مظفر پور شیلٹر ہوم معاملہ : سپریم کورٹ نے عدالت کی خلاف ورزی کے لیے سی بی آئی کے سابق عبوری ڈائریکٹر کو طلب کیا
چیف جسٹس رنجن گگوئی نے کہا کہ آپ نے عدالت سے کھلواڑ کیا ہے ۔ آپ کو بھگوان ہی بچائیں گے ۔
چیف جسٹس رنجن گگوئی نے کہا کہ آپ نے عدالت سے کھلواڑ کیا ہے ۔ آپ کو بھگوان ہی بچائیں گے ۔
سپریم کورٹ نے مظفرپور شیلٹر ہوم معاملے کی شنوائی پٹنہ سے دہلی منتقل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ عدالت نے حکومت سے کہا ہمیں یہ جاننے کا حق ہے کہ آپ حکومت کیسے چلا رہے ہیں۔
ہریانہ کے فریدآباد کی ایک نابالغ دلت لڑکی کا الزام ہے کہ اغوا کرنے کے بعد ڈیڑھ لاکھ روپے میں اس کاسودا کر کےجبراً شادی کروائی گئی، جس کے بعد لگاتار ریپ کیا گیا۔ پولیس میں معاملہ درج ہونے کے بعد اثر ورسوخ والے ملزم معاملہ واپس لینے کا دباؤ بنا رہے ہیں۔
شاہ فیصل کا استعفیٰ واقعی ایک انقلابی قدم ہے۔ تمام سیاسی قوتوں کو اس کا استقبال کرنا چاہئے ۔ مگر دیکھنا یہ ہے کیا وہ شیخ عبداللہ اور ان کے پیش رو کے برعکس اپنا وقار برقرار رکھ پائیں گے؟
ٹی آئی ایس ایس کی آڈٹ رپورٹ کی بنیاد پر بہار میں شیلٹر ہوم پر معاملے درج کئے گئے ہیں۔ رپورٹ میں ان شیلٹر ہوم کی بدانتظامی، وہاں رہنے والی خواتین کے استحصال کی بات سامنے آئی تھی۔
سادھویوں کے ساتھ ریپ میں سزا کاٹ رہے ڈیرہ سچا سودا کے سربراہ گرمیت رام رحیم کو صحافی رام چندر چھترپتی قتل معاملے میں سی بی آئی کی اسپیشل کورٹ نے عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ اس کے علاوہ سبھی مجرموں پر 50 ہزار کا جرمانہ بھی لگایا ہے۔
سی بی آئی نے 73 صفحات کی چارج شیٹ داخل کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ کیسے بالیکا گریہہ کے مالک برجیش ٹھاکر نے لڑکیوں کو کھلے کپڑے پہننے ،بھوجپوری گانوں پر ناچنے، نشہ کرنے اور مہمانوں کے ذریعے ریپ کرنے کے لیے مجبور کیا۔
اڑیسہ کی ڈھینکنال ضلع میں ایک این جی او کے زیر اہتمام چلنے والے شیلٹر ہوم میں رہنے والی نابالغ لڑکیوں نے الزام لگایا کہ دو سال سے زیادہ سے ان کے ساتھ جنسی استحصال ہو رہا تھا۔ اس معاملے میں شیلٹر ہوم کے انچارج کوگرفتارکرلیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ نے بہار کے شیلٹر ہوم سے جڑے سبھی 17 معاملوں کی جانچ سی بی آئی سے کرانے کا حکم دیا ہے۔ معاملے کی شنوائی کے دوران کورٹ نے کہا کہ بہار پولیس اپنا کام نہیں کر رہی ہے۔
کورٹ نے بہار حکومت کو 24 گھنٹے میں ایف آئی آر میں بدلاؤ کرنے کے لیے کہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی چیف سکریٹری کو بھی حکم دیا ہے کہ وہ شنوائی کے دوران کورٹ میں ہی موجود رہیں۔
غور طلب ہے کہ اس سے پہلے مظفرپور شیلٹر ہو م معاملے میں ریاست کی سابق وزیر منجو ورما کی گرفتاری نہ ہونے سے ناراض سپریم کورٹ نے بہار کے ڈی جی پی کو طلب کیا تھا۔
عرضی میں کہا گیا تھا کہ دفعہ 376 صرف خواتین کو متاثرہ اور مردوں کو جرم کرنے والا مانتی ہے۔ اس میں خاتون کے ذریعے خاتون پررضامندی کے بغیر جنسی تشدد یا پھر مرد کے ذریعے دوسرے مرد یا پھر کسی ٹرانس جینڈر کمیونٹی کے آدمی کے ذریعے دوسرے ایسے ہی آدمی پر یا کسی مرد کے ساتھ خاتون کے ذریعے کئے گئے جرم کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔
بہار حکومت نے کہا کہ منجو ورما نہیں مل رہی ہیں،کورٹ نے کہا،بہت اچھا۔اس معاملے میں سپریم کورٹ نے بہار کے ڈی جی پی کو طلب کیا ہے۔وہیں دوسری طرف کورٹ نے بہار کے دوسرے شیلٹر ہوم کے خلاف کارروائی نہ کرنے کو لے کر ریاست کے چیف سکریٹری کو بھی طلب کیا ہے۔
سپریم کورٹ کی بنچ نے معاملے کے اہم ملزم برجیش ٹھاکر کو بہا رکی بھاگلپور جیل سے پنجاب کی سخت نگرانی والے پٹیالہ جیل بھیجنے کی ہدایت دی۔
بہار کی سابق وزیر منجو ورما کے شوہر چندر شیکھر ورما نے سوموار کو بیگوسرائے کے منجھول ڈسٹرک کورٹ میں سرینڈر کر دیا ہے۔ کورٹ نے ان کو 14 دن کی جوڈیشیل حراست میں بھیج دیا ہے۔
سپریم کورٹ نے برجیش ٹھاکر کو نوٹس جاری کرکے پوچھا کہ کیوں نہ آزادانہ اور غیر جانبدارانہ جانچ کے لیے اس کو بہار سے باہر جیل میں ٹرانسفر کر دیا جائے ؟سی بی آئی نے اپنی اسٹیٹس رپورٹ میں کہا کہ جیل کے اندر بھی برجیش ٹھاکر کے پاس سے موبائل فون برآمد کیا گیا ہے۔
ملزمین نے ان سات لوگوں کو جلد سے جلد گجرات چھوڑنے کی دھمکی دی ہے۔ متاثرین میں ایک شخص سول انجینئر ہے اور باقی 6 لوگ پلمبر ہیں۔
متاثرہ کے مطابق ؛ مخالفت کرنے پر ماں کو جان سے مارنے کی دھمکی دینے کے علاوہ دونوں اس کے ساتھ مار پیٹ بھی کرتے ہیں۔
پونے میں ملٹری ہاسپٹل میں کام کرنے والی خاتون نےجون میں ویڈیو کال کرکے اشاروں میں جنسی استحصال کو لے کر آپ بیتی سنائی تھی۔
28 ستمبر کو گجرات کے سابرکانٹھا ضلعے میں 14 مہینے کی معصوم سے ریپ کا الزام بہار کےرہنے والے ایک آدمی پر لگنے کے بعد ریاست کے آٹھ ضلعوں میں شمالی ہندوستان کے مزدوروں کے خلاف تشدد شروع ہو گیا جس کے بعد وہاں سے نقل مکانی جاری ہے۔
اب کئی لوگ یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ خیر منائیے کہ مذکورہ بچی کے ساتھ ریپ کرنے والا مسلمان نہیں نکلا ورنہ کون جانے، 2002 کا اعادہ ہو جاتا۔
اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے گجرات کے وزیراعلیٰ کے حوالے سے بیان دیا کہ پچھلے تین دنوں میں کوئی ایسا واقعہ نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ جو لوگ گجرات کی ترقی سے جلتے ہیں، انہوں نے یہ افواہ پھیلائی ہے۔
سوشل میڈیا پر بھیڑ بنانے کی فیکٹری ہے۔ یہ بھیڑ ہمیں غیر محفوظ کر رہی ہے۔ ہم خود کو اس بھیڑ کے حوالے کر رہے ہیں اور بھیڑ کے نام پر سماج اور سرکار میں غنڈے پیدا کرنے لگے ہیں۔
بہار کے مظفرپور کے شیلٹر ہوم میں بچیوں کے ساتھ جنسی استحصال کے واقعات سے متعلق معاملے کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ اگر موجودہ نظام کافی ہوتا، تو مظفرپور میں جو بھی ہوا، وہ نہیں ہوتا۔
شمشان میں کھدائی کے بعد 5 انسانی ہڈیاں اب تک بر آمد ہو چکی ہیں۔ یہ کھدائی معاملے میں اہم ملزم برجیش ٹھاکر کے ڈرائیور کی نشاندہی پر کرائی جا رہی ہے۔
مظفرپور بالیکا گریہہ میں ہوئے جنسی استحصال کے معاملے کی میڈیا رپورٹنگ پر روک کے پٹنہ ہائی کورٹ کے حکم کو ایک مقامی صحافی نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔
اس معاملے میں دو لوگوں سے پوچھ تاچھ کے لیے گرفتاری عمل میں آئی ہے ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس جرم کے پیچھے علاقے کے نشہ کرنے والے لوگوں کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔
منجو ورما جے ڈی یو کی لیڈر ہیں ،مظفر پور معاملے میں ان کے شوہر کا نام سامنے کے بعد انہیں سوشل ویلفیئر منسٹرکے عہدے سے استعفی ٰ دینا پڑا تھا۔
اتنے بڑے اسکینڈل کے باوجود’جنگل راج‘ کااستعمال کہیں نہیں کیا گیا۔ گذشتہ دو دہائیوں سے ایک روایت سی بن گئی تھی کہ جب بھی اتر پردیش یا بہار میں کوئی بڑا جرم یا لاقانونیت کا معاملہ سامنے آتا تھااخبارات اور ٹی وی فوراً اس کو جنگل راج سے تشبیہ دیتے تھے۔
منسٹری آف وومینز اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ کی اسٹڈی ‘چائلڈ ایبیوز ان انڈیا’کے مطابق ہندوستان میں 53.22 فیصد بچوں کے ساتھ ایک یا ایک سے زیادہ طرح کی جنسی بد سلوکی اور زیادتی ہوئی ہے۔ ایسے میں کون کہہ سکتا ہے کہ میرے گھر میں بچوں کا جنسی استحصال نہیں ہوا؟
وومین اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ کی مرکزی وزیر نے کہا کہ پچھلے دو سالوں سے میں رکن پارلیامان سے التجا کر رہی ہوں کہ وہ اپنے علاقوں کے شیلٹر ہوم کا دورہ کریں۔ ہم نے این جی او سے شیلٹر ہوم کا آڈٹ کرایا، انہوں نے کچھ بھی غلط نہیں ہونے کی بات کہی۔
ایک جون سے 14 جون تک بہار کے محکمہ اطلاعات وعوامی رابطہ کی طرف سے اہم ملزم برجیش ٹھاکر کے اخبار ‘ پراتہہ کمل ‘ کے نام 14 اشتہار جاری کئے گئے۔ محکمہ اطلاعات وعوامی رابطہ کو خود وزیراعلیٰ نتیش کمار سنبھالتے ہیں۔
مظفر پور واقع ایک بالیکا گریہہ میں رہ رہیں لڑکیوں کے ریپ اور جنسی استحصال کے معاملے پر پہلی بار رد عمل دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے مجرموں کو نہ بخشنے کی بات کہی۔
بہار کے مظفر پور بالیکا گریہہ ریپ کیس کو لے کر سپریم کورٹ نے از خود نوٹس لیا ہے۔ ساتھ ہی سپریم کورٹ نے اس کیس کو لے کر مرکز اور بہار حکومت کو نوٹس جاری کر جواب مانگا ہے۔
متاثرہ کی ماں نے اس سال مارچ میں سی بی آئی جانچ کی مانگ کرتے ہوئے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔اس عرضی میں ان سبھی 16 ملزموں کے نام دیے گئے تھے، جن کی پہچان متاثرہ نے ایس ایس پی کے سامنے جانچ میں کی تھی۔
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے بہار میں مظفر پور کے ایک بالیکا گریہہ میں رہ رہیں لڑکیوں سے ریپ کے معاملے پر ہوئی میڈیا کوریج پر صحافی الکا رنجن اور سماجی کارکن ، صحافی شیتل پرساد سنگھ سے ارملیش کی بات چیت۔
خیر مظفرپور کا واقعہ تو اب حکومت اور انتظامیہ کی نظر میں ہے اور اس پر کارروائی بھی ہوتی دکھ رہی ہے، لیکن ٹی آئی ایس ایس کی جس رپورٹ پر یہ ساری معلومات سامنے آئی تھی اس میں 14 دوسرے بال گریہہ کے اوپر بھی انگلی اٹھائی گئی تھی۔
بی جے پی ایم پی ہری اوم پانڈے کا دعویٰ ؛ہندوستان میں ریپ اور دوسرے جرائم کے لیے مسلمانوں کی بڑھتی آبادی ذمہ دار ہے ۔
بہار کے مظفر پور میں واقع شیلٹر ہوم میں 29 بچیوں سے ریپ کے معاملے میں بہار حکومت نے سی بی آئی جانچ کے آرڈر دیے ہیں۔
بہار کی نتیش کمار حکومت اس معاملے میں خاموش رہی۔ وہیں بہار کا میڈیا اور مظفرپور کا شہری سماج بھی 29 بچیوں کے ساتھ ہوئے ریپ کے اس معاملے کو لےکر خاموش ہے۔