گورکھپور کے بی آر ڈی میڈیکل کالج میں ہوئے آکسیجن اسکینڈل میں ملزم ڈاکٹر کفیل خان کے خلاف کی جا رہی جانچ کی رپورٹ گزشتہ اپریل میں ملنے کے بعدحکومت اب تک کوئی فیصلہ نہیں لے سکی ہے۔ اس کے علاوہ بہرائچ معاملے میں ڈاکٹر کفیل خان کے خلاف جانچ کے لئے اسی مہینے افسر مقرر کیا گیا ہے۔ یہ دکھاتا ہے کہ ڈاکٹرکفیل پر لگے الزامات کی تیزی سے جانچ کرانے میں خود حکومت کو کوئی دلچسپی نہیں ہے۔
ریاست کے چیف سکریٹری نے کہا، چند روز پہلے سے ڈاکٹر کفیل خان جن نکات پر کلین چٹ ملنے کا دعویٰ کر رہے ہیں، ان نکات پرجانچ ابھی پوری بھی نہیں ہوئی ہے۔ اس لئے کلین چٹ کی بات بےمعنی ہے۔
ڈاکٹر کفیل نے کہا کہ ،میں نے باہر سے آکسیجن منگواکر بچوں کی جان بچائی تھی۔اس وقت کے بڑے افسروں اور وزیر صحت سدھارتھ سنگھ کو بچانے کے لیے مجھے پھنسایا گیا ۔مجھے 9 مہینوں کے لیے جیل بھیج دیا گیا جہاں ٹوائلٹ میں بند کردیا جاتا تھا۔
گورکھپور میڈیکل کالج میں بچوں کی موت معاملے کے ملزم ڈاکٹر کفیل نے معاملے کی جانچ سی بی آئی سے کرانے کی مانگ کی ہے۔ بانس گاؤں سے بی جے پی ایم پی کملیش پاسوان نے الزامات سے انکار کیا۔
آپریشن کے بعد گولیاں نکال دی گئی ہیں اورڈاکٹر کفیل کے بھائی کاشف کو آئی سی یو میں شفٹ کر دیا گیا ہے۔گزشتہ شب ان پر نا معلوم حملہ آوروں نے 3 گولیاں چلائیں۔
ویڈیو: گورکھپور کے بی آر ڈی میڈیکل کالج کے ڈاکٹر کفیل سے منوج سنگھ کی بات جیت