پچھلے کئی سالوں سے ہندوستان کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے پاکستان کے لیے پانی ایک اہم ایشو کی صورت اختیار کر گیا ہے، مگر جھیل ولر کی صحت کے حوالے سے کبھی بھی دونوں ممالک نے کوئی سرگرمی نہیں دکھائی ہے۔ ہندوستان کے لیے شاید اس کی اتنی اقتصادی اہمیت نہیں ہے، مگر پاکستانی زراعت اور پن بجلی کے لیے اس کی حیثیت شہ رگ سے بھی زیادہ ہے۔
ایک اندازے کے مطابق، اگر ملک کی بڑی آبادی اتوار کی رات نو بجے اگلے نو منٹ کے لیے لائٹ بند کر دیتی ہے تو اس سے بجلی کی مانگ میں اچانک گراوٹ آئےگی اور نو منٹ بعد اس میں اچانک سے اضافہ ہوگا، جس سے بلیک آؤٹ کا خطرہ ہو سکتا ہے۔
فیک نیوز راؤنڈ اپ:عام آدمی پارٹی نے جس وقت امیدواروں کی اصل فہرست عام کی تو ان کا فرض تھا کہ بی جی پی کے فرقہ وارانہ موقف کے خلاف اتنا ضرور لکھ دیتے کہ اگر کسی بھی سیاسی جماعت کے امید واروں کی فہرست میں اکثریت مسلمانوں کی ہے تو اس میں کوئی پریشانی نہیں ہونی چاہیے۔ اور اس کو پاکستان یا افغانستان سے جوڑنا غلط اور آئین کے خلاف ہے۔
مرکزی وزیر آر کے سنگھ نے لوک سبھا میں بتایا کہ 31 اکتوبر 2019 تک ملک کے 13.9 لاکھ گھر ایسے ہیں، جہاں بجلی نہیں پہنچی ہے۔ بجلی سے محروم سب سے زیادہ گھر اتر پردیش میں ہیں۔
دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ دہلی کی سستی بجلی شرحوں کا فائدہ کرایہ داروں کو نہیں مل رہا تھا،لیکن اب وہ 3000 روپے کی سکیورٹی منی جمع کر کے پری پیڈ میٹر لگوا سکیں گے اور اس کے لیے مکان مالک سے کسی طریقہ کی این او سی لینے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
21 جون کو بھی بہا رکے کئی حصوں میں بجلی گرنے سے 12 سے زیادہ لوگوں کی موت ہوگئی تھی ۔
اس سے پہلے سپریم کورٹ نے ٹاٹا پاور، اڈانی پاور اور ایسار پاور کو امپورٹ کیے گئے کوئلے کی اونچی لاگت کا بوجھ منتقل کرنے کے لیے کسی طرح کے Compensatory فیس نہیں لینے کا حکم دیا تھا۔
اتر پردیش کوشامبی ضلع کی چایل سیٹ سے بی جے پی ایم ایل اے سنجے کمار گپتا نے بجلی محکمے پر ہندوؤں کااستحصال کرنے کا الزام لگایا۔
محکمہ موسمیات نےبہار میں الرٹ جاری کیا ہے اور کہا ہے کہ اگلے 24گھنٹوں میں ریاست کے کئی حصوں میں تیز بارش کے ساتھ بجلی گرنے کا اندیشہ ہے۔وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے طوفان میں جان گنوانے والے لوگوں کے اہل خانہ کو 4 لاکھ روپے مالی امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔
ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیے نریندر مودی کے ملک کے تمام گاؤں میں بجلی پہنچانے کے دعوے پر سابق اقتصادی مشیر نتن دیسائی اور سینئر جرنلسٹ نتن سیٹھی کے ساتھ عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
حیرت ہے کہ اتنے اہم معاملے میں ہندوپاک خاطر خواہ دلچسپی نہیں لی رہی؟ دونوں پڑوسی ملکوں کے لئے ناگزیر ہے کہ وہ سندھ طاس آبی معاہدہ سے آگے بڑھ کر کوئی پائیدار میکانزم وضع کریں تاکہ دونوں طرف سیلاب اور خشک سالی جیسی آفات سے بچا جاسکے۔
وزارت بجلی کے پورٹل ‘سوبھاگّیہ’ کے مطابق ملک میں 4 کروڑ گھر بجلی سے محروم ہیں جس میں تقریباً 50 فیصد سے زیادہ گھر اتّر پردیش اور بہار سے ہیں۔ نئی دہلی : ملک کے تمام گھروں میں بجلی پہنچانے کے ہدف کو پورا کرنے کے لئے اب ایک […]