منموہن سنگھ کو اقتصادی معاملوں پر پارلیامانی کمیٹی کے لیے نامزد کیا گیا
اقتصادی معاملوں پر پارلیامنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے ممبر کے طور پر دگوجئے سنگھ کے استعفیٰ کے بعد خالی ہوئی جگہ پر ڈاکٹر سنگھ کو نامزد کیا گیا ہے۔
اقتصادی معاملوں پر پارلیامنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے ممبر کے طور پر دگوجئے سنگھ کے استعفیٰ کے بعد خالی ہوئی جگہ پر ڈاکٹر سنگھ کو نامزد کیا گیا ہے۔
پرگیہ ٹھاکر نے نوراتری پر لاؤڈ اسپیکر اور ڈی جے دیر تک بجانے کو لےکر کہا کہ سارے اصول قاعدے قانون کیا صرف ہندوؤں کے لئے ہیں۔ ہم اس کو نہیں مانیںگے۔ اس نوراتری پر ہم لاؤڈ اسپیکر-ڈی جے سب چلائیںگے۔ کوئی گائڈلائنس نہیں ہے۔
پرگیہ ٹھاکر منگل کو وزیر اعظم نریندر مودی کی سالگرہ کے موقع پر ہوئے پروگرام میں اپنے پارلیامانی حلقہ سیہور ضلع میں پہنچی تھیں۔ ا س دوران انہوں نے ٹی وی رپورٹرس کو متوجہ کرتے ہوئے کہا ،کوئی بھی ایماندار نہیں ہے۔
اپوزیشن پارٹیوں کی مخالفت کے بعد مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ دگوجئے سنگھ نے کہا کہ بجرنگ دل اور بی جے پی کے آئی ٹی سیل کے اہلکاروں کو آئی ایس آئی سے پیسے لے کر پاکستان کے لیے جاسوسی کرتے ہوئے مدھیہ پردیش پولیس نے پکڑا ہے ۔ میں نے یہ الزام لگایا ہے ، جس پر آج بھی قائم ہوں۔
بھوپال سے بی جے پی رکن پارلیامان پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے کہا کہ جب میں انتخاب لڑ رہی تھی تو ایک مہاراج نے مجھ سے کہا تھا کہ اپنی پوجا کا وقت کم مت کرنا کیونکہ بہت برا وقت ہے۔ اپوزیشن ایک ایسی’ مارک شکتی’ کا استعمال بی جے پی پر کر رہا ہے جو بی جے پی کو نقصان پہنچانے کے لئے ہے۔
مدھیہ پردیش کے سیہور میں کارکنوں کو خطاب کرتے ہوئے بی جے پی رکن پارلیامان نے کہا کہ ہم نالی صاف کروانے کے لئے نہیں بنے ہیں۔ ہم آپ کا ٹوائلٹ صاف کرنے کے لئے بالکل نہیں بنائے گئے ہیں۔ ہم جس کام کے لئے بنائے گئے ہیں، وہ کام ہم ایمانداری سے کریںگے۔
مدھیہ پردیش میں ایک پروگرام کے دوران اداکارہ اور سماجی کارکن شبانہ اعظمی نے کہا کہ ہمارے ملک کی بہتری کے لئے ضروری ہے کہ ہم اس کی برائیاں بھی بتائیں۔ اگر ہم برائیاں بتائیںگے ہی نہیں، تو حالات میں بہتری کیسے لائیںگے؟
پرگیہ ٹھاکر، اگر آپ جیتے جی ان کااحترام نہیں کر پائیں، تو کم سے کم شہادت کے بعد تو ان کی ہتک نہ کریں۔
لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن نے کہا،ہیمنت کرکرے کے دو پہلو ہیں۔ وہ شہید ہوئے کیونکہ ڈیوٹی پر تعیناتی کے دوران ان کی موت ہوئی، لیکن ایک پولیس افسر کے طور پر ان کا رول صحیح نہیں تھا۔
2019 کے لئے واحد مدعے کے طور پر شدت پسند ہندوتوا کو اٹھانا آر ایس ایس اور مودی-شاہ کا مشترکہ فیصلہ تھا۔ شاید اس وجہ سے کہ مودی اپنے کام کاج کے ریکارڈ کی بنیاد پر تو انتخابی منجدھار کو پار نہیں کر سکتے ہیں،شدت پسند ہندوتوا کے مدعے پر داؤ کھیلنے کا فیصلہ کیا گیا۔
مرکزی وزیر رام داس اٹھاولے نے کہا کہ لوگوں کو بچانے کے لیے دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے کرکرے شہید ہوگئے تھے ۔ میں کر ے کرے کو لے کر سادھوی کے بیان سے متفق نہیں ہوں ۔ ہم اس کی تنقید کرتے ہیں ۔یہ فیصلہ کرنا عدالت کا کام ہے کہ کیا صحیح ہے اور کیا غلط ۔ اگر ہماری پارٹی کی بات ہوتی تو ہم ان کو امیدوار نہیں بناتے۔
بابری مسجد کو لےکر پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے بیان پر بی جے پی رہنما فاطمہ رسول صدیقی نے کہا کہ اس سے مسلمانوں کے درمیان سابق وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کی امیج خراب ہوئی ہے۔
سابق نوکر شاہوں نے اپنے کھلے خط میں لکھا ہے کہ پرگیہ نے نہ صرف سیاسی پلیٹ فارم کا استعمال شدت پسندی کو بڑھانے کے لیے کیا بلکہ کرکرے کی یادوں کی توہین بھی کی ہے۔ساتھ ہی پرگیہ کی امیدواری رد کیے جانے کو لے کر شہریوں کے ایک گروپ نے بھی صدر جمہوریہ سے مطالبہ کیا ہے۔
مدھیہ پردیش میں بی جے پی کے ریاستی صدر راکیش سنگھ نے کہا کہ بھگوا کبھی دہشت گرد نہیں ہوتا، بھگواپہننے والا کبھی دہشت گرد نہیں ہوتا۔
مالیگاؤں دھماکے کی ملزم پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے بھی بھوپال سے پرچہ داخل کیاہے۔ ڈمی امیدوار کو لےکر مدھیہ پردیش بی جے پی کے چیف ترجمان نے کہا کہ ایسا اس لئے کیونکہ اگر کہیں آفیشیل امیدوار کی نامزدگی کسی تکنیکی یا قانونی وجہوں سے رد ہوتی ہے تو پارٹی کے پاس اختیار موجود ہو۔
پرگیہ ٹھاکر کو الیکشن لڑنے سے روکنے سے متعلق عرضی میں عرضی گزار نے کہا تھا کہ پرگیہ نے اس بنیاد پر ضمانت لی تھی کہ وہ کسی کے سہارے کے بغیر چل بھی نہیں سکتیں،حالانکہ اب وہ اتنی سخت گرمی میں الیکشن لڑ رہی ہیں۔
ویڈیو: میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے بھوپال سے بی جے پی امیدوار پرگیہ ٹھاکر کے قابل اعتراض بیانات اور الیکشن کمیشن کی خاموشی پر سی ایس ڈی ایس کے پروفیسر آدتیہ نگم اور سینئر صحافی نیرجا چودھری سے ارملیش کی بات چیت۔
پرگیہ ٹھاکر نے ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ رام مندر ہم بنائیں گے اور شاندار بنائیں گے،ہم توڑنے گئے تھے ڈھانچہ، میں نے چڑھ کر توڑا تھا ڈھانچہ ،اس پر مجھے بہت فخر ہے۔مجھے ایشور نے طاقت دی تھی،ہم نے ملک کا کلنک مٹایا ہے۔
مالیگاؤں بم بلاسٹ کی ملزم اور بھوپال سے بی جے پی کی امیدوار پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے کہا، ’ہمارے پربھو رام جیکے مندر میں غیر ضروری چیزیں تھی ہم نے ان کو ہٹا دیا۔ ہم فخر کرتے ہیں اس بات پر ہمارے ملک کی خودداری جاگی ہے۔ بھگوان رام کا شاندار مندر بھی بنائیںگے۔ ‘
مالیگاؤں بم بلاسٹ کی ملزم پرگیہ سنگھ ٹھاکر کو بھوپال سے ٹکٹ دینے کا بچاؤ کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ دنیا میں پانچ ہزار سال تک جس عظیم تہذیب اور روایت نے وسودھیو کٹم بکم کا پیغام دیا، ایسی تہذیب کو آپ نے بنا ثبوت دہشت گرد کہہ دیا۔
روبیکا اپنے پروگرام کے درمیان کئی مرتبہ وہ بی جے پی یا ان کے لیڈروں کی حمایت کرتی ہوئی نظر آئیں۔
مالیگاؤں بم بلاست معاملے کی ملزم اور بھوپال سے بی جے پی امیدوار پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے کہا تھا، ’ ہیمنت کرکرے سے میں نے کہا تھا کہ تیرا سروناش ہوگا۔‘
آئی پی ایس ایسوسی ایشن نے بھوپال لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی امیدوار پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے ذریعے مہاراشٹر اے ٹی ایس چیف ہیمنت کرکرے کوشراپ دینے والے بیان کی مذمت کی ہے۔
کورٹ نے سادھوی پرگیہ کو اس عرضی پر جواب دینے کو کہا ہے۔عرضی گزار نے اپنی عرضی میں کہا ہے کہ پرگیہ نے اس بنیاد پر ضمانت لی تھی کہ وہ کسی کے سہارے کے بغیر چل بھی نہیں سکتیں،حالانکہ اب وہ اتنی سخت گرمی میں الیکشن لڑ رہی ہیں۔
ہیمنت کرکرے ممبئی میں ہوئے دہشت گردانہ حملے(2008) میں دہشت گردوں کی گولیوں کا شکار ہوئے تھے ۔ کرکر ے اس مالیگاؤں سیریل بلا سٹ کی جانچ کررہے تھے جس میں سادھوی پرگیہ ملزم ہیں ۔
لوگ کہہ رہے ہیں کہ اس انتخاب میں بی جے پی کا بھروسہ چھوٹ رہا ہے، اس نے سادھوی کو لاکر برہماستر چلایا ہے۔ یہ امتحان اصل میں بی جے پی کا نہیں ہے، یہ ہندوؤں کا امتحان ہے۔ کیا وہ مذہب کے اس مطلب کو قبول کرنے […]
مہاراشٹر کے مالیگاؤں میں 2008 میں ہوئے بم بلاسٹ میں سادھوی پرگیہ ٹھاکر ایک ملزم ہیں۔ وہ فی الحال ضمانت پر باہر ہیں۔
خاص رپورٹ: ظاہری طور پر شیوراج سنگھ چوہان آر ایس ایس کے طے شدہ معیارات سے زیادہ سیکولر لگتے ہیں، لیکن نجی طور پر وہ نریندر مودی کی طرح کٹر ہندوتوا میں یقین رکھتے ہیں۔
اسپیشل رپورٹ : مدھیہ پردیش میں کانگریس کے آخری وزیراعلیٰ رہے دگوجئے سنگھ انتخابی تشہیر سے پوری طرح سے غائب ہیں۔ کیا ان کو حاشیے پر دھکیلا جا چکا ہے یا پھر ان کو پردے کے پیچھے رکھنا انتخابی حکمت عملی کا حصہ ہے؟
بی جے پی اور کانگریس دونوں نے ہی مدھیہ پردیش کوہندوتوا کے لیب میں تبدیل کر دیا ہے۔ نقل مکانی، آدیواسی حقوق، غذائی قلت، بھوک مری،کھیتی کسانی جیسے مدعوں پر کوئی بھی بات نہیں کر رہا ہے۔
پارٹی اعلیٰ کمان کا کہناہے کسی بھی امید وار کی امیدواری اس وجہ سے رد نہیں کی جائے گی کہ اس پر بدعنوانی کا کوئی مقدمہ عدالت میں زیر سماعت ہے۔
خاص رپورٹ : مدھیہ پردیش میں پچھلے تین اسمبلی انتخابات ہارکر 15 سالوں سے بنواس کاٹ رہی کانگریس اس بار اقتدار میں واپسی کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ لیکن، سرخیوں میں پارٹی کی اندرونی اٹھا پٹک ہی حاوی ہے۔
بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے کانگریس کے سینئر رہنما دگوجئے سنگھ نے یہ بھی کہا کہ حکومت مرکز میں بھی گجرات والی طرز حکومت نافذ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
عید کی چھٹی کو لے کر ممتا بنرجی کی نوٹس،شہلا کے خلاف ایف آئی آر، راہل کا بیان اور دگووجئے سنگھ کا ٹوئٹ۔
کانگریس کے اس فیصلے نے پارٹی کے اندر ایک نظریہ کو جنم دیا ہے کہ کمل ناتھ اور دگوجئے سنگھ کے خیمے نے سندھیا خیمے پر ایک بڑی جیت حاصل کی ہے۔