ایم ایم کلبرگی کے قاتلوں نے قتل سے پہلے ’ٹریننگ کیمپ‘میں ٹریننگ لی تھی: رپورٹ
قاتلوں کو جس جگہ پر مبینہ طور پر ٹریننگ دی گئی تھی، وہ جگہ سناتن سنستھا اور اس سے وابستہ ہندو جن جاگرتی کمیٹی سے جڑے ہوئے ایک بزنس مین کی ہے۔
قاتلوں کو جس جگہ پر مبینہ طور پر ٹریننگ دی گئی تھی، وہ جگہ سناتن سنستھا اور اس سے وابستہ ہندو جن جاگرتی کمیٹی سے جڑے ہوئے ایک بزنس مین کی ہے۔
ملزم نے بتایا کہ اس سے رائٹ ونگ گروپ کے ممبروں نے رابطہ کیا تھا۔انھوں نے ہندو مذہب پر تقریر ، گئو کشی، مسلم شدت پسندی اور لو جہاد پر ویڈیو دکھائے ۔اس کے علاوہ بندوق چلانے اور بم بنانے کی ٹریننگ دی گئی۔
سناتن سنستھا اور ہندو جن جاگرتی سمیتی جیسی’روحانی’ کہی جانے والی تنظیموں سے مبینہ طور پر وابستہ کئی لوگوں کی گرفتاری ان کی انتہاپسند سرگرمیوں کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ گزشتہ دنوں سامنے آیا ایک اسٹنگ آپریشن بتاتا ہے کہ اپنی منظم تشدد آمیز سرگرمیوں کے باوجود ان تنظیموں کو ملے سیاسی تحفظ کی وجہ سے ان کے خلاف سخت کارروائی سے ہمیشہ بچا گیا۔
انڈیا ٹوڈے کے ایک اسٹنگ میں سناتن سنستھا سے جڑے لوگ اس بات کو قبول کرتے نظر آئے ہیں کہ وہ سال 2008 میں مہاراشٹر کے ٹھانے، واسی اور پنویل میں بم رکھنے کی واردات میں شامل تھے۔
ان کی گرفتاری کے بعد سناتن سنستھا نے صفائی دی ہے کہ ان لوگوں کا سناتن سنستھا سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
مہاراشٹر اے ٹی ایس نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے ایک چھاپے ماری میں رائٹ ونگ گروپ سناتن سنستھا کے ایک مبینہ حمایتی کے گھر سے دھماکہ خیز اشیا بر آمد کئے ہیں۔ حالانکہ، سنستھا نے اس شخص کو اپنا ممبر ماننے سے انکار کیا ہے لیکن قانونی لڑائی میں اس کی مدد کرنے کی بات بھی کہی ہے۔
عدالت نے جانچ ایجنسیوں سے پوچھا کہ کیا افسروں کے درمیان تال-میل کی کمی ہے یا پھر افسروں نے اپنی تفتیش محض موبائل فون ریکارڈ تک محدود کر دی ہے۔