مبینہ ادارہ جاتی امتیازی سلوک اور تفریق کے سبب روہت ویمولا اور پائل تڑوی کی خودکشی کے معاملے میں ان کی ماؤں کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر کی گئی عرضی پر یو جی سی نے اس معاملے کی جانچ کے لیے 9 رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی۔ اگرچہ کمیٹی کے ارکان کے پاس امتیازی سلوک اور ذات پات کی تفریق سے نمٹنے کا کوئی ٹریک ریکارڈ نہیں ہے، اور وہ بی جے پی کے قریبی ہیں۔
امبیڈکر نے کہا تھا؛’اصل میں دنیا میں دو ذات ہے، پہلا امیر اور دوسرا غریب’۔مودی حکومت کی نوٹ بندی، جی ایس ٹی، فلاحی کاموں سے سرکار کی کنارہ کشی اور سرمایہ داروں کے مفاد کے لئے ہر روز نئی پالیسی کا نفاذ کسی بھی طرح سے امبیڈکر کے نظریات سے میل نہیں کھاتے۔
غازی پور ضلع کے وشال غازی پوری اور ان کی اہلیہ سپنا دلت اورپسماندہ مفکرین کی تعلیمات کو گیتوں کے ذریعہ پیش کرتے ہیں۔گزشتہ اکتوبر میں ان گیتوں سے ناراض علاقے کے کچھ دبنگوں نے ان کے اسٹوڈیو میں آگ زنی کی اور جان سے مارنے کی دھمکی دی۔ پولیس میں شکایت درج ہونے کے باوجود وشال اپنی فیملی کے ساتھ چھپ کر رہنے کو مجبور ہیں۔
پیدائشی پہچان کے ذریعے ان کو خوف زدہ کیا جاتا ہے تاکہ ان کو تعلیم سے ہی ڈر لگنے لگے۔ مگر کچھ لوگ سب جھیلتے ہوئے باہر نکل ہی آتے ہیں اور اب ایسے لوگوں کی تعداد اچھی خاصی ہوتی جا رہی ہے۔وہ باباصاحب بھیم راؤ امبیڈکر کی اس صلاح پر عمل کرنے لگے ہیں-
روہت ویمولا کایہ خط صرف اداس نہیں کرتا، ایک حوصلہ دیتا ہے۔ اس میں جسم کو ہونے والی تکلیف کو زبان نہیں دی گئی ہے بلکہ اس سچائی کو بیان کیا گیا ہے کہ خواب دیکھنا کتنا تکلیف دہ ہے۔
گجرات اسمبلی کے اسپیکر راجندر ترویدی نے کہا کہ ہندوستان کے آئین کا مسودہ بنانے والے اور اس کو ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کو سونپنے والے بی این راؤ بھی براہمن تھے۔ اس پروگرام میں ریاست کے وزیراعلیٰ وجئے روپانی اور نائب وزیراعلیٰ نتن پٹیل بھی موجود تھے۔
2016 میں حیدرآبادیونیورسٹی کے ریسرچ اسکالر روہت ویمولا اور اس سال مئی میں ممبئی کے ایک ہاسپٹل میں ڈاکٹرپائل تڑوی نے مبینہ طور پر ذات پات کی بنیاد پرامتیازی سلوک کی وجہ سے خود کشی کر لی تھی۔ دونوں کی ماؤں نے سپریم کورٹ سے یونیورسٹی اور اعلیٰ تعلیمی اداروں میں اس طرح کے امتیازی سلوک کو ختم کئے جانے کی اپیل کی ہے۔
مبینہ طور پر ذات پات کی بنیا دپر امتیازی سلوک کو ذمہ دار بتاتے ہوئے حیدرآباد یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کر رہے روہت ویمولا نے سال 2016 میں اور اسی سال مئی میں ممبئی کے ایک ہاسپٹل میں ڈاکٹر پائل تڑوی نے خودکشی کر لی تھی۔
2014 کے پہلے تک’سیاسی اکثریت’اور’فرقہ وارانہ اکثریت’کے بیچ کی کھائی رسمی طور پر بنی رہی۔زمین پر جو بھی حالات رہے ہوں لیکن انتخاب غلط فہمی پیدا کرنے والے ایک مکھوٹا کے طور پر کام کرتا رہا۔لیکن مرکز میں بی جے پی کے آنے کے بعد یہ مکھوٹا بھی اتر گیا۔
پولیس نے نامعلوم لوگوں کے خلاف معاملہ درج کر لیاہے۔اس معاملے کو لے کر دلت کمیونٹی میں غصہ ہے۔
بھیماکورےگاؤں تشدد میں ماؤوادی لنک، وزیر اعظم کے مبینہ قتل کی سازش اور دلتوں کی حالت پر بابا صاحب بھیم راؤ آمبیڈکر کے پوتے اور بھارتیہ رپبلکن پارٹی بہوجن مہاسنگھ کے رہنما پرکاش آمبیڈکر سے پرشانت کنوجیا کی بات چیت۔
ٹانڈا سے بی جے پی ایم ایل اے سنجو دیوی کے امبیڈکر کے مجسمہ کو بھگوا پہنانے پر ہوا تنازعہ ، ایم ایل اے بولیں، بھگوا عام رنگ ہے اس کو سیاست سے نہ جوڑیں۔
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے امبیڈکر پر سیاست اور میڈیا کوریج پر جے این یو کے پروفیسر وویک کمار اور سینئر جرنلسٹ پورنیما جوشی کے ساتھ ارملیش کی بات چیت۔
چیف سکریٹری کے ذریعے جاری ہدایت میں کہا گیا ہے کہ آئین کی آٹھویں فہرست میں ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کا نام ‘ ڈاکٹر بھیم راؤ رام جی امبیڈکر ‘ لکھا ہوا ہے۔ ریاستی حکومت کے تمام دستاویز میں اب ان کا صحیح نام درج ہوگا۔
سنیما:اس سوچ کو قبول کرنے کا مطلب ہے گاندھی اور جناح کے نام پر ساورکر کو’ ویر‘ کہنا ۔بھلے آپ نے اس کو ہندو شدت پسند اور مسلم شدت پسند کہہ دیا ہے ۔لیکن اس شدت پسندی میں جہاں بہت سی باتوں کوسادہ بلکہ Generalizeکرنے کی کوشش کی […]
بی جے پی اقتدار میں آنے کے بعد یہ کہہ رہی ہے کہ امبیڈکر اس کے لئے یاد گار ہیں لیکن انہی کی تنظیم اور پارٹی کےلوگ منواسمرتی کے ساتھ آئین کو بدلنے کی بات کر رہے ہیں۔