آدیواسی

گاؤں والوں  سے ایک ملاقات کے دوران جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ  ہیمنت سورین۔ (فائل فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

جھارکھنڈ: آدی واسی شناخت پر انتخابی جیت حاصل کرنے والی سرکار میں بھی آدی واسیوں پر جبر کیوں جاری ہے؟

چاہےمرکز میں یو پی اے کی سرکار رہی ہو یاموجودہ این ڈی اے کی،نکسلائٹ مہم کے نام پرسینٹرل سیکیورٹی فورسزکی جانب سےآدی واسیوں پرتشدد جاری رہتی ہے۔اس بات کی تردید نہیں کی جا سکتی کہ جھارکھنڈ میں ماؤنوازتشددایک سنگین مسئلہ ہے، لیکن اسے روکنے کے نام پر بے قصورآدی واسیوں کو ہراساں کرنے کا کیاجواز ہے؟ کیوں ابھی بھی آدی واسیوں کےروایتی و ثقافتی نظام کو درکنار کر سیکیورٹی فورسز ان کے علاقے میں دراندازی کرکے انہیں پریشان کر رہے ہیں؟

فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/@Savehasdeoaranya

چھتیس گڑھ: کان کنی کے خلاف سرپنچوں نے وزیر اعظم کو خط لکھا

ہسدیو ارنیہ علاقے کے سرپنچوں نے خط میں وزیر اعظم نریندر مودی کو ان کے ‘آتم نربھر بھارت’والے خطاب کی یاد دلاتے ہوئے کہا کہ یہاں کی کمیونٹی کلی طور پر جنگل پر منحصر ہے، جس کی تباہی سے یہاں کے لوگوں کا مکمل وجود خطرے میں پڑ جائےگا۔

AKI 4 JUne.00_41_34_17.Still005

آدیواسی خاتون  بنیں وی سی: ’سنسکرت آریوں کی زبان ہے، تم سب سے زیادہ نمبر کیوں لاتی ہو‘

ویڈیو: پروفیسر سونا جھریا منز کو جھارکھنڈ کے دمکا واقع سدھو کانہو مرمویونیورسٹی کا نیا وی سی بنایاگیا ہے۔ پروفیسر منزجے این یو میں اسکول آف کمپیوٹر اینڈ سسٹمز سائنسز میں پروفیسر ہیں۔ ان سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

فوٹو : پی ٹی آئی

چھتیس  گڑھ میں پتھل گڑی بنام وکاس گڑی 

پتھل گڑی:وزیراعلیٰ نے کہا کہ ان کی حکومت نے علاقے میں آدیواسیوں کی فلاح و بہبود کے لئے ترقیاتی پروگراموں کو ذمہ داری کے ساتھ آگے بڑھایا ہے، ایسے میں ریاست میں ” پتھل گڑی ‘ نہیں ‘ وکاس گڑی ” ہی لوگوں کو مضبوط بنا سکتا ہے۔

(علامتی فوٹو : پی ٹی آئی)

جھارکھنڈ : بی جے پی قبائلی  علاقوں کی  خودمختاریت کو تباہ کر رہی ہے

پیسا قانون منظور ہونے کے دو دہائی بعد بھی جھارکھنڈ میں یہ ایک خواب محض ہے۔ ریاست کے 24 میں سے 13 ضلع‎ مکمل طور پر اور تین ضلعوں کا کچھ حصہ درج فہرست علاقہ ہے، لیکن ابھی تک ریاست میں پیسا ریگولیشن تک نہیں بنایا گیا ہے۔