عدالت دی وائر کی صحافی سکنیا شانتا کی جانب سے دائر ایک پی آئی ایل کی سماعت کر رہی تھی، جس میں انہوں نے اپنی پڑتال کی بنیاد پر بتایا ہے کہ کئی ریاستوں کے جیل مینوئل جیلوں میں ذات پات کی بنیاد پر تفریق کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، دراصل جیلوں کے اندر کام تفویض کیے جانے میں امتیازی سلوک کیا جاتا ہے۔
عدالت دی وائر کی صحافی سکنیا شانتا کی جانب سے دائر ایک پی آئی ایل کی سماعت کر رہی تھی، جس میں انہوں نے اپنی تفتیش کی بنیاد پر بتایا ہے کہ کئی ریاستوں کے جیل مینوئل جیلوں میں ذات پات کی بنیاد پر تفریق کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، دراصل جیلوں کے اندر کام تفویض کیے جانے میں امتیازی سلوک کیا جاتا ہے۔
سپریم کورٹ نے بہار حکومت کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ شراب بندی کا مسئلہ ایک سماجی مسئلہ ہے اور ہر ریاست کو اس سے نمٹنے کے لیے قانون بنانے کا حق ہے، لیکن اس پر کچھ مطالعہ ہونا چاہیے تھاکہ اس سے کتنے معاملات بڑھیں گے، کیا […]
نشہ شراب میں ہوتا تو ناچتی بوتل۔بہار میں الٹا ہو رہا ہے۔ بوتل ناچ نہیں رہی ہے، بوتل کے پیچھے بہار ناچ رہا ہے۔ بہار میں بوتل مل رہی ہے لیکن اسمبلی میں بوتل کا مل جانا تمام تخیلات کی انتہا ہے۔
جیلیں جرم کی بنیاد پر قیدیوں کی درجہ بندی کر سکتی ہیں، لیکن جیلوں بالخصوص خواتین جیلوں میں درجہ بندی کا تعین صرف جرائم سے نہیں ہوتا ۔ یہ صدیوں کی روایات اور اکثر مذہب کی اخلاقی لکشمن ریکھاکو پار کرنے سے وابستہ ہے۔ ایسے میں ہندوستانی خواتین جب جیل جاتی ہیں تب وہ اکثر جیل کےاندر ایک اور قید خانےمیں داخل ہوتی ہیں۔
کئی ریاستوں میں جیل کے دستورالعمل جیل کے اندر کے کاموں کا تعین ذات پات کی بنیاد پر کرنے کی دلالت کرتے ہیں۔
سی آئی اے بی سی کنفیڈریشن نےمیمورنڈم دےکر کہا ہے کہ شراب بندی کی وجہ سے ہی بہارمیں غیرقانونی شراب کی اسمگلنگ میں اضافہ ہوا ہے اور سرکاری خزانے کو شدیدمالی نقصان ہوا ہے۔ حال ہی میں آئے این ایف ایچ ایس5 کے مطابق بنا شراب بندی والے مہاراشٹر کے مقابلے بہار میں شراب زیادہ پی جاتی ہے۔
سال2016 میں وزیراعلیٰ نتیش کمار نے بہار میں شراب بندی کی تھی۔ اب نیشنل فیملی ہیلتھ سروےمیں سامنے آیا ہے کہ بنا شراب بندی والے مہاراشٹر کےمقابلے بہار میں شراب کا استعمال زیادہ ہے۔
مہاراشٹر کی ناسک جیل میں گزشتہ سات اکتوبر کو31سالہ قیدی کی لاش پھندے سے لٹکی ہوئی ملی تھی۔ پوسٹ مارٹم میں ان کے پیٹ سے پلاسٹک میں بندھا سوسائیڈ نوٹ پایا گیا، جس میں انہوں نے پانچ جیل اہلکاروں پرہراساں کرنے کے الزام لگائے ہیں۔ جیل کے چھ دیگر قیدیوں نے بھی انتظامیہ کے ذریعے ہراساں کرنے کی بات کہی ہے۔
کورونا وائرس وبا کے مدنظر دہلی ہائی کورٹ میں عرضی داخل کر کے دو وکیلوں نے جیلوں میں بھیڑ کم کرنے کی مانگ کی تھی اور کہا تھا کہ 5200 قیدیوں کی صلاحیت والی تہاڑ جیل میں 12100 سے زیادہ قیدیوں کو رکھا گیا ہے اور ملک میں زیادہ تر جیلوں کی ٹھیک ایسی ہی حالت ہے۔
شراب بندی نافذ ہونے کے قریب تین سال بعد آج عام نظریہ بن گیا ہے کہ غریبوں کے نام پر لیا گیا یہ فیصلہ موٹے طور پر نہ صرف ناکام ہے بلکہ یہ ایک غریب مخالف فیصلہ ہے۔
عدالت نے کہا،’ تمام چیزوں کا مذاق بنا دیا گیا ہے۔ کیا قیدیوں کے کوئی حقوق نہیں ہیں؟ مجھے نہیں معلوم کہ افسروں کی نظر میں قیدیوں کو انسان بھی مانا جاتا ہے یا نہیں۔‘
جسٹس امیتاؤ رائے کی صدارت والی یہ کمیٹی خاتون قیدیوں سے متعلق معاملوں کو بھی دیکھےگی۔ سپریم کورٹ ملک کی 1382 جیلوں میں قیدیوں کی حالت سے متعلق مدعوں کی سماعت کر رہی ہے۔
مظفر عالم نامی شخص نے سال 2009 میں ڈاکٹر کفیل اور ان کے بھائی عدیل احمد خان کے خلاف فراڈ کا مقدمہ درج کرایا تھا۔ گزشتہ سنیچر کو کفیل خان کو بھی گرفتار کیا گیا تھا حالانکہ بعد میں ان کو ضمانت مل گئی تھی۔
نتیش کمار نے کہا کہ شراب بندی قانون غریبوں کی بہتری کے لیے لایا گیاتھا۔اپوزیشن کے لیڈر تیجسوی یادو نے نتیش حکومت کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 50ہزار روپے کی جگہ 5ہزار کا فائن امیروں کی مدد کرے گا۔
مختار انصاری بھی اسی باغپت جیل میں بند ہیں جہاں منا بجرنگی کا قتل ہوا۔ ان کے بھائی نے کہا کہ مختار جب اتر پردیش اسمبلی سیشن میں شامل ہو رہے تھے تو انہوں نے کہا تھا کہ ان کی زندگی کو خطرہ ہے۔
خود کو وزیر اعظم نریندر مودی کے لوک سبھا حلقہ بنارس میں انتخابی مہم سے جڑا لیڈر بتانے والے ڈاکٹر آدتیہ کمار سنگھ کو ٹوئٹر پر مرکزی وزیر پیوش گوئل کا دفتر اور پنجاب بی جے پی صدر وجئے سانپلا بھی فالو کرتے ہیں۔ ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ سمیت بی جے پی کے بڑے رہنماؤں کے ساتھ ان کی تصویریں ہیں۔ سنگھ کے پتھ سنچلن پروگرام میں حصہ لیتے ہوئے بھی ان کو دیکھا جا سکتا ہے۔
گزشتہ دنوں منا بجرنگی کی بیوی سیما سنگھ نے اپنے شوہر کے قتل کرائے جانے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے سکیورٹی بڑھائے جانے کی مانگ کی تھی۔ نئی دہلی: پوروانچل کے مافیا سرغنہ پریم پرکاش عرف منا بجرنگی کا آج صبح باغپت جیل میں گولی مار کر قتل […]
دی وائر کی رپورٹ پر جواب دیتے ہوئے میرٹھ پولیس نے کہا کہ پوچھ تاچھ میں نابالغ نے اپنی عمر نہیں بتائی ۔ دلت ہونے کی وجہ سے نابالغوں کی گرفتاری کے الزام پر پولیس نے کوئی جواب نہیں دیا۔
گراؤنڈ رپورٹ :2 اپریل کو ہوئے بھارت بند کے دوران میرٹھ میں گرفتار کئے گئے بچوں کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ دلت ہونے کی وجہ سے پولیس نے ان کو گرفتار کیا۔ ‘ چماروں کو زیادہ مستی چڑھ رہی ہے… یہ کہہکر میڈیکل تھانہ پولیس کے افسر […]
دہلی ہائی کورٹ کی بنچ نے کہا کہ حراست میں ہو رہے تشدد کو برداشت نہیں کیا جائےگا۔ ملزم اور قصوروار بھی انسان ہیں۔ قانون سب کے لئے برابر ہے، چاہے وہ وردی میں ہو یا نہیں۔
سیاسی اٹھا پٹک میں اپنے مفاد کے لیے کسی مسلمان کو اس کے مذہب کے نام پر دہشت گرد ثابت کرنا کتنا آسان ہے۔ آپ فلم کے ڈاکٹر انصاری ہوں یا گورکھپور والے سچ مچ کے ڈاکٹر کفیل… مذہب مذہب کھیلنا بہت آسان ہو جاتا ہے۔
گراؤنڈ رپورٹ:شراب بندی قانون کے تحت اب تک کل 1 لاکھ 21 ہزار 586 لوگوں کی گرفتاری ہوئی ہے، جن میں سے زیادہ تر بےحد غریب طبقے سے آتے ہیں۔
مجھے نہیں لگتا کہ نتیش کمار کی یہ منشا رہی ہوگی کہ ایک قانون لاتے ہیں اور پھر ایک لاکھ لوگوں کو جیل میں بند کراتے ہیں۔ اس سے تو ریاست کے وسائل پر بھی اثر پڑےگا اور عدالتوں میں کئی ضروری مقدمے زیر التوا ہوتے چلے جائیںگے۔ ایسا نہ ہو کہ ایک دن ووٹ کے لئے ان قیدیوں کو عام معافی کا اعلان کرنا پڑ جائے۔
ہندوستان میں اداروں کا دوہرا معیار بھی کشمیر میں جاری شورش اور جنوبی ایشیا میں کشیدگی کی ایک بڑی وجہ ہے۔
سپریم کورٹ نے اتّر پردیش، مدھیہ پردیش اور مہاراشٹر کے چیف سکریٹری کو جیل میں سالوں سے رہ رہے قیدیوں کی حالت پر حلف نامہ درج کرنے کا حکم دیا ہے۔ نئی دہلی :سپریم کورٹ نے نالساکے ذریعے رہائی کی سفارش کئے جانے کے باوجود بڑی تعداد میں […]