اگست 2019 میں جموں و کشمیر سے الگ کرکے مرکز کے زیر انتظام علاقہ لداخ بنائے جانے کے بعد سے اس کو مکمل ریاست کا درجہ دینے اوریہاں کے باشندوں کو زمین اور ملازمت کے تحفظ کی ضمانت دینے کا مطالبہ آئے دن ہوتا رہتا ہے۔عام طور پر لداخ کےمسلم اکثریتی کارگل اور بودھ اکثریتی لیہہ کے علاقے ایک دوسرے سے بنٹے رہتے ہیں، لیکن اس بار لوگوں نے متحد ہو کر خطے کی آئینی سلامتی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
کشمیر گھاٹی میں گاندربل کےصفاپورہ کے رہنے والےسجاد راشد صو فی نے 10 جون کولیفٹیننٹ گورنر کے صلاح کار کے ساتھ مقامی لوگوں کی بات چیت کے دوران یہ تبصرہ کیا تھا۔ مبینہ طور پر ان کے اس تبصرے سے گاندربل کی ڈپٹی کمشنر ناراض ہو گئیں، جو اتر پردیش سے ہیں۔ مختلف کمیونٹی کے بیچ عداوت کو بڑھاوا دینے کے لیے ان کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ153 کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔
سیٹھی صاحب بہترین مقرر اور ادیب تھے۔ ان کا کالم خاصا پر مغز ہوتا تھا۔ چونکہ وہ بائیں بازو نظریات کے حامی تھے، اس لیے 1962کی ہندچین جنگ کے دوران ان کو گرفتار کرکے ڈھائی سال تک پابند سلاسل رکھا گیا۔ وہ موجودہ پارلیامانی جمہوری نظام کے بھی مخالفین میں تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس جمہوری نظام کے ستون یعنی سیاسی پارٹیاں جلد ہی سرمایہ دارانہ نظام کی غلام بن جاتی ہیں، کیونکہ انتخابات لڑنے کے لیے کثیر سرمایہ کی ضرورت پیش آتی ہے۔
جموں میں دودھ کا کاروبار کرنے والے گوجر برادری کا الزام ہے کہ دہلی میں ہوئے تبلیغی جماعت کے اجتماع میں شامل کئی لوگوں کے کو رونا سے متاثر پائے جانے کے بعد سے ان کو اس سے جوڑکر ‘نفرت انگیز مہم’ چلاتے ہوئے کہا گیا کہ وہ انفیکشن لا رہے ہیں اس لیے ان سے دودھ نہ خریدا جائے۔
جیش محمد کے ایک دہشت گرد کی گرفتاری کے بعد جموں کی کوٹ بھلوال سینٹرل جیل کی تلاشی لی گئی تھی، جب پاکستانی دہشت گرد کی بیرک سے موبائل فون، سم کارڈ اور میموری کارڈ برآمد کئے گئے۔
پرانے جموں میں کامرشیل سینٹر رہے تاریخی سٹی چوک کا نام بدلنے کے فیصلے کو لےکر ملا جلا ردعمل سامنےآیاہے، جن میں سے اکثر لوگوں نے اس فیصلے کاخیر مقدم کیاہے، لیکن جے ایم سی سے نام بدلنے کے بجائے ترقیاتی کاموں اور صفائی پر زیادہ دھیان دینے کی اپیل کی گئی ہے۔
نو بچوں کی موت کے یہ معاملے جموں واقع ادھم پور کے رام نگر بلاک میں دسمبر کے وسط سے 17 جنوری کے بیچ سامنے آئے ہیں۔ جانچ میں کف سیرپ میں زہریلا مادہ ڈائی اتھیلین گلائکول پایا گیا ہے۔
ویڈیو: جموں و کشمیر سے خصوصی ریاست کا درجہ دینے والے آرٹیکل 370 کے زیادہ تر اہتماموں کو ہٹانے اور ریاست کو دو یونین ٹریٹری میں بانٹنے کے مدعے پر سماجی کارکن سجاد حسین سے دی وائر کے کبیر اگروال کی بات چیت۔
مرکزی حکومت کے 5 اگست کے فیصلے کے مطابق جموں وکشمیر کو تقسیم کرکے دو یونین ٹریٹری-جموں و کشمیر اور لداخ بنا دیاگیا ہے۔
حادثے میں زخمی ہوئے لوگوں کو گورنمنٹ میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا ہے۔جموں بس اسٹینڈ کے آس پاس کے علاقے کی گھیرا بندی کی گئی ہے۔
گورنر ستیہ پال ملک نے 8؍ فروری کو ایک اہم اور سیاسی طورپر حساس فیصلے میں لداخ خطے کو علاحدہ ڈویژن بنانے کاحکم جاری کیا ہے۔سیاسی تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ ریاست کے دُور دراز کے خطوں کی ترقی کا بہانہ ایک طرف ، مرکز سوچے سمجھے منصوبےکے تحت ریاست کو تین حصوں میں تقسیم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
پارٹی چھوڑنے کے بڑھتے رجحان ، گورنر اور حریف جماعتوں کی الزا م تراشی ، عسکری تنظیموں کی لوگوں کو محبوبہ کو گھروں میں نہ آنے دینے کی اپیل اور سخت عوامی غم و غصے کے درمیان محبوبہ مفتی کس طرح اپنی پارٹی کوسمیٹ پائیں گی اور انتخابات میں کون سے مدعے لے کر عوام کے بیچ جائیں گی یہ آنے والا وقت ہی بتائے گا۔
یونیورسٹی نے اس معاملے میں ایک جانچ کمیٹی بنائی ہے ۔ کمیٹی جب تک اپنی رپورٹ جمع نہیں کرتی تب تک پروفسیر تاج الدین یونیورسٹی میں پڑھا نہیں سکیں گے۔
مشکوک نوجوان کے پاس سے 8 گرینیڈ اور 60ہزار روپے بر آمد ہوئے ہیں۔نوجوان کی پہچان پلواما ضلع کے اونتی پورا کے باشندہ عرفان وانی کے طور پر کی گئی ہے ۔
کٹھوعہ گینگ ریپ اور قتل معاملے کے ایک ملزم نے میٹرک سرٹیفیکٹ کا حوالہ دے کر خود کے نابالغ ہونے کا دعویٰ کیا تھا ،جس پر عدالت نے ا سکی ہڈیوں کی جانچ کا حکم دیا تھا۔
فیک نیوز: کٹھو عہ گینگ ریپ کے بعدکلام پڑھتی بچی ،کٹھوعہ گینگ ریپ کی مظلوم بچی کا جنازہ ،کٹھوعہ گینگ ریپ پر وراٹ کوہلی اور اکشے کمار کے بیانات اوربی جے پی رہنما کے ساتھ عوام کے غصے کا سچ۔
ایسا لگتا ہے کہ منصوبہ بند سازش کے تحت مسلم آبادی کو شہری علاقوں کی طرف دھکیلنے کی کارروائی ہو رہی ہے تاکہ آئندہ کسی وقت 47 کو دہرا کر اس خوف زدہ آبادی کو وادی کشمیر کی طرف ہجرت پر مجبور کیا جاسکے اور جموں خطے کو […]
کرائم برانچ کے ذریعے دائر فردجرم کے مطابق، بچی کا اغوا، گینگ ریپ اور قتل ،اقلیتی طبقہ سے تعلق رکھنے والے خانہ بدوش کمیونٹی کو علاقے سے ہٹانے کے لئے رچی گئی ایک سوچی سمجھی سازش تھی۔
بھاڑ میں گئے ہندو اور بھاڑ میں گئے مسلمان۔ بھاڑ میں گیا اپوزیشن اور بھاڑ میں گئی حکومت۔ بھاڑ میں گئی دلیل اور بھاڑ میں بکواس، بھاڑ میں گئی روحانیت۔ بھاڑ میں گیا میں اور بھاڑ میں گئے آپ سب۔ اگر ان دو لڑکیوں کو انصاف نہیں ملا تو سمجھ لو بھاڑ میں گیا ملک۔ اگر ان دو لڑکیوں کو انصاف نہیں ملا تو یہ ملک اس شرمندگی سے کبھی نہیں باہرآ پائےگا۔
جموں و کشمیر کے کٹھوا میں آٹھ سال کی معصوم کا گینگ ریپ اور وحشیانہ قتل معاملے میں پولیس، وکیل اور سیاستدانوں کے کردار نے بے حسی کے نئے ماڈل بنانے کا کام کیا ہے۔
جموں میں تو اب کئی سالوں سے مسلم اکثریت کے سینوں میں میخ گاڑنے کے لیے گلاب سنگھ اور ہری سنگھ کے یوم پیدائش تزک و احتشام کے ساتھ منائے جاتے ہیں۔