سپریم کورٹ نے ایودھیا معاملے کی شنوائی 10 جنوری تک کے لیے ملتوی کی
اگلا حکم تین ججوں کی ایک مناسب بنچ کے ذریعے دیا جائے گا۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے کی وقت سے شنوائی کی مانگ والی عرضی بھی خارج کر دی۔
اگلا حکم تین ججوں کی ایک مناسب بنچ کے ذریعے دیا جائے گا۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے کی وقت سے شنوائی کی مانگ والی عرضی بھی خارج کر دی۔
ویڈیو: بی جے پی رہنما اور مرکزی وزیر قانون روی شنکر پرساد کےایودھیا تنازعے پر حالیہ بیان کو لے کر پروفیسر اپوروانند کا تبصرہ۔
دہلی کے رام لیلا میدان میں وشو ہندو پرشد کی ریلی میں اتوار کو ہزاروں لوگ ایودھیا میں رام مندر بنانے کی مانگ کے ساتھ جمع ہوئے تھے۔ اس دوران آر ایس ایس کے سینئر رہنما بھیاجی جوشی نے کہا کہ جو لوگ اقتدار میں ہیں، ان کو مندر بنوانا چاہیے۔
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے سنگھ پریوار کی’ ایودھیا معاملہ‘کی طرف واپسی اور میڈیا رخ کے بارے میں پروفیسر اپوروانند اور وکیل وراگ گپتا کے ساتھ ارملیش کی بات چیت۔
آر ایس ایس رہنمااندریش کمار چنڈی گڑھ کی پنجاب یونیورسٹی میں منعقد ایک پروگرام’جنم بھومی سے انیائے کیوں‘میں اظہار خیال کر رہے تھے ۔
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے سنگھ-بی جے پی کے مندر -مسجد، الیکشن اور ’ٹوئٹر ڈیموکریسی‘ پر سینئر صحافی قربان علی ، سماجی کارکن منیشا بانگر اور سینئر صحافی شیلیش سے ارملیش کی بات چیت۔
وشو ہندو پریشد نے کہا ، حکومت سپریم کورٹ کو یہ بتائے کہ اس ملک میں رام مندر معاملہ ترجیحات میں سب سے اوپر ہے۔
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ایودھیا معاملے اور سردار پٹیل کے مجسمہ پر سینئر صحافی انل آنند ، کامن کاز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر وپل مدگل اور سینئر صحافی میناکشی شیران سے ارملیش کی بات چیت۔
سپریم کورٹ نے سوموار کو ایودھیا معاملے کی شنوائی پر کہا تھاکہ وہ جنوری 2019 میں اس معاملے کی شنوائی کی تاریخ طے کرے گا۔
سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ رام جنم بھومی -بابری مسجد زمین تنازعہ معاملے میں دائر اپیلوں کو جنوری 2019 میں ایک مناسب بنچ کے سامنے شنوائی کے لیے رکھا جائے گا۔
اندریش کماراور ان جیسوں کے رد عمل پر حیرت نہیں ہوتی لیکن جب ہم دیکھتے ہیں کہ وہ قرآن اور حدیث کا حوالہ دے کر جھوٹ گڑھ رہے ہیں اور ان کے ارد گرد بیٹھے مدرسوں کے فارغین عالم فاضل لوگ خاموش ہیں تو حیرت کے ساتھ افسوس بھی ہوتا ہے۔
آر ایس ایس رہنما اندریش کمار نے رانچی میں سوموار کو ایک پروگرام میں کہا کہ’ماب لنچنگ کو صحیح نہیں ٹھہرایا جا سکتا لیکن اگر لوگ بیف کھانا چھوڑ دیں تو ‘شیطانوں’کے ذریعے کیے جانے والے اس طرح کے جرائم کو روکا جا سکتاہے۔’
ایودھیا میں سریو کے پانی سے وضو کرنے اوروہیں نماز پڑھنے سے مسلم راشٹریہ منچ کے مبینہ خیر سگالی پروگرام سے آر ایس ایس کے پلا جھاڑنے کے بعد پورے پروگرام میں تبدیلی کر دی گئی۔
بی جے پی رہنما رام مندر تنازعہ کا بھرپور استعمال کر اقتدار یا آئینی عہدوں پر جا پہنچے ہیں لیکن اب مندر بنانے کے لئے ‘ اپنوں ‘ کا مسلسل دباؤ نہیں جھیل پا رہے ہیں۔ اب ان کو اچانک آئین، قانون اور عدالت کے وقار کی فکر ہو گئی ہے۔
اس خبر پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مولانا کلب جواد نے کہا ہے کہ بکل نواب اور ان کے ساتھیوں نے جو فیصلہ کیا ہے وہ ان کی اپنی نجی رائے ہے ۔باقی شیعہ کمیونٹی نے 2019کے لوک سبھا انتخاب میں کسی پارٹی کو اپنی حمایت دینے کا ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔