چونکہ 120رکنی ایوان میں کسی بھی اتحاد کو اکثر یت حاصل نہیں ہوئی ہے، اس لیے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو یا ان کے مخالف خیمہ کے لیے ان عرب پارٹیوں کی حمایت حاصل کرنا ناگزیر ہو گیا ہے۔
اس تجویزکے پاس ہونے کے بعد ریاست کی اسمبلی کو کو رونا وائرس کے مد نظر غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔
بہار اسمبلی انتخاب سے پہلے پرشانت کشور نے’بات بہار کی’نام سے ایک مہم کی شروعات کی ہے۔ اس مہم کو لےکر پرشانت کشور پرآئیڈیا چوری کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔
جے ڈی یو سے باہر نکالے جانے کے بعد پرشانت کشور نے ‘ بات بہار کی ‘مہم شروع کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس کے ذریعے وہ مثبت سیاست کرنے کے خواہشمند نوجوانوں کو جوڑنا چاہتے ہیں۔مہم کے تحت ان کے ذریعے دیے جا رہے اعداد وشمار بہار کی این ڈی اے حکومت کی ریاست میں پچھلے 15 سالوں میں ہوئی ترقی کے دعووں پر سوال اٹھاتے ہیں۔
سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو یہ ہدایت اس وقت دی جب الیکشن کمیشن نے کہا کہ امیدواروں سے ان کے مجرمانہ بیک گراؤنڈ کے بارے میں میڈیا میں اعلان کرنے کے لیے کہنے کے بجاے سیاسی پارٹیوں سے کہا جانا چاہیے کہ وہ مجرمانہ بیک گراؤنڈ والے امیدواروں کو ٹکٹ ہی نہ دیں۔
سال 2000 میں جھارکھنڈ رکی تشکیل کے بعد یہ پہلاانتخاب ہے جب کسی غیربی جے پی اتحاد کو واضح اکثریت ملی ہے۔ ایسے میں بڑا سوال یہ ہے کہ کیا جھارکھنڈ مکتی مورچہ کی قیادت والا اتحاد ایک مستقل حکومت دے پائےگا؟
جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے رہنماہیمنت سورین کی شکایت پر رگھوبر داس کے خلاف ایس سی/ایس ٹی ایکٹ کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔الزام ہے کہ رگھوبر داس نے ایک انتخابی ریلی کے دوران سورین کی کمیونٹی کو لے کر قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔
جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے رہنما ہیمنت سورین نے منگل کی رات کو گورنر دروپدی مرمو سے ملاقات کرکے سرکار بنانے کا دعویٰ پیش کیا۔ 29 دسمبر کو لیں گے جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف۔
اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ بھی ووٹروں کو متاثر نہیں کر پائے ۔ انہوں نے ایک اسمبلی حلقہ میں کہا تھا کہ ، اگر کوئی عرفا ن انصاری یہاں سے جیتے گا تو رام مندر کیسے بنے گا۔ اس سیٹ پر بی جے پی کو 40000 ووٹ سے ہار کا سامنا کرنا پڑا۔
ویڈیو:اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی لگاتار شکست اور 22 دسمبر کو رام لیلا میدان میں این آر سی کو لے کر پی ایم مودی کے بیان پر دی وائر کی بیورو چیف سنگیتا بروآ پیشاروتی، سینئر صحافی قربان علی اور سینئر صحافی مہیندر یادو کے ساتھ سینئر صحافی ارملیش کی بات چیت۔
ویڈیو:جھارکھنڈ اسمبلی الیکشن میں بی جے پی کو شکست دیتے ہوئے جے ایم ایم-کانگریس-آرجے ڈی اتحاد نے جیت حاصل کر لی ہے۔ اس مدعے پر دی وائر کے اجئے آشیرواد سے وشال جیسوال کی بات چیت۔
الیکشن کمیشن کے مطابق، شروعاتی رجحانوں میں جھارکھنڈ مکتی مورچہ-کانگریس- راشٹریہ جنتا دل کا اتحاد 39 سیٹوں پر آگے چل رہا ہے جبکہ بی جے پی کو 31سیٹوں پر بڑھت حاصل ہے۔ ریاست میں حکومت بنانے کے لیے کسی پارٹی یا اتحاد کو 41 سیٹوں کی ضرورت ہوگی۔
الیکشن کمیشن کی سفارش پر وزارت قانون نے 22 اکتوبر کو اس فیصلے کو نافذ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ موجودہ نظام میں ، صرف فوجی ، سی آر پی ایف اور بیرون ملک کام کرنے والے سرکاری ملازمین کے ساتھ ساتھ الیکشن ڈیوٹی میں تعینات ملازمین کو ہی پوسٹل بیلٹ سے حق رائے دہی حاصل ہے۔
ویڈیو: یہ لوک سبھا انتخاب ہندوستانی جمہوریت کے لیے کیوں اہم ہیں ، بتارہے ہیں دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند اور دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ ورد راجن ۔
سابق چیف الیکشن کمشنرٹی ایس کرشنا مورتی نے کہا کہ جس طرح سے سیاسی جماعت آپس میں لڑ رہے ہیں ایسی حالت میں الیکشن کمیشن کے لیے سب سے بڑا چیلنج الیکشن کوڈ آف کنڈکٹ نافذ کرنا ہے۔
بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار نے اکتوبر میں انتخابی تشہیر کی حکمت عملی تیار کرنے والےپرشانت کشور کی تقرری جے ڈی یو کے قومی نائب صدر کے طور پر کی تھی۔
2015 کے بہار اسمبلی انتخاب میں جے ڈی یو کے لئے انتخابی حکمت عملی تیار کرنے والے پرشانت کشور نے حال ہی میں پارٹی کی رکنیت لی اور اب نتیش کمار نے ان کو پارٹی کا قومی نائب صدر بنا دیا ہے۔
یہ محض افواہ نہیں ہے کہ بڑے کارپوریٹ سیاسی جماعتوں کو موٹی رقم چندے کے طور پر دیتے ہیں اور بدلے میں حکومت کوڑی کے سودا پر ان کو وسائل مہیا کراتی ہے۔
بعض لوگوں کو یہ موازنہ کچھ عجیب لگ سکتا ہے مگر یہ حقیقت ہے کہ دونوں ہی اپنے اپنے ملک میں مذہب کی بنیاد پر بنی پارٹیوں کے پروردہ ہیں۔ دونوں کا عروج لبرل اور سیکولر طاقتوں کے زوال کے ساتھ ہوا ہے۔
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ملک میں فساد،الیکشن اور میڈیا کوریج پر سینئر جر نسلٹ نیرجا چودھری اور دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر رتن لال کے ساتھ ارملیش کی بات چیت
مدھیہ پردیش کے ایٹہ رسی میں طلبا کے ذریعے بی جے پی کو ووٹ نہ کرنے کا حلف لینے سے شروع ہوا سلسلہ پوری ریاست میں جاری ہے۔ ریاست کے الگ الگ علاقوں سے بی جے پی کو ووٹ نہ کرنے کے حلف لینے کی خبریں آ رہی ہیں۔
چونکہ مصر ،عراق اور لبنان میں الیکشن کا وقت قریب آچکا ہے ، اس لیے الیکشن سے متعلق خبریں اخباروں کی زینت بننی شروع ہوگئی ہیں۔
گجرات میں حالیہ اسمبلی انتخابات میں 5.5 لاکھ سے زیادہ رائےدہندگان نے نوٹا بٹن دبایا تھا۔ وہاں کئی اسمبلی علاقوں میں جیت کا فرق نوٹا ووٹ کی تعداد سے کم تھا۔
شہزادہ محمّد کو الیکشن تو نہیں جیتنا ہے مگر اقتدار میں آنے کے لئے عوامی حمایت ضرور چاہیے ہوگی کیونکہ اکیسویں صدی کا شہری، چاہے وہ سعودی ہی کیوں نہ ہو، اپنی حصّہ داری چاہتا ہے۔ گزشتہ ہفتے سعودی عرب میں ہوئی گرفتاریوں کے بعد ولی عہد شہزادہ […]
ہمارے ملک کی جمہوریت الیکشن کے زمانے میں بیدار ہوتی ہے اور اگلے الیکشن کے آنے تک چین کی نیند سوجاتی ہے۔ مؤرخ شاہد امین نے آزادی کے دوران عوام کے درمیان پھیلنے والی افواہوں کی اہمیت پر کافی لکھا ہے ۔یہ حقیقت ہے کہ آج سے ایک […]