دہلی تشدد: پولیس کو سخت پھٹکار لگانے والے جسٹس مرلی دھر کا تبادلہ
جسٹس ایس مرلی دھر نے گزشتہ بدھ کو دہلی پولیس کو ہدایت دی تھی کہ وہ بھڑکاؤ بیان دینے والے رہنماؤں پر ایف آئی آر درج کرنے پر جلد فیصلہ لیں۔
جسٹس ایس مرلی دھر نے گزشتہ بدھ کو دہلی پولیس کو ہدایت دی تھی کہ وہ بھڑکاؤ بیان دینے والے رہنماؤں پر ایف آئی آر درج کرنے پر جلد فیصلہ لیں۔
شمال مشرقی دہلی میں ہوئے تشدد میں اپنے رشتہ داروں کو کھونے والے لوگوں کا ماننا ہے کہ علاقے میں حالات بی جے پی رہنما کپل مشرا کی تقریر کے بعد بگڑے تھے۔
دہلی کے جعفرآباد علاقے کے پاس پولیس کی بربریت کو دکھانے والا ویڈیو 24 فروری 2020 کو تشدد کے دوران شوٹ کیا گیا تھا۔
وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ میں دہلی میں رہنے والے اپنے بھائیوں بہنوں سے ہر وقت امن و امان اور بھائی چارہ بنائے رکھنے کی اپیل کرتا ہوں۔ امن و امان کا بحال ہونا اور جلد سے جلد حالات معمول پر لانا بے حد اہم ہے۔
بی جے پی رہنما کپل مشرا اور دیگر لوگوں کے نفرت پھیلانے والے بیانات کے ویڈیو نہیں دیکھنے والے پولیس کے تبصرے پر دہلی ہائی کورٹ نے عدالت میں ویڈیو کو دیکھتے ہوئے سالیسٹر جنرل تشار مہتہ سے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ پولیس کمشنر کے آفس میں ایک ٹی وی ہے۔ مہربانی کرکے ان سے اس کلپ کو دیکھنے کے لیے کہیں۔
دہلی پولیس نے اس بات کی تصدیق کی کہ جعفر آباد میں جمع ہوئے مظاہرین وہاں سے چلے گئے ہیں۔
حالانکہ سپریم کورٹ نے پولیس کی غیرفعالیت پر ایس آئی ٹی جانچ کی مانگ والی درخواست کو منظور نہیں کیا۔ کورٹ نے کہا کہ دہلی ہائی کورٹ پہلے ہی اس معاملےکی سماعت کررہا ہے۔
کانگریس صدرسونیا گاندھی نے نارتھ –ایسٹ دہلی میں ہوئے تشدد پر کہا کہ یہ ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔بی جے پی کے کئی رہنماؤں نے بھڑکاؤ بیان دےکر نفرت اور خوف کا ماحول پیدا کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دہلی سرکار اور وزیر اعلیٰ بھی امن بنائے رکھنے میں ناکام رہے۔
جسٹس مرلی دھر اور جسٹس تلونت سنگھ نے دہلی پولیس کمشنر کو نوٹس جاری کیا اور پولیس افسر کو سماعت کے دوران کورٹ میں موجود رہنے کو کہا ہے۔
متاثرہ صحافی نے بتایا کہ ،انہوں نے میرا موبائل فون لوٹانے سے پہلے اس میں پڑے سارے فوٹو اور ویڈیو ڈیلیٹ کر دیے۔ پھر انہوں نے پوچھا کہ ‘تم یہاں کیوں آئے ہو؟…کیا تم جے این یو سے ہو؟ جان بچانے کے لیے مجھے وہاں سے بھاگنے کے لیے کہا گیا ۔
دہلی کے مصطفیٰ آباد کے ایک ہاسپٹل میں کئی زخمی بھرتی ہیں، جنہیں بہتر علاج کی ضرورت ہے اور اس لئے انہیں سرکاری اسپتال میں شفٹ کرنے کی مانگ کی گئی تھی۔
سی اے اے کو لے کر دہلی میں ہوئے تشددمیں 20 لوگوں کی جان چلی گئی اور 200 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔
گزشتہ اتوار سے ہی قومی راجدھانی دہلی میں شر پسند عناصروں کی بھیڑ لاٹھی ڈنڈے، راڈ اور چھڑی لے کر گھوم رہی ہے اور مسلمانوں کے گھر اور دکانیں جلا رہی ہے۔ حالانکہ، جب شر پسند عناصروں کی بھیڑ سڑکوں پر فسادات کر رہی تھی اور لوگوں پر حملہ کر رہی تھی تب دہلی پولیس زیادہ تر خاموش تماشائی بنی رہی۔
مسجد کے آس پاس کی دکانوں کو بھی لوٹا گیا۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ لوٹ پاٹ کرنے والے لوگ ان کے علاقے کے نہیں تھے۔
دہلی پولیس کا دعویٰ ہے کہ وہ حالات کو سنبھالنے کے لیے تشدد متاثرہ علاقوں میں زیادہ فورس تعینات کر رہے ہیں حالانکہ حالات سنبھلتے ہوئے نظر نہیں آ رہے ہیں۔
متاثرہ لڑکے کی پہچان فیضان کے طورپر کی گئی ہے۔ جانکاری کے مطابق وہ احتجاج یا کسی جھڑپ کا حصہ نہیں تھا۔
دہلی کے تشدد متاثرہ حلقوں میں سے ایک بھجن پورہ میں پہنچ کر جب د ی وائر نے صورت حال کا جائزہ لینا چاہا تو وہاں موجود لوگوں نے کیمرہ اسٹارٹ نہ کرنے کی دھمکی دی اور کہا، ‘ہم بات کریں گے لیکن ہمارا چہرہ کیمرے میں نہیں آنا چاہیے۔’
ویڈیو: نارتھ-ایسٹ دہلی کے کئی علاقوں میں شہریت قانون کے مخالف اور حمایتی گروپوں کے بیچ سوموار کو ہوئے تشدد میں اب تک دہلی پولیس کے ایک ہیڈ کانسٹبل سمیت سات لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی 100 سےزیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ منگل کو بھی کئی علاقوں میں حالات کشیدہ ہیں۔ اس معاملے کو لے کر گراؤنڈ سے رپورٹ کر رہے دی وائر کے صحافیوں سے ریتو تومر کی بات چیت۔
شہریت قانون کو لے کر نارتھ –ایسٹ دہلی کے موج پور–بابرپور–جعفرآباد علاقوں میں ہوئے تشدد میں ایک پولیس اہلکار سمیت سات لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ پولیس نے تشدد متاثرہ علاقوں میں دفعہ 144 نافذ کر دیا ہے۔
میرے فون سے فوٹو ڈیلیٹ کرواتے ہوئے ایک شخص نے کہا،’اب وقت آ گیا ہے کہ ہندو قبضہ کر لیں۔ بہت ہوا۔‘
جعفرآباد میں شہریت قانون کے خلاف میں ہو رہے مظاہرے پر امن تھے لیکن ہندوتوا فریق میں شور اور جشن کا ماحول تھا۔ وہیں، موج پور میں تشدد کی سب سے بری خبریں سامنے آئیں جہاں دن میں ایک ویڈیو وائرل ہوا تھا جس میں ایک شخص پولیس کے سامنے گولی چلاتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔
بی جے پی رہنما کپل مشرا نے پولیس کو الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر سڑک نہیں خالی کرائی گئی تو ہم آپ کی بھی نہیں سنیں گے۔
نارتھ ایسٹ دہلی کے جعفرآباد ، موج پور، چاندباغ اور بھجن پورا سمیت کئی علاقوں میں شہریت ترمیم قانون کو لے کر ہوئی جھڑپوں میں دہلی پولیس کے ایک ہیڈ کانسٹبل سمیت سات لوگوں کی موت ہو گئی ہے جبکہ ڈی سی پی زخمی ہو گئے۔
نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کی سفارشوں پر الہ آباد ہائی کورٹ نے یہ حکم دیا۔ پچھلے مہینے ہائی کورٹ نے پولیس کے تشدد کے الزامات کی جانچ کے لیے این ایچ آر سی کو ہدایت دی تھی اور کہا تھا کہ پانچ ہفتے میں وہ جانچ پوری کریں۔
نارتھ ایسٹ دہلی کے جعفر آباد اور موج پور میں سی اے اے کے حمایتیوں اور مخالف گروپوں کے بیچ ہوئی پر تشدد جھڑپوں کے دوران گوکل پوری تھانے میں تعینات دہلی پولیس کے ایک ہیڈ کانسٹبل سمیت 4 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔
نارتھ-ایسٹ دہلی کے جعفر آباد علاقے میں سی اے اے کے لے کر دوگروپوں کے درمیان اتوار کو جھڑپ ہو گئی۔ جعفر آباد سے سٹے موج پور میں دو گروپوں نےایک دوسرے پر پتھراؤ کیا، جس کے بعد پولیس نے آنسو گیس چھوڑے۔
بتایا جا رہا ہے کہ سی اے اے کے کچھ حمایتی کے وہاں پہنچنے کے بعد تنازعہ شروع ہوا تھا۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ بی جے پی رہنما کپل مشرا اپنے حمایتیوں کے ساتھ وہاں پہنچے تھے جس کے بعد یہ ہنگامہ ہوا۔
بی جے پی کا ایجنڈہ انتخاب کی جیت سے کہیں زیادہ بڑا ہے۔
ویڈیو: شہریت قانون کے خلاف شاہین باغ کے احتجاج اور مظاہرے میں شامل عورتوں سے ریتو تومر کی بات چیت۔
ہندوستان میں لوگ بھول گئے تھے کہ سیاست کا مقصد گورننس، صحت عامہ، تعلیم اور سرکاری سروسز کی فراہمی کو آسان بنا ناہوتا ہے۔ اس کا مطلب تو اب فرقہ بندی، ایک دوسرے کی پگڑی اچھالنا اور اکثریتی طبقہ میں خوف کا ماحول پیدا کرکے ان سے ووٹ […]
دہلی کے گارگی کالج کی سالانہ تقریب کے دوران 6 فروری کو طالبات کے ساتھ چھیڑچھاڑ ہوئی۔ دہلی ہائی کورٹ نے 30 اپریل تک مرکزی حکومت، سی بی آئی اور دہلی پولیس سے جواب داخل کرنے کو کہا ہے۔
سی اے اے کے خلاف ریاست میں ہوئے مظاہرے کے دوران ہوئے تشدد کے بعد وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا تھا کہ پبلک پراپرٹی کو نقصان پہنچانے والوں سے ہی اس کی بھرپائی کی جائےگی۔ اس بارے میں جاری حکومت کے وصولی نوٹس کو کانپور کے شخص کے ذریعے الٰہ آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔
مرکزی وزیر پرکاش جاویڈکر نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ دہلی الیکشن میں کانگریس کے اچانک غائب ہونے کی وجہ سے ان کی پارٹی اور عام آدمی پارٹی کے بیچ سیدھا مقابلہ ہو گیا، جس کی وجہ سےبی جے پی کی ہار ہوئی۔
ویڈیو: دہلی کے شاہین باغ میں گزشتہ دو مہینے سے شہریت ترمیم قانون کو لے کر ہو رہے مظاہرے کے بیچ کتابوں کی ایک دنیا بھی بن گئی ہے،یہاں کے ایک بس اسٹاپ پر فاطمہ شیخ ساوتری بائی پھولے لائبریری چل رہی ہے، جو یہاں آنے والوں کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔ ریتو تومر کی رپورٹ۔
پونڈیچری شہریت قانون کے خلاف تجویز پاس کرنے والا پہلایونین ٹریٹری بن گیا ہے۔ اس سے پہلے کیرل، پنجاب، راجستھان،مغربی بنگال اور مدھیہ پردیش اسمبلی میں اس قانون کے خلاف تجویز پاس ہو چکی ہیں۔
کالج کی طالبات جانچ کمیٹی کی رپورٹ عام کرنے کی مانگ کو لے کر کلاس کابائیکاٹ کر رہی ہیں۔
سنبھل ضلع کے نخاس تھانہ حلقہ کے حسینہ باغ میں جنوری سے تقریباً 500 خواتین سی اے اے-این آر سی کے خلاف مظاہرہ کر رہی ہیں۔ ان میں سے گیارہ کو مقامی پولیس کی ایک رپورٹ کی بنیاد پر ریاستی حکومت نے نوٹس بھیجا ہے۔
دہلی کی عوام نے ان رہنماؤں اور امیدواروں کو خارج کر دیا جنہوں نے اس انتخاب کے دوران یا اس سے پہلے متنازعہ بیان دیے تھے۔
دہلی اسمبلی انتخابات کے منگل کو آئے نتائج کے مطابق بی جے کے دو موجودہ ایم ایل اے سمیت کل44 موجودہ ایم ایل اے اپنی سیٹیں بچانے میں کامیاب رہے۔
پولیس نے بتایا کہ نومنتخب ایم ایل اے نریش یادو اور ان کے حمایتی ایم ایل اے کے انتخابی حلقے مہرولی میں ایک مندر میں پوجا کر کے لوٹ رہے تھے۔ ذرائع کے مطابق، مہرولی کے ایم ایل اے کے قافلے پر سات گولیاں چلائی گئیں۔