شمال مشرقی دہلی کے حالیہ تشدد میں کھجوری خاص علاقے میں رہنے والے بی ایس ایف جوان محمد انیس کا گھر بھی شرپسندوں نے جلا دیا تھا۔ اڑیسہ میں پوسٹیڈ محمد انیس کے گھر کی تعمیرنو میں اب بی ایس ایف مدد کرےگی۔
بنگلہ دیش کے اخباروں کی رپورٹ کے مطابق ،گرفتار کئے گئے لوگ خاص طورپر بنگلور سے ہیں اور وہ این آر سی کے ڈر اور زیادتی اور دھمکی کی وجہ سے بھاگ رہے ہیں۔
ایک دوسرے حکم میں مرکزی وزارت داخلہ نے تمام نیم فوجی دستوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنے کینٹین اور دفتروں میں غیر ملکی برانڈ کو چھوڑکر دیسی سامان اپنائیں۔ حالانکہ، وزارت نے ان دستوں اور نیم دستوں کی جی ایس ٹی میں چھوٹ کی مانگ کو ٹھکرا دیا ہے۔
بی ایس ایف کے برخاست جوان تیج بہادر یادو ہریانہ اسمبلی انتخاب سے پہلے اتوار کو دشینت چوٹالا کی موجودگی میں جن نایک جنتا پارٹی میں شامل ہو گئے۔
پرچہ نامزدگی رد ہونے کے بعد تیج بہادر نے کہا کہ میرے پرچہ نامزدی کو غلط طریقے سے رد کیا گیا۔ مجھے ثبوت دینے کے لیے کہا گیا تھا ۔ میں نے ثبوت دیے بھی ۔ اس کے باوجود میرا پرچہ نامزدگی رد کردیا گیا ۔ ہم اس کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے۔
فو ج میں خراب کھانے کی شکایت کرنے کے بعد سرخیوں میں آئے بی ایس ایف کے برخاست جوان تیج بہادر یاد وپہلے آزاد امیدوار کے طور پر اپنا پرچہ داخل کر چکے تھے ۔
انٹرویو: فوج میں کھانے کو لےکر شکایت کرنے کے بعد سرخیوں میں آئے بی ایس ایف کے برخاست جوان تیج بہادر یادو نے گزشتہ دنوں وارانسی سیٹ سے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف لوک سبھا انتخاب لڑنے کا اعلان کیاہے۔ انتخابی تشہیر کے لئے وارانسی پہنچے تیج بہادر یادو سے بات چیت۔
تیج بہادر یادو نے کہا کہ میرا مقصد جیت یا ہار نہیں ہے۔ میرا مقصد لوگوں کے سامنے یہ لانا ہے کہ کس طرح سے اس حکومت نے فوج، خاص کر نیم فوجی دستوں کو مایوس کیا ہے۔ پی ایم مودی ہمارے جوانوں کے نام پر ووٹ مانگتے ہیں لیکن ان کے لئے کچھ نہیں کرتے ہیں۔
حکومت کے ذریعے لوک سبھا میں دیے گئے اعداد و شمار کے مطابق، سی اے پی ایف میں سال15-2012کے درمیان خودکشی کے سب سے زیادہ معاملے سی آر پی ایف میں دیکھے گئے، جہاں 149 جوانوں نے خودکشی کی۔
بہتری اسی میں ہے کہ حقائق سے انکار کے بجائے اس مسئلے کے حل کی سبیل کی جائے۔کوئی ایسا حل جو تمام فریقوں کے لئے قابل قبول ہو، تاکہ برصغیر میں امن و خوشحالی کے دن لوٹ سکیں۔
مرکزی وزارت داخلہ کی ایک رپورٹ سے یہ بات سامنے آئی ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق چھتیس گڑھ میں 2017 میں سب سے زیادہ 36 جوانوں نے خودکشی کی۔ وہیں، 2009 میں 13 جوانوں نے، 2016 میں 12 جوانوں نے اور 2011 میں 11 جوانوں نے خودکشی کی ہے۔
ذاتی اور گھریلو پریشانیوں کے سبب 50 فیصد ، بیماری سے متعلق11 فیصد ، کام کی وجہ سے 8 فیصد اور دیگر وجوہات سے 13 فیصد خود کشی کے واقعات سامنے آئے ہیں۔ نئی دہلی :چھتیس گڑھ کے ماؤنواز متا ثرہ علاقوں میں تعینات سیکورٹی اہلکاروں کی خود کشی […]