شہریت ترمیم قانون کےخلاف مظاہرہ کر رہے لوگوں پر پولیس کے مبینہ تشدد سے متعلق عرضیوں پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے مرکز سے سوال کیا کہ مظاہرین کو گرفتار کرنے سے پہلے ان کو کوئی نوٹس کیوں نہیں دی گئی؟
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور جامعہ ملیہ اسلامیہ میں شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں مظاہرہ کے دوران ہوئے تشدد کے بعد الٰہ آبادیونیورسٹی میں 16 اور 17 دسمبر کے لئے چھٹی اعلان کرنے کے ساتھ امتحانات کو ملتوی کر دیا گیا۔ حالانکہ،اسٹوڈنٹ یونین بلڈنگ کے سامنے اکٹھاہوکر مظاہرہ کر رہے ہیں۔
پاکستان کے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف یہ معاملہ 2007 میں آئین کو رد کرنے اور ملک میں ایمرجنسی لگانے کے لیے چل رہا ہے۔ اس معاملے میں ان کے خلاف 2014 میں الزام طے کیے گئے تھے۔76 سالہ پرویز مشرف فی الحال علاج کے لیے دبئی میں مقیم ہیں۔
خبررساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق، دہلی پولیس کے ذرائع نے بتایا کہ ، شروعات میں مظاہرہ پرامن تھا ۔ لیکن اچانک یہ متشدد ہوگیا۔
فیکٹ چیک: سوشل میڈیا میں بھگوا ٹوئٹرہینڈلوں اور پروفائلوں سے ایک ویڈیو عام کیا گیا جس میں کچھ طلبا شہریت ترمیم بل کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔آلٹ نیوزکے مطابقیہ دعوے جھوٹے ہیں اور ان کا مقصد صرف فرقہ وارانہ تشدد کو ہوادینا ہے۔
ویڈیو: میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں ارملیش شہریت ترمیم قانون کے خلاف مظاہرہ کر رہے طلبا پر پولیس کی بربریت کے بارے میں سینئر صحافی آرتی جیرتھ،سینئر صحافی آشوتوش اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے پروفیسر رضوان کیصر سے بات چیت کر رہے ہیں۔
دہلی پولیس کے ترجمان ایم ایس رندھاوا نے کہا کہ تشددکے سلسلے میں جامعہ نگر علاقے سے 10 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ زیادہ تر ملزمین مجرمانہ پس منظر سے ہیں۔ ان میں سے کوئی بھی اسٹوڈنٹ نہیں ہے۔ پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ان کی پہچان کی۔ جانچ میں اب تک پتہ چلا ہے کہ گرفتار لوگوں نے بھیڑ کو اکسایا تھا اور پبلک پراپرٹی کو نقصان پہنچایا تھا۔
سی پی آئی رہنما کنہیا کمار نے بہار کے پورنیہ میں شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں ایک ریلی کے دوران مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا،’آپ کے پاس پارلیامنٹ میں اکثریت ہو سکتی ہے، ہمارے پاس سڑک پر اکثریت ہے۔ہمیں ساورکر کے خوابوں کا نہیں ، بلکہ بھگت سنگھ اور امبیڈکر کے خوابوں کا ہندوستان بنانا ہے۔‘
اپوزیشن پارٹیوں نے دہلی میں شہریت ترمیم قانون کے خلاف مظاہرہ کر رہے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں طلبا پر پولیس کارروائی کی جوڈیشیل جانچ کی مانگ کی۔
اتر پردیش کے لکھنؤ واقع ندوۃ العلماء کالج میں مظاہرہ کے دوران پتھراؤ۔ دہلی یونیورسٹی اور حیدر آباد کے مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے طالبعلموں نے بھی سوموار کو امتحانات کا بائیکاٹ کیا۔ بنارس میں بی ایچ یو، کولکاتہ میں جادھو پور یونیورسٹی اور ممبئی کے ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسز میں بھی مظاہرہ۔ ملک کے تین ہندوستانی ٹکنالوجی اداروں نے بھی کی مخالفت۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ کی وائس چانسلر پروفیسر نجمہ اختر نے کہا کہ ہم کیمپس کے اندر پولیس کارروائی کو لےکر ایف آئی آر کرائیںگے۔ کیمپس میں پولیس کی موجودگی کو یونیورسٹی برداشت نہیں کرےگی۔
انوراگ نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ، بات بہت دور نکل چکی ہے، اب اور خاموش نہیں رہا جاسکتا۔
بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ اے کے عبدالمومن نے کہا ہے کہ ہندوستان کے پاس اگر وہاں غیر قانونی طور پر رہنے والے بنگلہ دیشیوں کی فہرست ہے تو ہمیں دے، ان لوگوں کو واپس لیا جائےگا۔ لیکن اگر ہمارے شہریوں کے علاوہ کوئی بنگلہ دیش میں گھستا ہے تو ہم اس کو واپس بھیج دیںگے۔
جھارکھنڈ کے دمکا میں ہوئی ایک انتخابی ریلی کو خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہا کہ جھارکھنڈ مکتی مورچہ اور کانگریس کے پاس ریاست کی ترقی کا کوئی نہ روڈمیپ ہے، نہ ارادہ۔ ان کو ایک ہی بات پتہ ہے کہ بی جے پی کی مخالفت کرو، مودی کو گالی دو۔ بی جے پی کی مخالفت کرتے-کرتے ان لوگوں کو ملک کی مخالفت کرنے کی عادت ہو گئی ہے۔
شہریت ترمیم قانون کےخلاف ملک کے مختلف حصوں میں جاری مظاہرے کے درمیان علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں اتوار دیر رات طلبا اور پولیس اہلکار آمنے سامنے آ گئے اور پتھراؤ اور لاٹھی چارج میں کم سے کم 60 طلبا زخمی ہو گئے۔ ضلع میں احتیاط کے طور پر انٹرنیٹ خدمات سوموار رات 12 بجے تک کے لئے بند کر دی گئی ہیں۔
نرملا سیتارمن نے کہا کہ ،وہ اتوارکو یونیورسٹی میں ہونے والے واقعات سے واقف نہیں ہیں ۔انہوں نے کانگریس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ، شہریت ترمیم جیسے قانون پر کانگریس پارٹی لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچا رہی ہے ۔ اس سے ان کا فریسٹریشن بھی ظاہر ہوتا ہے۔
موقع پر بڑی تعداد میں پولیس کی تعیناتی کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ فائر بریگیڈ کی کئی گاڑیوں کو بھی بھیجا گیا ہے۔قابل ذکر ہے کہ ندوہ میں اتوار کی شام سے ہی طلبا جامعہ اور اے ایم یو کے ساتھ اتحاد کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔
حالانکہ آسام میں بی جے پی کی معاون پارٹی آسام گن پریشد نے پارلیامنٹ میں شہریت ترمیم بل کی حمایت کی تھی۔
چیف جسٹس ایس اے بوبڈے نے عرضی گزاروں سے کہا،ہم حقوق کے بارے میں جانتے ہیں اور ہم حقوق پر فیصلہ لیں گے لیکن اس پر تشدد ماحول میں نہیں۔
فیک نیوز راؤنڈ اپ: یہ ایک اہم سوال ہے کہ امت شاہ نے جو اعداد پارلیامنٹ کے دونوں ایوان میں پیش کئے، اس کے ذرائع کیا تھے؟ان کی حکومت نے شہریت ترمیم بل پیش کرکے آئین ہند کی روح کو چاک کیا ہے اور جھوٹے اعداد کی بنا پر عوام کو گمراہ کیا۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے اس بل کو منظوری دے کر مہاتما گاندھی، ڈاکٹر امبیڈکر، پنڈت نہرو اور مولانا آزاد کو رسوا کیا ہے اورسو سالہ جنگ آزادی کی قدروں کو پامال کیا ہے۔
شہریت ترمیم جیسے ایکٹ لوگوں کوذات اور مذہب کی بنیاد پر بانٹنے کا کام کرتے ہیں۔ کشمیر اور آسام جیسی ریاستوں میں آواز وں کو دبانے کی کوشش کرتے ہیں۔
الیکشن کمیشن نے راجیہ سبھا کی پارلیامانی کمیٹی کو بتایا تھا کہ یہ وقت میں پیچھے جانےوالا قدم ہے اور اس کی وجہ سے سیاسی جماعتوں کی فنڈنگ سے جڑی شفافیت پر اثر پڑےگا۔ نئی دہلی: الیکشن کمیشن نے صرف وزارت قانون ہی نہیں بلکہ راجیہ سبھا کی […]
آسام میں شہریت ترمیم قانون کے خلاف مظاہرے کے بیچ گوہاٹی کے ایک پرائیویٹ نیوز چینل نے کہا کہ پولیس کے ذریعے بنا کسی اکساوے کے ان کے دفتر میں گھس کر اسٹاف کو پیٹا گیا۔ چینل نے پولیس سے بنا شرط معافی مانگنے کو کہا ہے۔
نارتھ ایسٹ میں بڑے پیمانے پر ہو رہے احتجاج اور مظاہرے میں اب تک تین لوگوں کی جان جا چکی ہے جبکہ کئی لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ کئی علاقوں میں کرفیو لگانے کے ساتھ انٹرنیٹ اور موبائل خدمات پر پابندی لگا دی گئی ہے۔
یو این ہیومن رائٹس چیف میشیل باچیلٹ کے ترجمان جیریمی لارینس نے کہا کہ ہندوستان میں شہریت دینے کے وسیع قانون ابھی بھی ہیں، لیکن یہ ترمیم شہریت حاصل کرنے کے لئے لوگوں پر تعصب آمیز اثر ڈالےگی۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ایک سینئر افسر نے کہا کہ امریکہ نے ہندوستان سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے آئینی اورجمہوری قدروں کو برقرار رکھتے ہوئے مذہبی اقلیتوں کے حقوق کی حفاظت کرے۔
ایمنسٹی انڈیا نے کہا کہ ،پڑوسی ممالک میں اقلیتوں پر ہو رہےمظالم سے یہ قانون انجان ہے۔یہ ترمیم، حقوق انسانی اور شہری اور سیاسی حقوق پر بین الاقوامی قرارکے تحت ہندوستان کی ذمہ داریوں کی پوری طرح سے خلاف ورزی ہے۔ کچھ پناہ گزینوں کے لئے حراست کا اہتمام رکھنا اور دوسروں کو اس سے چھوٹ دینا، آرٹیکل 21 کی بھی خلاف ورزی ہے ۔
شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں آسام سمیت نارتھ ایسٹ میں مظاہرے جاری ہیں۔ آسام میں کرفیو کی مدت بڑھا دی گئی ہے اور جھڑپیں جاری ہیں۔
ناگا طلبہ یونین نےشہریت ترمیم قانون کےخلاف سنیچر کو 6 گھنٹے کے بند کا اعلان کیا ہے۔ وہیں گوہاٹی اور ڈبروگڑھ میں لگائے گئے کرفیو میں کچھ گھنٹوں کی ڈھیل دی گئی ہے۔
نریندر مودی حکومت میں چیف اکانومک ایڈوائزر رہتے ہوئے ارویند سبرامنیم نے دسمبر 2014 میں دوہرے بیلنس شیٹ کا مسئلہ اٹھایا تھا، جس میں نجی صنعت کاروں کے ذریعے لئے گئے قرض بینکوں کےاین پی اے بن رہے تھے۔سبرامنیم نے کہا کہ ہندوستان کی معیشت ایک بار پھر سے دوہرےبیلنس شیٹ کے بحران سے جوجھ رہی ہے۔
دہلی کے رام لیلا میدان میں منعقد کانگریس کی ’بھارت بچاؤ ریلی‘ میں کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی نے کہا کہ آج ملک میں اندھیر نگری چوپٹ راجا جیسا ماحول ہے اور پورا ملک پوچھ رہا ہے کہ سب کا ساتھ ،سب کا وکاس کہاں ہے؟
ویڈیو: پارلیامنٹ کے مذہب کی بنیاد پر شہریت قانون پاس کرنے کے بعد اب سب کی نظریں سپریم کورٹ پر مرکوز ہیں۔کیا آئین کے بنیادی ڈھانچے کو چیلنج کرتا یہ قانون عدالت کی کسوٹی پر کھرا اترے گا؟کیا سپریم کورٹ شہریت ترمیم قانون کو خارج کرے گا۔اس مدعے پر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔
میگھالیہ کے گورنر تتھاگت رائے نے کہا کہ تنازعہ کے موجودہ ماحول میں دو باتوں کو کبھی نہیں بھولنا چاہیے۔ پہلی ،ملک کو کبھی مذہب کے نام پر تقسیم کیا گیا تھا۔دوسری،جمہوریت لازمی طور پر تقسیم کرنے والی ہے۔اگر آپ اسے نہیں چاہتے تو نارتھ کوریا چلے جائیے۔
اروناچل پردیش، ناگالینڈ اور میزورم کے بعد منی پور چوتھی ریاست ہے، جہاں پر انر لائن پرمٹ( آئی ایل پی) کو نافذ کیا گیا ہے۔ ناگالینڈ کے دیماپور میں اب تک انر لائن پرمٹ کا نظام نہیں تھا۔ اس کا مقصد اصل آبادی کے مفادات کے تحفظ کے لئے دیگر ہندوستانی شہریوں کو وہاں بسنے سے روکنا ہے۔
جمیعۃ علماء ہند نے کہا کہ ،یہ قانون ملک کے دستور کو پامال کرنے والا ہے،ہم اس کو مسلمانوں کے خلاف نہیں بلکہ ملک کے خلاف سمجھتے ہیں۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اپنا نارتھ ایسٹ کا دورہ رد کر دیا ہے۔ واضح ہوکہ شاہ کا اتوار کو اروناچل پردیش کے ساتھ ہی میگھالیہ میں نارتھ ایسٹ پولیس اکادمی کے پروگرام میں حصہ لینےکے لیے شیلانگ جانے کاپروگرام پہلےسےطے تھا۔
سوشل میڈیا پر کئی ساری تصویریں ویڈیو وائرل ہورہے ہیں جس میں پولیس اسٹوڈنٹس کو پیٹ رہی ہے اور آنسو گیس کے گولے چھوڑرہی ہے۔
اتر پردیش کے علی گڑھ شہر میں دفعہ 144 نافذ ہے۔ انٹرنیٹ خدمات جمعرات کی رات 12 بجے سے جمعہ کی شام 5 بجے تک کے لئے بند ہیں۔ شہریت ترمیم قانون کے خلاف سہارن پور میں بھی کشیدگی ہے۔
پروفیسر یعقوب یاور نے دی وائر کو بتایا کہ ، مجھے اس بل کے پاس ہونے کی خبر سے بے حد صدمہ پہنچاہے۔ میری عمر ہوچکی ہے جسمانی طورپر بہت کچھ نہیں کر سکتا اس لیے میں یہ ایوارڈ لوٹارہاہوں ۔
امریکی حکومت کی طرف سے جاری ایک رپورٹ کے مطابق،مختلف قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں نے نیشنل سکیورٹی یا پبلک سکیورٹی کے لیے خطرے کے طور پر تقریباً 10 ہزار ہندوستانیوں کی پہچان کی،ان میں سے 831 کو امریکہ سے باہر نکال دیا گیا۔