گجرات پولیس نے بتایا کہ کسی نامعلوم شخص نے سنیچر کو او ایل ایکس پر ایک اشتہار دیا جس میں اس نے ہسپتالوں اور صحت سے متعلق سازوسامان خریدنے کے لئے اسٹیچو آف یونیٹی کو 30000 کروڑ روپے میں بیچنے کی ضرورت بتائی ۔
ہندو مسلم اتحاد کے چیمپینس کی ایک لمبی فہرست ہے۔مگر میری نظر میں مولانا کا ان سے کوئی مقابلہ نہیں ۔ آزاد کا کمٹ منٹ بے مثال ہے۔ ہندو مسلم اتحاد کے ambassadors کی فہرست میں تو جناح اور اقبال کا نام بھی آتا ہے۔مگر یہ بات آپ جانتے ہیں ان لوگوں نے کتنی جلدی ہتھیار ڈال دیا تھا۔
خصوصی تحریر: وزیر داخلہ امت شاہ نے اگست میں کی گئی ایک تقریر میں کہا تھا کہ اگر نہرونہ ہوتے، تو پاک مقبوضہ کشمیر ہندوستان کے قبضے میں ہوتا۔ سچ تو یہ ہے کہ اگر آج کشمیر ہندوستان کا حصہ ہے تو یہ صرف نہرو کی وجہ سے ہی ہے۔
گجرات کے آدیواسی فلاح و بہبود کے وزیر گنپت وساوا نے الزامات کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ کچھ رہنما اور این جی او آدیواسیوں کا استعمال کرتے ہوئے اپنی سیاست کر رہے ہیں اور نرمدا منصوبہ کو بدنام کر رہے ہیں۔
ایک دوسرے حکم میں مرکزی وزارت داخلہ نے تمام نیم فوجی دستوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنے کینٹین اور دفتروں میں غیر ملکی برانڈ کو چھوڑکر دیسی سامان اپنائیں۔ حالانکہ، وزارت نے ان دستوں اور نیم دستوں کی جی ایس ٹی میں چھوٹ کی مانگ کو ٹھکرا دیا ہے۔
ملک کی یکجہتی اور سالمیت میں اہم خدمات دینے والوں کو ملے گا سردار پٹیل نیشنل یونٹی ایوارڈ۔ ایوارڈ کا اعلان سردار پٹیل کی یوم پیدائش 31 اکتوبر کو کی جائے گی۔
آر ٹی آئی درخواست کے تحت ملی جانکاری کے مطابق، حکومت نے الیکٹرانک میڈیا میں کل 26248463روپے اور پرنٹ میڈیا میں 168415 روپے اشتہار پر خرچ کیا۔
نائیڈو نے ایسے وقت میں یہ اعلان کیا ہے جب اسٹیچیو آف یونیٹی کے افتتاح کے بعد اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ ایودھیا میں مبینہ طور پر 201 میٹر اونچا بھگوان رام کا مجسمہ بنانے کا دعویٰ کرچکے ہیں ۔
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ایودھیا معاملے اور سردار پٹیل کے مجسمہ پر سینئر صحافی انل آنند ، کامن کاز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر وپل مدگل اور سینئر صحافی میناکشی شیران سے ارملیش کی بات چیت۔
وزیر اعظم نریندر مودی 31 اکتوبر کو سردار پٹیل کے مجسمہStatue of Unityکی نقاب کشائی کرنے والے ہیں۔آدیواسیوں کا کہنا ہے کہ یہ پروجیکٹ ان کے لئے تباہ کن ہے۔اس کی مخالفت میں 72 گاؤں میں کھانا نہیں پکےگا۔
مصنف نے سقوط حیدرآباد کے واقعات سے جو نتیجہ اخذکیا ہے کہ’یہ حملہ ناقابل گریزتھا ‘اس سے اختلاف کیا جاسکتا ہے مگرانہوں نے اپنی بات جس سنجیدگی کے ساتھ پیش کی ہے اس کا تقاضاہے کہ یہ کتاب سنجیدگی سے پڑھی جائے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے کانگریسی رہنما ششی تھرور کے ہندو پاکستان والے بیان اور آموں پر ونود دوا کا تبصرہ۔
بی جے پی نے کانگریس رہنما اور سابق مرکزی وزیرششی تھرور پر بولا حملہ۔ تھرور نے کہا، اگر بی جے پی ہندو راشٹر کے نظریے میں اعتماد نہیں کرتی ہے تو ان کو یہ بات سب کے سامنے کہنی چاہیے کہ ہم ہندو راشٹر میں نہیں بلکہ سیکولرازم میں یقین رکھتے ہیں۔ یہ بحث ختم ہو جائےگی۔
آخر مجسمہ کی اونچائی کیا اس بات کو چھپا سکےگی کہ اس کے لئےجمع کیا جا رہا فنڈ ایک طرح بھوک سے مہینوں تڑپتے اور مرتے تمام ہندوستانی کے منھ پرگویا کرارا طمانچہ ہے۔ ایک ایسے وقت میں جبکہ سرکاری ہسپتالوں میں سہولتوں کے فقدان میں دم توڑتے […]