جھارکھنڈ: وزیر کے گھر کے باہر دھرنا دے رہے ٹیچر کی موت
کانٹریکٹ پر کام کر رہے اساتذہ گزشتہ 3 مہینوں سے اپنے مطالبات کو لے کر مظاہرہ کر رہے ہیں۔
کانٹریکٹ پر کام کر رہے اساتذہ گزشتہ 3 مہینوں سے اپنے مطالبات کو لے کر مظاہرہ کر رہے ہیں۔
سرکاری وکیل اجیت کمار نے کورٹ میں خود یہ بات قبول کی کہ درخواست گزار کی طرف سے حج کمیٹی کو لےکر جو سوال اٹھائے گئے ہیں، وہ صحیح ہیں۔
جھارکھنڈ کی رگھوبر داس حکومت غذائیت پرزوردے رہی ہے۔ پورا ستمبر غذائیت کے مہینے کے طور پر منایا گیا۔تقریبات کی ہوڑ رہی، وزیر اور افسر لگے رہے، لیکن 4 مہینے سے آنگن باڑی مراکز میں حاملہ خواتین اور بچوں کو غذا نہیں مل پا رہی ہے۔
اس معاملہ میں برواڈیہہ کے بی ڈی او دنیش کمار کہتے ہیں کہ مزدوروں کو ادائیگی مکھیا کو کرنی ہے۔ مزدور ہمارے پاس بھی آئے تھے، ہم نے ان سے بھی یہی بات کہی۔
ملازمین آرگنائزیشن نے جھارکھنڈ کے وزیراعلیٰ رگھوبر داس کو لکھا خط۔ ملازمین کا الزام ہے کہ پچھلے دو یا تین سال سے کمپنی وقت سے تنخواہ نہیں دے رہی ہے۔
الور ماب لنچنگ معاملے میں پولیس کی طرف سے داخل ادھوری چارج شیٹ نہ صرف جیل میں بند ملزمین کے لئے قانونی طور پر مفید ہے، بلکہ اس سے یہ بھی صاف ہوتا ہے کہ پولیس کا باقی ملزمین کو پکڑنے کا فی الحال کوئی ارادہ نہیں ہے۔
جھارکھنڈ میں عیسائی تنظیم اور چرچ ،ریاستی حکومت کے رویے پر لگاتار سوال کھڑے کر رہے ہیں۔ جبکہ کچھ واقعات کو مرکز میں رکھکر بی جے پی، آر ایس ایس اور وی ایچ پی بھی مشنری اداروں کو نشانہ بنانے کا کوئی موقع نہیں چھوڑ رہی ہے۔
جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کے 21 فروری ،2018کے اس فیصلے کو خارج کردیا جس میں پی ایف آئی پر یہ دلیل دیتے ہوئے پابندی لگائی گئی تھی کہ یہ تنظیم آئی ایس آئی ایس کی فکر سے متاثر ہے۔
لڑکیوں کے بیان کی بنیادپر صدر پولیس تھانے میں ایک معاملہ درج کیا گیاتھا۔ملزموں نے اپنا جرم قبول کرلیا ہے۔ نئی دہلی : جھارکھنڈ کے لوہر دگا میں مبینہ طور پر دو نابالغ لڑکیوں کے ساتھ گینگ ریپ کے الزام میں 11لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ڈی ایس […]
سوامی اگنیویش پر یہ حملہ دہلی میں بی جے پی دفتر کے نزدیک ہوا۔ گزشتہ مہینے جھارکھنڈ میں ان پر حملہ ہوا تھا۔
بچپن سے ہی میرے من میں یہ بات بہت کھٹکتی تھی کہ ہمارے جل، جنگل اور زمین، وکاس کے جھوٹے نام پر چھینے جا رہے ہیں۔ ہم کہاں جائیںگے۔ ایسی کئی بات من میں رہ رہ کر ابھر آتی۔
جھارکھنڈ میں سماجی کارکنوں کو ان دنوں کئی طرح کے دباؤ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ کئی لوگوں پر مقدمہ درج ہوئے ہیں تو کچھ لوگوں کی گرفتاری ہوئی ہے۔ وہیں، سوامی اگنیویش جیسے سماجی کارکن کے ساتھ مارپیٹ کی گئی ہے۔
متاثرہ کی ماں نے اس سال مارچ میں سی بی آئی جانچ کی مانگ کرتے ہوئے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔اس عرضی میں ان سبھی 16 ملزموں کے نام دیے گئے تھے، جن کی پہچان متاثرہ نے ایس ایس پی کے سامنے جانچ میں کی تھی۔
اندریش کماراور ان جیسوں کے رد عمل پر حیرت نہیں ہوتی لیکن جب ہم دیکھتے ہیں کہ وہ قرآن اور حدیث کا حوالہ دے کر جھوٹ گڑھ رہے ہیں اور ان کے ارد گرد بیٹھے مدرسوں کے فارغین عالم فاضل لوگ خاموش ہیں تو حیرت کے ساتھ افسوس بھی ہوتا ہے۔
اقلیتوں کے خلاف فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات لگاتار بڑھ رہے ہیں، لیکن وہ شہری متوسط طبقہ، جو بد عنوانی کے مدعے پر سڑکوں پر اتر آیا تھا، وہ اس تشدد پر بے نیازتماشائی بنا ہوا ہے۔
اکبر خان اپنے گھر کے اکیلے کمانے والے تھے، اب ان کے 60 سال کے والد پر بیمار بہو، بزرگ بیوی، 7 پوتے پوتیوں اور 5 گایوں کی ذمہ داری ہے۔ بیٹے کی موت نے ان کو اتنا ڈرا دیا ہے کہ وہ کسی پر یقین نہیں کر پا رہے ہیں۔ ہر ملنے آنے والے سے بس یہی پوچھ رہے ہیں کہ کہیں کوئی جگہ ہے جہاں انصاف کی فریاد کی جا سکے۔
آر ایس ایس رہنما اندریش کمار نے رانچی میں سوموار کو ایک پروگرام میں کہا کہ’ماب لنچنگ کو صحیح نہیں ٹھہرایا جا سکتا لیکن اگر لوگ بیف کھانا چھوڑ دیں تو ‘شیطانوں’کے ذریعے کیے جانے والے اس طرح کے جرائم کو روکا جا سکتاہے۔’
معروف سماجی کارکن سوامی اگنیویش پرجھارکھنڈ میں ہوئے حملے اور ماب لنچنگ کے معاملوں میں مسلسل اضافہ پر دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند سے میناکشی تیواری کی بات چیت
بی جے پی وزیر نے اپنے متنازعہ بیان میں کہا کہ ؛وہ سوامی نہیں فراڈ ہیں۔انہوں نے پبلسٹی کے لیے خود پر حملہ کروایا اور اس کی پلاننگ کی۔
گراؤنڈ رپورٹ : کمیٹی میں بی جے پی کے 7 اور سنگھ کے مسلم راشٹریہ منچ سے 3 لوگ شامل ہیں۔ساتھ ہی مرکزی وزیر مختار عباس نقوی کو جھارکھنڈ اسٹیٹ حج کمیٹی کا ممبر بنائے جانے پر بھی سوال کھڑا کیا جا رہا ہے۔
جھارکھنڈ کے پاکڑ میں سوامی اگنیویش کی بی جے پی کارکنان نے مخالفت کی، کالے جھنڈے دکھائے،ہاتھا پائی بھی کی۔بتایا جا رہا ہے کہ سوامی اگنیویش ایک پروگرام میں شامل ہونے پاکڑ پہنچے تھے اور اسی وقت ہوٹل سے باہر نکلے تھے۔
مرکزی وزیر جیسے اور بھی کئی ہیں جو ایک امیر اور تعلیم یافتہ بیک گراؤنڈ سے آتے ہیں، جو دکھتے لبرل ہیں لیکن جن کے من میں فرقہ وارانہ سڑاند بھری ہوتی ہے۔
گراؤنڈ رپورٹ :جھارکھنڈ کے رام گڑھ میں گزشتہ سال گائے کا گوشت رکھنے کے شک میں ہوئے علیم الدین انصاری کے قتل کے ملزموں کو ‘انصاف ‘دلانے کی جینت سنہا کی مہم کے بیج ہزاری باغ میں سنہا فیملی کی سیاست میں چھپے ہیں۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ہندوستانی معیشت پر معروف اکانومسٹ امرتیہ سین اور جیاں دریج کے حالیہ بیانات اور مرکزی وزیر جینت سنہا کے جھارکھنڈ لنچنگ کے ملزموں سے ملنے پر ونود دوا کا تبصرہ۔
سابق نوکر شاہوں نے کہا ہے کہ جینت سنہا کے ذریعہ علیم الدین انصاری کے قتل کے مجرموں کی عزت افزائی کرنے سے سماج میں اقلیتوں کے قتل کا لائسنس حاصل کرنے کا پیغام جاتا ہے۔
بھیڑ کے ذریعے بےقصور لوگوں کو پیٹ پیٹکر مار ڈالنے کے واقعات کی روک تھام کی مرکزی حکومت کے پاس کوئی پروگرام نہیں ہے، اس لئے وہ صرف ریاستی حکومتوں کو محتاط رہنے کو کہہکر اپنے فرائض کو پورا کر لینا چاہتی ہے۔
جھارکھنڈ میں جس طرح سے اقلیتوں سے جڑے ادارے کو ٹھپ رکھا جا رہا، اس سے حکومت کی نیت پر سوال اٹھتا ہے۔
رام گڑھ میں گزشتہ سال مبینہ طور پر گائے کا گوشت رکھنے کے شک میں ہوئے علیم الدین انصاری کے قتل کے مجرم ٹھہرائے گئے 8 ملزموں کو گزشتہ ہفتے ضمانت ملی تھی۔ بدھ کو ان کے جیل سے نکلنے پر بی جے پی رکن پارلیامان اور مرکزی وزیر جینت سنہا نے ان کا خیر مقدم کیا۔
جون 2017 میں رام گڑھ میں ہوئے علیم الدین انصاری کے قتل کے جرم میں فاسٹ ٹریک کورٹ نے 11لوگوں کو عمر قید کی سزا دی تھی ،جن میں سے 8 کو ہائی کورٹ سے ضمانت مل گئی ہے۔
19 جون کو 5 لڑکیاں نقل مکانی اور انسانی اسمگلنگ کے خلاف بیداری کی مہم کے تحت جھارکھنڈ کی کھونٹی ضلع کے کوچانگ گاؤں گئی ہوئی تھیں۔ اسکول سے اغوا کر ان کے ساتھ گینگ ریپ کیا گیا تھا۔
گزشتہ سال جھارکھنڈ کے رام گڑھ میں مبینہ طور پر گائے کے گوشت رکھنے کے شک میں بھیڑ کے ذریعے پیٹ پیٹکر قتل کر دیے گئے علیم الدین انصاری کے بعد اسی علاقے میں ایک اور آدمی کی مشتبہ حالات میں ہوئی موت سے کئی سوال کھڑے ہو رہے ہیں۔
گوڈا سے بی جے پی کے رکن پارلیامان نشی کانت دوبے ملزموں کے ساتھ آ گئے ہیں ۔ انھوں نے اعلان کیا ہے کہ گرفتار ملزموں کو قانونی کیس لڑنے میں جو بھی خرچ ہوگا ،وہ کریں گے ۔انھوں نے یہ بھی کہا کہ یہ میرا نجی فیصلہ ہے۔
گھروں میں کام کرنے والوں کے ساتھ غیر قانونی اور غیر انسانی سلوک کو نظر انداز کرنا ان کے زخموں کو اور گہرا بنا رہا ہے۔
سینٹرل کول فیلڈس لمیٹڈ نے جھارکھنڈ کے چترا ضلع میں کوئلہ کان کی تعمیر کے لئے 200 ایکڑ زمین حاصل کی تھی۔ سریش زمین کے حصول سے بے گھر لوگوں کے حق کی لڑائی لڑ رہے تھے۔
جھارکھنڈ کے کھونٹی ضلع کے ادبورو گاؤں میں ‘ بینک آف گرام سبھا ‘ کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے 100 لوگوں کا کھاتہ کھولا گیا۔ وزارت داخلہ کے جنرل سکریٹری نے بینک کو غیر قانونی بتایا۔
گریڈیہہ ضلع کے منگرگڈی گاؤں میں رہنے والی عورت کی فیملی 6 مہینے سے مانگکر پیٹ بھر رہی تھی۔انچارج ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ بھوک سے نہیں ہوئی موت۔بلاک سپلائی آفیسر اور مکھیا نے موت کی وجہ بھوک بتائی۔ گریڈیہہ:جھارکھنڈ کے گریڈیہہ ضلع میں ایک 58 سالہ بزرگ خاتون کی […]
ویڈیو: مختلف ریاستوں میں 4 لوک سبھا اور 11 اسمبلی سیٹوں پر ہوئے ضمنی انتخابت کے نتائج کا تجزیہ کر رہے ہیں دی وائر کے بانی مدیرایم کے وینو ،اجئے آشیرواد اور کبیر اگروال
بی جے پی کی قیادت والی الائنس نے 15 میں سے صرف 3 سیٹوں پر جیت حاصل کی ہے،جبکہ اپوزیشن کی پارٹیوں نے دیگر 12 سیٹوں پر کامیابی درج کی ہے۔چار لوک سبھا اور مختلف ریاستوں کے 11 اسمبلی سیٹوں پرحال ہی میں الیکشن ہوئے تھے۔
محکمہ موسمیات نےبہار میں الرٹ جاری کیا ہے اور کہا ہے کہ اگلے 24گھنٹوں میں ریاست کے کئی حصوں میں تیز بارش کے ساتھ بجلی گرنے کا اندیشہ ہے۔وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے طوفان میں جان گنوانے والے لوگوں کے اہل خانہ کو 4 لاکھ روپے مالی امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔
پیسا قانون منظور ہونے کے دو دہائی بعد بھی جھارکھنڈ میں یہ ایک خواب محض ہے۔ ریاست کے 24 میں سے 13 ضلع مکمل طور پر اور تین ضلعوں کا کچھ حصہ درج فہرست علاقہ ہے، لیکن ابھی تک ریاست میں پیسا ریگولیشن تک نہیں بنایا گیا ہے۔