بینکوں کے 31 مارچ، 2018 کےحالات کے مطابق 9.61 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کے این پی اے میں صرف 85344 کروڑ روپے زراعت اور متعلقہ شعبے کا ہے جبکہ 7.03 لاکھ کروڑ روپے کی موٹی رقم صنعتی شعبے کو دیے گئے قرض سے جڑا ہے۔
اب یہ دیکھا جانا باقی ہے کہ کیا مودی حکومت ان بڑے کارپوریٹ گھرانوں کے خلاف کارروائی کرنے میں کامیاب ہو پاتی ہے، جو آنے والے عام انتخابات میں نامعلوم انتخابی بانڈس کے سب سے بڑے خریدار ہو سکتے ہیں۔
سینئر بی جے پی رہنما مرلی منوہر جوشی کی قیادت والی لوک سبھا کی Estimates Committee ہندوستان میں بیڈ لون کی مقدار اور دانستہ طورپر دیوالیہ ہونے کے معاملے کی جانچکر سکتی ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے بی جے پی میں خزانچی سے جڑا تنازعہ اور بیڈ بینک پر ونود دوا کا تبصرہ۔