سی بی آئی نے سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم کے بیٹے اور لوک سبھا ایم پی کارتی چدمبرم کے خلاف 250 چینی شہریوں کو ویزا دلانے کے لیے 50 لاکھ روپے کی رشوت لینے کے الزام میں ایک نیا مقدمہ درج کیا ہے۔ ایجنسی نے کارتی کے چنئی اور دہلی واقع ان کی رہائش گاہ سمیت ملک کے مختلف شہروں میں ان کے دس ٹھکانوں پر چھاپے ماری کی۔ ایک ٹیم دہلی میں لودھی اسٹیٹ واقع کارتی کے والد پی چدمبرم کی سرکاری رہائش گاہ پر بھی پہنچی۔
خصوصی رپورٹ : پیٹر مکھرجی کا 2018 میں دیاگیایہ بیان دکھاتا ہے کہ ای ڈی کے الزامات کےمطابق جو رشوت کارتی چدمبرم کو دی گئی تھی، وہ اصل میں مکیش امبانی کےایک فرم کے لیے تھی۔ حالانکہ یہ صاف نہیں ہے کہ مودی سرکار کی اس اہم جانچ ایجنسی نے یہ جانکاری ملنے کے بعد کیا قدم اٹھایا تھا۔
آئی این ایکس میڈیا معاملےمیں چدمبرم کو سب سے پہلے سی بی آئی نے 21 اگست کو گرفتار کیا تھا۔ وہ گزشتہ 105 دنوں سے جیل میں بند ہیں۔
دہلی ہائی کورٹ نے ای ڈی کے ذریعے درج آئی این ایکس میڈیا منی لانڈرنگ معاملے میں چدمبرم کو ضمانت دینے سے گزشتہ جمعہ کو انکار کر دیا تھا۔
کیرل سے لوک سبھا ایم پی تھرور نے گزشتہ سال بنگلور لٹریچر فیسٹیول میں دعویٰ کیا تھا کہ ایک نا معلوم آر ایس ایس لیڈر نے وزیراعظم نریندر مودی کا موازنہ’ شیو لنگ پر بیٹھے بچھوسے کیا تھا۔’
بڑھی ہوئی اجرت کے تحت ، غیر تربیت یافتہ مزدوروں کے لئے کم از کم اجرت 14842 روپے مہینے ، نیم تربیت یافتہ مزدوروں کے لئے 16341 روپے اورتربیت یافتہ مزدوروں کے لئے 17991 روپے مہینے طے کی گئی ہے۔
آئی این ایکس میڈیا منی لانڈرنگ معاملے میں دہلی کی ایک عدالت نے ای ڈی کو سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم سے پوچھ تاچھ کرنے اور گرفتار کرنے کی اجازت دی تھی۔ حالانکہ، عدالت نے ای ڈی کو چدمبرم سے راؤز ایونیو عدالت کے احاطے میں پوچھ تاچھ کی اجازت دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ عوامی طور سے گرفتار کرنا ان کی عزت کے لحاظ سے ٹھیک نہیں ہے۔
سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم کی حراست 17 اکتوبر تک کے لئے بڑھا دی گئی ہے۔اس وقت چدمبرم آئی این ایکس میڈیا معاملے میں تہاڑ جیل میں ہیں۔
سابق وزیر خزانہ اور کانگریس کے سینئر رہنما پی چدمبرم آئی این ایکس میڈیا معاملے میں مبینہ منی لانڈرنگ کے الزام میں عدالتی حراست میں ہیں۔ سی بی آئی نے ان کو 21 اگست کو گرفتار کیا تھا۔
سابق وزیر خزانہ اور کانگریسی رہنما پی چدمبرم کو 21 اگست کی رات کو سی بی آئی نے آئی این ایکس میڈیا معاملے میں گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد سے وہ سی بی آئی کی حراست میں ہیں۔ چدمبرم کو پیشگی ضمانت دینے سے سپریم کورٹ کے انکار کے کے بعد اب ای ڈی ان کو حراست میں لے سکتی ہے۔
دہلی ہائی کورٹ کے سابق جج جسٹس سنیل گوڑ نے آئی این ایکس میڈیا بد عنوانی معاملے میں پچھلے ہفتے کانگریس کے سینئر رہنما پی چدمبرم کی پیشگی ضمانت عرضی خارج کر دی تھی، جس کے بعد سی بی آئی نے ان کو گرفتار کیا تھا۔
کورٹ نے کہا کہ اس عرضی کا اب کوئی مطلب نہیں ہے کیونکہ چدمبرم کو پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا ہے اور وہ سی بی آئی کی حراست میں ہیں۔ وہ باقاعدہ ضمانت کے لئے ٹرائل کورٹ کے سامنے عرضی دائر کر سکتے ہیں۔
سپریم کورٹ نے آئی این ایکس میڈیا معاملےمیں ای ڈی کے ذریعے درج منی لانڈرنگ کےمعاملے میں 26 اگست تک گرفتاری سے چھوٹ دے دی۔اسی معاملے میں چدمبرم کو 26 اگست تک پوچھ تاچھ کے لیے سی بی آئی کی حراست میں بھیجا گیا ہے۔
آئی این ایکس میڈیا معاملے میں دہلی ہائی کورٹ سے پیشگی ضمانت عرضی خارج ہونے کے بعد سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم کو سی بی آئی نے بدھ کو دیر رات ان کے گھر سے گرفتار کیا تھا۔
آئی این ایکس میڈیا معاملے میں دہلی ہائی کورٹ سے پیشگی ضمانت عرضی خارج ہونے کے بعد سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم کو سی بی آئی نے بدھ کو دیر رات ان کے گھر سے گرفتار کیا۔ اس سے پہلے کانگریس ہیڈکوارٹر پر ایک پریس کانفرنس کرکے چدمبرم نے دعویٰ کیا کہ وہ قانون سے بھاگ نہیں رہے ہیں اور ان کے خلاف لگائے گئے الزام جھوٹے ہیں۔
آئی این ایکس میڈیا معاملے میں دلی ہائی کورٹ سے پیشگی ضمانت عرضی خارج ہونے کے بعد سی بی آئی افسر سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم کی دلی واقع رہائش گاہ پہنچے، لیکن وہاں ان سے ملاقات نہیں ہونے پر افسروں نے نوٹس جاری کر کےان کو دو گھنٹے میں پیش ہونے کی ہدایت دی ہے۔
سپریم کورٹ نے دہلی ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف دائر کی گئی عرضی پر یہ فیصلہ دیا ہے۔ اس سے پہلے نچلی عدالت کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ نے ان لوگوں کو مجرم قرار دیا تھا اور پانچ سال جیل کی سزا سنائی تھی۔
جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں ملک مخالف نعرے لگانے کے معاملے میں دہلی پولیس کی چارج شیٹ کو ابھی تک دہلی حکومت نے منظوری نہیں دی ہے۔
دہلی کے پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے مقدمہ چلانے کے لیے دہلی حکومت سے ضروری منظوری لینے کی مدت میں اضافہ کرتے ہوئے معاملے کی شنوائی 28 فروری تک کے لیے ٹال دی ہے۔
غور طلب ہے کہ آئی این ایکس میڈیا معاملے میں سی بی آئی کے ریڈ کارنر نوٹس کی وجہ سے کارتی چدمبرم کو ہر بار ملک سے باہر جانے سے پہلے سپریم کورٹ سے اجازت لینی پڑتی ہے۔
جواہر لال نہرو یونیورسٹی سیڈیشن معاملے میں دہلی ہائی کورٹ نے پولیس کے ذریعے دائر چارج شیٹ کو منظور کرنے سے انکار کر دیا تھا اور دہلی حکومت کے وزارت قانون سے اجازت لینے کو کہا تھا۔
ہندوستان میں جمہوریت کا مستقبل اس بات پر منحصر کرتا ہے کہ یہ یقینی بنایا جائے کہ اس طرح کے سنگین جرائم بھلائے نہیں جائیںگے اور قصوروار کسی قیمت پر نہیں بچیںگے۔
دہلی ہائی کورٹ نے 1984 کے سکھ مخالف فسادات میں 34 سال بعد کانگریس رہنما سجن کمار کو عمر قید کی سزا سنائی ہے ۔ لیکن انصاف ایک ہی خاندان کو ملا ہے ۔ کیوں انصاف کے لیے غیر معمولی کوشش کرنی پڑتی ہے اور ایک جمہوریت میں انصاف ملنا عام بات نہیں ہے ۔ کیاہم قاتل کے ساتھ رہنے کے عادی ہوگئے ہیں ؟ پروفیسر اپوروانند کی پہلی ماسٹر کلاس۔
دہلی ہائی کورٹ نے کانگریس رہنما سجن کمار کو عمر قید کی سزا دیتے ہوئے کہا کہ انسانیت کے خلاف جرم اور قتل عام ہمارے گھریلو قانون کا حصہ نہیں ہیں۔ ان کمیوں کو ختم کرنے کی جلد سے جلد ضرورت ہے۔
دہلی ہائی کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا،’متاثرین کو یہ احساس دلانا ضروری ہے کہ کتنا بھی چیلنج آئے لیکن سچ کی جیت ہوگی۔‘
دہلی ہائی کورٹ نے 1984 سکھ مخالف فسادات معاملے میں ایک نچلی عدالت کے فیصلے کے خلاف کی گئی مجرموں کی 22 سالہ پرانی اپیلوں کو خارج کر دیا اور سزا کاٹنے کے لیے سرینڈر کرنے کو کہا۔
سابق مرکزی وزیر اور سینئر کانگریسی رہنما پی چدمبرم پر ایئر سیل- میکسس کیس میں غیر قانونی طور پر فارین انویسٹ منٹ پروموشن بورڈ کی طرف سے اپروول دلانے کا الزام ہے۔
دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نےاس معاملے میں مجرم یشپال سنگھ کو موت کی سزا سنائی ہے جبکہ نریش سہراوت کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
2015میں مرکزی حکومت کی ہدایت پر ایس آئی ٹی بننے کے بعد سے یہ پہلا مقدمہ ہے جس میں 3 سال کے اندر کوئی فیصلہ آیا ہے۔