے مطابق، اس سال فروری میں 30 مارچ کے بیچ 51810سیاسی اشتہاروں پر 10.32 کروڑ سے زیادہ خرچ کیے گئے ، جس میں بی جے پی اور اس کے حمایتی اشتہاروں پر زیادہ خرچ کر رہے ہیں۔
اس سے پہلے ہرایک اسمبلی حلقہ میں کسی ایک بوتھ پر ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی کی میچنگ کی جاتی تھی۔ کورٹ نے 21 پارٹیوں کے ذریعے دائر پی آئی ایل پر یہ فیصلہ دیا ہے۔
ایک نئے مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ پیسے کی کمی کی وجہ سے بہار، مدھیہ پردیش، اتر پردیش اور راجستھان کے دیہی علاقوں کے اجولا سے فائدہ اٹھانے والے تقریباً 85 فیصدی لوگ ابھی بھی کھانا پکانے کے لئے مٹی کے چولہے کا استعمال کرتے ہیں۔
کانگریس میں شامل ہونے کے سوال پر ورون گاندھی نے کہا کہ اس کا سوال ہی نہیں اٹھتا۔ جس دن مجھے بی جے پی چھوڑنی ہوگی میں پبلک لائف سے ریٹائرمنٹ لے لوںگا۔
غازی آباد میں لونی سے ایم ایل اے نند کشور گورجر کا کہنا ہے کہ لونی میں مندر کے پاس میٹ شاپ کھلی ہوئی ہیں ۔ یہ غیر قانونی اور راشٹر دروہ کے زمرے میں آتا ہے۔
نئی دہلی واقع جامعہ ملیہ اسلامیہ میں مخالفت کے بعد ایک فیشن شو کے رد ہو جانے سے یہ سوال اٹھتا ہے کہ کیوں جامعہ کا انتظامیہ محفوظ طریقے سے پروگرام ہونے دینے کی گارنٹی نہیں دے سکا؟
راہل گاندھی کو نشانہ بناتے ہوئے اسی فہرست میں اگلی فیک نیوز اس اخبار کی کترن کی ہے جو یہ دعویٰ کرتی ہے کہ راہل گاندھی نے ایک انتخابی ریلی میں کہا کہ چوری کرنا اور منافع خوری کرنا ملک کے بنیوں کی پرانی عادت ہے۔
می ٹو : کیژول اسٹاف یونین نے کہا کہ وومین اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ منسٹر مینکا گاندھی اور نیشنل کمیشن فار وومین کے جانچکا حکم دینے کے پانچ مہینے بعد بھی آکاش وانی نے کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔ ایک شکایت گزار کا کہنا ہے کہ اگر آکاش وانی نے اس معاملے کو حل نہیں کیا تو وہ 15 اپریل سے بھوک ہڑتال پر بیٹھیںگی۔
ویڈیو:آج کی ماسٹر کلاس میں اپوروانند بیگوسرائے لوک سبھا حلقے سے سی پی آئی کے امیدوار اور جواہر لال نہرو یونیورسٹی اسٹوڈنٹ یونین کے سابق صدر کنہیا کمار پر ’سامنا‘ اخبار میں شائع ایک مضمون پر بات کر رہے ہیں۔
ساتھ ہی کانگریس کی مجوزہ نیائے اسکیم کی تنقید کو لےکر الیکشن کمیشن نے نیتی آیوگ کے نائب صدر راجیو کمار کو بھی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مجرم ٹھہرایا۔
جموں و کشمیر کے پلواما ضلع میں سی آر پی ایف جوانوں پر ہوئے خودکش حملے کے بعد 27 فروری کو ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ایئر اسٹرائک ہوئی تھی، جس میں ہندوستان نے پاکستان کا ایف-16 جنگی طیارہ مار گرانے کا دعویٰ کیا تھا۔
گجرات سے آخری بار 1984 میں مسلم ایم پی کے طور پر کانگریس سے احمد پٹیل لوک سبھا پہنچے تھے۔ اس سے پہلے 1977 میں ریاست سے دو رہنما،احمد پٹیل اور احسان جعفری رکن پارلیامان بنے۔ گجرات سے ایک بار میں اس سے زیادہ مسلم رکن پارلیامان لوک سبھا نہیں پہنچے ہیں۔
2016 میں درج سیڈیشن کے معاملے میں دہلی پولیس نے جواہرلال نہرو یونیورسٹی اسٹوڈنٹ یونین کے سابق صدر کنہیا کمار، سابق طالب علم عمر خالد، انربان بھٹاچاریہ اور دیگر کے خلاف گزشتہ 14 جنوری کو چارج شیٹ داخل کی تھی۔
ایک مشترکہ بیان میں ان فنکاروں نے کہا کہ بی جے پی وکاس کے وعدے کے ساتھ اقتدار میں آئی تھی لیکن ہندوتوا کے غنڈوں کو نفرت اور تشدد کی سیاست کی کھلی چھوٹ دے دی۔ سوال اٹھانے، جھوٹ اجاگر کرنے اور سچ بولنے کو ملک مخالف قرار دیا جاتا ہے۔ ان اداروں کا گلا گھونٹ دیا گیا، جہاں عدم اتفاق پر بات ہو سکتی تھی۔
مہاراشٹر حکومت کےوزیر مملکت برائے سماجی انصاف کے دفتر کے ایک افسر دلیپ کامبلے نے معذورلوگوں کے کمشنر سے دو یا اس سے زیادہ آر ٹی آئی عرضی دائر کرنے والے لوگوں کے خلاف کارروائی کرنے کو کہا ہے۔
سپریم کورٹ نے سپریم کورٹ اور ہندوستان کے چیف جسٹس کا عہدہ آر ٹی آئی کے تحت پبلک اتھارٹی ہے یا نہیں، اس سوال پر جمعرات کو اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا۔
رپورٹ کے مطابق سیاسی جماعتوں نے فروری 2019 تک اشتہارات پر 3.76 کروڑ روپے خرچ کئے ہیں۔ بی جے پی اشتہارات پر 1.21 کروڑ روپے خرچ کرنے کے ساتھ ہی اس معاملے میں پہلے نمبر پر ہے۔
امیدواروں کے انتخاب کے لحاظ سے دیکھیں تو لالو کی غیر موجودگی میں کہیں سے ایسا نہیں لگا کہ تیجسوی کی قیادت میں کوئی نیا آر جے ڈی سامنے آ رہا ہے۔ ایک طرف سنگین جرم میں قصوروار قرار دئے گئے رہنماؤں کی بیویوں (سیوان اور نوادہ)کو ٹکٹ ملا تو دوسری طرف امیدواروں میں جوان چہرے تقریباً غائب رہے۔
سپریم کورٹ کی جج جسٹس اندو ملہوترا نے کہا کہ آرڈیننس قانون بنانے کا مثالی طریقہ نہیں ہے، قانون بحث کے ذریعے لایا جانا چاہیے کیونکہ اس سے اس کی کمیاں دور کرنے میں مدد ملتی ہے۔
اقلیتوں کے معاملے میں دونوں طرف کے لیڈران ، سیاسی پارٹیاں اور حکومتیں مخلص نظر نہیں آتی ہیں۔ دونوں طرف سے محض بیان بازیاں ہوتی ہیں۔ اور ان بیان بازیوں کا مقصد وقتی طور پر سیاسی فائدہ اٹھانا ہوتا ہے۔
گراؤنڈ رپورٹ : مغربی بنگال کی کوچ بہار سیٹ کے ایک طرف آسام تو دوسری طرف بنگلہ دیش ہے۔ بی جے پی کا بڑھتا گراف اس ریزرو سیٹ پر ترنمول کے لیے باعث تشویش ہے۔ کوچ بہار میں لوگوں کا ماننا ہے کہ ترنمول اور بی جے پی میں سخت دنگل طے ہے۔ سبھ آشیش میترا کی رپورٹ۔
اس سے پہلے 100 سے زیادہ فلم سازوں اور 200 سے زیادہ مصنفین نے ملک میں نفرت کی سیاست کے خلاف ووٹ کرنے کی اپیل کی تھی۔
اس سال 1 فروری تک مدرا یوجنا کے تحت 7.59 لاکھ کروڑ روپے کی رقم خرچکر کل 15.73 کروڑ قرض دیا گیا۔حالانکہ اتنی بڑی تعداد میں رقم خرچ کرنے کے باوجود صرف 1.12 کروڑ اضافی روزگار ہی پیدا ہو سکے۔
سال17-2016 میں انکم ٹیکس ریٹرن داخل نہیں کرنے والوں کی تعداد16-2015 میں 8.56 لاکھ سے 10 گنابڑھکر 88.04 لاکھ ہو گئی۔ ٹیکس افسروں کا ماننا ہے کہ نوٹ بندی کی وجہ سے نوکریوں میں کمی اس کی وجہ ہو سکتی ہے۔
سابق انفارمیشن کمشنر شری دھر آچاریہ لو نے کہا کہ یہ ایک مضحکہ خیز تجویز ہے، جن افسروں کو انفارمیشن کمشنر کی ہدایتوں پر عمل کرنا ہوتا ہے، ان کو سی آئی سی کے خلاف شکایتوں کی جانچ کرنے کا اختیار دے دیا گیا ہے۔ یہ اس ادارہ کو ختم کرنے کی ایک اور سازش ہے۔