سپریم کورٹ نے بہار حکومت کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ شراب بندی کا مسئلہ ایک سماجی مسئلہ ہے اور ہر ریاست کو اس سے نمٹنے کے لیے قانون بنانے کا حق ہے، لیکن اس پر کچھ مطالعہ ہونا چاہیے تھاکہ اس سے کتنے معاملات بڑھیں گے، کیا […]
نشہ شراب میں ہوتا تو ناچتی بوتل۔بہار میں الٹا ہو رہا ہے۔ بوتل ناچ نہیں رہی ہے، بوتل کے پیچھے بہار ناچ رہا ہے۔ بہار میں بوتل مل رہی ہے لیکن اسمبلی میں بوتل کا مل جانا تمام تخیلات کی انتہا ہے۔
گزشتہ اپریل مہینے میں چارہ گھوٹالے سےمتعلق معاملوں میں ضمانت پر رہا ہونے کے بعدآر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو نے پارٹی کی سلور جوبلی کےموقع پر تین سال میں پہلی بار کسی عوامی تقریب سے خطاب کیا۔ مرکز کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایودھیا کے بعد کچھ لوگ متھرا کی بات کر رہے ہیں۔ یہ لوگ ملک کو توڑنا چاہتے ہیں، لیکن ہم پیچھے ہٹنے والے لوگ نہیں ہیں۔
ویڈیو: بہار اسمبلی میں رہنماؤں کے ساتھ بدسلوکی اور مارپیٹ کے واقعہ کی پورے ملک میں مذمت کی جا رہی ہے۔ اس پورے معاملے پر راشٹریہ جنتا دل کے ترجمان شکتی سنگھ، سینئر صحافی فیضان احمد اور دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت
سی آئی اے بی سی کنفیڈریشن نےمیمورنڈم دےکر کہا ہے کہ شراب بندی کی وجہ سے ہی بہارمیں غیرقانونی شراب کی اسمگلنگ میں اضافہ ہوا ہے اور سرکاری خزانے کو شدیدمالی نقصان ہوا ہے۔ حال ہی میں آئے این ایف ایچ ایس5 کے مطابق بنا شراب بندی والے مہاراشٹر کے مقابلے بہار میں شراب زیادہ پی جاتی ہے۔
سال2016 میں وزیراعلیٰ نتیش کمار نے بہار میں شراب بندی کی تھی۔ اب نیشنل فیملی ہیلتھ سروےمیں سامنے آیا ہے کہ بنا شراب بندی والے مہاراشٹر کےمقابلے بہار میں شراب کا استعمال زیادہ ہے۔
شراب بندی نافذ ہونے کے قریب تین سال بعد آج عام نظریہ بن گیا ہے کہ غریبوں کے نام پر لیا گیا یہ فیصلہ موٹے طور پر نہ صرف ناکام ہے بلکہ یہ ایک غریب مخالف فیصلہ ہے۔
نتیش کمار نے کہا کہ شراب بندی قانون غریبوں کی بہتری کے لیے لایا گیاتھا۔اپوزیشن کے لیڈر تیجسوی یادو نے نتیش حکومت کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 50ہزار روپے کی جگہ 5ہزار کا فائن امیروں کی مدد کرے گا۔
گراؤنڈ رپورٹ:شراب بندی قانون کے تحت اب تک کل 1 لاکھ 21 ہزار 586 لوگوں کی گرفتاری ہوئی ہے، جن میں سے زیادہ تر بےحد غریب طبقے سے آتے ہیں۔
رابڑی دیوی نے کہاکہ اپوزیشن کو ایوان میں اپنی بات کہنے کا موقع دیا جانا چاہئے۔ جب بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) جب اپوزیشن میں تھی تب وہ ایسے امور پر ایوان کو چلنے نہیں دیتی تھی۔
آر جے ڈی کے نائب صدر شیوانند تیواری نے بہار میں اقتدار میں آنے پر شراب بندی قانون کے تحت جیل میں بند 1.3 لاکھ لوگوں کو چھوڑنے کی بات کہی۔
اس بار اسٹوڈنٹ یونین انتخاب میں اسٹوڈنٹس نے رائے دہندگی میں کھلکر حصہ نہیں لیا۔ تقریباً 43 فیصد اسٹوڈنٹس نے ہی ووٹ ڈالے۔ خاص کر طالبات نے بہت کم دلچسپی دکھائی۔ پٹنہ یونیورسٹی اس معنی میں غالباً اکیلی یونیورسٹی ہے جہاں آدھی سے زیادہ تعداد طالبات کی ہے۔
چارا گھوٹالہ میں کئی بار جیل جانے والے لالو جیسےقدآور کا یہ طلسم ہی ہے کہ ایک بڑی جماعت ان کو زمینی لیڈرماننے سے گریز نہیں کرتی۔ تبھی جیل میں ان سے ملنے والوں کا تانتا لگا ہے۔