ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمس نے اپنے تجزیے میں بتایا ہے کہ 12 مرحلوں کے دوران بیچے گئے 12313 بانڈس میں سے 6524 بانڈس (45.68 فیصدی)ایک کروڑ کی قیمت کے تھے جبکہ 4877 بانڈس (39.61 فیصدی) 10 لاکھ روپے کی قیمت کے تھے۔
انتخابی بانڈ اسکیم کو نافذ کرنے کے لئے مودی حکومت نے سال 2017 میں مختلف قوانین میں ترمیم کی تھی۔ اس کے بعد اے ڈی آر نے عرضی دائر کرکے ان ترمیمات کو چیلنج کیا تھا۔
سپریم کورٹ نے اپنی پچھلی سماعت میں کہا تھا کہ مرکز اس سےمتعلق ہدایات تین ہفتےکے اندرجاری کرے۔
سوشل میڈیا اکاؤنٹ کو آدھار سے منسلک کرنے کی اپیل پر شنوائی کے دوران سپریم کورٹ نے کہامرکزی حکومت سے کہا کہ ہم صرف یہ کہہ کر نہیں بچ سکتے ہیں کہ آن لائن جرم کہاں سے شروع ہوا اس کا پتہ لگانے کی تکنیک ہمارے پاس نہیں ہے۔
ویڈیو: کیا سوشل میڈیا اکاؤنٹ کے ساتھ آدھار کارڈ لنک کرنا لازمی ہونا چاہیے۔ فیس بک نے اس کی مخالفت کی ہے۔ اسی موضوع پرپیش کررہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی اپنا نظریہ۔
سپریم کورٹ فیس بک کی اس عرضی پر سماعت کے لئے راضی ہو گیا ہے جس میں صارفین کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کو آدھار نمبر سے جوڑنے کی مانگ کرنے والے معاملوں کو مدراس، ممبئی اور مدھیہ پردیش کے ہائی کورٹ سے سپریم کورٹ منتقل کرنے کی مانگ کی گئی ہے۔
دی وائر کی خصوصی رپورٹ: سی جے آئی پر لگے جنسی استحصال کے الزامات کی جانچکر رہی کمیٹی میں ایک باہری ممبر شامل کرنے کی مانگ کرتے ہوئے اٹارنی جنرل کےکے وینو گوپال نے سپریم کورٹ کے تمام ججوں کو خط لکھا تھا۔اس پر مرکزی حکومت کے ذریعے ان کو وضاحت دینے کو کہا گیا کہ یہ ان کی’ذاتی رائے ‘ہے نہ کہ مرکز کی۔
ایس بی آئی نے بتایا کہ مارچ 2018 سے 24 جنوری 2019 کے درمیان کل 1407.09کروڑ روپے کے بانڈ خریدے گئے تھے، جس میں سے1403.90 کروڑ روپے کے الیکٹورل بانڈ 10 لاکھ اور 1 کروڑ روپے کے تھے۔
سپریم کورٹ نے سبھی پارٹیوں کو ہدایت دی ہے کہ 30 مئی تک وہ الیکٹورل بانڈ کی رقم اور اس کے چندہ دینے والوں کے نام سمیت تمام جانکاری سیل بند لفافے میں الیکشن کمیشن کو دیں۔ کورٹ نے کہا کہ اس معاملے میں آخری فیصلہ تفصیلی سماعت کے بعد لیا جائےگا۔
سپریم کورٹ میں الیکٹورل بانڈ کے خلاف عرضی کی سماعت پوری، آج آئےگا فیصلہ۔ شنوائی میں مرکزی حکومت کی طرف سے اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال نے کہا کہ الیکٹورل بانڈ بلیک منی پر روک لگانے کے لئے ایک تجربہ ہے اور لوک سبھا انتخاب تک عدالت کو اس میں دخل نہیں دینا چاہیے۔
سپریم کورٹ نے سپریم کورٹ اور ہندوستان کے چیف جسٹس کا عہدہ آر ٹی آئی کے تحت پبلک اتھارٹی ہے یا نہیں، اس سوال پر جمعرات کو اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا۔
سپریم کورٹ نے پرشانت بھوشن کو اس نوٹس پر 3 ہفتے میں جواب دینے کے لیے کہا ہے ۔ وہیں اٹارنی جنرل اور مرکزی حکومت کو ان کے جواب پر ایک ہفتے میں اپنا جواب دینا ہوگا۔
سینئر وکیل پرشانت بھوشن نےایک فروری کو سی بی آئی کے عبوری ڈائریکٹر ایم ناگیشور راؤ کی تقرری کو لے کر اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال پر الزام لگایا تھا کہ انہوں نے سپریم کورٹ کو گمراہ کیا۔
گزشتہ منگل کو سپریم کورٹ نے سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک کمار ورما کو ان کے اختیارات سے محروم کر کے چھٹی پر بھیجنے کے حکومت کے فیصلے کو خارج کر دیا اور ورما پر لگے الزامات کو لےکر سلیکشن کمیٹی کے ذریعے ایک ہفتے کے اندر فیصلہ لینے کو کہا تھا۔
سی بی آئی تنازعہ: مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں بدھ کو کہا کہ سی بی آئی کے دو سینئر افسر وں کے بیچ لڑائی سے جانچ ایجنسی کی حالت مضحکہ خیز ہو گئی تھی۔
سوشل میڈیا کی نگرانی کرنے کو لے داخل عرضی کے معاملے میں مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں کہا کہ سوشل میڈیا کمیونیکشن ہب قائم کرنے کی تجویز کو واپس لے لیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ نے پنجاب نیشنل بینک میں 13 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کا فراڈ کر کے ملک سے فرار نیرو مودی معاملے میں ایس آئی ٹی جانچ کے لیے دائر پی آئی ایل کو خارج کر دیا ہے۔