ہماچل پردیش کے ایک بی جے پی رہنما کی شکایت پر ونود دوا پرفرضی خبریں پھیلانے اور وزیر اعظم کے خلاف توہین آمیز لفظوں کا استعمال کرنے کےالزام میں سیڈیشن سمیت کئی دفعات میں کیس درج کیا گیا ہے۔ دوا نے عدالت میں کہا کہ اگر وہ وزیر اعظم کی تنقید کرتے ہیں، تو یہ سرکار کی تنقید کے دائرے میں نہیں آتا۔
ویڈیو: نیٹ فلکس پر حال ہی میں ریلیز ہوئی فلم گنجن سکسینہ میں گنجن کے والد کا رول نبھانے والے اداکار پنکج ترپاٹھی سے نمرتا جوشی کی بات چیت۔
اس وقت اس کی موجودگی غنیمت ہے کہ وہ سچ بول رہا ہے۔سچ جو ہمارے ادیب نہیں بولتے۔ سچ جو ادب نہیں بنتا۔ سچ ، جو صرف ایک تصور رہ گیا ہے۔ اس نے خود کو اسفنج کی طرح نرم رکھا۔ اور اس کی ہتھیلیوں میں ماچس کی […]
سینئر وکیل پرشانت بھوشن کوتوہین عدالت کاقصوروار ٹھہرانے کے سپریم کورٹ کے فیصلے پرسابق مرکزی وزیر ارون شوری نے کہا کہ اس سے پتہ چلتا ہے کہ جمہوریت کا یہ ستون اتنا کھوکھلا ہو چکا ہے کہ محض دو ٹوئٹ سے اس کی بنیاد ہل سکتی ہے۔
گزشتہ14اگست کو اعظم گڑھ ضلع کے ترواں تھانہ حلقہ کے بانس گاؤں کے پردھان ستیہ میو جیتے کو گولی مارکر ہلاک کر دیا گیا۔ شیڈول کاسٹ سے آنے والے پردھان کے اہل خانہ کاالزام ہے کہ گاؤں کے نام نہاد اونچی ذات کے لوگوں نے ایسا یہ پیغام دینے کے لیے کیا کہ آگے سے کوئی دلت بے حوفی سے کھڑا نہ ہو سکے۔
پارلیامانی کمیٹی برائےانفارمیشن ٹکنالوجی کی مجوزہ میٹنگ میں شہری حقوق کے تحفظ اورسوشل میڈیا پلیٹ فارمز کےغلط استعمال پر روک لگانے پر تبادلہ خیال کیا جائےگا۔وہیں اس کمیٹی کے ممبر اوربی جے پی رہنما نشی کانت دوبے نے اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین ششی تھرور کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔
اڑیسہ کے ڈھینکانال ضلع کے کانتیو کتینی گاؤں کا معاملہ۔ دلت کمیونٹی کا الزام ہے کہ گاؤں والوں نے ان سے بات بند کر دی ہے۔ اس کےعلاوہ پبلک ڈسٹری بیوشن سسٹم(پی ڈی ایس)سے راشن نہیں مل رہا اور کرانہ اسٹورنے سامان دینا بند کر دیا ہے۔ حالانکہ گاؤں کے مکھیا نے کہا کہ دلت کمیونٹی سے صرف بات بند کرنے کو کہا گیا ہے۔
سینٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکانومی کے اعدادوشمار کے مطابق اس سال صرف جولائی مہینے میں ہی 50 لاکھ نوکریاں گئی ہیں۔
اتر پردیش کے بہرائچ کے رہنے والے طالبعلم محمد مصباح ظفر کو پولیس نے 14 اگست کی آدھی رات کو حراست میں لیا تھا۔ ویسے تو ظفر کے خلاف کوئی معاملہ درج نہیں کیا گیا ہے، لیکن پولیس نے انہیں 12 گھنٹے حراست میں رکھا تھا۔
گزشتہ14اگست کو قصوروار ٹھہرائے گئے پرشانت بھوشن نے سپریم کورٹ میں اپنا بیان دائر کرتے ہوئے کہا کہ انہیں افسوس ہے کہ جس عدالت کی عظمت کو قائم رکھنے کے لیے وہ پچھلی تین دہائی سے کام کرتے آ رہے ہیں، اسی کورٹ کی ہتک کا مجرم ٹھہرایا گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ بھوشن اپنے بیان پر 2-3 دن نظرثانی کرکے جواب دیں۔
ویڈیو: سپریم کورٹ نے اس عرضی کو خارج کر دیا جس کے تحت یہ مانگ کی گئی تھی کہ پی ایم کیئرس فند میں ملی رقم نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فنڈ (این ڈی آرایف)میں ٹرانسفر کی جائے۔ دوسری طرف عامر خان کی ترکی کی خاتون اول سے ملاقات پر ہنگامہ برپا ہے۔ ان مدعوں پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفا خانم شیروانی کا نظریہ۔
آرٹی آئی قانون سے ملی جانکاری کے مطابق، او این جی سی نے سب سے زیادہ 300 کروڑ روپے، این ٹی پی سی نے 250 کروڑ روپے، انڈین آئل نے 225 کروڑ روپے کارپوریٹ سوشل رسپانسبلٹی(سی ایس آر) کا پیسہ چندہ کے طور پر پی ایم کیئرس فنڈ میں دیا ہے۔
ویڈیو: انفارمیشن ٹکنالوجی پر پارلیامنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل کی اس رپورٹ پرغور کرےگی، جس میں یہ کہا گیا ہے کہ فیس بک نے ناراضگی کے ڈر سےبی جے پی رہنما کی مسلم مخالف پوسٹ پر کارروائی نہیں کی۔ اس موضوع پرسینئر صحافی پرنجوئے گہا ٹھاکرتا سے د ی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
نارتھ -ایسٹ ڈائری: ناگالینڈ کی باغی تنظیموں کےساتھ 18 سال تک چلی بات چیت کےبعداگست 2015 میں حکومت ہند نے این ایس سی این-ئی ایم کے ساتھ فریم ورک اگریمنٹ پر دستخط کیے۔ اب اس تنظیم نےمرکز کے مذاکرہ کار پراس میں رکاوٹ ڈالنے کاالزام لگاتے ہوئے معاہدےکو عوامی کر دیا ہے۔ اس بارے میں دی وائر کی نیشنل افئیرس ایڈیٹر سنگیتا بروآ پیشاروتی سے میناکشی تیواری کی بات چیت۔
سپریم کورٹ میں دائر ایک عرضی میں کہا گیا تھا کہ چونکہ پی ایم کیئرس فنڈ کاطریقہ کاربےحدخفیہ ہے، اس لیےاس میں ملنے والی رقم این ڈی آرایف میں ٹرانسفر کی جائے، جو پارلیامنٹ سے پاس کیے گئے قانون کے تحت بنایا گیا ہے اور ایک شفاف سسٹم ہے۔
امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ فیس بک نے ناراضگی کے ڈر سے بی جے پی رہنما کی مسلم مخالف پوسٹ پر کارروائی نہیں کی تھی۔انفارمیشن ٹکنالوجی پر پارلیامنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئر مین ششی تھرور نے کہا ہے کہ وہ اس معاملے میں فیس بک کی بات سننا چاہیں گے۔
بہار کے بکسر ضلع کا معاملہ۔ایک آر ٹی آئی کارکن کے 14سالہ بیٹے کو گزشتہ فروری میں آرمس ایکٹ کے تحت پولیس نے بالغ بتاکر گرفتار کیا تھا۔ اب جووینائل جسٹس بورڈ نے اس کونابالغ قرار دیاہے۔
واقعہ جموں وکشمیر کے ریاسی ضلع کے گری گبر گاؤں کا ہے۔ متاثرہ فرد کے کھیتوں میں کچھ گائے بھٹک کر آ گئی تھیں اور کھیت کو نقصان پہنچایا تھا۔الزام ہے کہ گایوں کو کھیت سے بھگانے کے دوران ایک گائے زخمی ہو گئی تھی، جس کے بعد بھیڑ نے نوجوان کی پٹائی کی۔
سوسائٹی کے وہاٹس ایپ گروپ میں وہ خواتین عموماً گھرگرہستی سے جڑے مسئلے شیئرکیا کرتی تھیں۔ پتہ نہیں یہ کب اورکیسے ہوا کہ اپنی زندگی کےتمام مسائل کو چھوڑ کربالی ووڈ کی اقربا پروری کو ختم کرنا، سشانت سنگھ راجپوت کے لیے انصاف مانگنا اور عالیہ بھٹ کو نیست و نابود کر دینا ان عورتوں کا مقصد بن گیا۔
امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں فیس بک کے ایک اعلیٰ افسرنے بی جے پی ایم ایل اے ٹی راجہ سنگھ کی پوسٹ پرفیس بک کے ہیٹ اسپیچ ضابطوں کےنفاذکی مخالفت کی کیونکہ انہیں ڈر تھا کہ اس سے کمپنی کے بی جے پی کے ساتھ رشتے خراب ہو سکتے ہیں۔
امُول مکھن کے مقبول اشتہارات کشمیر کےخصوصی درجے میں تبدیلی سے لےکر چینی مصنوعات کے بائیکاٹ تک کے مدعے پرحکومت کے رویے کے ساتھ حامی بھرتے نظر آتے ہیں۔
شمال مشرقی دہلی تشدد اوربھیماکورےگاؤں معاملے کی جانچ کرنے والے افسروں سمیت ملک بھر کے 121 پولیس افسروں کو جانچ میں شاندار کارکردگی کے لیےمرکزی وزیر داخلہ کے میڈل سے نوازا گیا ہے۔
میڈیکل کونسل آف انڈیا نے کہا ہے کہ پاکستان کے ذریعےغیر قانونی طور پرمقبوضہ جموں وکشمیر اور لداخ کے میڈیکل کالجوں کو کونسل کی جانب سے منظوری نہیں دی گئی ہے،جس کی وجہ سےیہاں سے تعلیم پانے والےلوگ ملک میں جدید طب کی پریکٹس کے لیےرجسٹریشن حاصل کرنے کے اہل نہیں ہیں۔
قابل اعتراض پوسٹ کرنے کے ملزم کانگریس ایم ایل اے کے رشتہ دار کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ منگل کو دیر رات ہوئےتشدد میں بھیڑ نے پولیس گاڑیوں سمیت کئی گاڑیوں کو آگ کے حوالے کر دیا۔ پتھراؤ اور توڑ پھوڑ کے واقعات بھی ہوئے۔ تشددکے سلسلے میں 100 سے زیادہ لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس دوران 50 سے زیادہ پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔
الزام ہے کہ شمال مشرقی دہلی میں فرقہ وارانہ کشیدگی سےمتعلق ایک واقعہ کور کرنے گئے کارواں میگزین کےتین صحافیوں پر بھیڑ نےحملہ کیا۔مارپیٹ کرنے کےعلاوہ ان پرفرقہ وارانہ تبصرےکیے گئےاورخاتون صحافی کو جنسی طور پر ہراساں کیا گیا۔ تینوں صحافیوں نے اس سلسلے میں دہلی پولس سے شکایت کی ہے، لیکن پولیس نے اب تک ایف آئی آر درج نہیں کی ہے۔
کسی بھی منظم مذہب میں شامل ہونے والا آدی واسی اپنی بنیادی پہچان بچائے رکھنے کے نام پر قدرت/فطرت سے وابستہ تہواروں میں حصہ لےکر اس وہم میں رہتا ہے کہ وہ زمین سے جڑا ہوا ہے۔ لیکن کیا وہ کبھی یہ محسوس کرتا ہے کہ اپنی تہذیب، زبان وغیرہ کو لےکر اس کا نظریہ کیسےمبینہ مین اسٹریم کےنظریے کے مماثل ہوجاتا ہے؟
یہ معاملہ سیکر کا ہے۔ ڈرائیورکا کہنا ہے کہ ان کی داڑھی نوچی گئی، لات اور گھسے مارے گئے، جس سے ان کے دو سے تین دانت ٹوٹ گئے۔ ان کی بائیں آنکھ، گال اور سر پر چوٹیں آئی ہیں۔الزام ہے کہ ڈرائیورکو پاکستان بھیجنے کی دھمکی بھی دی گئی۔
واقعہ الہ آباد کے سوروپ رانی ہاسپٹل کے باہر کا ہے، جہاں ہاسپٹل کے باہر بیٹھی ایک معمرخاتون کے ساتھ وہاں تعینات سکیورٹی گارڈ نے بےرحمی سے مارپیٹ کی۔ بتایا گیا ہے کہ خاتون ذہنی طور پرمعذور ہیں۔
آر ٹی آئی کارکن کے بیٹے کو فروری میں گرفتار کیا گیا تھا۔ان کا کہنا ہے کہ ان کی آواز دبانے کے لیے ایسا کیا گیا ہے۔ وہیں پولیس کا کہنا ہے کہ اس کے پاس سے ایک دیسی پستول ملی تھی، جس کے بعد اسے دو دیگر لوگوں کے ساتھ بکسر جیل بھیج دیا گیا۔
وزارت دفاع کی ویب سائٹ سے غائب ہوئے دستاویزوں میں چین کے ذریعےلداخ کے مختلف حصوں میں تجاوزات کی بات کہی گئی تھی۔یہ وزیر اعظم نریندر مودی کے جون میں‘کسی کے ہندوستانی سرحد میں نہ آنے’ کے دعوے کے الٹ ہے۔
چھتیس گڑھ پولیس نے سکما ضلع کے ایک شخص کےقتل کے الزام میں نومبر 2016 میں کچھ ہیومن رائٹس کارکنوں کو نامزد کیا تھا۔ فروری2019 میں سپریم کورٹ کی ہدایت پر ریاستی سرکار نے معاملے کی جانچ کی اور قتل میں کارکنوں کارول نہ پائے جانے پر الزام واپس لیتے ہوئے ایف آئی آر سے نام ہٹا دیا۔
گزشتہ دنوں دہلی پولیس نے دعویٰ کیا کہ عآپ کےسابق کونسلر طاہرحسین نے شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فسادات میں شامل ہونے کی بات قبول کرلی ہے۔حسین کے وکیل جاوید علی کا کہنا ہے کہ ان کے موکل نے کبھی اس طرح کا کوئی بیان نہیں دیا۔ پولیس کے پاس اپنے دعووں کی تصدیق کے لیے کوئی ثبوت نہیں ہے۔
دہلی پولیس نے عام آدمی پارٹی کے سابق کونسلر طاہرحسین کو دہلی فسادات کے ماسٹر مائنڈ کے طور پر پیش کیاہے۔ حالانکہ اس پورے معاملے میں حسین کے رول سے وابستہ حقائق کسی اورجانب اشارہ کرتے ہیں۔
خصوصی رپورٹ: کووڈ 19سےمتعلق کاموں کو دیکھنے کے لیے آئی سی ایم آر وزارت صحت کا اعلیٰ ترین ادارہ ہے۔ ہندوستان اور چین کےمابین جاری کشیدگی اور چین کی کمپنیوں کے بائیکاٹ کی مانگ کے بیچ اس کی جانب سے 33 لاکھ کووڈ جانچ کٹ کے لیے ٹینڈر نکالا گیا تھا، جس میں13.10 لاکھ کی خریداری چینی کمپنی سے ہوئی ہے۔
سینئر وکیل پرشانت بھوشن کی جانب سے2009 میں تہلکہ میگزین کو دیےانٹرویو میں سپریم کورٹ کے ججوں کے خلاف غلط تبصرہ کرنے کاالزام ہے، جس کے لیے سپریم کورٹ نے انہیں اور میگزین کے سابق مدیرترون تیج پال کو معافی نامہ جاری کرنے کو کہا تھا۔
سپریم کورٹ نےسینئر وکیل پرشانت بھوشن کےٹوئٹس کو لےکر انہیں توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔ بھوشن نے اس کے جواب میں دیے حلف نامے میں کہا کہ سی جےآئی کو سپریم کورٹ مان لینا اور کورٹ کو سی جی آئی مان لیناسپریم کورٹ کو کمزور کرنا ہے۔
پارلیامنٹ سے شہریت ترمیم قانون پاس ہونے کے بعدملک میں بڑے پیمانے پر اس کے خلاف مظاہرے ہوئے تھے۔ اس کی مخالفت کرنے والوں کا کہنا ہے کہ یہ مذہب کی بنیاد پر تفریق ہے اورآئین کے اہتماموں کی خلاف ورزی ہے۔
دہلی سرکار نے اس سے پہلے دہلی پولیس کی جانب سے بتائے گئے وکیلوں کے ناموں کوقبول کرنے سے منع کر دیا تھا۔ایل جی انل بیجل نے سرکار کے آرڈر کو خارج کرتے ہوئے پولیس کی جانب سے بھیجے گئے وکیلوں کے نام کو قبول کرنے کو کہا۔
خصوصی مضمون: فروری کےآخری ہفتے میں شمال مشرقی دہلی میں جو کچھ بھی ہوا اس کی اہم وجہوں میں سے ایک سینٹرل فورسز کو تعینات کرنے میں ہوئی تاخیرہے۔ ساتھ ہی وزیر داخلہ کا یہ دعویٰ کہ تشدد25 فروری کو رات 11 بجے تک ختم ہو گیا تھا،سچ کی کسوٹی پر کھرا نہیں اترتا۔
دہلی کابینہ کی میٹنگ میں وکیلوں کی تقرری کے سلسلےمیں دہلی پولیس کی تجویز کو نامنظور کرتے ہوئے کہا گیا کہ دنگا معاملے میں پولیس کی جانچ کو عدالت نے غیرجانبدارنہیں پایا ہے، اس لیے پولیس کے پینل کو منظوری دی گئی، تو معاملوں کی غیرجانبدارشنوائی نہیں ہو پائےگی۔