مودی حکومت کا یہ غصہ کسی گھبراہٹ کا مظہر تو نہیں؟
کانگریس کو ابھی بھروسہ نہیں ہے کہ وہ لوک سبھا انتخاب میں 100 سیٹوں سے زیادہ لا پائے گی۔ ایسے میں امید کی کرن یہی ہے کہ رائے دہندگان پارلیامنٹ میں کی گئی مودی کی تقریر سے متاثر نہ ہوں۔
کانگریس کو ابھی بھروسہ نہیں ہے کہ وہ لوک سبھا انتخاب میں 100 سیٹوں سے زیادہ لا پائے گی۔ ایسے میں امید کی کرن یہی ہے کہ رائے دہندگان پارلیامنٹ میں کی گئی مودی کی تقریر سے متاثر نہ ہوں۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی اکانومک ایڈوائزری کاؤنسل کے چیف وویک دیورائے نے کہا کہ اصل مدعا روزگار کے اعدادو شمارکا نہیں بلکہ روزگار کے معیار اور تنخواہ کی شرحیں ہیں۔
سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے مودی حکومت کو اپنی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ،حکومت کی بد نیتی کی وجہ سے 29 جنوری 2019 کو ایک اور اہم ادارہ ختم ہوگیا۔
نیشنل سیمپل سروےآفس (این ایس ایس او)نے یہ اعداد و شمار جولائی 2017 سے جون 2018 کے درمیان جمع کیے ہیں ۔ نومبر 2016 میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعے نوٹ بندی کے بعد ملک میں روزگار کی صورت حال پر یہ پہلا سروے ہے۔
بی جے پی کی حکومت نے اعلیٰ تعلیم پرسب سے زیادہ پیسے بچائے ہیں۔ ہمارا نوجوان خودہی پروفیسر ہے۔ وہ تو بڑےبڑے کو پڑھا دیتا ہے جی، اس کو کون پڑھائےگا۔ مدھیہ پردیش کے پونے 6لاکھ نوجوان کالجوں میں بنا پروفیسر،اسسٹنٹ پروفیسر کے ہی پڑھ رہے ہیں۔ ہمارا نوجوان ملک مانگتا ہے، کالج اور کالج میں ٹیچرنہیں مانگتا ہے۔
سی ایم آئی ای کے مطابق ،رواں سال کے اکتوبر میں بے روزگاری کی شرح 6.9 فیصد پر پہنچ گئی ہے جو گزشتہ 2 سالوں میں سب سے زیادہ ہے۔
سرکاری خزانے میں یہ بے روزگار نوجوان کتنا مالی تعاون دیتے ہیں۔مدھیہ پردیش کے ویاپم گھپلے کے دوران یہ راز فاش ہو اتھا کہ گذشتہ پانچ برسوں میں تقریباً86 لاکھ بے روزگاروں نے مختلف سرکاری نوکریوں کے لئے جو فارم بھرے تھے اس فارم کی فیس سے حکومت کو چار سو تیس کروڑ کی آمدنی ہوئی ہے۔
ہندوستانی نوجوان پرماننٹ روزگار کی تیاری میں جوانی کے پانچ پانچ سال ہون کر رہے ہیں۔ان سے یہ بات کیوں نہیں کہی جا رہی ہے کہ روزگار کا چہرہ بدل گیا ہے۔ اب عارضی کام ہی روزگار کا نیا چہرہ ہوگا۔
بےروزگار سیناکی تشکیل اسی سال ہوئی اور شروعات سے ہی اس نے بےروزگاری کے مسئلے پر مسلسل آواز اٹھائی۔ خاص طور پر صوبہ میں پڑھے لکھے نوجوانوں کو نوکری نہ ملنا اور بےروزگاری کی بڑھتی شرح کو لے کر اس نے احتجاج کئے۔
بی جے پی ایم پی ہری اوم پانڈے کا دعویٰ ؛ہندوستان میں ریپ اور دوسرے جرائم کے لیے مسلمانوں کی بڑھتی آبادی ذمہ دار ہے ۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے لنچنگ سے نپٹنے کے لیے قانون لانے کی سپریم کورٹ کی ہدایت اور اصل مدعوں سے بی جے پی کے کنی کاٹنے پر ونود دوا کا تبصرہ۔
2011 کی مردم شماری کے مطابق ریاست میں ویران ہو چکے گاؤوں کی تعداد 968 تھی، جو اب بڑھکر 1668 ہو گئی ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے وزیراعظم نریندر مودی کے حمایتی اور روزگار سے متعلق جھوٹے دعووں پر ونود دوا کا تبصرہ
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ملک میں بے روزگاری اور فرقہ پرستی پر ونود دوا کا تبصرہ
ایک رپورٹ کے مطابق تارکین وطن کی جرمنی آمد کی وجہ سے ملکی اقتصادیات پر مثبت اثرات پڑ رہے ہیں۔
منسٹری آف لیبر کے ایک سروے کے مطابق اپریل جون 2017 کے درمیان مینوفیکچرنگ کے شعبے میں ٹھیکہ اور عارضی ملازم سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔
نیتی آیوگ کے نائب صدر راجیو کمار نے کہا، ‘ مجھے نہیں لگتا کہ ہم بےروزگاری سے پریشان ہیں۔ ممکنہ طور پر یہ بےروزگاری نہیں بلکہ کم روزگار یا غیراطمینان بخش روزگار کا معاملہ ہے۔ ‘
اسٹوڈنٹس نے ‘ مودی پکوڑا ‘، ‘ امت شاہ ‘ پکوڑا اور ‘ ڈاکٹر ایدّی ‘ پکوڑا بیچنے کے ساتھ اس بارے میں دئے گئے وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان کی مذمت کی۔ نئی دہلی : گزشتہ اتوار کووزیر اعظم نریندر مودی کے بینگلورو میں ہوئی ریلی سے […]
شروعاتی اندازے کے مطابق، مرکزی حکومت میں کئی ہزار عہدے پانچ سال یا اس سے زیادہ عرصے سے خالی پڑے ہیں۔
نوجوانوں کو ہندو مسلم ٹاپک کی گولی دے دو، وہ اپنی جوانی بنا کسی کہانی کے کاٹ دےگا۔
آپ کے ملک میں اکتوبر سے لےکر آدھی جنوری تک ایک فلم کو لےکر بحث ہوئی ہے۔ ساڑھے تین مہینے بحث چلی۔ نوکری پر اتنی لمبی بحث ہوئی؟ بہتر ہے آپ بھی تنخواہ کی نوکری چھوڑ کرہندومسلم ڈبیٹ کی نوکری کر لیجئے۔
سال 2017 کی شروعات سے اب تک ٹیلی مواصلات شعبے کی 40 ہزار نوکریاں جا چکی ہیں۔ 80 سے 90 ہزار نوکریاں جانے کا امکان۔
2017 کو ایک ایسے سال کے طور پر یاد کیا جائےگا، جس میں ہندوستانی معیشت کو اپنے ہی ہاتھوں بھاری نقصان پہنچایا گیا۔ ہو سکتا ہے وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کے وزیر خزانہ ارون جیٹلی آنے والے وقت میں 2017 میں سیاسی معیشت میں آئی رکاوٹوں […]